بدھ, 09 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمزٹی وی(گوادر) گوادر میں زمین کی خرید و فروخت اور الاٹمنٹ پر پابندی عائد کردی گئی۔ ڈپٹی کمشنر گوادر کے مطابق پابندی بورڈ آف ریونیو کی ہدایت پر تین ماہ کیلئے عائد کی گئی ہے۔

طفیل بلوچ نے مزید بتایا کہ اس دوران ریونیو عدالت میں زیر سماعت مقدمات بھی زیر التوا رہیں گے۔ گوادر کا ماسٹر پلان غیر ملکی کنسلٹنٹ کی نگرانی میں تیار کیا جارہا ہے۔ گوادر میگا سٹی اور اسمارٹ پورٹ بننے جارہا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(پشاور) آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان درانی نے کہا ہے کہ ہمارے صوبے میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے تاہم کالعدم تنظیمیں داعش کا نام استعمال کر کے کارروائیاں کررہی ہیں ۔

ذرائع کے مطابق اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ سی ٹی ڈی نے 2سال کے دوران 1200 دہشت گردوں کو گرفتار کیا جن میں سے120ملزمان کی سروں کی قمیت مقرر تھی۔

ناصر خان درانی کا کہنا تھا کہ2016ء میں دہشت گردی میں کمی آئی۔2014 ءمیں دہشت گردی کے485 اور 2015ءمیں 207 جبکہ 2016ءمیں 190واقعات رپورٹ ہوئے ۔رواں سال 196مقامات سے بارودی مواد برآمد کر کے ناکارہ بنادیاگیا۔

 

 


ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) موت ایک ایسی حقیقت ہے جو ٹل نہیں سکتی لیکن یہ ممکن ہے آپ نے کبھی سوچا بھی نہ ہو کہ آپ اس کی زد میں آ سکتے ہیں۔ لیکن یہ اہم ہے کہ آپ اپنی موت سے متعلق کچھ منصوبہ بندی ضرور کر لیں۔

اگر آپ کے پاس کچھ بچت ہے یا آپ اچھی قسم کی جیولری کے مالک ہیں تو آپ زندگی میں فیصلہ کریں کہ آپ کی موت کی صورت آپ کے اثاثے کس کو ملیں۔ جب آپ جوان ہوتے ہیں تو آپ کو وصیت کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔
'ڈائنگ میٹرز' نامی چیرٹی نے نیوز بیٹ کو بتایا کہ اگر آپ کے پاس کسی کو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے پھر بھی آپ کو اپنے ڈیجٹل ورثے کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے۔

وصیت تیار کریں:
وصیت ایک ایسی قانونی دستاویز ہوتی ہے جس میں آپ بتا سکتے ہیں کہ آپ کے بعد آپ کی دولت، جائیداد اور دیگر اثاثے کس کو ملنے چاہیں۔ آپ اپنی وصیت خود بھی لکھ سکتے ہیں لیکن بہتر ہوگا کہ آپ وصیت کے لیے کسی سے مشاورت کر لیں۔ وصیت کو قانونی دستاویز بنانے کے لیے گواہوں کی موجودگی میں اس پر دستخط کرنے لازم ہوتا ہے۔

ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ وکیل سے وصیت لکھوائیں۔ اس کے لیے آپ کو سو سے دوسو پونڈ فیس ادا کرنی پڑے گی لیکن اپنے وارثوں کو بہت سی پریشانی سے بچا سکتے ہیں۔
آپ وصیت لکھنے والے سروس کا استعمال کر کے کچھ رقم بچا سکتے ہیں۔ اگر آپ وصیت لکھے بغیر اس دنیا سے چل بسے تو پھر قانون فیصلہ کرے گا کہ آپ کے اثاثے کس کی ملکیت ہیں۔

اپنے کفن دفن کا بندوبست کریں:
یا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے جنازے میں لوگ خوبصورت لباس پہن کر شریک ہوں اور اپنے دفن کو 'ماحول دوست' بنانا چاہتے ہیں۔

چیرٹی کا کہنا ہے آپ سب سے عقلمندانہ اقدام یہ کر سکتے کہ آپ اپنی وفات سے پہلے اپنے کفن دفن کا انتظام کریں تاکہ آپ کے چاہنے والوں کو کفن دفن کا انتظام کرنے میں پریشانی کا سامنانہ ہو۔

