پیر, 14 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس) آئی سی سی چیئرمین ششانک منوہر نے بورڈ کی جانب سے اپنی حمایت میں متفقہ قرار داد کے بعد چیئرمین کے طور پر ذمہ داریاں نبھانے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔
اس ہفتے کے آغاز میں بورڈ ارکان کی جانب سے ان کی حمایت میں قرار داد منظور کی گئی تھی جس میں ان سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ انتظامی اور مالی پابندیوں کی اطلاق تک چیئرمین کے عہدہ سے مستعفی ہونے کا فیصلہ ملتوی کر دیں۔ بورڈ کے فیصلے پر ششانک منوہر نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے اپنے لیے جذبات اور اعتماد کے اظہار کی قدر کرتا ہوں، اسی بناء پر اپنی ذاتی وجوہات ہونے کے باوجود میں نے قرارداد کی تکمیل تک ذمہ داریاں سنبھالنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر معاملات کی اچھے انداز میں منتقلی اور آئی سی سی کی گورننس پر کام جاری رکھوں گا۔
واضح رہے کہ 59 سالہ ششانک منوہر نے ہی بگ تھری کے غیرمنصفانہ ہونے کے خلاف آواز اٹھائی تھی اور انہی کی کوششوں سے گزشتہ ماہ آئی سی سی نے نیا آئین متعارف کروایا تھا جس میں بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کرکٹ بورڈز کی اجارہ داری کو ختم کیا گیا تھا اور 15 مارچ کو عہدہ سنبھالنے کے صرف 8 ماہ بعد ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دے دیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)انگلش کرکٹ بورڈ نے ثقلین مشتاق کو 2 برس کیلیے اسپن بولنگ کنسلٹنٹ مقرر کر دیا ہے۔
ثقلین مشتاق آف اسپنر کی مخصوص گیند ’’دوسرا‘‘ کے موجد ہیں، کئی برس تک ملک کیلیے خدمات انجام دینے کے بعد وہ انگلینڈ منتقل ہو گئے تھے، اس دوران انھوں نے انگلش ٹیم سمیت نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کیلیے بھی بطور اسپن مشیر خدمات انجام دیں،کچھ عرصے قبل وہ اہل خانہ کے ہمراہ دوبارہ پاکستان شفٹ ہو گئے تھے مگر انھیں پی سی بی نے لفٹ نہ کرائی، صرف چند روز کیلیے سعید اجمل کا بولنگ ایکشن درست کرانے کا کام سونپا گیا تھا جبکہ انگلینڈ نے دورئہ بھارت میں ثقلین کو پہلے ٹیسٹ سیریز اور پھر ون ڈے میں بھی ٹیم کے ساتھ رکھا، اس دوران ان کی عمدہ کارکردگی سے خوش ہو کر اب طویل المدتی معاہدہ کر لیا ہے۔
دوسری جانب ثقلین مشتاق نے اسلام آباد سے فون پر ’ایکسپریس‘ کو بتایا کہ میں نے ای سی بی کے ساتھ2 سالہ کنٹریکٹ پر دستخط کر دیے ہیں، انگلش ٹیم کے ساتھ میں لائنز اور انڈر 19 پلیئرز کی بھی رہنمائی کروں گا، مجھے سال میں 100 دن کام کرنا ہوگا، اس دوران ٹورز کرنے کے ساتھ کیمپس میں بھی خدمات انجام دوں گا، انھوں نے کہا کہ گزشتہ دورانیے میں میری کوچنگ سے عادل رشید سمیت دیگر اسپنرز کی بولنگ میں بہتری آئی تھی، اب بھی امید ہے کہ میں ان کی صلاحیتوں کو نکھار سکوں گا۔ یاد رہے کہ 40 سالہ ثقلین مشتاق نے 49 ٹیسٹ میں 208 اور 169 ون ڈے میں 288 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(گوادر)پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم پاکستان نہایت جوش وجذبے سے منایاگیا اور ایسے میں گوادرمیں موجود مچھیرے اور وہاں کے شہری بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے ، مچھیروں نے اپنی کشتیوں پر پاکستان کا جھنڈا لہرادیا جو کھلے سمندر میں نہایت دلکش نظارہ پیش کررہی تھیں۔

