جمعہ, 17 مئی 2024

ایمزٹی وی(بزنس)وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار سے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے منگل کو اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔اس سلسلے میں جاری بیان کے مطابق عالمی بینک کے صدر نے وزیر خزانہ کو مالی سال 2016 کے اختتام پر غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بلند ترین سطح اور ٹیکسوں کی ریکارڈ وصول پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابیاں حکومت کے اقتصادی اصلاحات پروگرام کی وجہ سے ممکن ہوئی ہیں۔ انہوں نے اصلاحات پروگرام کی مالی معاونت کیلئے ورلڈ بینک اور حکومت پاکستان کے مابین حالیہ معاہدے کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ اس سے شرح نمو کاعمل تیز ہوگا جس پر حکومت کی توجہ مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی اصلاحات کیلئے وزیر خزانہ کو بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بنک اور حکومت پاکستان میں گزشتہ مالی سال کے دوران باہمی تعاون بہترین رہا۔

ایمزٹی وی(ملتا ن) اقلیتی برادری کو کو ٹہ کے مطا بق نو کریا ں دی جا ئیں خلا ف ورزی کی گئی تو دھرنا دیں گے
مسلم لیگ ن منیا ر ٹی ونگ کے رہنما بو ٹا سرفراز نے کہا ہے کہ ایم پی اے شکیل کھو کھر کو پنجا ب کابینہ میں شا مل کیا جا ئے ۔تا کہ جنو بی پنجا ب خطہ کی اقلیتی برادری کے مسا ئل حل ہو سکیں۔سا تھیو ں سہیل سرفراز ، جاوید اقبا ل،عمانوئیل کے ہمرا ہ انہو ں نے کہا کہ اقلیتی برادری کو کو ٹہ کے مطا بق نو کریا ں دی جا ئیں خلا ف ورزی کی گئی تو دھرنا دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت اقلیتی برادری بیروزگاری کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہے ،ان کے رہنمائوں کو نمائندگی دی جائے۔

ایمزٹی وی(بزنس)شہر اقتدار میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کو ہر قسم کے دباؤ سے آزاد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین سال میں مالیاتی پالیسی کے اثرات نظر آ رہے ہیں اور زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تین سال میں مالیاتی خسارہ 8.8 فی صد سے کم کر کے 4.5 فیصد پر لائے ہیں اور تین سال میں ٹیکس آمدن میں 60 فی صد اضافہ کر دیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ قرض ترقیاتی کاموں کے لئے لیا تو اس میں حرج نہیں تاہم ترقی کے لئے ٹیکس آمدن میں اضافہ ضروری ہے

ایمز ٹی وی(کراچی) مون سون بارشوں كا نیا سلسلہ پیر كی رات سندھ میں داخل ہوگا جس کے باعث كراچی سمیت سندھ بھر میں طوفانی ہواؤں كے ساتھ شدید بارشوں کا امکان ہے۔

محكمہ موسمیات كے مطابق میں مون سون بارشوں كا نیا سلسلہ پیر كی رات سندھ میں داخل ہوگا اور منگل كو كراچی سمیت پورے سندھ كو اپنی لپیٹ میں لے لے گا جس كے باعث شہر قائد سمیت سندھ بھر میں طوفانی ہواؤں كے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے شہر میں 100 كلو میٹر كی رفتار سے طوفانی ہوائیں چلنے كا امكان بھی ظاہر كیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے حکام نے شہریوں كو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسلا دھار بارش کے نتیجے میں شہر كے بعض نشیبی علاقوں میں طغیانی آنے كا خدشہ ہے لہٰذا عوام بارش كے دوران بلا ضرورت گھروں سے نكلنے سے اجتناب كریں اور نہ صرف كھلے مین ہولز اور نالوں سے دور رہیں بلکہ تیز بارش كے دوران بجلی كے كھمبوں سمیت بلند و بالا سائن بورڈ سے بھی دور رہنے کی کوشش کریں۔ ادھر ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بارشوں كے بعد عوام كھانے پینے كی اشیا میں احتیاط برتیں کیونکہ وبائی امراض پھیلنے كا خدشہ کافی حد تک بڑھ جاتا ہے۔

دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے سندھ بھر میں ممكنہ مون سون بارشوں كے پیش نظر پولیس كو الرٹ جاری كردیا ہے اور اس ضمن میں آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی، تمام زونل ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز كو ہدایت جاری كی گئی ہیں کہ ممكنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے اور عوام كے جان و مال كے تحفظ كے لیے پولیس تیار رہے جب کہ نشیبی علاقوں اور ندی نالوں میں طغیانی كے باعث عوام كی ہر ممكن مدد، اور حفاظتی انتظامات كیے جائیں۔ واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے گزشتہ روز پیش گوئی کی تھی کہ ہوا كا كم تر دباؤ بھارتی صوبے مدھیہ پردیش پر قائم ہے اور پاكستان كی جانب بڑھ رہا ہے اس سسٹم كے تحت كراچی سمیت زیریں سندھ كے مختلف علاقوں میں 12 اور 13 جولائی تیز ہواؤں اور گرج چمک كے ساتھ موسلادھار بارش كا امكان ہے

ایمزٹی وی(کراچی) وزیراعظم نوازشریف نے گورنر اسٹیٹ بینک اشرف وتھرا کو عبدالستار ایدھی کی یاد میں خصوصی سکہ جاری کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

اشرف وتھرا نے پیر کو میٹھادر میں فیصل ایدھی سے تعزیت کی اور مرحوم کیلیے دعائے مغفرت کی، انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے عبد الستار ایدھی کی یاد میں خصوصی سکہ جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ستار ایدھی ہفتے کے روز کراچی میں واقع سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹ میں انتقال کرگئے تھے۔ ان کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا اس کے علاوہ انہیں ذیابطیس سمیت کئی دیگر بیماریاں بھی لاحق تھیں۔

