منگل, 15 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس) روسی ٹینس اسٹار ماریا شراپوا کی ٹینس کورٹ میں واپسی ہوگئی ہے۔ پہلے ہی مقابلے میں اطالوی حریف روبرٹا ونسی کو شکست دے دی۔ روسی ٹینس اسٹار ماریا شراپوا 15ماہ کی پابندی کے بعد کورٹ میں واپس آگئیں اور فل فارم میں نظر آئیں۔ جرمنی میں اسٹٹ گارٹ اوپن ٹورنامنٹ کے پہلے ہی میچ میں ماریا شراپوا نے اطالوی حریف روبرٹا ونسی کو5-7 اور3- 6سے ہرا دیا۔ ٹینس کورٹ میں واپسی اور اپنی فتح پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ماریا شراپوا کا کہنا تھا کہ ٹینس کورٹ میں واپس آنے کے لیے انھیں طویل انتظار کرنا پرا۔ وہ یہاں آکر اور جیت کر بہت خوشی محسوس کر رہی ہیں۔ ٹینس کورٹ ان کے لے ہمیشہ سے خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔ ماریا شراپوا پر ممنوعہ ادویات کے استعمال پر 15ماہ کی پابندی عائد کی گئی تھی۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی/ تعلیم) اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر انعام احمد نے کہا ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے اقدامات کی وجہ سے بورڈ کا امتحانی نظام متاثر ہورہا ہے، روزانہ کی بنیاد پر ملازمین کو بلا کر پوچھ گچھ کی جاتی ہے، اہم ملازمین کو ان کی ایف آئی ار کی بنیاد پر ہٹایا دیا ہے، اینٹی کرپشن ٹیبولیشن رجسٹر مانگ رہی ہے جو ہم انھیں نہیں دے سکتے۔ مستقل ناظم امتحانات اور سکریٹری کی تقرری کے لئے کنٹرولنگ اتھارٹی کو خط بھی لکھا مگر تقرری نہیں کی گئی۔
گیارہویں اور بارہویں سائنس اور کامرس کے سالانہ امتحانات28اپریل سے شروع ہو ں گے۔وہ گزشتہ روز بورڈ میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر قائم مقام ناظم امتحانات محمد جعفر، قائم مقام سیکریٹری عظیم احمد اور زرینہ چوہدری بھی موجود تھے۔ چیئر مین انٹر بورڈ نے بتایا کہ سالانہ امتحانات دو مرحلوں میں ہونگے۔
پہلے مر حلے میں سائنس پری میڈیکل ، پری انجینئرنگ ، جنرل سائنس ، ہوم اکنامکس ، میڈیکل ٹیکنالوجی اور کامرس ریگولر و پرائیوٹ کے امتحانات ہونگے اور دوسرے مرحلے میں عید کے بعد ہومنٹیز ریگولرو پرائیوٹ اور ڈپلومہ فزیکل ایجوکشن کے امتحانات ہونگے۔'
پہلے مرحلے کے امتحان کے بعد پریکٹکل کے امتحانات ہونگے انھوں نے کہا کہ امتحانات کی تیاری کے تمام تر انتظامات مکمل ہو چکے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے کے امتحانات میں سائنس( پری میڈیکل ، پری انجینئرنگ اور جنرل سائنس ) ہوم اکنامکس ، میڈیکل ٹیکنالوجی صبح کے اوقات میں صبح 09:30 بجے سے 12:30 بجے تک ہونگے اور پہلے مرحلے میں ہی کامرس ریگولر اور کامرس پرائیوٹ کے امتحانات دوپہر کے اوقات میں دوپہر 02:30 بجے سے 05:30 بجے تک ہونگے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے مر حلے میں طلباء و طالبات کی مجموعی تعداد 182032 ہے اور صبح کی شفٹ میں امتحانی مراکز کی تعداد 118 ہے جبکہ دوپہر کے شفٹ میں امتحانی مراکز کی تعداد 104 ہے اس طرح امتحانی مراکز کی مجموعی تعداد 222 ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان بنگلہ دیش کرکٹ سیریز منسوخ ہو گئی ہے۔ سیریز میں2 ٹیسٹ، 3ون ڈے اور 2ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جانے تھے۔ سیریز دونوں بورڈز کی باہمی رضا مندی سے منسوخ کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق 2 ٹیسٹ، 3 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل سیریز رواں برس جولائی اگست میں کھیلی جانی تھی۔ پی سی بی کا موقف ہے کہ حالیہ برسوں میں پاکستان نے 2 مرتبہ بنگلہ دیش کا دورہ کیا ہے۔
بورڈ کا کہنا ہے کہ ہر مرتبہ پاکستان ہی بنگلہ دیش کا دورہ نہیں کر سکتا۔ بنگلادیشی بورڈ نے پی سی بی کے موقف کی کسی طرح کی مخالفت نہیں کی ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2 طرفہ سیریز کے معاہدوں کی خلاف ورزی پر انڈین کرکٹ بورڈ کے خلاف قانونی کارروائی کو حتمی شکل دیدی ہے۔ پی سی بی کی جانب سے بی سی سی آئی کو اگلے ہفتے نوٹس بھیجوا دیا جائے گا۔
پاک بھارت کرکٹ سیریز میں بھارت کا بار بار کھیلنے سے انکار پر پی سی بی نے قانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔پی سی بی کا موقف ہے کہ بھارت نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
بورڈ کا کہنا ہے کہ نوٹس تیار کرلیا گیا، جو آئندہ ہفتے بی سی سی آئی کو بھجوادیا جائےگا۔ قانونی نوٹس میں پاکستان کرکٹ بورڈ بھارتی کرکٹ بورڈ سے سیریز نہ کھیلنے کی وجہ سے ہونے والا نقصان پورا کرنے کا کہے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کے اجلاس میں بھی یہ معاملہ اٹھایا تھا، جس پر بی سی سی آئی نے وہی پرانا راگ سنایا کہ حکومتی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے وہ نہیں کھیل سکتے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بی سی سی آئی سے ایم او یو کو بنیاد بناکر اس کے خلاف کیس تیار کیا ہے اور باضابطہ طور پر بھارتی بورڈ کو اس سے آگاہ بھی کردیا گیا ہے۔
 

