بدھ, 09 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیر تجارت خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت اور اسرائیل کے سوا تجارت کی عالمی تنظیم کے تمام رکن ملکوں کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دیا ہے۔

سینیٹ کا اجلاس چیئرمین رضا ربانی کی زیرصدارت ہوا جس میں وزیر تجارت خرم دستگیر نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا کہ کوئی بھی ملک جو تجارت کی عالمی تنظیم کا رکن بنتا ہے اسے پسندیدہ ترین ملک کا درجہ حاصل ہوجاتا ہے جب کہ بھارت نے پاکستان کو پسندیدہ ترین ملک کا درجہ دینے کے باوجود تجارت پر بہت سی نان ٹیرف پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان افریقی ملکوں کے ساتھ تجارتی تعلقات بہتر بنانے پر توجہ دے رہا ہے تاہم تجارتی نمائشوں کے ذریعے افریقی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی بہتر تشہیر کیلئے اقدامات تیز کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا افغانستان کو پچھلے سال ڈبلیو ٹی او کی رکنیت ملی ہے اور پاکستان نے اس کی بھرپور حمایت کی ہے۔

سلیم مانڈوی والا کی جانب سے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے ایوان کو بتایا کہ ہماری مسلح افواج کنٹرو ل لائن پر بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دے رہی ہیں تاہم اس وقت جوابی اقدامات کے طور پر تجارتی پابندیوں کا استعمال موثر ثابت نہیں ہوگا۔

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے ایوان کو بتایا کہ ملک کے کونے کونے میں ٹیلی کام کے انقلاب کو پھیلانے کیلئے کئی منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ انہو نے کہاکہ یونیورسل سروسز فنڈ کے تحت خواتین کو با اختیار بنانے کے مراکز میں 50 کمپیوٹر لیبارٹریاں قائم کی گئی ہیں تاکہ پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کو آئی ٹی کی تعلیم فراہم کی جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ لڑکیوں کو آئی سی ٹی تربیت فراہم کرنے کیلئے 100 مزید کمپیوٹر لیبارٹریاں قائم کی جائیں گی،۔
انوشہ رحمان نے کہاکہ ملک کے مختلف علاقوں میں نیشنل انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی انٹر شپ پروگرام کا آغاز کیا جارہا ہے جس کے تحت گریجویٹس کو مختلف آئی ٹی کمپنیوں میں ملازمت فراہم کی جائے گی۔

وزیر قانون زاہد حامد نے ریگولیٹری اتھارٹیوں کی وزارتوں کو منتقلی پر وضاحت دیتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ یہ منتقلی اصول و ضوابط کے مطابق کی گئی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس اقدام سے ان کی انتظامی اورمعاشی اختیارات میں کوئی کمی نہیں آئے گی ان اداروں کی آزادی اور خودمختاری کو تبدیل نہیں کیا گیا جب کہ سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیاگیا۔

 

 

ایمز ٹی وی( انٹر ٹینمنٹ)اپنی بہترین اداکاری اور رو مانٹک کرداروں میں بھر پو ر جان ڈالنے والے شاہ رخ خا ن نے کہا ہے کہ ان کی کارکردگی ابھی نیشنل ایوارڈ کے قابل نہیں ہے شاید ان کی کوئی بھی پرفارمنس نیشنل ایوارڈ کے معیار پر پوری نہیں اترتی ہے۔محنت جاری رکھو ں گا اور نیشل ایوارڈبھی جیت لوں گا۔

ان خیالا ت کا اظہار انھوں نے ممبئی میں انڈین اکیڈمی ایوارڈ کے آغاز کے موقع پر کیا۔ٹیلی ویژن پر تنقید کر تے ہو ئے شاہ رخ خان نے کہا کے یوارڈ کی ساکھ کو ٹیلی ویژن ایوارڈ نے متاثر کیا ہے بلکہ ٹیلی ویژن نے ایوارڈ کی تقاریب کو تباہ کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ ٹیلی ویژن پروگرام بن کر رہ گئے ہیں۔
واضع رہے کے ہر طرح اورہر رنگ کا ایواڈ کنگ خان کے پا س ہے سوائے 'نیشنل ایوارڈ"کے۔

 

 