ایمز ٹی وی (چترال) چترال کے علاقے ارسون میں طوفانی بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلوں کے نتیجے میں 43 افراد جاں بحق، درجنوں مکانات اور دیگر املاک تباہ ہوگئیں۔
چترال کے علاقے ارسون میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 43 افراد جاں بحق اور کئی مکانات ریلے میں بہہ گئے۔ صورتحال سے نمٹنے کیلیے ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور پاک فوج، چترال اسکائوٹس، بارڈر پولیس اور چترال پولیس کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں جن کے دوران 17 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ متعدد زخمیوں اور محصور افراد کو طبی مراکز اور محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔ چترال کے ضلع ناظم مغفرت شاہ کے مطابق سیلاب رات 10 بجے کے قریب آیا، ارسون گاؤں کے35 گھر مکمل تباہ ہوگئے جبکہ48 کو جزوی نقصان پہنچا، ایک مسجد ریلے میں بہہ جانے سے16 نمازی، ایک فوجی چوکی بہہ جانے سے8 جوان جاں بحق ہوگئے، مرنے والوں میں ایک ہی خاندان کے6 افراد بھی شامل ہیں،17 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں، ان میں سے 5 افغان علاقے سے ملی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ وڑائچ نے صحافیوں کوبتایا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے اور متاثرین کومحفوظ مقامات پر پہنچانے کے ساتھ ساتھ اشیائے خورونوش کی فراہمی بھی جاری ہے۔ انھوں نے بتایا صورتحال سے نمٹنے کیلیے ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے جبکہ متاثرہ علاقے دور افتادہ ہونے کی وجہ سے امدادی کاموں میں مشکلات بھی درپیش ہیں۔ ڈی پی او چترال آصف اقبال نے بتایا کہ جنوبی چترال میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں۔ پاک فوج کی طرف سے50 ٹینٹ اور راشن موقع پر پہنچا دیے گئے ہیں۔
سیلابی ریلہ مسجد، مکانوں اور فوجی چیک پوسٹ کو بہا کر ساتھ لے گیا۔ امام مسجد سمیت 15 نمازی، بچے، بوڑھےاور خواتین ایسے بہے کہ کئی گھنٹوں بعد 13 لاشیں افغان علاقے سے برآمد ہوئیں، جاں بحق ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل ہیں۔ سیلابی ریلےسے ارسون میں قیمتی جانیں ضائع ہونے کےعلاوہ انفرااسٹرکچر بھی تباہ ہوگیا ہے، نہ سڑکیں بچی ہیں اور نہ ہی پل، برساتی نالے دلدل بن چکے ہیں جبکہ نِگر کے مقام پردریائے چترال جھیل میں بدل گیا ہے جس میں 10 مکان بھی ڈوب گئے ہیں۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ موسلادھار بارش کے بعد لواری ٹاپ بھی سیلابی ریلے کی زد میں ہے اورپشاور، چترال شاہراہ بند ہوگئی ہے۔
وزيراعلی خيبرپختونخوا پرويز خٹک نے چترال ميں حاليہ سيلاب كی وجہ سے بيش قيمت انسانی زندگيوں كے ضياع اور املاک كے نقصانات پر تشويش كا اظہار كيا اور فوری طور پر ريڈ الرٹ جاری كرديا ہے۔ وزيراعلی نے ضلعی انتظاميہ اور پی ڈی ایم اے حكام كو ريسكيو آپريشن تيز تركرنے كی ہدايت كی اور اس مقصد كيلئے ايک ہيلی كاپٹر بھی فراہم كيا گيا ہے تاكہ ريسكيو ريليف اور امدادی سرگرميوں اور آپريشن ميں بھر پور حصہ ليا جا سكے۔ حکومت خیبرپختونخوا کے ترجمان اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے معاون خصوصی مشتاق غنی نے کہا ہے کہ چترال میں امدادی کارروائیوں کیلیے ابتدائی طور پر ڈیڑھ کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر مزید رقم بھی جاری کی جائیگی۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلیے 3، 3 لاکھ جبکہ زخمیوں کیلیے ایک ایک لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے، اسی طرح مکمل تباہ شدہ مکانات کیلیے ایک لاکھ اور جزوی تباہ شدہ مکانات کیلیے 50 ہزار روپے کا معاوضہ دیا جائے گا
دوسری جانب چیرمین این ڈی ایم اے اصغر نواز کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں بہہ جانے والوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چترال میں سیلاب سے متاثرہ علاقے ارسون میں پاک فوج کا ہیلی کاپٹر غذائی اشیا اور طبی سامان لے کر پہنچ چکا ہے جب کہ زخمیوں کو ارسون سے چترال پہنچا دیا گیا۔
وزیراعظم نواز شریف نے سیلابی ریلے کے باعث ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو صورت حال سے آگاہ رکھنے کا بھی حکم دیا جب کہ گورنرخیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا اوروزیراعلیٰ پرویز خٹک نے بھی چترال میں سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے گورنر خیبرپختونخوااقبال ظفر جھگڑا کو فون کرکے اس ناگہانی آفت پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
دوسری جانب چترال کےعلاوہ ملک کے دیگر علاقوں میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اپردیر میں طوفانی بارش کے بعد دریائے پنجکوڑہ میں شدید طغیانی ہے، سیلابی ریلے میں بہہ کر خاتون لاپتہ ہوگئی ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں بارش سے مکان کی چھت گرنے سے نوجوان جاں بحق اور افراد زخمی ہوگئے۔ میانوالی کی تحصیل پپلاں کے مختلف علاقوں میں شدید بارش سے نہر کا بند ٹوٹ گیا جس سے سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ نالہ ڈیک میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ آئندہ12 گھنٹے میں بڑے سیلابی ریلے کا خطرہ ہے۔ بنوں میں تیز آندھی اور طوفانی بارش سے بجلی اور ٹیلیفون کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ لاہور، میانوالی(90ملی میٹر)، راولپنڈی، اسلام آباد، منڈی بہائوالدین، ملتان، بہاولپور، جہلم، لیہ، مری، جھنگ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ و دیگر علاقوں میں بھی بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ24گھنٹوں کے دوران اسلام آباد، پنجاب (راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، ڈی جی خان، بہاولپور ڈویژن)، خیبرپختونخوا(مالاکنڈ، ہزارہ، پشاور، مردان، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان ڈویژن)، کشمیر (مظفرآباد، میرپور، پونچھ ڈویژن )، ژوب ڈویژن، فاٹا (کرم، باجوڑ، مہمند، خیبر، اورکزئی، شمالی اور جنوبی وزیرستان ایجنسیاں) اور گلگت بلتستان میں کہیں کہیں تیز ہواؤں، آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش کی پیش گوئی کی ہے