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)وفاق نے ہمیشہ سندھ کو اس کے جائز حقوق سے محروم رکھا،میں یقین سے کہتا ہوں کہ نواز شریف جلد مستعفی ہوجائیں گے ,دھرنے سے خطاب کے دوران وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے بھی”گو نواز گو“کے نعرے لگوادئیے۔
تفصیلات کے مطابق مراد علی شاہ کاپیپلزپارٹی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک میں 20,20گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس وجہ سے وفاق حکومت اپنا اعتبار کھو چکی ہے۔وفاقی حکومت نے ملک کیلئے کچھ نہیں کیا،سارا پیسہ محض ایک صوبے پر خرچ کردیا گیا۔
حکومت ہمیشہ سندھ کیساتھ سوتیلوں جیسا سلوک کرتی ہے او ر صوبے کو اس کے بنیادی و جائز حقوق فراہم نہیں کئے جاتے۔
 
انہوں نے کہا کہ تربیلا ڈیم کو دریائے سندھ پر تعمیر کیا گیا اور بجلی پیدا کرنے کے لیے سندھ کے حصے کا پانی چرا کر صوبے کو خشک سالی کا شکار کر دیا گیا۔

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھرمیں پرانے الیکٹرانک آلات کا لاکھوں ٹن کچرا ہر سال پیدا ہورہا ہے جسے ای (الیکٹرانک) ویسٹ یا برقی کچرا کہا جاتا ہے۔
یونائیٹڈ نیشنز یونیورسٹی کے مطابق صرف 2014 میں ہی پوری دنیا میں 4 کروڑ 20 لاکھ ٹن برقی کچرا پیدا ہوا تھا اور ناکارہ الیکٹرانک آلات کے اس ڈھیر کو ٹھکانے لگانے کا اب تک کوئی بہتر طریقہ سامنے نہیں آسکا ہے جب کہ پاکستان، بھارت اور بنگلا دیش جیسےممالک میں اس کے ڈھیر کو غیرمحفوظ طریقے سے ری سائیکل کرکے کچھ قیمتی دھاتیں اور کام کی چیزیں نکالی جارہی ہیں۔ بھارتی ماہرین نے سرکٹ بورڈز اور الیکٹرانک آلات کو پیس کر باریک بنانے اور اس سے پولیمرز، دھاتیں اور آکسائیڈز جیسی کارآمد اشیا نکالنے کا ایک نیا طریقہ ایجاد کیا ہے۔
بنگلورو میں واقع انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کے ماہرین کے مطابق یہ بہت آسان اور ماحول دوست طریقہ بھی ہے۔ اس کے لیے پہلے انہوں نے برقی کچرے خصوصاً سرکٹ بورڈ کو بہت ٹھنڈ میں رکھا کیونکہ شدید سرد ماحول میں رکھنے سے وہ بھربھرا اور نرم ہوجاتا ہے جس کے بعد سرکٹ بورڈ کو توڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
ماہرین نے اس کے لیے سرکٹ بورڈز کو ایک گھومتے ہوئے سلنڈر میں رکھا جس کا درجہ حرارت منفی 119 درجے سینٹی گریڈ تھا۔ اس کے بعد سرکٹ بورڈ پر فولادی گیندیں ماری جاتی ہیں جن سے وہ باریک نینو ذرات میں تقسیم ہوجاتے ہیں اس عمل کے بعد اسے ملغوبے کو پانی میں ڈبودیا جاتا ہے۔
اس کے برخلاف طبیعی انداز میں پیچیدہ سرکٹ بورڈز کو توڑنا بہت وقت طلب اور مشکل کام ہوتا ہے۔ اس سے حاصل ہونے والے نینوذرات کو بہت سے کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس نینو سفوف کو پولیمر میں ملاکر مضبوط بنایا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں تھری ڈی پرنٹنگ یا پھر پولیمر بنے رنگ و روغن میں استعمال کیا جاسکتا ہے جب کہ دھاتی نینوذرات کو صاف کرکے دیگر کئی کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اب ماہرین کی یہ ٹیم اس کا چھوٹا صنعتی یونٹ بنارہی ہے تاکہ اسے تجربہ گاہ سے نکال کر کارخانے تک لے جایا جاسکے۔

