ھفتہ, 12 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) ماہرین نے شیر خوار بچوں کی نگرانی و دیکھ بھال کے لیے ایسا آلہ ایجاد کرلیا ہے جو ان کی نقل وحرکت کو ریکارڈ کرے گا اور اسے ایک ایپ کے ذریعے والدین کے موبائل فون پر بھیج دے گا۔
رے بے بی نامی یہ ٹریکر بچوں کی مصنوعات بنانے والی مشہور کمپنی کی معاونت سے تیار کیا گیا ہے۔
ray 2 
یہ ایک کانٹیکٹ لیس ڈیوائس ہے جو جسم یا کسی اور شے سے متصل ہوئے بغیر بچوں کی نیند اور اس دوران ان کی سانس کی آمد و رفت کی نگرانی کرے گا، اس کے ساتھ ساتھ وہ تجاویز بھی دے گا کہ بچے کی نیند کو کیسے پرسکون بنایا جاسکتا ہے۔ یہ سارا ڈیٹا ایک ایپ کے ذریعہ والدین کے موبائل فون پر موصول ہوجائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس آلے کا مرکزی مقصد بچے کی سانس کی آمد و رفت پر نگرانی رکھنا ہے۔ شیر خوار بچوں میں اکثر بیماریوں کا پتہ سانس کے ذریعہ ہی لگایا جاسکتا ہے۔
ray 3 
یہ آلہ بچے سے کچھ فاصلے پر کسی میز پر رکھا جاسکتا ہے اور یہ کسی قسم کی شعاعیں خارج نہیں کرتا جو بچے کو نقصان پہنچانے کا سبب بنیں۔ اس آلے کے نتائج کے درستگی کی شرح 98 فیصد ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) وزیراعلیٰ سندھ نے بلوچستان سے ملحقہ علاقوں میں دہشت گردوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بلوچستان کےسرحدی علاقوں کشمور،کندھ کوٹ، جیکب آباد اور شکارپور میں ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کا حکم دے دیا، انہوں نے قانون نافذ کرنے والےاداروں کو احکامات جاری کیے ہیں کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں تک ہر صورت پہنچا جائے۔
وزیراعلیٰ کے احکامات کے بعد سندھ میں کومبنگ آپریشن کے ساتھ بلوچستان سے متصل علاقوں کو ٹارگٹ کرلیا گیا۔ کشمور، کندھ کوٹ، جیکب آباد اور شکار پور میں ٹارگٹڈ آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کیخلاف کاررراوئیاں جاری ہیں۔ دادو کی تحصیل جوہی سے حساس اداروں نےسانحہ سہون میں سہولت کاری کے الزام میں منیر جمالی اور عزیرجمالی کوحراست میں لے لیا۔ پولیس اورحساس اداروں نےسہون شریف کے اطراف میں سرچ آپریشن کیا۔ کارروائی کے دوران ستر مشتبہ افراد پکڑے گئے۔
لاڑکانہ کے مختلف علاقوں میں پولیس اور رینجرزنے کومبنگ آپریشن کے دوران بیس سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا، گھوٹکی میں پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرکے چارمشتبہ افراد کوحراست میں لیا۔ تھرپارکر سے پانچ مشتبہ کو گرفتار کیا گیا۔ بغیرانٹری رہائش دینے پرچھ ہوٹل مالکان کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) شاید آپ کو اس اچھی خبر پر یقین نہ آئے مگر یہ واقعی حقیقت ہے کہ اب ڈاکووں کی موبائل فون چھیننے میں دلچسپی تیزی سے کم ہورہی ہے اور وہ وقت قریب ہے کہ جب کوئی بھی آپ سے موبائل فون نہیں چھینے گا۔ اس انقلاب کی وجہ ”کل سوئچ“ ہے جو جدید اسمارٹ فونز میں موجود ایک ایسا سافٹ ویئر ہے جسے فون چوری ہونے یا چھینے جانے کی صورت میں ریموٹ طریقے سے ایکٹیویٹ کیا جاسکتا ہے اور یہ فون کو مکمل طور پر ناکارہ بنا دیتا ہے۔ 