ایمز ٹی وی (انٹر ٹینمنٹ) یہاں بات نہ ہی و زیر اعظم نواز شریف اور تحریک انصاف کے عمران خان کی ہو رہی ہے اور نہ ہی با لی ووڈ اداکار شاہ رخ خان اور سلمان خان کی بلکہ بات ہو رہی ہے "مانو بلی اور ڈینجرس ڈاگ" کی۔
60 ملین ڈالر لاگت سے بنے والی چائنیز امریکن تھری ڈی اینیمیٹیڈ کامیڈی فلم "راک ڈاگ" کا پہلا ٹریلر جا ری کر دیا گیا ہے۔ فلم آئندہ سال 24فروری کو امریکی سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔

ہدایت کار رایش بر یننن کی اس دلچسپ فلم کہا نی ایک کتے کے گرد گھومتی ہے جیسے موسیقی سے بے حد لگا و ہے اور اسے موسیقی کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے اپنی ازلی دشمن بلی کی مدد لینا پڑتی ہے اور پھر ان کی ہلکی پھلکی نوک جھونک اور شراتوں کے ساتھ فلم کی دلچسپ اور مزیدار کہا نی آگے بڑھتی ہے۔"راک ڈاگ "امبروینگ اور ڈیوڈ ملر کی مشتر کہ پروڈیوس کی ہے۔
اور اسکے کرداروں پر پسِ پردہ آواز ہالی ووڈ اداکاروں کی ہے جن میں، ایڈی ایزارڈ،جے کے
سمن،جارج کاگارشیاءاور لیوک وِلسن کے نام شامل ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی ( انٹر ٹینمنٹ)فلموں میں کا میا بی کے حوالے سے بھلے ہی عامر خان اور سلمان خان ٓاگے ہوں مگر ٹیکس کی ادائیگی میں جادو کے دوست اور بالی ووڈ کے کرش ریتک روشن نے ان دونوں خان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔

تفصیلات کے مطا بق وسط دسمبر تک بالی ووڈ اسٹا ر ریتک روشن سب سے زیا دہ ایڈوانس ٹیکس ادا کر کے سر فہرست ہیں ۔گزشتہ برس کے مقابلے ریتک روشن کی آمدنی میں 15فیصد اضافہ ہوا ہے اور انھوں نے 80کروڑروپے ایڈوانس ٹیکس ادا کیا ہے۔ گزشتہ برس ریتک روشن نے 50کروڑروپے ٹیکس ادا کیا تھا ۔

ستمبر2016اداکار سلمان خان 16کروڑروپے ادا کر کے سر فہرست تھے۔ جبکہ عامر خان نے رواں مالی سال میں 74 کروڑ روپے اداکر کے دو سرے نمبر پر ہیں۔ تیسرے نمبر پر ڑرنبیر کپور نے 37کروڑ روپے ٹیکس ادا کیے جبکہ اکشے کمار 10کروڑ روپے ٹیکس کی ادائیگی کے بعد پانچوں نمبر پر ہیں ۔

 

 


وفاقی حکومت نے کراچی میں آصف علی زرداری کے دوست کے دفاتر پر چھاپے سے لا تعلقی کا اظہار کردیا ۔وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ کراچی میں گرفتاریوں کے حوالے سے حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے ۔

ذرائع کے مطابق انہوں نے کہا کہ گرفتاریاں ،چھاپے اور آپریشن سے متعلق تمام معاملات اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں طے ہوتے ہیں ۔مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں جرائم پیشہ عناصر کی پشت پناہی نہ کریں ۔

واضح رہے کہ رینجرز نے سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کے قریبی ساتھیوں اور اہم سیاسی رہنماﺅں کے دفاتر اور فرنٹ مین کے گھر پر چھاپوں کے دوران 4 افراد کو حراست میں لے کر منی لانڈرنگ سے متعلق اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے۔ یہ چھاپے ایسے وقت میں مارے گئے ہیں جب آصف علی زرداری دبئی سے کراچی پہنچے ہیں ۔

 

 


ایمزٹی وی(بزنس) پاکستان نے وزارت مواصلات کی اجازت اور ان رولمنٹ کے بغیر ملکی و غیرملکی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو سی پیک کے تحت اشیا کی کراس بارڈر ترسیل کی اجازت نہ دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے جبکہ وفاقی حکومت نے مذکورہ کمپنیوں کی رجسٹریشن کے طریقہ کار اور رولزکا ابتدائی مسودہ تیار کرلیا ہے۔

