Reporter SS
ایمز ٹی وی(تجارت) سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کے فیصلے کا وقت قریب آنے کیساتھ ہی پاکستان اسٹاک مارکیٹ غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہوتی جا رہی ہے،منگل کے روز بھی اسٹاک مارکیٹ شدید ترین کاروباری دباؤ کی زد میں رہی اور کاروبار کے دوران انڈیکس 48600پوائنٹس سے گھٹ کر48ہزار پوائنٹس کی کم ترین سطح تک گر گیا تھا ۔بعد ازاں مارکیٹ میں ریکوری کے باوجود منفی رجحان کے اثرات ختم نہ ہو سکے ،مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے20ارب سے زائدروپے ڈوب گئے ۔
اسٹاک ماہرین کے مطابق بدلہ ٹریڈنگ کے سلسلے میں بروکرز اور ایس ای سی پی کے مابین تنازعات مارکیٹ کی کارکردگی پر براہ راست اثرات مرتب کر رہی ہیں اس صورتحال میں انویسٹرز دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں اور نئی سرمایہ کاری کرنے سے بھی گریز کر رہے ہیں ۔ جس کے باعث خدشہ ہے کہ آئندہ دنوں میں انڈیکس اور سرمایہ مزید گھٹ سکتا ہے ۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کو کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس میں116.66پوائنٹس کی کمی ریکارڈکی گئی جس سے کے ایس ای100انڈیکس48655.72پوائنٹس سے کم ہو کر48539.06پوائنٹس پرآگیااسی طرح43.46پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس26242.45پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرزانڈیکس32832.11پوائنٹس سے گھٹ کر32763.27پوائنٹس پربندہوا۔ کاروباری مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں20ارب46کروڑ67لاکھ57ہزار479روپے کی کمی ریکارڈکی گئی جس کے نتیجے میں سرمائے کامجموعی حجم95کھرب93ارب73کروڑ21لاکھ13ہزار358روپے سے کم ہوکر95کھرب73ارب26کروڑ53لاکھ55ہزار879روپے رہ گیا۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کے روز19کروڑ51لاکھ27ہزارحصص کے سودے ہوئے اورٹریڈنگ ویلیو11ارب روپے ریکارڈکی گئی جبکہ پیرکے روز13کروڑ29لاکھ92ہزارحصص کے سودے ہوئے تھے اورٹریڈنگ ویلیو7ارب روپے تک محدودرہی تھی۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں منگل کے روزمجموعی طوپر395کمپنیوں کاکاروبارہواجس میں سے134کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،248میں کمی اور13کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
کاروبارکے لحاظ سے ٹی آرجی پاک لمیٹڈ1کروڑ43لاکھ،سوئی سدرن گیس کمپنی1کروڑ21لاکھ،پاورسیمنٹ لمیٹڈ1کروڑ19لاکھ،کے الیکٹرک لمیٹڈ1کروڑ8لاکھ اوربینک آف پنجاب87لاکھ60ہزار حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے ۔ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے اعتبار سے یونی لیورفوڈزکے بھاؤمیں215.28روپے اورکولگیٹ پامولیوکے بھاؤمیں104روپے کااضافہ جبکہ رفحان میلز کے بھاؤمیں188روپے اوروائیتھ پاک لمیٹڈکے بھاؤمیں119.74روپے کی نمایاں کمی ریکارڈکی گئی ۔
ایمز ٹی وی (تعلیم /پشاور) پشاور سمیت صوبہ بھر میں نجی اسکولوں میں داخلوں کا سیزن شروع ہوتے ہی اسکول مالکان اورانتظامیہ نے متعلقہ اسکولوں کی تشہیر کیلئے نت نئے حربے استعمال کرنا شروع کردیئے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی توجہ حاصل کی جاسکے،دوسری طرف والدین بھی بچوں کے داخلوں کے حوالے سے مخمصے کا شکار ہوگئے ہیں۔
جبکہ ان اسکولوں کی بڑھتی فیسوں نے ان کے اوسان خطا کردیئے نجی اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے داخلوں کیلئے سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں، لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کیلئے بعض نجی اسکولز کی جانب سے گھر گھرپمفلٹ تقسیم کئے جارہے ہیں جبکہ راستے میں بھی لوگوں کوتشہیری مواد دیاجانے لگا۔
جس میں دعویٰ کیاجاتا ہے کہ ان کے اسکول میں بہترین ماحول وتعلیم میسر ہے ،اسکولوں کی تشہیر کیلئے نت نئے حربے استعمال کئے جارہے ہیں ۔ جبکہ بعض اسکولوں کو خوبصورتی سے سجالیا گیا تاکہ اسکول داخل ہونے والے متاثر ہوسکیں۔ دوسری طرف والدین بھی مخمصے کا شکار ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو کس اسکول میں داخل کرائیں تاکہ ان کا مستقبل دائو پر نہ لگ جائے اور وہ معیاری تعلیم حاصل کرسکیں۔
نجی اسکولوں کی بڑھتی فیسوں نے بھی غریب اورمتوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے والدین کو پریشانی میں مبتلا کردیا ‘صوبے کی بیشترآبادی بچوں کو پرائیویٹ اداروں میں تعلیم دینے کی استطاعت نہیں رکھتی۔ انہوں نے نجی اسکولوں کے مالکان سے مطالبہ کیا ہے کہ اسکولوں کو پیسے کمانےکا ذریعہ نہ بنایا جائے بلکہ اسے ایک مشن کے طور پر لیں تاکہ ہر بچہ معیاری تعلیم تک رسائی حاصل کرسکےجبکہ حکومت پرائیویٹ اسکولوں پر چیک اینڈ بیلنس کا کا نظام مزید بہتر بنائے۔