اس کے ایکٹیو ہونے کے بعد فون کی کسی بھی صورت میں دوبارہ پروگرامنگ نہیں کی جا سکتی۔ اس سافٹ ویئر کا استعمال پہلی دفعہ 2013ءمیں آئی فون میں کیا گیا اور اپریل 2014ئ میں سام سنگ نے بھی اسے اپنے گلیکسی سمارٹ فون کا حصہ بنا دیا۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق اس سافٹ ویئر کے استعمال کے بعد سان فرانسسکو میں موبائل چھیننے کی وارداتوں میں 27 فیصد جبکہ خصوصاً آئی فون چھیننے کے واقعات میں 40 فیصد کمی ہوئی ہے۔

نیویارک میں ایک سال کے دوران موبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں 25 فیصد جبکہ لندن میں 40 فیصد کمی ہوئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس غیر معمولی کامیابی کی بنا پر ساری دنیا میں ہر قسم کے موبائل فونز میں اس سافٹ ویئر کے استعمال کو لازمی قرار دینے کی سفارش کردی ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے اب چاند کی جانب توجہ مبذول کرلی ہے۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (آئی ایس آر او) کے مستقبل کے ارادوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر سیوا تھانو پلائی کا کہنا تھا کہ ہندوستان 2030 تک چاند کے وسائل کو بروئے کار لاکر ملکی توانائی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارے نے 104 سیٹلائٹس خلاء میں بھیج کر نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا۔
آئی ایس آر او کے پروفیسر اور براہموس ایرواسپیس کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی توانائی کی تمام ضروریات چاند کی سطح سے کھود کر حاصل کیے گئے ہیلیئم کی مدد سے پوری کی جاسکتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 3 روزہ کلپنا چاولا اسپیس پالیسی ڈائیلاگ کے سیمینار میں اختتامی خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سیوا تھانی کا کہنا تھا کہ اس ٹارگٹ کو 2030 تک حاصل کرلیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چاند کی مٹی جس میں ہیلیئم 3 نامی دھات کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے، کی کھدائی ان کے ادارے کا ترجیحی پروگرام ہے اور دیگر ممالک بھی اس منصوبے پر کام میں مصروف ہیں۔
ڈاکٹر سیوا تھانی کے مطابق چاند پر موجود ہیلیئم دنیا بھر کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہوگی۔ آئی ایس آر او کے پروفیسر نے سیمینار کے شرکاء کو آگاہ کیا کہ ہیلیئم کی کھدائی سے لے کر اس کی زمین تک منتقلی کا منصوبہ زیرِغور ہے۔
بھارتی فوج کے ڈائریکٹر جنرل پلاننگ لیفٹیننٹ جنرل پی ایم بالی کا خیال تھا کہ بھارت اپنی قومی سلامتی کے لیے خلائی ٹیکنالوجی میں بہتری کی ضرورت کا اندازہ کرچکا ہے لہذا اس حوالے سے اہم پالیسیاں اور ادارتی فریم ورک تشکیل دیئے جارہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت بھی بھارت کے پاس روابط اور ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹس کا وسیع جال موجود ہے، 2013 میں لانچ کیا گیا بھارت کا ملٹری سیٹلائٹ (GSAT-7) اس بات کا شاہد تھا کہ بھارت قومی سلامتی کے لیے خلاء میں تسخیر اور تلاش کا کام شروع کرنا چاہتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل بالی کا مزید کہنا تھا کہ خطے اور پوری دنیا کے بدلتے ہوئے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ابھرتے ہوئے ملک کی حیثیت سے ہندوستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ زمین کے ساتھ ساتھ خلاء میں بھی فوجی اثاثے تیار کرے ہمسایہ ممالک کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'اطراف میں بدلتی صورتحال کے باعث ضروری وسائل سے لیس ایک خصوصی خلائی پروگرام کی ضرورت ناگزیر تھی'۔

 