اپنے اعضا عطیہ کریں:
آپ کی موت دوسرں کے لیے زندگی کا سبب بن سکتی ہے۔
برطانیہ کی ایک اکائی ویلز میں اگر آپ اعضا کے عطیے کی وصیت کے بغیر وفات پاگئے تو یہ فرض کیا جائے گا کہ آپ کی موت پر آپ کےاعضا حاصل کیے جا سکتے ہیں لیکن برطانیہ کے دوسرے حصوں، انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ آپ کو اعضا کا عطیہ دینے کے لیے اپنی زندگی میں رجسٹر ہونا لازم ہوتا ہے۔

سوشل میڈیا اکاونٹس کا بھی سوچیں:
کبھی آپ نے سوچا کہ آپ کی موت کی صورت میں آپ کے فیس بک، انسٹاگرام اور ٹوئٹر اکاونٹ کا کیا بنے گا۔

مختلف سوشل میڈیا نیٹ ورک کا اپنے صارف کی موت سے متعلق مختلف پالیسی ہے۔
فیس بک کی پالیسی ہے کہ اپنےصارف کی موت کے بعد اس کا اکاونٹ ڈیجٹل فٹ پرنٹ سے ڈیجیٹل ورثہ میں بدل جاتا ہے۔

آپ اپنے فیس بک اکاونٹ میں اپنے ایک 'وارث' کا تعین کر سکتے ہیں جو آپ کی موت کی صورت میں آپ کی تصاویر اور ویڈیوز تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
انسٹاگرام کا کہنا ہے کہ وہ اپنے صارف کے مرنے کی صورت میں اس کا انسٹاگرام اکاونٹ ختم کر دیتے ہیں۔ انسٹاگرام کسی دوسرے شخص کو اپنے صارف کے اکاونٹ کا پاس ورڈ مہیا نہیں کرتا۔

ٹوئٹر ایسے صارف کا اکاونٹ خود بخود ختم کر دیتا تھا جو چھ مہینے تک اس اکاونٹ کو استعمال نہ کرے۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا ٹوئٹر اکاونٹ چلتا رہے تو آپ کو چاہیے اپنے اکاونٹ کا پاس ورڈ اپنے کسی عزیز کو بتا دیں۔

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم کراچی) ہمدرد کے جا ری کردہ سلسلہ تعلیم و تعلم برائے اطباءکے تحت "ہیپا ٹائٹس" پر ایک روزہ سیمینار بمقام بیت الحکمہ آڈیٹوریم، مدینتہ الحکمت کراچی میں منعقد ہوا۔

تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے ڈاکٹر الظفر نے کہا کہ طب یو نا نی کو اسکا صحیح مقا م د لانے کے لیے ریسرچ کلچر کو اپنا بہت ضروری ہے تاکہ یہ طب جد ید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو سکے۔دنیا میں 2فیصد جبکہ پاکستان میں10فیصد لو گ ہیپا ٹائٹس سے متاثر ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر حکیم آصف اقبال نے طب کے حوالے ہیپاٹائٹس کے علاج پر روشنی ڈالتے ہو ئے کہا کہ اس مرض کی اب تک شافی ویکسین نہیں بنی ہے۔2008سے2010تک لیا قت نیشنل اسپتال اور شفاء الملک ہسپتال میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں پر یونانی ادویہ استعما ل کیں جن کا 48فیصد کامیاب نتیجہ سامنے آیا ہے۔
ہیپا ٹائٹس جیسے موزی مر ض کے علاج کے لیے شہید "حکیم محمد سعید "نے "اتحاد ثلاثہ"یعنی سائنسدان ،ڈاکٹر اور حکیم اشتراک عمل کا فلسفہ دیا ہے یہ تینوں مل کر اس مرض کا کامیاب علاج دریا فت کریں ۔سیمینار میں اطباءاور طب کے طلبہ نے بھی شرکت کی۔

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم : میر پور خاص) میر پور خا ص 9ویں جما عت کے امتحا نا ت کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

بورڈ میر پور خا ص کے چئیر مین پروفیسر برکت علی حیدری کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق نویں جماعت جنرل گروپ میں 728 طلبہ و طالبات نے حصہ لیا جسمیں 484نے پانچ پیپرز میں کامیابی حاصل کی۔جبکہ سائنس گروپ میں 31158امیدواروں نے حصہ لیا جس میں 26168طلبہ و طالبات نے 5پیپر ز میں کامیابی حاصل کی۔

 

 

ایمزٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف امریکی کار سروس کمپنی اوبر سان فرانسسکو میں بغیر ڈائیور کے چلنے والی گاڑیوں کا ٹیسٹ روک دیا ہے۔

اوبر نے یہ اقدام ریگولیٹر کی جانب سے بغیر ڈرائیور کے چلنے والی گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کیے جانے کے بعد اٹھایا۔

