ھفتہ, 12 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم نوازشریف کل برادر اسلامی ملک ترکی کے دوروزہ دورے پر روانہ ہوں گے۔
 
میڈیا رپورٹس کے مطابق 22فروری کو وزیراعظم پاکستان ترکی کیلئے روانہ ہوں گے جہاں اپنے دورے کے دوران ترک صدر رجب طیب اردگان سمیت اعلیٰ ترک حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
ان ملاقاتوں کے دوران خطے کی صورتحال، باہمی تعلقات اور دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کے مطابق رواں سیزن کینو کی برآمد میں چین پاکستان کے لئے نئی مارکیٹ بن گیا ہے جہاں 200 ٹن کینو برآمد کیا جاچکا ہے۔
دوسری جانب رواں سیزن ملک میں کینو کی مجموعی پیداوار 20 لاکھ ٹن رہی جبکہ3 لاکھ 50 ہزار ٹن کینو برآمد کرنے کا ہدف مقرر کیا گیاہے جس کی مالیت 20 کروڑ ڈالر ہے ۔
اب تک 10 کروڑ ڈالر مالیت کا 1 لاکھ 80 ہزار ٹن کینو برآمد کیا جا چکا ہے اور اگلے دو ماہ میں ہدف پورا کرنا ہے۔
وحید احمد کا کہنا تھاکہ گزشتہ سال کے مقابلے کینو کی برآمد میں 10 فیصد تک کمی دیکھنے میں آرہی ہے جس کی وجہ پیداواری علاقوں میں ہونے والی دو بار کی ژالہ باری ہے جس نے40 فیصد فصل کو متاثر کیا ہے،فصل متاثر ہونے کی وجہ سے کینو برآمدی معیار کے مطابق نہیں تھا۔
 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) پاکستان کی حصص مارکیٹ کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے پرکشش مارکیٹ بن گئی ہے۔ امریکی جریدے نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی کار کردگی کو سراہا ہے۔

ایک رپورٹ میں امریکی جریدے کا کہنا ہے کہ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کی کار کردگی میں کئی سازگار معاشی عوامل شامل ہیں،ان معاشی اصولوں میں وسیع ہوتا میکرو اکنامک ماحول ، بڑھتی ہوئی اقتصادی ترقی ،گرتا افراط زر اور شرح سود شامل ہیں۔
2016میں پاکستان کی معاشی نمو چھ فی صد رہی ، 2015میں یہ شرح چاراعشاریہ آٹھ فی صد تھی ۔ افراط زر چار اعشاریہ تک ہے جو چارسال پہلےدس فی صد تھا۔
پاکستانی معیشت کی صلاحیت کے متعلق ان بنیادی اصولوں نے سرمایہ کاروں کواعتماد دیا جس سے ایکوئٹی مارکیٹ بلندیوں کو چھوسکتی ہے ۔
فوربز نے پاکستانی معیشت کو درپیش مشکلات کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ کرنٹ اکاؤ نٹ خسارے میں اضافہ ،مسلسل حکومتی خسارہ اوربڑھتا ہوا بیرونی قرضہ پاکستان کی مارکیٹ کو متاثرکر سکتا ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(خیبرپختونخواہ) خیبر پختونخواہ کے ضلع چارسدہ میں واقع سیشن کورٹ پر دہشت گردوں کے حملے اور خود کش دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جماعت الحرار نے قبول کر لی ۔
نجی نیوز چینل کے مطابق چارسدہ میں سیشن کورٹ پر دہشت گر دی کے حملے اور خود کش دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جماعت الحرار نے قبول کرلی ہے ۔

چارسدہ دھماکوں سے گونج اٹھا

واضح رہے کہ لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر خودکش حملے کرنیوالی کالعدم دہشت گرد تنظیم جماعت الاحرار نے ’آپریشن غازی‘ کے نام سے دہشتگردی کی نئی لہر شروع کرنے کااعلان کردیا ، کالعدم دہشت گرد تنظیم نے یہ با ضابطہ اعلان ویڈیو جاری کرتے ہوئے کیا ،دہشت گردوں نے اپنے نئے آپریشن کا نام لال مسجد میں جاں بحق ہونے ہونیوالے ’غازی عبدالرشید ‘ کی مناسبت سے رکھا ہے جبکہ دہشت گردوں نے آپریشن غازی میں اسمبلیوں ، سیکیورٹی فورسز، عدلیہ ، وکلاء، مالی لین دین کے ادارے، بلاگرز، میڈیاہاﺅسز، امن لشکراور تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے ۔