ایمز ٹی وی(کراچی) صوبہ سندھ کے نو منتخب گورنر محمد زبیر نے واضح کیا ہے کہ کراچی میں حالات اب کافی بہتر ہوچکے ہیں اور شہر کو 10 منٹ میں بند کروانا اب ممکن نہیں ہے۔
انٹرویو میں محمد زبیر نے کراچی میں بدامنی کا ذمہ دار ماضی کی حکومتوں کو قرار دیا اور کہا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں شہر کی 'چابیاں' متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے حوالے کردی گئیں۔ انھوں نے کہا کہ 'آج کراچی کو کوئی 10 منٹ تو کیا، 10 ماہ میں بھی بند نہیں کروا سکتا'۔
تاہم محمد زبیر نے کہا کہ صورتحال اب بھی بہت نازک ہے اور اگر کراچی آپریشن سے ذرا بھی توجہ ہٹائی گئی تو حالات پھر سے خراب ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اب فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ کسی سیاسی جماعت کو شہر کے حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
گورنر سندھ نے بتایا کہ ماضی میں بہت سی حکومتوں نے اپنے مفادات کو سامنے رکھ کر شہر میں سیاسی جماعتوں کو کھلی چھوٹ دی، جن میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف سرِ فہرست ہیں، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے دور میں بھی متحدہ کو مکمل آزادی تھی۔
حالیہ دنوں میں کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے محمد زبیر کا کہنا تھا کہ رینجرز آپریشن کا اسٹریٹ کرائم سے کوئی تعلق نہیں، یہ کام پولیس کا ہے جس نے شہر میں ان واقعات کی روک تھام کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے، لیکن اس مقصد کے لیے اسے کچھ وسائل کی کمی کا بھی سامنا ہے۔
اس سوال پر کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کراچی پولیس کسی قسم کی سیاسی مصلحتوں کا بھی شکار ہے؟ انھوں نے کہا کہ حال ہی میں ان کی آئی جی سندھ سے ملاقات ہوئی ہے جس میں واضح پیغام دیا گیا کہ کہ اگر کسی بھی جگہ پر ایسا کچھ ہے تو اس کا خاتمہ کیا جائے اور یہی اصول رینجرز کے لیے بھی ہے کہ کسی سیاسی جماعت کے لیے نرمی کا مظاہرہ نہ کیا جائے، چاہے وہ مسلم لیگ (ن) ہی کیوں نہ ہو۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ اس وقت صوبائی حکومت میں نئی ٹیم ہے، جبکہ سب سے مشکل کام نائن زیرو پر کارروائی کرنا تھا اور یہ کام پہلے ہی مکمل کیا جاچکا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ نہ صرف جرائم پیشہ افراد، بلکہ افغانستان میں موجود دہشت گردوں کو شہر میں اپنا نیٹ ورک قائم کرنے سے روکا جائے تاکہ امن کے قیام کا جو ہمارا مقصد تھا وہ پورا ہوسکے۔
گورنر سندھ محمد زبیر نے یہ بھی واضح کیا کہ اس وقت کراچی کی تمام سیاسی جماعتیں ایک بات پر متفق ہیں کہ اب شہر میں متحدہ لندن کو سیاست کرنے کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔ انھوں نے کہ 'اب متحدہ لندن کو لندن میں ہی سیاست کرنی چاہیئے، کراچی میں اس کی کوئی اجازت نہیں دے گا'۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تاریخ پر نظر ڈالی جائے گی تو وہ لوگ شرمندہ ہوں گے جنہوں نے 'الطاف برانڈ آف پولیٹکس ' کو شہر میں سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دی۔ گورنر سندھ نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی طرح ایم کیو ایم پاکستان اور لندن ایک ہونے کی کوشش کریں گے تو پھر متحدہ پاکستان کا وجود بھی ختم ہوجائے گا۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) کراچی میں چلنے والے سی این جی رکشہ بھی شہریوں کے لیے چلتا پھرتا بم بن گئے ،اس بات کا انکشاف اس وقت ہو اجب شہر میں چلنے والے رکشہ مالکان یا ڈرائیورز نے سی این جی بند ہونے کے باعث کولڈ ڈرنک یا پھر منرل واٹر کی بوتلوں میں پیٹرول بھر کر اس میں پائپ لگا کر رکشے چلانے شروع کیے اور اسی بے احتیاطی کے باعث ایسے رکشوں میں آگ لگنے کے واقعات بھی دیکھنے میں آئے ۔
سروے کے مطابق سی این جی کی بندش کے ایام میں رکشہ ڈرائیورزپٹرول ٹینک میں بھروانے کے بجائے بوتلوں میں پٹرول ڈلوانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں چند رکشہ ڈرائیورز کا کہنا تھا کہ پٹرول کے ٹینک میں زنگ ہونے کے باعث وہ بوتل میں پٹرول ڈالتے ہیں جبکہ چند دیگر ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ رکشوں میں پٹرول کے مقدار کے جانچنے کے لیے کوئی میٹر یا لائٹ نہیں دی گئی ہے جس سے یہ پتا چل سکے کہ ٹینک میں کتنا پٹرول موجود ہے تاہم بوتل میں پٹرول سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے ،ایک رکشہ مالک مہتاب عرف گڈوکا کہنا تھا کہ اس وقت شہر میں چلنے والے دو قسم کے سی این جی رکشے ہیں جن میں سے ایک رکشہ کے ٹینک میں 6لٹر جبکہ دوسرے میں 4لٹر پٹرول آتا ہے جسے چیک کرنے کے لیے پٹرول ٹینک کا ڈھکن کھول کر دیکھنا پڑتا ہے بصورت دیگر اسے چیک کرنے کے لیے کوئی اور طریقہ موجود نہیں ۔
پنجاب چورنگی پر موجود ایک رکشہ ڈرائیور امداد عرف کیپٹن کا کہنا تھا کہ رکشہ بنانے والی کمپنی کو چاہیے تھا کہ وہ پٹرول کو چیک کرنے کے لیے کم از کم ایک لائٹ یا پھر الارم لگا دیتے جس سے اس بات کی نشاندہی ہو جاتی کہ پٹرول ختم ہونے والا ہے ، اس قسم کا کوئی بھی اشارہ ان رکشوں میں موجود نہیں ہے جس کے باعث یہ رکشہ ڈرائیورز اس قسم کا رسک لے رہے ہیں اور اس سے فوری آگ لگنے کا خدشہ بھی ہر وقت موجود رہتا ہے ۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) کراچی کے علاقے ملیرمیں ایک ایسا قبرستان موجود ہے جو ’’بلوچوں کے مقبرے‘‘ کے نام سے اپنی شناخت رکھتاہے ۔ 100 ایکڑ اراضی پر محیط یہ تاریخی قبرستان میمن گوٹھ کے قریب ہا شم جوکھیو گوٹھ میں واقع ہے ۔یہاں تقر یباََ 600 سے زائد پکی اور سینکڑوں کی تعداد میں کچی قبریں 700 برس سے موجودہیں ۔
اس علاقے میں قدیم بلوچ گھرانوں کی 18 فٹ اونچی قبریں دور سے ہی اپنی موجودگی کا احساس دلاتی ہیں۔ تین منزلہ اور چار منزلہ یہ قبریں تاریخ کے اوراق کا نہ صرف ایک گمشدہ باب ہیں بلکہ بلوچی تہذیب کی عکاس بھی ہیں ۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بلوچ قبرستان میں صرف بلوچ کلمتی قبیلے کے سردار وں ، اِنکے غلاموں سمیت قبیلے کے دیگر لوگ دفن ہوئے اس لئے یہاں سرداروں اور امراء کی قبریں جیومیٹریکل طریقے سے اہرامی طرز پر بنوائی گئی ہیں۔ قبروں پر بنے نقش و نگار سے ان کی شناخت کو یقینی بنایا گیا۔ یہاں خواتین کی قبروں پر زیورات کے اور بچوں کی قبروں پر پالنے کے نقوش بنائے گئے ہیں۔ سرداروں کی قبروں کی شناخت تاج کے نشان سے کی گئی ہے ۔ ہر قبر پر مدفون شخص کا نام عربی خط میں نقش کیا گیا ہے ۔ ان میں سے بعض قبروں پر میناکاری کاعمدہ کام بھی کیا گیا ہے اور بعض پر قرآنی آیات لکھی گئی ہیں ۔یہ متناسب قبریں قطار در قطار پٹی کے طرز پرعمدہ نقش ونگاری اور ماہرانہ سنگ تراشی سے مزین ہیں ۔