زرائع کے مطابق کمپنی نے حال ہی میں مسافروں کو بغیر ڈرائیور کے چلنے والی گاڑیوں کی بکنگ کا آپشن دیا تھا لیکن حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر اوبر نے ٹیسٹ کے لیے خصوصی پرمِٹ نہ لیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

اوبرکا کہنا ہے کہ گاڑی میں ڈرائیونگ سیٹ پر سیفٹی ڈرائیور موجود ہے اسے پرمٹ کی ضرورت نہیں ہے جبکہ حکام کا موقف ہے کہ کیلیفورنیا میں دیگر بیس کمپنیاں بغیرڈرائیور کے چلنے والی گاڑیوں کا تجربہ کر رہی ہیں لیکن ان کے پاس خصوصی پرمٹ ہے۔

واضح رہے کہ کیلیفورنیا میں گوگل جیسی دوسری کمپنیوں نے اس طرح کی ٹیسٹ ڈرائیونگ کے لیے باضابطہ پرمٹ حاصل کیا ہے۔ہر پہلی دس گاڑیوں کے پرمٹ کے لیے ڈیڑھ سو ڈالر خرچہ آتا ہے جبکہ اس کے علاوہ مزید 10 گاڑیوں کے لیے 50 ڈالر چارج کیے جاتے ہیں ۔

 

ایمز ٹی وی(صحت) آج کی مصروف زندگی میں ڈپریشن ایک عام مرض بن چکا ہے۔ ہر تیسرا شخص ڈپریشن یا ذہنی تناؤ کا شکار ہوتا ہے۔ کام کی زیادتی اور زندگی کی مختلف الجھنیں ہمارے دماغ کو تناؤ کا شکار کر دیتی ہیں اور ہم زندگی کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں کو محسوس کرنے سے بھی محروم ہوجاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی 34 فیصد آبادی ڈپریشن کا شکار ہے۔ دوسری جانب اس ڈپریشن کا علاج کرنے والے ماہرین نفسیات کی تعداد انتہائی کم ہے اور ہر 20 لاکھ کی آبادی کو صرف 400 ماہرین میسر ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں:

زندگی میں کبھی نہ کبھی ہم خود یا ہمارا کوئی عزیز ڈپریشن کا شکار ضرور ہوتا ہے۔ ہم ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم نہیں جانتے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیئے اور بعض اوقات لاعلمی کے باعث ہم ان کے مرض کو مزید بڑھا دیتے ہیں۔

طبی و نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن گو کہ ایک عام لیکن خطرناک مرض ہے۔ یہ آپ کی جسمانی و نفسیاتی صحت کو متاثر کرتا ہے اور آپ کے سونے جاگنے، کھانے پینے حتیٰ کہ سوچنے تک پر اثر انداز ہوتا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں:
ماہرین کے مطابق صرف ایک اداسی ہی ڈپریشن کی علامت نہیں ہے۔ ناامیدی، خالی الذہنی، مایوسی، مختلف کاموں میں غیر دلچسپی، جسمانی طور پر تھکن یا کمزوری کا احساس ہونا، وزن میں اچانک کمی یا اضافہ، چیزوں کی طرف توجہ مرکوز کرنے میں مشکل پیش آنا اور خود کو نقصان پہنچانے یا خودکشی کے خیالات ڈپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

ڈپریشن کے شکار مریض کے ساتھ لفظوں کے چناؤ کا بھی خاص خیال رکھا جائے۔ ایسے موقع پر مریض بے حد حساس ہوتا ہے اور وہ معمولی سی بات کو بہت زیادہ محسوس کرتا ہے لہٰذا خیال رکھیں کہ آپ کا کوئی لفظ مرض کو بدتری کی جانب نہ گامزن کردے۔

ماہرین کے مطابق آپ ڈپریشن کا شکار اپنے کسی پیارے یا عزیز کا ڈپریشن کم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل الفاظ کا استعمال کریں۔ یہ ان کے مرض کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

یہ کہیں:
تم اکیلے اس مرض کا شکار نہیں ہو۔

تم ہمارے لیے اہمیت رکھتے ہو۔

میں تمہاری کیفیت کو نہیں سمجھ سکتا / سکتی لیکن میری کوشش ہے کہ میں تمہاری مدد کروں۔

وقت بدل جائے گا، بہت جلد اچھا وقت آئے گا اور تم اس کیفیت سے باہر نکل آؤ گے۔

ہم (خاندان / دوست) تمہارے ساتھ ہیں، تمہاری بیماری سے ہمارے رشتے پر کوئی فرق نہیں آئے گا۔