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) آج کل اسمارٹ فونز کا استعمال بہت عام ہے اور بیشتر نوجوان اس کے ساتھ ایئرفون کو بھی موسیقی یا آڈیو سننے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس وقت ہر 5 میں سے ایک نوجوان کو ان ایئر فونز کے استعمال کے باعث قوت سماعت سے محرومی کے خطرے کا سامنا ہے۔
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
نیویارک یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ آخر یہ عام نظر آنے والے ایئر فون سننے کی حس کے خاتمے کا سبب کیوں بنتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق جب ایئرفون لگائے جاتے ہیں تو یہ کان کے پردے کے کافی قریب ہوتے ہیں اور ان سے آواز کافی زیادہ دباﺅ سے پردے سے ٹکراتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اس کے نتیجے میں سننے کی حِس دباؤ یا تناﺅ کا شکار ہوتی ہے اور اس کو نقصان پہنچنا شروع ہوجاتا ہے۔
یہ بھی سامنے آیا کہ اگر آواز کی رینج کو 3 سے 6 ڈیسی بل تک بڑھایا جائے تو آواز کی شدت کانوں میں دوگنا زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
محققین کا ماننا ہے کہ ایئرفونز کے استعمال کے نتیجے میں صرف ایک گھنٹے میں کان اپنی روزانہ کی آواز برداشت کرنے کی صلاحیت کا 60 فیصد حصہ استعمال کرلیتے ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ اگر آپ بہت زیادہ اونچی آواز میں موسیقی سننے کے لیے ایئر فونز کا استمعال کرتے ہیں تو اس کی جگہ ہیڈفون کو ترجیح دیں کیونکہ یہ سماعت کو پہنچنے والے نقصان کو کم کردیتے ہیں۔
 

 

 

ایمزٹی وئ (سان فرانسسکو)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عدالتی محاذ پر ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ سان فرانسسکو میں فیڈرل کورٹ نے غیر ملکی تارکینِ وطن سے رعایت برتنے والے شہروں کے خلاف پابندیوں کا نیا صدارتی حکم نامہ معطل کردیا ہے۔
امریکا میں تقریباً 200 شہروں اور علاقوں کو ’’سینکچوئری سٹیز‘‘ (Sanctuary Cities) کہا جاتا ہے کیونکہ وہاں غیر ملکی تارکینِ وطن کے ساتھ رعایت برتی جاتی ہے اور ان کی قانونی حیثیت کے بارے میں بھی کوئی پوچھ گچھ نہیں کی جاتی۔
دیگر ممالک سے امریکا آنے والے قانونی اور غیر قانونی، دونوں طرح کے تارکینِ وطن خود کو ان شہروں اور علاقوں میں زیادہ محفوظ محسوس کرتے ہیں اور بڑی تعداد میں وہاں مقیم ہیں کیونکہ اگر مقامی پولیس انہیں پکڑ بھی لے تب بھی ان سے یہ نہیں پوچھا جاتا کہ وہ کس ملک سے آئے ہیں اور وہ امریکا میں قانونی طور پر مقیم ہیں یا غیرقانونی طور پر۔
اس صورتِ حال کے پیش نظر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نیا صدارتی حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت تمام امریکی ریاستوں، شہروں اور قانونی عمل داریوں (jurisdictions) کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ اپنی حدود میں مقیم غیرملکی تارکینِ وطن سے متعلق ساری معلومات ہوم لینڈ سیکیوریٹی ڈیپارٹمنٹ اور دوسرے متعلقہ وفاقی اداروں کو فراہم کریں۔
البتہ اس نئے صدارتی حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ جو شہر اور علاقے اس پر عمل نہیں کریں گے انہیں وفاق سے جاری ہونے والے فنڈز کا بڑا حصہ روک لیا جائے گا جس کی مجموعی مالیت کئی ارب ڈالر بنتی ہے۔ امریکا میں سان فرانسسکو کی سانتا کلارا کاؤنٹی نے عدم تعاون پر پابندیوں کے خلاف عدالت سے رجوع کرتے ہوئے یہ مؤقف اختیار کیا کہ ان پابندیوں کا مقصد کاؤنٹیز کو دھمکانا اور دباؤ میں رکھنا ہے۔
فیڈرل کورٹ سان فرانسسکو کے جج ولیم اورک نے اس مقدمے میں صدارتی وکیل کے دلائل سننے کے بعد انہیں مسترد کردیا اور صدارتی حکم نامہ معطل کرتے ہوئے فیصلہ دیا کہ اگرچہ غیر ملکی تارکینِ وطن کی معلومات سیکیوریٹی اداروں کو فراہم کرنا ضروری ہے لیکن ایسا نہ کرنے پر شہروں اور کاؤنٹیز کے فنڈز نہیں روکے جاسکتے۔