صدیوں پرانی اس فنی تخلیق میں ان قبروں پر کاریگروں کاخوبصورت اور متوازن کام واضح ہے ۔ سماجی اور معاشی طور پر خوشحال کلمتی سرداروں کی قبروں کا احاطہ پیلے ، سر خی مائل پتھر میں تراشا گیا ہے ۔ ایک جانب ارد گرد بکھرے ہوئے ستون ، شہتیر اور چبوترے کے پتھرسر دار ملک طوطہ خان کی چوکنڈی کے ہیں جو بد قسمتی سے کھنڈر بن چکی ہے دوسری جانب یہاں موجود مسجد بھی منہدم ہو چکی ہے ۔ کئی مقبروں کے احا طے گر چکے ہیں اور باقی ماندہ قبریں بڑی بے در دی سے ٹوٹی اور کھدی ہوئی نظر آتی ہیں۔مہراﷲ نامی شخص پچھلے کئی برسوں سے بلوچ قبرستان میں چوکیداری کے فرائض انجام دے رہے ہیں ان قبروں کی اچھی اور بری حالت زار کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ ’’وہ بے بس ہیں‘‘۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 8 اےٹی سی کورٹس کلفٹن سے سینٹرل جیل منتقل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اے ٹی سی کورٹس کلفٹن سے سینٹرل جیل منتقل کرنے پراجلاس ہواجس میں چیف سیکریٹری،ایڈووکیٹ جنرل سمیت دیگر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جیل سےمجرموں کواےٹی سی لانااورلےجاناخطرناک ہے، موجودہ حالات کےباعث انسداددہشت گردی عدالتیں کلفٹن میں نہیں رکھ سکتے۔
وزیراعلیٰ کو بریفنگ بھی دی گئی جس میں بتایا گیا کہ سینٹرل جیل میں پہلے سے 2 انسداد دہشت گردی عدالتیں کام کر رہی ہیں جبکہ کلفٹن میں 8 انسداد دہشت گردی عدالتیں کام کررہی ہیں۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) نیو کراچی کے مکان سے متحدہ لندن کے اسلحہ کی کھیپ پکڑی گئی، پولیس اہلکار سمیت تین ملزم گرفتار نیو کراچی کے علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایک کارروائی کے دوران اسلحے کا بڑا ذخیرہ پکڑ لیا۔
ذرائع کے مطابق، کارروائی کے دوران 1 پولیس اہلکار سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا پولیس اہلکار عاطف معراج کو ایم کیو ایم لندن کے عمران شیخ نے اسلحہ چھپانے کے لئے دیا تھا۔ عاطف معراج نے کرایہ پر مکان لیکر اس میں اسلحہ چھپایا۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے مالک مکان سہولت کار جاوید اور پولیس اہلکار عاطف معراج کو گرفتار کر لیا ہے ۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنسدانوں کی ٹیم نے حال ہی میں ایک نیا روبوٹ تیار کیا ہے جو اپنے پائوں پر چلتے ہوئے شتر مرغ سے ملتا جلتا دکھائی دیتا ہے۔ منفرد انداز سے ڈیزائن کیے گئے اس روبوٹ کا نام Cassie کیسی ہے۔ اس کی پنڈلی جو کہ کسی بڑے پرندے کی پنڈلی سے مماثلت رکھتی ہے۔برطانوی اخبار کے مطابق محققین کا کہنا ہے کہ کیسی کا ڈیزائن ایسے روبوٹوں کی تیاری میں استعمال کیا جائے گا جو پارسل کی تقسیم یا امدادی کارروائیوں میں معاونت انجام دے سکیں۔
کیسی روبوٹ کو امریکا کی دو ریاستوں اوریگون اور پینسلوینیا میں قائم کمپنی ایجیلیٹی روبوٹکس کی ٹیم نے ڈیزائن کیا ہے۔ روبوٹ کا ڈیزائن اس کو کھڑے ہونے، چلنے اور یہاں تک کہ ایسے نازک انداز سے گرنے میں مدد دیتا ہے جس سے ٹوٹنے کا کوئی اندیشہ نہیں ہوتا۔کیسی کا وزن اوریگون یونیورسٹی میں اس سے قبل تیار کیے جانے والے روبوٹوں کے مقابلے میں آدھا ہے تاہم اس کی صلاحیت سابقہ روبوٹوں سے کہیں زیادہ ہے۔