یہ مت کہیں:
ماہرین کے مطابق مندرجہ ذیل الفاظ ڈپریشن کا شکار افراد کے لیے زہر قاتل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

بہت سے لوگ تم سے بھی بدتر حالت میں ہیں۔

زندگی کبھی بھی کسی کے لیے اچھی نہیں رہی۔

اپنے آپ کو خود ترسی کا شکار مت بناؤ۔

تم ہمیشہ ڈپریشن کا شکار رہتے ہو، اس میں نئی بات کیا ہے۔

اپنا ڈپریشن ختم کرنے کی کوشش کرو۔

تم اپنی غلطیوں کی وجہ سے اس حال کو پہنچے ہو۔

میں تمہاری کیفیت سمجھ سکتا / سکتی ہوں۔ میں خود کئی دن تک اس کیفیت کا شکار رہا / رہی ہوں۔

صرف اپنی بیماری کے بارے میں سوچنا چھوڑ دو۔

نوٹ:
یاد رکھیں کہ ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کا شکار شخص اکیلے اس مرض سے چھٹکارہ حاصل نہیں کرسکتا اور اس کے لیے اسے اپنے قریبی عزیزوں اور دوستوں کا تعاون لازمی چاہیئے۔

 


ایمزٹی وی(پشاور) خصوصی کرسمس ٹرین راولپنڈی ریلوے سٹیشن سے لاہور کیلئے روانہ ہو گئی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلویز کی جانب سے تیار کردہ کرسمس ٹرین ایک روز قیام کے بعد پشاور سے راولپنڈی اور آج وہاں سے لاہور کیلئے روانہ ہو گئی ہے جو 5 جنوری کو سفر مکمل کر کے واپس راولپنڈی پہنچے گی ۔ ٹرین پر ریلوے پولیس سمیت عملے کے 25 ارکان موجود ہیں ۔CP HT 023 hr1

پاکستان یلوے کی جانب سے کرسمس کے موقع پر خوبصورت اور رنگوں سے سجی اس ٹرین کو مسیحی برادری کی جانب سے بہت پسند کیا جارہا ہے۔سرخ رنگ سے سجی ٹرین،ڈیئر کارٹ کھینچتے، ڈھیروں تحائف لیے سانتا کلاز، برقی قمقموں سے جگمگ کرتے کرسمس ٹری اور بڑا سا کیک لیے کرسمس ٹرین راولپنڈی سے لاہور روانہ ہو گئی ۔

585cca24d374f

ٹرین میں تین گیلریز سجائی گئی ہیں، اوپن گیلری میں رقص کرتی مسیحی برادری خوشی سے نہال نظر آئی۔ٹرین دیکھنے کے لیے لوگ شہر بھر سے آمد آئے ۔ٹرین کی سکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پاکستان ریلوے کی تاریخ کی پہلی کرسمس ٹرین کا سفر پنڈی سے جہلم اور گوجرانوالہ سے ہوتے ہوئے حیدرآباد ، کراچی اور پھر راولپنڈی پہنچے گی ۔

 

 


ایمزٹی وی(تجارت) چیئرمین اینٹی کرپشن کوموصول ہونے والی ایک درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پروگرام کے تحت دیے جانے والے ماہانہ وظیفے کی مد میں کروڑوں روپے خوردبردکیے جارہے ہیں،اعلیٰ انتظامی افسران عدالت عظمیٰ کے احکام کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھاری معاوضوں پرقواعد وضوابط کو نظراندازکرکے کنسلٹنٹ تعینات کیے گئے ہیں،متعدد افسران غیرقانونی ڈیپوٹیشن حاصل کرکے برسوں سے اپنے عہدوں پر براجمان ہیں،کروڑوں روپے مالیت کے ٹھیکوں کیلیے سیپرارولز کومسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔ورلڈبینک بھی پروگرام میں پائی جانے والی انتظامی بے قاعدگیوں کی نشاندہی اورادارے پر اپنے عدم اعتماد کا اظہار کرچکا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ بے نظیریوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام کاقیام 2008 میں کیا گیا تھا جس کے تحت تقریباً3 لاکھ خواندہ،نیم خواندہ اوران پڑھ نوجوانوں کوپیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جانی تھی تاکہ وہ مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق نوکریاں حاصل کریں اورصوبے میں غربت میں کمی لائی جائے،2013 میں 5 سال بعد پروگرام کوسندھ اسمبلی سے منظور کیے جانے والے ایک ایکٹ کے مطابق بے نظیر بھٹو شہید ہیومن ریسورس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈمیں تبدیل کردیا گیا۔