 

 

ایمز ٹی وی(نئی دہلی) دنیا بھر میں گزشتہ سال دفاع کے شعبہ پر اخراجات میں امریکا سرفہرست جب کہ بھارت پانچویں نمبر پر ہے اور پاکستان ابتدائی 15 ممالک میں بھی شامل نہیں۔
سوئیڈن کی اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے دنیا بھر کے ان 15 ممالک کی فہرست جاری کی ہے جس نے گزشتہ سال اپنے دفاعی اخراجات میں ملکی جی ڈی پی کا ایک بھاری حصہ خرچ کیا۔ رپورٹ کے مطابق ایشیا، وسطی اور مشرقی یورپ اور شمالی افریقا کے مقابلے میں امریکا، مشرق وسطیٰ اور سب سہارا افریقی کے ملک تیزی سے دفاع پر ملکی جی ڈی پی کا خاطر خواہ حصہ خرچ کر رہے ہیں۔
 
دفاعی اخراجات کی فہرست میں چین جی ڈی پی کے 13 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جس نے گزشتہ سال 5.4 اضافہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق ملکی جی ڈی پی کے حساب سے سب سے زیادہ دفاعی اخراجات کرنے والے ممالک میں روس 4.1 فیصد کے ساتھ تیسرے، سعودی عرب 3.8 فیصد کے ساتھ چوتھے اور بھارت 3.3 فیصد کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے جس نے گزشتہ سال دفاعی اخراجات میں 8.5 فیصد اضافہ کیا اور 2016 میں بھارت نے 55.9 بلین امریکی ڈالر دفاع پر خرچ کئے۔
 
فہرست میں فرانس 3.3 فیصد دفاعی اخراجات کے ساتھ چھٹے، برطانیہ ساتویں، جاپان، آٹھویں، جرمنی نویں، جنوبی کوریا دسویں، اٹلی گیارہویں، آسٹریلیا بارہویں، برازیل تیرہویں، متحدہ عرب امارات چودہویں اور اسرائیل 1.1 فیصد کے ساتھ پندرہویں نمبر پر ہے۔ مذکورہ 15 ممالک کے علاوہ دنیا بھر کے دیگر ممالک اپنے جی ڈی پی کا 19 فیصد حصہ دفاعی اخراجات پر صرف کرتے ہیں اور پاکستان کا شمار بھی اسی 19 فیصد میں ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ احسان اللہ احسان کے اعترافی بیان کا جائزہ لے رہے ہیں اور انکشافات کے معاملے کو افغان حکومت کے سامنے اٹھانے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ احسان اللہ احسان کے انکشافات انتہائی اہم ہیں اور اعترافی بیان میں کئے گئے انکشافات کے معاملہ کو افغان حکومت کے ساتھ اٹھائے جانےکے حوالے سے جائزہ لیا جارہا ہے جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
 
یاد رہے کہ تحریک طالبان پاکستان اور کالعدم جماعت الاحرار کے سابق ترجمان نے ویڈیوں بیان میں اعتراف کیا کہ پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرنے کیلئے این ڈی ایس اوربھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے مدد لی جاتی ہے۔