منگل, 15 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) ہندوستان میں پاکستانی فنکاروں پر لگائی جانے والی پابندی پر تقریباً ہر فنکار نے ہی اپنی رائے کا اظہار کیا، تاہم اگر آج کل کسی کا منفرد بیان توجہ کا مرکز بن رہا ہے تو وہ ہے بالی ووڈ اداکار سیف علی خان۔
ایک انٹرویو میں سیف علی خان کا کہنا تھا کہ فواد خان جیسے پاکستانی اداکاروں کو ہندوستان میں اس قسم کی توجہ ملنے کی صرف ایک ہی وجہ ہے اور وہ یہ کہ انہیں ہندوستان میں کافی مختلف مانا جاتا ہے کیوں کہ ان کا تعلق ایک ’ممنوعہ سرزمین‘ سے ہے۔
سیف علی خان کے مطابق ’فواد خان اور دیگر پاکستانی اداکاروں کی شخصیت کے ساتھ ایک الگ سا گلیمر جوڑ دیا جاتا ہے جس کی وجہ ان کا ممنوعہ سرزمین سے تعلق ہے، اگر یہ ہندوستانی اداکار ہوتے تو وہ الگ سا گلیمر ان کے ساتھ نہ ہوتا، تب یہ بھی یہاں عام ہی مانے جاتے‘۔
انہوں نے پاکستانی فنکاروں پر لگائی جانے والی پابندی پر بھی سوال اٹھایا۔
سیف علی خان کا کہنا تھا کہ ’مجھے اس پابندی کے بارے میں کچھ سمجھ نہیں آتا، ایک طرف تو آپ ایک دوسرے کے ساتھ اچھا تعلق رکھتے ہیں، فلموں میں کاسٹ کرتے ہیں، کرکٹ کھیلتے ہیں اور دوسری جانب کچھ اور ہی معاملات دکھائی دیتے ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ان دونوں ممالک کے درمیان بہت کچھ چل رہا ہے جس کا کسی کو معلوم نہیں‘۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں اُڑی حملے میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سے ہندوستان میں پاکستانی فنکاروں کے کام پر پابندی عائد کردی گئی تھی، جس کے بعد فواد خان اور ماہرہ خان سمیت کئی پاکستانی فنکاروں کو ہندوستان چھوڑنا پڑا تھا۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) نیب نے سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی رہائی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی ۔
زرائع کے مطابق نیب نے ڈاکٹر عاصم حسین کی رہائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے ، نیب کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں اور اگر وہ بیرون ملک چلے گئے تو واپس نہیں آئیں گے تاہم ان کی رہائی کے احکامات کو کالعدم قرار دیا جائے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے درخواست کی کاپی سندھ ہائی کورٹ میں بھی جمع کرادی ہے ۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم میاں نواز شریف سے چوہدری نثار اور طارق فاطمی نے ملاقات کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے ملاقات کی اور وزیرداخلہ نے وزیراعظم کو نیوز گیٹ اسکینڈل کی رپورٹ سے متعلق آگاہ کیا جبکہ چوہدری نثار رپورٹ کی سفارشات کو پبلک کرنے کے خواہشمند ہیں اورملاقات میں رپورٹ کے مندرجات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم سے چوہدری نثارکے علاوہ معاون خصوصی طارق فاطمی نے بھی ملاقات کی جس میں نیوز لیکس کے حوالے سے بات کی گئی۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) بھارتی ہائی کمیشن نے چار پاکستانی اسکواش کھلاڑیوں کو ویزہ جاری کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد پاکستانی کھلاڑی ایشین سینیئر انفرادی چیمپئن شپ میں شرکت سے محروم ہوگئے۔
یہ ایونٹ بدھ 26 اپریل سے بھارت میں شروع ہورہا ہے جس میں چار پاکستانی کھلاڑیوں فرحان محبوب، فرحان زمان، طیب اسلم اور وقار محبوب کو شرکت کرنی تھی تاہم بھارت نے انہیں ویزہ جاری کرنے سے انکار کردیا۔
پاکستان اسکواش فیڈریشن کے سیکریٹری طاہر سلطان نے بتایا کہ ’بھارتی ہائی کمیشن نے ہمارے کھلاڑیوں کے پاسپورٹس واپس کردیے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے 17 مارچ کو بروقت ویزے کی درخواست دی تھی تاہم بھارتی حکام نے ویزہ جاری کرنے میں تاخیری حربے استعمال کیے۔
سیکریٹری نے کہا کہ ’پاسپورٹس واپس کرنے کے بعد انہوں نے ہم سے دوبارہ رابطہ کیا اور کہا کہ ویزہ چاہیے تو دوبارہ پاسپورٹس جمع کرادیں لیکن اب ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ دوبارہ درخواست نہیں دیں گے‘۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ یہ معاملہ ایشین اسکواش فیڈریشن اور پروفیشنل اسکواش ایسوسی ایشن کے سامنے اٹھائے گا۔
سیکریٹری نے کہا کہ ’کھیلوں میں سیاست نہیں ہونی چاہیے، ویزہ جاری نہ ہونا ناقابل قبول ہے، یہ بھارت کا اپنا ایونٹ نہیں تھا بلکہ ایشین سینیئر انفرادی چیمپئن شپ ہے‘۔
انہوں نے کہا پاکستانی کھلاڑی ایونٹ میں شرکت کے لیے سخت محنت کررہے تھے لیکن بھارت کی اسپورٹس مخالف سوچ نے انہیں شرکت سے محروم کردیا۔
سابق ورلڈ چیمپئن جان شیر خان نے بھی بھارت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو یہ معاملہ اسکواش کی عالمی گورننگ باڈی کے سامنے اٹھانا چاہیے، یہ پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ نا انصافی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اسپورٹس صحت مند سرگرمیوں اور قوموں کے درمیان دوستی کے فروغ کا موقع فراہم کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے بھارت اس پر یقین نہیں رکھتا‘۔
انہوں نے پاکستانی کھلاڑیوں پر زور دیا کہ وہ اس معاملے سے پریشان نہ ہوں اور اپنی توجہ کھیل پر مرکوز رکھیں۔
جان شیر خان نے کہا کہ ’مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ ہمارے کھلاڑیوں کو ویزے نہ دے کر بھارت کیا حاصل کرنا چاہتا ہے وہ بھی اسکواش جیسے کھیل میں جس پر پاکستان نے دہائیوں تک حکمرانی کی ہے‘۔
 

