ایمزٹی وی(صحت)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آج پشاور جائیں گے جہاں پر وہ دوسری مصروفیات کے علاوہ آئی ٹی کے بہت بڑے پروجیکٹ کا افتتاح کریں گے۔نیشنل انکیوبیشن سینٹرکے نام سے یہ آئی ٹی پروجیکٹ ملک میں آئی ٹی کے فروغ میں بنیادی کردار ادا کرے گا۔پی ٹی سی ایل کے سینئر عہدیدار مظہر حسین نےبتایا کہ نیشنل انکیوبیشن سینٹر وزارت آئی ٹی، اگنائیٹ پی ٹی سی ایل اور ایل ایم کے ٹی کے باہمی اشتراک عمل سے قائم کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسے جدید ترین آئی سی ٹی انفراسٹرکچر سے مزین کیا جائے گا جبکہ آئی ٹی کمپنیوں کو فروغ دینے کے لیے سینٹر میں تمام بزنس سہولیات فراہم ہوں گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل انکیوبیشن سنٹر میں آئی ٹی کے نئے گریجوایٹس لئے جائیں گے، جن کو کمپیوٹر انجینئرنگ کے مطابق ہائی ٹیک ڈویلپ کیا جائے گااور ان کی پروفیشنل ٹریننگ کا بندوبست ہوگا۔
ایمزٹی وی(راولپنڈی)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اسپشل سروسز ہیڈکوارٹر چیراٹ کا دورہ کیا۔
پاک فوج کےشعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ نے اسپیشل سروسز (ایس ایس جی) ہیڈ کواٹرز کا دورہ کیا۔وزیراعظم نے پاکستان آرمی بالخصوص ایس ایس جی کمانڈوز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اوریادگارِ شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
دورے کے دوران وزیراعظم کو ایس ایس جی آرگنائزیشن، صلاحیتوں اور کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جب کہ ایس ایس جی کمانڈوز نے اپنی مہارت کا عملی مظاہرہ بھی پیش کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایس ایس جی کے زیرِ استعمال کچھ ہتھیار چلانے کا تجربہ بھی کیا اور ایس ایس جی کمانڈوز کی بطور ایلیٹ فورس مہارت اور کارکردگی کی تعریف کی۔
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف ایس ایس جی کی شاندار خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج کی قربانیوں سے پاکستان میں امن کاقیام ممکن ہوسکا ہے۔
ایمزٹی وی(کوئٹہ)وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
سابق وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ٹوئٹر پر دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان تحریک عدم اعتماد سے پہلے ہی مستعفی ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ نواب ثنا اللہ زہری وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے مشورے پر مستعفی ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم نے انہیں مشورہ دیا تھاکہ پارٹی کو مزید ٹوٹ پھوٹ سے بچانے کیلئے انہیں مستعفی ہوجانا چاہیے تاکہ صوبے میں ہارس ٹریڈنگ نہ ہوسکے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سہہ پہر 3 بجے کے قریب گورنر ہاؤس گئے تھے جہاں انہوں نے ممکنہ طور پر استعفیٰ دیا ہے
خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جس پر آج (منگل کو ) ووٹنگ ہونی تھی جس کیلئے 4 بجے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا تھا۔