میڈیا کی دستیاب دستاویز کے مطابق وزارت مواصلات کی تیارکردہ مجوزہ میکنزم و رولز میں کہا گیا ہے کہ سی پیک کے آپریشنل ہونے پر کسی بھی ملکی و غیر ملکی ٹرانسپورٹ کمپنی کو وزارت مواصلات میں ان رولمنٹ کرائے اوراجازت حاصل کیے بغیر کراس بارڈر اشیا ترسیل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، کمپنیوں کو اشیا کی کراس بارڈر ترسیل کی آپریشنل سرگرمیوں کی اجازت کیلیے وزارت مواصلات کو درخواست دینا ہوگی جس کے ساتھ تمام ضروری دستاویزات بھی فراہم کرنا ہونگی، ان رولمنٹ کیلیے ٹرانسپورٹ کمپنی کو پہلے کمپنیز آرڈیننس کے تحت ایس ای سی پی سے رجسٹریشن کرانا ہوگی۔

مذکورہ کمپنی کا پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہونے کے ساتھ کار آمد نیشنل ٹیکس نمبر اور سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر ہونا بھی ضروری ہے، رجسٹریشن کیلیے غیر ملکی کمپنی کے پاس کم از کم 10اور مقامی ٹرانسپورٹر کے پاس 5گاڑیاں ہونی چاہئیں، غیرملکی کمپنی کا اشیا کی ترسیل کیلیے کسی مقامی ٹرانسپورٹ کمپنی سے جوائنٹ وینچر ہونا ضروری ہوگا، اس کیلیے زیادہ سے زیادہ غیر ملکی ایکویٹی کی شرح 70 فیصد تک ہوسکتی ہے، غیرملکی ٹرانسپورٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کم ازکم 2 پاکستانی ممبر بھی ہونا ضروری ہوگا، ان رولمنٹ کی درخواست کے ساتھ ٹرانسپورٹ کمپنی کو گاڑیوں کی تصدیق شدہ کارآمد رجسٹریشن، نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کا فٹنس سرٹیفکیٹ فراہم کرنا ہوگا۔

دستاویز کے مطابق وزارت مواصلات اندراج کی درخواست سیکیورٹی کلیئرنس کیلیے وزارت داخلہ کے ذریعے متعلقہ سیکیورٹی ایجنسیوں کو بھجوائے گی، قواعدو ضوابط اور قانونی تقاضے پورے کرنے کیساتھ سیکورٹی کلیئرنس کی صورت میں ملکی و غیر ملکی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی 5 سال کیلیے ان رولمنٹ کرکے کراس بارڈر ترسیل کرنے دی جائیگی۔

دستاویز کے مطابق ٹرانسپورٹرز کو اسٹیمپ پیپر پر بیان حلفی بھی دینا ہوگا کہ وہ پاکستانی قواعدوضوابط اور قوانین کی پاسداری کرینگے، دستاویزمیں خامی یا کسی بدعنوانی کے باعث پاکستان میں یا باہر نقصان کی صورت میں تمام ذمے داری متعلقہ ٹرانسپورٹ کمپنی پر عائد ہوگی۔ ذرائع کے مطابق مسودے کو اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے حتمی شکل دی جائیگی۔

 

 


ایمزٹی وی(تجارت) پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے40فیصد اسٹریٹجک حصص کی فروخت کے لیے چینی سرمایہ کار کنسورشیم کی بولی منظور کر لی گئی ہے جس سے کم وبیش 9ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق شہزاد چامڈیہ کی سربراہی میں قائم کی جانے والی ڈائیوسمنٹ کمیٹی کو 22 دسمبر تک ملنے والی بولیاں تمام فریقین کے نمائندوں کی موجودگی میں جمعرات کو ہی کھولی گئیں جس میں چینی کنسورشیم کی جانب سے سب سے زیادہ 28 روپے فی حصص کی بولی دی جسے متعلقہ قوانین کے تحت کامیاب قرار دیا گیا۔