حکومت،پاک فوج اور سیکیورٹی ادارے مل کر جماعت الحرار کے خلاف بڑی کارروائی کر رہے ہیں ۔اس سلسلے میں پاک افغان بارڈر پر بھی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے جبکہ افغانستان سے سرحد عبور کرنے والے دہشت گردوں کو بھی دیکھتے ہی گولی مار دینے کی ہدایات ہیں ۔

 

 

ایمز ٹی وی(خیبرپختونخواہ) تنگی کچہری میں دھماکے کاحساس اداروں نے پہلے سے ہی الرٹ جاری کیا تھا۔

زرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے علاقوں پشاور،چارسدہ،نوشہرہ،مردان میں دہشتگردوں کے داخل ہونے کی اطلاعات تھی اور حسا س اداروں نے سکیورٹی اداروں کو الرٹ جاری کیا تھا کہ دہشتگرد حملہ کرسکتے ہیں کیونکہ فاٹا اور مہمند ایجنسی قریب ہے اور بارڈر بھی کھلاہے جس کی وجہ سے دہشتگرد پاکستان میں آسانی سے داخل ہوسکتے ہیں۔
دہشتگردی کے الرٹ کے بعد چارسدہ کے علاقے تنگی کی کچہری میں 3 خودکش حملہ آوروں نے کچہری کو نشانہ بنانے کی کوشش کی مگر پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بڑے نقصان سے بچاتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا جبکہ ڈی پی او سہیل خالد نے کہا کہ 3 حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا ہے جبکہ4 افراد کے شہید ہونے اور 12افراد کے زخمی ہونےکی اطلاعات ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ 7 گھنٹوں کے کام میں چیئرمین ایف بی آر نے ایک سال لگادیا،لگتا ہے کہ معلومات کی تصدیق کے لئے 30سال درکار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت میں چیئرمین ایف بی آر سے جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ ایف بی آر نے پانامہ کے معاملے پر وزارت خارجہ سے کب رابطہ کیا؟ جسٹس عظمت سعید نے کہا ریمارکس دیئے کہ ایف بی آر کا دفتر وزارت خارجہ سے 200 گز کے فاصلے پر ہے،

 

ایف بی آر کو وزارت خارجہ سے رابطہ کرنے میں 6 ماہ لگ گئے،200گز کا فاصلہ 6 ماہ میں طے کرنے پر آپ کو مبارک ہو۔جسٹس عظمت سعید نے مزید استفسار کیا کہ ایف بی آر نے آف شور کمپنی مالکان کو نوٹس کب جاری کیے؟ جس پر چیئرمین ایف بی آر نے جواب دیا کہ 2 ستمبر 2016 کو ایف بی آر نے نوٹس جاری کیے،343 افراد کو نوٹسز جاری کیے گئے،آف شور کمپنیوں پر صرف ڈائرکٹرز کا نام ہونا کافی نہیں،39 کمپنیوں کے مالکان پاکستان کے رہائشی نہیں،52 افراد نے آف شور کمپنیوں سے ہی انکار کردیا ۔

 

جسٹس آصف کھوسہ نے استفسار کیا کہ شریف فیملی کو نوٹس جاری کرنے پر کن کا جواب آیا؟چیئرمین ایف بی آر نے جواب دیا کہ 92افراد نے آف شور کمپنیوں کو تسلیم کیا اور 12 افراد دنیا میں نہیں رہے،59 نے آف شور کمپنیوں سے انکار کیا،حسن،حسین اور مریم نواز نے آف شور کمپنیوں پر جواب دیا،مریم نواز نے کہا ان کی بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں،مریم نواز نے کہا وہ کسی آف شور کمپنی کی مالک نہیں ہیں۔ جسٹس آصف سعید نے پھراستفسار کیا کہ کیا مریم نواز نے ٹرسٹی ہونے کا ذکر کیا؟ جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ مریم نے اپنے جواب میں ٹرسٹی ہونے سے متعلق کچھ نہیں کہا۔

 