ایمزٹی وی(کراچی) ایس ایس یو کی جانب سے تاجر کی زندگی خطرے میں ڈالنے کی خبر پر وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم دے دیا۔

سندھ پولیس میں زرداری فورس کے نام سے مشہور ایس ایس یو کی ایک اور دونمبری سامنے اگئی۔پولیس والوں نے اپنی جانیں بچانے کیلئے تاجر کی زندگی خطرے میں ڈال دی تھی۔ ایس ایس یو کی بلٹ پروف گاڑی پر تاجرغلام نبی کی گاڑی کی نمبر پلیٹ لگادی گئی تھی۔

پروزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے آئی جی سندھ کوواقعےکی انکوائری کرکےجلدرپورٹ دینےکاحکم دےدیا ہے۔ کوششوں کے باوجود ایس ایس یو ترجمان مؤقف دینے سے گریزاں رہے

ایمزٹی وی(سیالکوٹ) چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کو دھکا لگا تو اس کے ذمہ دار نوازشریف اور (ن) ہی ہوگی جب کہ پاناما لیکس پر ٹی او آرز نہ بنے تو بھی وزیراعظم کا رہنا اب ممکن نہیں ہے۔

سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کے استعفے سے ملک کو کوئی خطرہ نہیں، آئس لینڈ میں بھی وزیراعظم نے استعفیٰ دیا اور جمہورت پھر بھی چل رہی ہے لیکن یہاں کیوں یہ کہا جارہا ہے کہ جمہوریت چلی جائے گی۔ انہوں نے کہا سب کو پتہ ہے شریف فیملی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے، ان کی آف شور کمپنیاں ہیں اور پاناما لیکس میں بھی ان کا نام ہے جب کہ پاناما کا انکشاف ہم نے نہیں کیا بلکہ یہ بین الاقوامی سطح پر کیا گیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ نوازشریف کا نام نکال دیا جائے اور اگرحکومت نےکوئی غلط کام نہیں کیا تو ٹی او آرز سے کیوں ڈررہی ہے تاہم ٹی او آرز نہ بھی بنے تو کیس الیکشن کمیشن اور کورٹ میں جائے گا کیونکہ وزیراعظم کا رہنا اب بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مارشل لا نہیں لگے گا البتہ حکومت کو دھکا لگا تو اس کے ذمہ دار نوازشریف اور (ن) لیگ ہوگی۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) دوسرا وزیراعظم لاکر کام چلاسکتی ہے لیکن وہ اگر نوازشریف کو بادشاہ سمجھ بیٹھے ہیں تو پھر جمہوریت کو نہیں انہیں خطرہ ہے۔ عمران خان نے کہا کہ خطرہ تو عدالت، الیکشن کمیشن اور عوام سے بھی آسکتا ہے، اگر اربوں کی کرپشن کرنے والوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جاسکتا تو پھر غریبوں کو کرپشن پر کیوں جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔ چیرمین پی ٹی آئی نے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ وہ قومی مجرموں کا احتساب کریں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 میں تاریخی دھاندلی ہوئی ،5 تھیلے اب بھی گم ہیں اور خواجہ آصف کے حلقے میں بھی دھاندلی ثابت ہوئی ہے، الیکشن کمیشن دھاندلی میں ملوث ہے اور اس کے ریٹائر ہونے والے چاروں ارکان الیکشن فراڈ میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران مافیا ہیں ان کے ہوتے ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں چیرمین تحریک انصاف نے کہ کہ شوکت خاتم اسپتال کو عوام نے بنایا وہ ہی چلارہے ہیں جب کہ شوکت خانم میں کرپشن ثابت ہوجائے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ عمران خان نے طاہر القادری کے دھرنے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا

ایمزٹی وی(کراچی) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں لوڈشیڈنگ عروج پر ہے، لہٰذا وفاق ایسا نہ کرے کہ ہم احتجاج پر مجبور ہو جائیں۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں 18 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، جس کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں لوڈشیڈنگ عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے معاملے پر وفاق کو کئی خط لکھ چکے ہیں، لہٰذا وفاق ایسا نہ کرے کہ ہم احتجاج پر مجبور ہو جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بدترین لوڈشیڈنگ پر پارٹی مشاورت کے بعد وفاق کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کریں گے

ایمز ٹی وی(لاہور) پنجاب حکومت کا مالی سال 17-2016 کے لئے 16 کھرب 81 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کر دیا گیا ہے جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا نے صوبے کا 16 کھرب 81 ارب اور 41 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا جس میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 550 ارب روپے جب کہ اخراجات کا تخمینہ اخراجات کا مجموعی تخمینہ 849 ارب 94 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، این ایف سی ایوارڈ تحت رواں برس پنجاب کو ایک ہزار 39 ارب روپے حاصل ہوں گے، ٹیکس ریوینیو کی مد میں 13 کھرب 19 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جب کہ آمدنی کی مد میں 280 ارب روپے حاصل ہونے کی توقع ہے۔ انھوں نے بتایا کہ

اسکولزایجوکیشن کمیشن کے لئے 256 ارب روپے، اسکولوں کی اپ گریڈیشن کے لئے 50 ارب روپے، نئے دانش اسکولوں کی تعمیر کے لئے 3 ارب روپے، خصوصی بچوں کی تعلیم کے لئے ایک ارب اوراعلی تعلیم کے شعبے کے لئے 46 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تعلیم کے بجٹ میں 47 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جب کہ اسکولوں کی تعمیرومرمت کے لئے 28 ارب روپے تجویز کئے گئے ہیں۔ تعلیم حاصل کرنے والی بچیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے 11 اضلاع میں چھٹی سے دسویں کلاس کی بچیوں کا وظیفہ 300 سے بڑھا کر 1000 روپے کر دیا گیا ہے جب کہ 4 ارب روپے کی لاگت سے طالب علموں میں 4 لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کئے جائیں گے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ صوبے میں شہبازشریف میرٹ اسکالرشپ پروگرام کا اجرا کیا جائے گا جس کے تحت ماسٹرز اور پی ایچ ڈی ڈگری کے تمام اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔ پنجاب ایجوکیشنل اینڈومنٹ فنڈ کا حجم 16 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے جب کہ پنجاب اینڈوومنٹ فنڈ کے لئے 4 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے لئے 12 ارب روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویزہے۔ اقلیتی برادری کے طلبہ وطالبات کو وظائف دینے کے لئے 25 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جب کہ ورکشاپ، پٹرول پمپس، چھوٹے ہوٹلز پر کام کرنے والے بچوں کے لئے تعلیمی اسکیم بھی معتارف کرائی گئی ہے جس کے تحت محنت کش بچوں کو اسکول جانے پر ماہانہ ایک ہزار روپے وظیفہ دیا جائے گا۔

عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری منصوبے سے صوبے میں لاکھوں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے جب کہ امسال 7 لاکھ افراد کو ملازمتیں فراہم کی جائیں گی، پنجاب حکومت نے صوبے سے پٹواری کلچر کا خاتمہ کرکے کمپیوٹرائز سسٹم رائج کر کے تاریخی اقدام اٹھایا، پنجاب کے 27 اضلاع سے پٹواری کلچر کا خاتمہ کر کے اراضی کا ریکارڈ مکمل طور پر کمپیوٹرائز کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے کو 17 ارب 70 کروڑ روپے کی سبسڈی ڈی جائے گی جب کہ نئے بجٹ میں کھادیں سستی کر دی گئیں ہیں اور ڈی اے پی کھاد کی فی بوری کی قیمت 300 روپے کم کر دی گئی ہے۔ بجلی سے چلنے والے 2 لاکھ ٹیوب ویلوں کو 7 ارب کی سبسڈی دی جائے گی جب کہ کھاد، بیج اور پانی کی سستے داموں کی فراہمی کے لئے چھوٹے کاشتکاروں کو 100 ارب سے زائد کے قرضے فراہم کئے جائیں گے۔ صاف پانی پروگرام میں 35 تحصیلوں کے لئے 2 کروڑ 30 لاکھ روپے تجویز کئے گئے ہیں جب کہ حکومت پنجاب بلوچستان کےعوام کے لئے 2 ارب روپے مختلف منصوبوں پرخرچ کرے گی۔

عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ پراپرٹی ٹیکس کے دائرہ کار کو گھروں سے بڑھا کر پلاٹوں تک وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بجٹ میں ڈینٹل سرجن، ہومیوپیتھک، ڈاکٹر، پراپرٹی ڈیلر، فرنچائز ڈسٹری بیوٹر پر ٹیکس عائد کیا گیا ہے جب کہ 1300 سے 1500 سی سی گاڑیوں پر بھی 70 ہزار ٹیکس لگایا گیا ہے تاہم ایک ساتھ ٹیکس ادا کرنے والوں کو 10 فیصد چھوٹ دی جائے گی۔ بجٹ میں اقتصادی ترقی، معاشی نشوونما، کوالٹی انفراسٹر کچر کے لیے 130 ارب 28 کروڑ روپے جب کہ تعلیم، صحت، واٹر سپلائی اور ویمن ڈویلپمنٹ کے لئے 168 ارب 87 کروڑ روپے رکھے کئے گئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ عوام کو بہتر سفری سہولیات فراہم کر کے لئے پنجاب حکومت کی جانب سے متعدد منصوبے شروع کئے گئے ہیں، اورنج لائن میٹروٹرین کی تکمیل سے ڈھائی لاکھ افراد یومیہ سفر کریں گے جب کہ میٹرو ٹرین جیسے منصوبے بڑے شہروں میں بھی شروع کیے جائیں گے، ملتان میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل سے لاکھوں لوگوں کو جدید سفری سہولیات ملیں گی۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ صحت کے شعبے کے لئے مجموعی طور پر 43 ارب 83 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 24 ارب 50 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جب کہ وفاق کے تعاون سے مری میں زچہ وبچہ اسپتال کی تعمیرکی جائےگی، مری اسپتال 3 ارب روپے کا منصوبہ ہے جس کے لئے45 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ زچہ و بچہ کی بہتر طبی سہولتوں کے لئے 10 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پاکستان کڈنی اینڈ لیورانسٹی ٹیوٹ پر باقاعدہ کام کا آغاز ہو چکا ہے جب کہ کڈنی اینڈ لیوراسنٹی ٹیوٹ کے لئے بجٹ میں 4 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جب کہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے لئے 5 ارب 20 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ملتان، بہاولپور، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی تنظیم نو کی جائے گی۔

پنجاب کے سالانہ بجٹ میں یوتھ افیئرز کے لیے مجموعی طور 23 ارب 30 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جب کہ ہیومن رائٹس اور اقلیتی برادری کے لئے ایک ارب60 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نوجوانوں کے لیے اسپورٹس پروگرام کے لیے 2 ارب 90 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ روزگار اسکیم کے لئے 3 ارب روپے جب کہ پنجاب اسکلز پروگرام کے لیے 6 ارب 50 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ای روزگار ٹریننگ پروگرام کے تحت 10 ہزار افراد کی تربیت کا فیصلہ کیا گیا ہے، خواتین کو گھر بیٹھے انٹرنیٹ کے ذریعے آمدن کی تربیت بھی دی جائے گی۔

Page 8 of 14