چینی کنسورشیم چین کی 3 اسٹاک ایکس چینجز بشمول چائنا فنانشل فیوچر ایکس چینج کمپنی لمیٹڈ، شنگھائی اسٹاک ایکس چینج اور شینزن اسٹاک ایکس چینج کے ساتھ 2 بڑے مالیاتی اداروں پاک چین انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور حبیب بینک لمیٹڈ پر مشتمل ہے، ڈائیوسٹمنٹ کمیٹی سیکیورٹیزاینڈ ایکس چینج کمیشن سے منظوری کے بعد کامیاب بولی دینے والے کنسورشیم کو قبولیت کا خط (لیٹر آف ایکسیپٹینس) جاری کرے گی۔

ڈائیوسٹمنٹ پالیسی کے تحت اسٹاک ایکس چینج میں عوامی شراکت بڑھانے کے لیے20فیصد حصص کی عوامی فروخت آئندہ 6 ماہ میں کی جائے گی اور ایکوزیشن کا عمل مکمل کرنے کے لیے مجموعی طور پر 16کروڑ حصص عوام کو فروخت کیے جائیں گے، نیلامی کا عمل مکمل ہونے کے بعد اسٹاک ایکس چینج کے بنیادی آپریشنز کا کنٹرول اسٹریٹجک انویسٹرزکو سونپ دیا جائے گا۔

پاکستان اسٹاک ایکس چین کی نیلامی میں ابتدائی طور پر 19سرمایہ کاروں نے دلچسپی کا اظہار کیا تھا جن میں چین، برطانیہ، امریکا کے اسٹرٹیجک سرمایہ کاروں سمیت ایکویٹی فنڈز اور مقامی مالیاتی ادارے ایم سی بی بینک، نیشنل بینک، فیصل بینک اور ایچ بی ایل شامل تھے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کی جانب سے مالیاتی اداروں پر 5فیصد سے زائد حصص کی آفر دینے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ حالیہ نیلامی کے عمل میں40 فیصد یا 32 کروڑ حصص اسٹریٹجک سرمایہ کار کو فروخت کرنے کے لیے پیش کیے گئے جن کے لیے پی ایس ایکس اعلامیے کے مطابق سب سے بڑی بولی 28 روپے فی شیئر قرار پائی اس حساب سے بروکرز کو 8ارب 96 کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) تمغہ امتیاز اور پرائیڈ آف پرفارمنس کی حامل پاکستان کی معروف گلو کارہ ملکہ ترنم نور جہاں کی آج 16ویں برسی منائی جارہی ہے۔

تفصیلات کےمطابق برصغیر کی نامورگلوکارہ ملکہ ترنم نور جہاں کو ہم سے بچھڑے 16برس بیت گئے ہیں مگر وہ اپنے صدا بہار گانوں کی بدولت آج بھی ہم میں موجود ہیں۔

ملکہ ترنم نور جہاں 21 ستمبر 1926 کو قصور میں پیدا ہوئیں،ان کا اصل نام اللہ وسائی جبکہ نور جہاں ان کا فلمی نام تھا۔

انہوں نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز 1935 میں پنجابی زبان میں بننے والی پہلی اولین فلم ’شیلا عرف پنڈ دی کڑی‘سے بطور چائلڈ سٹار بے بی نور جہاں کے نام سے کیا۔

بے بی نورجہاں نے بطور چائلڈ اسٹارمتعدد فلمیں کیں جن میں ’گل بکاﺅلی‘، ’سسی پنوں‘، ’ہیرسیال‘شامل ہیں‘۔

موسیقار غلام حیدر نے1941میں انہیں اپنی فلم ’خزانچی‘ میں پلے بیک سنگر کے طور پر متعارف کروایا اور اسی برس بمبئی میں بننے والی فلم ’خاندان‘ ان کی زندگی کا ایک اور اہم سنگ میل ثابت ہوئی۔

اسی فلم کی تیاری کے دوران ہدایت کار شوکت حسین رضوی سےان کی شادی ہوگئی،جبکہ قیام پاکستان کے بعد وہ اپنے شوہر شوکت حسین رضوی کے ہمراہ ممبئی سے کراچی منتقل ہوگئیں۔

انہوں نےبطوراداکارہ بھی متعدد فلمیں کیں جن میں گلنار،چن وے، دوپٹہ، پاٹے خان، لخت جگر، انتظار،نیند، کوئل، چھومنتر، انار کلی اور مرزا غالب کے نام شامل ہیں۔