 

ایمز ٹی وی (پاراچنار) کرم ایجنسی کے علاقے گودر میں مسافر وین بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی، اندوھناک حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد دس تک پہنچ گئی ہے۔
پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق وسطی کرم ایجنسی کے علاقے گودر میں مسافر وین سڑک کنارے نصب بارودی مواد سے ٹکرا گئی، دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دس تک پہنچ گئی ہے، دھماکے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
پولیٹیکل حکام کے مطابق لاشوں اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کا ہدف مسافر وین تھی، جس کے گزرتے ہی دھماکا ہوا۔
 
دھماکے کے شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا جا رہاہے، جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد) مارگلہ کی پہاڑیوں اور درختوں کی کٹائی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی، پنجاب اور کے پی حکومتیں مافیا کے سامنے یرغمال بنی ہوئی ہیں۔
جسٹس عظمت سعیدشیخ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومت نےکسی ذمہ دارکیخلاف کارروائی نہیں کی، کیا تینوں حکومتوں نے مافیا سےالیکشن لڑنےکیلئے پیسے پکڑے ہوئےہیں، تینوں حکومتیں مارگلہ کی پہاڑیوں اوردرختوں کی کٹائی کےذمہ داروں کی فہرستیں دیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ مارگلہ کی پہاڑیوں کے تحفظ کیلئےکیا اقدامات کیے گئے؟ مافیا اور غفلت کے مرتکب افسران کیخلاف کیا کارروائی ہوئی؟
جسٹس عظمت سعید نے ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا سے سوال کیا کہ کیا بنی گالہ خیبرپختونخوا میں ہے؟ آپ کوبنی گالہ میں قوانین کی خلاف ورزیوں کی پرواہےمارگلہ پہاڑیوں کی نہیں۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ مارگلہ پہاڑیوں میں درختوں کی کٹائی اورپہاڑوں کی بلاسٹنگ ثابت ہوچکی، تینوں حکومتیں کہہ دیں کہ بےبس ہیں، قانون پرعمل درآمد نہیں کراسکتیں، کسی حکومت نےمارگلہ کےتحفظ کےذمہ دار افسران کی ناکامی پرکوئی ایکشن نہیں لیا۔
کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کےلیے ملتوی کردی گئی۔
 