 

ایمز ٹی وی(خیبرپختونخواہ) ڈپٹی کمشنر چارسدہ طاہر ظفر نے کہا ہے کہ ابھی تک ایک ہی دھماکہ رپورٹ ہوا ہے اور ابتدائی طور پر زخمیوں کے بارے میں نہیں بتایا جا سکتا۔

تفصیلات کے مطابق ڈی سی طاہر ظفر نے کہا کہ دھماکہ گیٹ پر ہی ہوا ہے ۔ سیکیورٹی سخت تھی اس لئے دہشت گرد اندر داخل نہیں ہو سکے جبکہ دھماکے کے نتیجے میں زخمی افراد کی تعداد سے متعلق بھی کچھ نہیں بتایاجا سکتا۔
 

 

 ایمز ٹی وی(خیبر پختونخوا) خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں کچہری کے قریب تین دھماکے سنے گئے، عینی شاہدین کے مطابق دھماکوں کے بعد فائرنگ کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، دھماکوں میں متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

تحریک انصا ف کے رہنما شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ دھماکے شدید نوعیت کے تھے جن کے نتیجے میں شہادتوں کا بھی خدشہ ہے ۔ادھر صوبائی وزیر صحت شہرام ترکی کا کہنا ہے کہ پشاور اور چارسدہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے انتظامات مکمل ہیں ۔
تفصیل کے مطابق چار سدہ کے علاقے تنگی کے قریب ضلع کچہر ی کے گیٹ پر یکے بعد دیگر دو دھماکے ہو گئے جن کی وجہ سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔دھماکے کے بعد فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ،ضلع بھر کی نفری کو جائے وقوعہ پر طلب کر لیا گیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
زرائع کے مطابق دھماکہ خود کش حملہ آور نے کیا ۔ دو خود کش حملہ آور ضلع کچہری کے گیٹ پر آئے جن میں سے ایک دہشت گرد کو سیکیورٹی فورسز نے گولی مار کر ہلاک کیا جبکہ دوسرے خود کش حملہ آور نے کچہری میں داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا ۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز کی فراہمی میں تعطل کے باعث حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور سے ملحقہ برن سینٹر کی عمارت اب تک بند ہے ۔ صوبے میں برن سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے جھلسے ہوئے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے سامنےزیرتعمیربرن سینٹرکی عمارت کے ڈھانچے کی تعمیرتین سال قبل ہوئی تھی ۔60 بستروں پر مشتمل اس برن سینٹرکی تعمیر پر ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت کا تحمینہ ہے۔
ماہر پلاسٹک سرجری ، ڈاکٹر قاضی امجد کاکہناہے کہ سینٹر میں بجلی اور دیگر سہولیات کے علاوہ بستروں اور طبی آلات کی فراہمی اور اسٹاف کی تقرری کا کام بھی فنڈز نہ ہونے کے باعث رکا ہوا ہے۔پشاور کے مختلف اسپتالوں میں سالانہ 8 ہزار جھلسے ہوئے افراد کو لایا جاتا ہے۔صوبے میں برن سینٹر نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اسلام آباد منتقل کیا جاتا ہے۔
ماہر پلاسٹک سرجری ، ڈاکٹر فردوس کا کہنا ہے کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال اور خیبر ٹیچنگ اسپتال میں برن یونٹ توموجود ہیں لیکن ان اسپتالوں میں بھی ضروری سہولیات اور سامان کی کمی ہے جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
 

 

ایمز ٹی وی(صحت) ینگ ڈاکٹرز نے اینٹی کرپشن کی جانب سے ڈاکٹر آصف کو گرفتار کرنے پر ایمرجنسی میں کام بند کر دیاہے۔

تفصیلات کے مطابق سروسز ہسپتال میں محکمہ اینٹی کرپشن نے چھاپہ مار کر کرپشن کے الزام میں ڈاکٹر آصف کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو ینگ ڈاکٹرز کا اینٹی کرپشن اہلکاروں کے ساتھ جھگڑا ہوا تاہم ینگ ڈاکٹرز نے ہسپتال کی ایمرجنسی میں کام بند کر دیاہے جبکہ دیگر ہسپتالوں کی ایمرجنسی بھی بند کرنے کا اعلان کر دیاہے۔