اس موقع پر خصوصی تقریب کا اہتمام بھی کیاگیا جس میں عسکری حکام نے بھی شرکت کی جبکہ ضلع گوادر کے چیئرمین بابوگلاب نے انعامات بھی تقسیم کیے ۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے بھی فول پروف انتظامات کیے گئے تھے ۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ اسپاٹ فکسنگ کرنے والے کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت سزا ملنی چاہئے اور سزا پوری کرنے پر ایسے کھلاڑیوں کو دوبار کھیلنے کی اجازت بھی ملنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ”شرجیل خان ایک اچھا کھلاڑی ہے لیکن وہ اپنا کیرئیر تباہ کرنے کا خود ذمہ دار ہے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث کھلاڑیوں کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ لینے میں خودمختار ہے جبکہ aسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کو آئی سی سی اور پی سی بی کے کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت سزا دینی چاہئے۔
دورہ ویسٹ انڈیز کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے امید ظاہر کی کہ ویسٹ انڈیز کے دورہ کے دوران محدود اوور کی کرکٹ میں بہترین مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔ .
انہوں نے کہا کہ ٹیم مضبوط ہے لیکن اسے کچھ شعبوں میں مزید بہتری کیلئے ابھی محنت کی ضرورت ہے۔ انضمام الحق کا کہنا تھا کہ مشترکہ کوششوں سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ واپس آئے گی۔
انہوں نے کہا ”پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل میچ کے لاہور میں انعقاد سے یہ ثابت ہوا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی مقابلوں کی میزبانی کر سکتا ہے۔“

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان 3 رکنی ٹربیونل کے سامنے پیش ہوگئے جب کہ خالد لطیف علالت کے باعث غیر حاضر رہے۔
 
نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں معطل کرکٹر شرجیل خان اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے جبکہ پی سی بی شعبہ سکیورٹی اینڈ ویجیلنس کے سربراہ کرنل (ر) محمد اعظم خان اور پی سی بی کے لیگل ایڈوائرز طفیل رضوی و دیگر پیش ہوئے۔
اس موقع پر پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات پڑھ کر سنائے گئے، ٹربیونل نے فریقین کے ساتھ اگلی کارروائی کا طریقہ کار طے کیا۔
 
اینٹی کرپشن یونٹ 14 اپریل کو کرکٹرز پر لگائے گئے الزامات کی تفصیل اور شواہد پیش کرے گا جس پر شرجیل خان 5 مئی کو جواب جمع کروائیں گے اور کرکٹرز کی جانب سے الزامات سے انکار پر پی سی بی اپنے موقف کے حق میں دلائل دے گا۔ حتمی سماعت 15 مئی سے روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی۔
 
دوسری جانب شرجیل خان کے ساتھ خالد لطیف کو بھی پیش ہونا تھا لیکن انہوں نے طبیعت میں خرابی کے باعث معذرت کر لی جس کے بعد سماعت 31 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت مسلم ممالک کے سفیروں کا اجلاس جاری ہے جس میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت اسلام آباد میں اہم اجلاس جاری ہے جس میں سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ اور دیگر اعلیٰ حکام سمیت 25 مسلم ممالک کے سفیر شریک ہیں۔ اجلاس میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی توہین آمیز مواد سے متعلق کیس کی سماعت کررہے ہیں جب کہ وزیر داخلہ نے بھی گستاخانہ مواد روکنے کے لیے سوشل میڈیا بند کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)طیبہ تشدد کیس ٹرائل کورٹ منتقل کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ منتقل کر دیا گیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق طیبہ تشدد کیس ماتحت عدالت میں منتقل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل بینچ نے کی۔ سول سوسائٹی کی جانب سے عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ کیس کو ٹرائل کورٹ منتقل کیا جائے کیونکہ ہائی کورٹ میں ملزم جج صاحب کے ساتھی کیس کا فیصلہ انصاف کے تقاضوں کے مطابق نہیں کر سکیں گے لیکن عدالت نے سول سوسائٹی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیس کا ٹرائل اسلام آباد ہائی کورٹ ہی کرے گی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے طیبہ تشدد کیس کا ازخود نوٹس لیا تھا تاہم سول سوسائٹی کی جانب سے عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ یہ کیس عدالت عظمیٰ کے دائرہ کار میں ہی نہیں آتا لہذا اسے ہائی کورٹ یا کسی دوسرے صوبے منتقل کر دیا جائے جس پر سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس کیس کا فیصلہ خود کریں کہ کیس کسے منتقل کیا جانا چاہیئے۔

 