ایکٹ کے مطابق بورڈ کو اپنے قواعد و ضوابط خود مرتب کرنے تھے تاہم 3 سال گزرجانے کے باوجوداعلی عہدوں پرسپریم کورٹ کے احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈیپوٹیشن پرتعینات نااہل افسران تاحال پروگرام کوبورڈمیں باقاعدہ تبدیل کرنے سے گریزکررہے ہیں،اسی دوران ادارے میں تمام قانونی تقاضوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کنسلٹنٹ بھرتی کیے گئے اوریہ کنسلٹنٹ کوئی کام کیے بغیربرسوں سے بھاری معاوضے وصول کررہے ہیں، پروگرام کے ابتدا میں ورلڈبینک کی جانب سندھ اسکلڈڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت فنڈنگ فراہم کی گئی تھی۔

ورلڈبینک نے اس سلسلے میں شفافیت برقراررکھنے کیلیے غیرجانبدارکنسلٹنٹ بھرتی کرنے کی خواہش اظہار کیا تھا تاہم تاحال ورلڈبینک کی شرائط پرعمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے ورلڈ بینک کے ذمے دار پروگرام پر اپنے عدم اعتماد کا اظہار کرچکے ہیں اور سندھ حکومت کی اس مدمیں فراہم کیاجانے والا فنڈ تعطل کا شکار ہوگیاہے، یوتھ پروگرام کے تحت تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کو ماہانہ 25 سو روپے وظیفے میں بھی بڑے پیمانے پرخوردبردکی جارہی ہے۔

درخواست کے مطابق اعلی افسران کے رشتے داروں اور منظورنظرافرادکوسالانہ کروڑوں روپے دیے جارہے ہیں جبکہ اس سلسلے میں بڑھتی ہوئی شکایات سے نمٹنے کیلیے چیئرمین بینظیر یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام ریاض الدین شیخ نچلے درجے کے کنٹریکٹ ملازمین کونشانہ بناکر معاملے کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں،پروگرام کے تحت دیے جانے والے تمام کنٹریکٹس منظورنظرٹھیکیداروں کودیے جارہے ہیں اورایک بھی کنٹریکٹ کوایوارڈکرتے وقت سیپرا رولز کاخیال نہیں رکھاجاتا، سندھ کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلیے قائم کیاجانے والا ادارہ سفید ہاتھی بن چکا۔

ادارے کی جانب سے اسٹیٹ لائف بلڈنگ میں قائم کیے گئے دفترکاماہانہ 5 لاکھ روپے کرایہ ادا کیا جارہاہے تاہم دیگر سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے یہ آفس تاحال فعال نہیں ہوسکا،ادارے کے کنٹریکٹ ملازمین بورڈ کے رولزاینڈ ریگولیشنز نہ ہونے کی وجہ سے انتہائی ابترصورتحال سے دوچار ہیں جبکہ چیئرمین اور دیگر اعلی ملازمین خطیر تنخواہیں اور مراعات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر مالی ضابطگیوں میں مصروف ہیں،درخواست میں چیئرمین اینٹی کرپشن سے اس سلسلے میں فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ذمے داروں کو گرفتار کرنے کی استدعاکی گئی ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) لاہور سمیت پنجاب میں موسم سرد اور خشک ہے،بارش نہ ہونے کی وجہ سے نظام تنفس کی بیماری عام ہے اور اس کے ساتھ نمونیا سے متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہےجس میں بچے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔

محکمہ صحت کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اکتوبر سے دسمبر تک ڈھائی لاکھ سے زائد افراد نظام تنفس سے متاثر ہوئے،8 فیصد بخار میں مبتلا ہوئے جبکہ پانچ سال سے کم عمر کے بچے11 ماہ کے دوران 2 لاکھ 91 ہزار 416 نمونیا سےمتاثر ہوئے۔

ڈی جی ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر مختار حسین کا کہنا ہے کہ پنجاب میں دسمبر کے 22 دنوں میں33 ہزار 110 اور صرف لاہور میں روزانہ 2500سے زائد کیسز نمونیا سے رپورٹ ہوئے اور اس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے،والدین نمونیا کے انجکشن لگواکر بچوں کو محفوظ کریں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مہینہ نمونیا کا ہے جس میں سب سے زیادہ بچے مبتلا ہوتے ہیں۔انہیں صبح اور شام کے وقت کھلی فضا میں مت لے کر جائیں۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہا ہے کہ لاہورسمیت پنجاب میں آئندہ دنوں بارش کا کوئی امکان نہیں۔