 

 

ایمزٹی وی(مردان) پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام مردان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو بہت جلد جانا پڑے گا ، میاں صاحب سندھ میں جا کر کہتے ہیں کہ وہ جیبیں بھر کر آئے ہیں ، وہ ایسا کیوں کہتے ہیں کیا وہ یہ پیسا اپنی جیب سے دے رہے ہیں ، تمام ججوں نے بھی گو نواز گو کا نعرہ لگا دیا ہے،عجیب بات ہے کہ کیس کے دونوں فریقین فیصلے پر مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں حالانکہ عدالتی بینچ کے دو ججز نے نواز شریف کو نااہل قرار دیا۔ آصف زرداری نے بھی مک گیا تیرا شو نواز ، گو نواز گو کا نعرہ لگا دیا۔
عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ ایک کپتان نکلا ہے جو سمجھتا ہے کہ وہ پختون ہے، جس کے نام کے ساتھ خان لکھا ہے، لیکن پختون ہونے کے لیے پہلے پختون زبان آنی چاہیے اور پھر اس کا شجرہ بھی پختونوں سے ہونا چاہیے، جبکہ کپتان کا شجرہ ٹائیگر نیازی سے ملتا ہے۔عمران خان خود کو نواجوانوں کا لیڈر کہتے ہیں حالانکہ ان کی عمر مجھ سے بھی زیادہ تو وہ کیسے نوجوانوں کے لیڈر ہوسکتے ہیں؟ حقیقت میں نوجوانوں اور بچوں کا لیڈر صرف بلاول بھٹو زرداری ہے۔
مجھ سے پہلے پختونوں کو شناخت دینے کی ہمت کسی نے نہیں کی، جبکہ سی پیک کا منصوبہ چوری ہوا ہے اس کو واپس لے کر پختونوں کو دیں گے ۔پختونوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی سخت مذمت کرتا ہوں اور اس کا مجرم حکومت وقت کو ٹھہراتا ہوں، بینظیر بھٹو کا خواب تھا کہ وہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کریں، ہم فاٹا کو کے پی کے میں ملا کر رہیں گے۔

 

 

ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) معروف مصنف اور ناول نگار ایم اے راحت جناح ہسپتال میں انتقال کر گئے ہیں۔ اردو ادب کے سرخیل ایم اے راحت دماغ میں رسولی کے باعث جناح ہسپتال میں زیر علاج تھے اور گزشتہ 6 دنوں سے کومے میں تھے جو آج خالق حقیقی سے جا ملے ہیں۔
یم اے راحت اردو ادب کے چند بڑے ناموں میں سے ایک، 800سے زائد ناولوں کے لکھاری ،کالا جادو،ناگ دیوتا ، کمند، کالے گھاٹ والی، کفن پوش، صندل کے تابوت، شہر وحشت، جھرنے، سایہ کالے راستےان کی دیومالائی تخلیقات میں سے ہیں۔ انہوں نے بچوں کے لئے بے شمار کہانیاں لکھیں ، تلفظ اور املاءکے ساتھ ایسی لفاظی کی کہ بچے باآسانی پڑھ کر ان کے گرویدہ ہوئے ، عمران سیریز میں ان کی کہانیاں لیڈی پارکر،کالی طاقت اور عمران ان ایکشن آج بھی مقبول عام ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(لاہور)لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا یہ موقف تھا کہ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تاکہ وہ صاف اور شفاف تحقیقات کرے لیکن سپریم کورٹ کو جوڈیشل کمیشن بنانے پر دھمکیاں دی گئیں اور عوام دل گرفت ہیں کہ مارے اداروں کو دباﺅ میں لایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کوئی ایک بھی نکات ایسا نہیں جس میں میاں نواز شریف کا ذکر ہو بلکہ 7 سوالات میاں محمد شریف کے کاروبار سے متعلق ہیں اور 4 سوال حسن اور حسین نواز کے کاروبار سے متعلق ہیں اور نواز شریف، مریم نواز شریف، کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار سے متعلق اس میں کچھ بھی نہیں ہے۔
رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ جو انسان اپنا جواب دینے کیلئے دنیا میں موجود نہ ہو اس کیلئے قانون بڑا واضح ہے البتہ جو موجود ہیں انہیں تمام شہادتیں پیش کرنی چاہئیں اور کی بھی گئی ہیں جبکہ نواز شریف کے بچوں سے جو سوالات پوچھے گئے ہیں وہ ان کا جواب دیں گے۔
وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سپریم کورٹ کے فیصلے کو من و عن تسلیم کرتے ہیں اور عمران خان نے بھی پوری قوم سے ایک بار نہیں درجنوں بار یہ کہا ہے کہ جو بھی فیصلہ ہو گا اسے من و عن تسلیم کیا جائے گا لیکن اب عمران خان، اس کیساتھ ایک شیطان اور ایک مکار مولوی سپریم کورٹ کے فیصلے کو من و عن تسلیم کرنے سے انکاری ہیں، وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے ایک حصے کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں، وہ اس کو رد کر رہے ہیں، یہ توہین عدالت ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے ۔ عمران خان ایک اختلافی نوٹ کو بہانہ بنا کر اپنی بات کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اختلافی نوٹ فیصلہ نہیں ہوتا بلکہ فیصلہ وہی ہے جو تین ججوں نے دیا ہے، اختلافی نوٹ رائے ہو سکتی ہے اور اس رائے کو فیصلہ نہیں کہا جا سکتا، نہ وہ قانون اور آئین کی نظر میں فیصلہ ہوتا ہے۔ ” یہ نہیں کہ میٹھا میٹھا ہپ ہپ، کڑوا کڑوا تھو تھو ۔“
انہوں نے کہا کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ بہترین جج اور انسان ہیں، میرا ان کیساتھ بہت پرانا تعلق ہے جب وہ وکالت کرتے تھے، وہ ذہین اور قابل انسان ہیں لیکن ایک رائے سے اختلاف ہو سکتا ہے، بہت ہی اچھا ہوتا کہ وہ اپنا اختلافی نوٹ قرآن پاک کی کسی آیت، حدیث مبارکہ، یا اقوال رسولﷺ سے شروع کرتے، مگر پتہ نہیں وہ کون ہے گاڈ فادر جس سے اختلافی نوٹ شروع کیا ۔ میں نے ہر جگہ یہی دیکھا ہے کہ فارچیون کا مطلب دولت کا ذخیرہ نہیں بلکہ خوش بختی ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک آدمی نے ہر کسی کی پگڑی اچھالنے کا ٹھیکہ لیا ہوا ہے ، جلسوں میں عدالتوں سے متعلق ہتک آمیز گفتگو کی جاتی ہے ۔ ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کو دھمکیں اور گالیاں دی جاتی ہیں ، یہی رویہ ”لوچا سب سے اوچا“ کے مترادف ہے لیکن اصل فیصلہ تو عوام نے کرنا ہے جو 2018ءکے الیکشن میں ہی ہو گا، اور کوئی یہ نہ سمجھے کہ دھمکیوں اور پراپیگنڈے سے ہم ہتھیار ڈال دیں گے ، ہماری آواز بلند ہونے کو بے تاب ہے اور اگر یہ بلند ہو گئیں تو پھر دبائی نہیں جا سکیں گی۔ الیکشن میں عوام نے حق اقتدار سے محروم کیا تو ہم قبول کریں گے اور چوں چراں نہیں کریں گے اور جسے موقع دیں گے اسے سلام کریں گے

 

 

ایمزٹی وی(لاہور) پاکستان پیپلز پارٹی نے 4 مئی کو لوڈشیڈنگ کے خلاف مینار پاکستان پر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنماءقمرزمان کائرہ کا کہنا ہے کہ وہ دھرنے میں پنکھیاں لے کر بیٹھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے 4 مئی کو لوڈشیڈنگ کے خلاف مینار پاکستان پر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ پی پی رہنماءقمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ وہ مینار پاکستان پر پنکھیاں لے کر بیٹھیں گے۔
انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ گالم گلوچ بریگیڈ کی زبان کو لگام دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تاریخ بھری پڑی ہے اور ماضی کے قصے کسی سے چھپے نہیں، وزیراعظم ہاﺅس اپنے طوطوں کو قابو میں کرے۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت نے پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجاً مینار پاکستان خیمہ دفتر بنایا تھا اور ہاتھ والے پنکھے سے گرمی بھگانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے کئی اجلاس کئے تھے۔