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وارپریس بریفنگ کے دوران نفیس زکریا نے کہا کہ پوری قوم نے گزشتہ روزیوم پاکستان ملی جوش و جذبہ سے منایا، پاکستان کے دوست ممالک بھی اس خوشی میں شامل ہوئے، یوم پاکستان پریڈ کے منتظمین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، گزشتہ ہفتے بھارت نے 30 حریت رہنماوٴں کو گرفتاراورنظربند کیا، حریت رہنماؤں کو پاکستانی ہائی کمیشن میں تقریب میں شرکت کرنا تھی لیکن گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے عوام نے قومی ترانہ پڑھ کر اپنی رائے کا اظہار کردیا، گزشتہ ایک ہفتے میں 131 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا، پاکستان کو نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم پر تشویش ہے اور اس کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔
افغانستان کے حوالے سے دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحد جذبہ خیرسگالی کے تحت کھولی، افغانستان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بارڈر مینجمنٹ کے لیے تعاون کرے، پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے کوششیں جاری رکھے گا، ماسکو میں افغانستان کے حوالے سے کانفرنس میں پاکستان شرکت کرے گا تاہم پاکستان کس سطح پرشریک ہوگا اس کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ اس کانفرنس میں افغان طالبان شریک ہوں گے یا نہیں اس کا انہیں علم نہیں.
یوم پاکستان کے موقع پربھارتی وزیر اعظم کے تہنیتی پیغام پرترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات کی بحالی کا کہیں سے کوئی اشارہ نہیں ملتا، بھارتی وزیراعظم کا تہنیتی پیغام معمول کا رسمی پیغام تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے قوانین موجود ہیں، انسانی حقوق کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ کو تسلیم نہیں کرتے کیونکہ اس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا کوئی ذکر نہیں، رپورٹ میں پیلٹ گن سے نشانہ بننے والے مظلوم کشمیریوں کا بھی تذکرہ نہیں، بھارت میں انسانی حقوق سے متعلق حقائق کے برعکس مواد رپورٹ کے جھوٹا ہونے کا ثبوت ہے.
سوڈان میں پاکستانی شہری کے اغوا سے متعلق نفیس زکریا نے کہا کہ سوڈان میں مغوی پاکستانی انجینئرایاز جمالی کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری ہیں، اپنے شہری کی بازیابی کیلئے ہرممکن کوشش کریں گے، پاکستان سوڈان کی حکومت سے رابطے میں ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی (تعلیم/لاڑکانہ)کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے طالبعلم احمد کو تیسرے کامیاب آپریشن کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق امریکا میں زیرعلاج تشدد کا شکاربننے والے کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے طالب علم کا تیسرا آپریشن ہوا ہے جسے ڈاکٹروں نے کامیاب قرار دیا ہے۔ آپریشن کے بعد احمد کواسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے جس کے بعد وہ اپنی عارضی قیام گاہ آگیا ہے۔
اس حوالے احمد کے والد کا کہنا تھا کہ احمد کی اسپیچ تھراپی، ایکو تھراپی اور فزیو تھراپی اسپتال میں جاری ہے، احمد بہتری کی جانب گامزن ہے اور یہ سب قوم کی دعاوں کا نتیجہ ہے، اسے اٹھنے بیٹھنے میں مشکلات ہورہی ہیں، احمد کو مزید دو سے تین بار معائنے کے لیئے اسپتال جانا ہوگا، اس کے لیے ڈاکٹروں پر مشتمل میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے جو احمد کے امریکا میں مزید علاج کے حوالے سے فیصلہ کرے گا۔
واضح رہے کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے 14 سالہ طالب علم محمد احمد کو استاد نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے باعث طالب علم مکمل ذہنی صلاحیت سے محروم ہوگیا تھا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)لال مسجد کے خطیب مولوی عبدالعزیز نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مردوں اورخواتین کے ایک ساتھ بیٹھنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری اسمبلیوں میں جہاں مرد بیٹھے ہیں وہی عورتیں بھی بیٹھی ہوتی ہیں ۔”جہاں عورتیں بیٹھی ہوتی ہیں وہی داڑھی والے علماءبھی دائیں بائیں بیٹھے ہوتے ہیں مگر اس بارے میں کوئی فکر نہیں ہو رہی یہ کہ شرعاُُ جائز ہے یا ناجائز ہے“۔
تفصیلات کے مطابق اپنے خطبہ میں انہوں نے کہا کہ قومی ، صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ میں خواتین ارکان انتہائی میک اپ اور بن سنور کر بیٹھی ہوتی ہیں تاہم افسوس کی بات ہے کہ اسلامی نظام کا نعرہ لگانے والی دینی جماعتوں نے بھی اس میدان میں کوئی خاص کام نہیں کیا ۔”دینی جماعتیں عورتوں اور مردوں کی علیحدہ نشستوں کے حوالے سے کوئی تحریک چلانے یا سینیٹ و اسمبلیاں چھوڑنے کی دھمکی دے سکتی تھیں “۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم غیروں کے طریقے اختیار کر تے جا رہے ہیں ، میڈیا پر بے حیائی ، فحاشی اور عریانی کی انتہا ہو رہی ہے ۔اگر خواتین کو شورعا میں شامل ہی کرنا تھا تو کیا ایسا ممکن نہیں تھا کہ عورتوں کیلئے الگ جگہ متعین ہواوروہ پردے کا اہتمام کریں ؟ ایک طرف عورتیں بیٹھی ہیں اور چاروںا طراف مرد حضرات بیٹھے ہیں ۔
مولانا عبدالعزیز نے اپنے خطبے میں مزید کہا کہ ہماری ناکامیوں کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم نے اللہ اور ا س کے رسول کی اطاعت کی بجائے غیروں کے طریقے اختیار کر لیے ہیں اورناکامیاں ہر جانب سے ہمیں گھیرتی چلی جا رہی ہیں ۔