میڈم نورجہاں نے 1965ءکی جنگ میں اے وطن کے سجیلے جوانوں، رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو، میریا ڈھول سپاہیا تینوں رب دیاں راکھاں، میرا ماہی چھیل چھبیلا کرنیل نی جرنیل نی، اے پتر ہٹاں تے نہیں وکدے گاکرپاک فوج کے جوش وجذبے میں بے پناہ اضافہ کیا۔

ملکہ ترنم نور جہاں 23 دسمبر 2000 کو 74 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔اگرچے ایسا لگتا ہے کہ وہ ہم میں نہیں لیکن ان کے گائے ہوئے گیت آج بھی عوام میں بےپناہ مقبول ہیں۔

 

 


ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ) بالو ماہی' کے پہلے ٹیزر کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوا تھا کہ فلم ایک سنجیدہ رومانوی کہانی پر مبنی ہے، تو اس کا نیا ٹریلر نے بلکل مختلف تاثر دیا ہے۔

فلم 'بالو ماہی' کی کہانی نہایت ہی کامیڈی نظر آرہی ہے، جس میں کئی تیز گانے اور ایکشن کے مناظر شامل ہیں، فلم ٹریلر سے تو دیکھنے میں کافی پر لطف نظرآرہی ہے، تاہم امید ہے کہ یہ اور رومانوی فلموں کی طرح نہ بنائی گئی ہو۔

فلم کے ٹریلر سے کہانی کا کچھ ایسا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، جیسے مرکزی کردار عثمان خالد بٹ ایک ایسی شادی میں پہنچ جاتے ہیں، جہاں وہ سمجھتے ہیں کہ شادی میں موجود دلہن وہ لڑکی ہے جس سے وہ پیار کرتے تھے، تاہم قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا ، وہ لڑکی کوئی اور یعنی عینی جعفری نکلتی ہیں، جو یہ شادی نہیں کرنا چاہتی، اور موقع کا فائدہ اٹھا کر عثمان خالد کے ساتھ بھاگ جاتی ہیں، جس کے بعد ان کے رومانوی سفر کا آغاز ہوتا ہے۔

اس فلم کے ٹریلر کو دیکھ کر کہیں نہ کہیں فلم 'کراچی سے لاہور' کی بھی یاد آئی، فلم میں پاکستان کے خوبصورت علاقوں کو نہایت بہترین انداز میں پیش کیا گیا ہے۔

امید ہے کہ 'نامعلوم افراد'، 'جوانی پھر نہیں آنی' اور 'ایکٹر ان لا' کی طرح فلم 'بالو ماہی' بھی پاکستان کی کامیاب فلم ثابت ہو۔

حیثم حسین کی ہدایات میں بننے والی فلم 'بالو ماہی' کی کہانی سعد اظہر نے تحریر کی، جسے 10 فروری 2017 کو سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس) قومی ٹیم کے آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ جب بھی موقع ملا بھارت میں انکے نام کی شرٹ پہننے پر گرفتار کیے جانے والے مداح پون چوہدری سے ضرور ملوں گا ۔شاہد آفریدی کے 21 سالہ مداح کو آسام میں مقامی کرکٹ ٹورنامنٹ کے دوران ان کی شرٹ پہننے پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔

حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے یوتھ ونگ کی جانب سے شکایت پر رپورن چوہدری کو آٹھ گھنٹے تک پولیس کی حراست میں رکھا گیا۔آفریدی کے پرستار نے ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اکثر جارحانہ بیٹنگ کرنے پر میرے گاؤں میں شاہد آفریدی کہا جاتا ہے اور یہی وجہ تھی کہ انہوں نے آفریدی کی طرح دس نمبر کی شرٹ پہنی تھی

اس موقع پر معروف آل راؤنڈر کے پرستار نے ان سے زندگی میں ایک مرتبہ ملاقات کی خواہش ظاہر کی اور امید کی کہ ان کی یہ خواہش ایک دن ضرور پوری ہو گی۔اس سلسلے میں جب شاہد آفریدی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو کرکٹ کے ذریعے قریب لایا جا سکتا ہے، ہمیں زیادہ سے زیادہ کرکٹ کھیلنے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ انہیں جب کبھی بھی پون سے ملنے کا موقع ملا تو وہ ان سے ضرور ملنا پسند کریں گے۔