ایمز ٹی وی(تعلیم / پشاور) خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور اور ہائرایجوکشن کمیشن کے باہمی اشتراک سے ’’انگلش فار اکیڈیمیک پرپز‘‘ کے موضوع پر پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر ہوگئی ،جس میں یونیورسٹی کے ذیلی اداروں کے فیکلٹی ارکان نے شرکت کی۔ اختتامی تقریب کے دوران ورکشاپ کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے یونیورسٹی کے کوالٹی انہانسمنٹ سیل کی ڈپٹی ڈائریکٹر آسیہ بخاری نے کہا کہ ورکشاپ میں40 سے زائد شرکاء کی شرکت ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے، کیو ای سی اس طرح کی سرگرمیاں آئندہ بھی جاری رکھے گی
تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر حفیظ اللہ نے متعلقہ ذمہ داروں کو ورکشاپ کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ انگریزی کی اہمیت میں دن بدن ہونے والے اضافے کا تقاضا ہے کہ ہماری نوجوان نسل باالخصوص اعلیٰ پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں کی فیکلٹی اور طلبہ وطالبات اس جانب خصوصی توجہ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے انگریزی زبان کی اکیڈیمک استعمال پر ورکشاپ منعقد کرکے ایک درست اقدام اٹھایا ہے۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ کیو ای سی ان سرگرمیوں کو اسی جذبے اور ولولے سے جاری رکھے گا۔ کیو ای سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جمیل احمد نے بھی شرکاء سے خطاب کیا جبکہ یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر محمد سلیم گنڈاپور اور ڈائریکٹر فنانس توقیر احمد بھی موجود تھے۔بعد ازاں مہمان خصوصی نے تمام شرکاء میں اسناد تقسیم کیں۔
ایمز ٹی وی (تعلیم)متعدد نجی اسکولوں میں پڑھے لکھے مرد و خواتین اساتذہ کا استحصال بدستور جاری محکمہ تعلیم کے احکامات کی چشم پوشی جبکہ محکمہ محنت و افرادی قوت بھی کم سے کم اجرت پر عملدرآمد نہ کرسکا۔
بے روزگاری کے باعث اساتذہ قلیل تنخواہوں پر گزارہ کرنے پر مجبورہیں تفصیلات کے مطابق چند ایک اسکولوں کو چھوڑ کر اکثر نجی اسکولوں میں پڑھے لکھے مرد وخواتین اساتذہ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
لیکن ان کا معاوضہ انتہائی کم ہے جبکہ رواں مالی سال کے بجٹ میں صوبائی حکومت نے مزدور کی کم سے کم اجرت 14ہزار روپے مقرر کی ہےگزشتہ مالی سال کے بجٹ میں مزدور کی کم سے کم اجرت 13ہزار روپے مقرر تھی۔ جس پر اکثر نجی اسکول عملدرآمد نہیں کررہے جبکہ دوسری جانب نجی اسکولوں کی جانب سے طلباء و طالبات سے بھاری فیسیں وصول کی جاتی ہیں جبکہ اس کے علاوہ مختلف مدات میں بھی رقم بٹوری جاتی ہے ۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ محکمہ تعلیم اس ساری صورتحال کا نوٹس لے اساتذہ کی تنخواہیں یقینی بنائے اور فیسوں کو متوازن رکھے ۔ جبکہ محکمہ محنت وافرادی قوت کی ذمہ داری ہے کہ وہ نجی اسکولوں میں کام کرنے والے قابل مرد و خواتین اساتذہ کے کم سے کم اجرت پر عملدرآمد کرانے کیلئے اقدامات کرے اور سکولز مالکان کو پابند کرے کہ وہ اساتذہ کو تنخواہیں بذریعہ بینک دیں تاکہ ان کا ریکارڈ محفوظ ہوسکے ۔
ایمز ٹی وی( تعلیم / کوئٹہ ) بی ایس او پجار کے صوبائی ترجمان نے بیان میں بلوچستان یونیور سٹی کی فیسوں میں اضافےکی مذمت کرتےہوئے کہا ہےیہ اقدام غریب طلباء پر تعلیم کے دروازے بندکرنے کے مترادف ہے ۔
ترجمان نے بیان میں کہاکہ بلوچستان جیسے غریب صوبے میں تعلیمی اداروں میں فیسوں اضافہ سے بلوچستان کے متوسط طبقے کے طلباء متاثر ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان یونیو رسٹی میں سمسٹر سسٹم کے انعقاد اور فیسوں میں اضافے سے ایسا لگ رہا ہے کہ یونیورسٹی صرف پیسہ کمانے کا ایک ادارہ بن کر رہ گیا ہے ۔ ترجمان نے کہاکہ بی ایس او پجار ہمیشہ طلباء کے حقوق کی جنگ لڑی ہے بی ایس او پجار نے تعلیمی مسائل حل کرنے کیلئے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائی ہے ۔
ترجمان نے کہاکہ اعلیٰ حکام فیسوں کو کم کریں بصورت دیگر بی ایس او پجار آگے کا لائحہ عمل طے کر یگی ۔
ایمز ٹی وی ( تعلیم /کراچی)داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹوریٹ آف انڈسٹریل لائیسن المنائی افیئرز (ڈیلا) کے زیراہتمام یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس میں پہلے جاب فیئر 2017ء کا انعقاد کیا گیا.
جس کا مقصد یونیورسٹی سے فارغ التحصیل اور زیر تعلیم طلباء کیلئے بہتر روزگار اور انٹرن شپ کے مواقع پیدا کرنے کے علاوہ انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی سے متعلق انڈسٹریز اور کمپنیز سے روابط قائم کرنے کی سہولت بھی فراہم کرنا تھا ۔ جاب فیئر کا افتتاح وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نے کیا۔