بدھ, 09 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی) کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری 12واں عالمی کتب میلہ پیر کواختتام پذیر ہوگیا۔ پاکستان کے سب سے بڑے کتب میلے نے خریداری کے پچھلے برسوں کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔

پاکستان پبلیشرز اینڈ بُک سیلرز ایسو سی ایشن اور نیشنل بُک فائونڈیشن کی جانب سے منعقد کئے جانے والا یہ کتب میلہ 5روزجاری رہا،اس پانچ روزہ کتب میلے میں5 لاکھ سے زائدکتب فروخت ہوئی اس میلے میں 330اسٹالزلگائے گئے۔ گذشتہ سال کی نسبت ایک لاکھ سے زائد افراد نے کتب میلہ میں شرکت کی۔ 11ویں عالمی کتب میلہ میں 5لاکھ افراد نے شرکت کی تھی جبکہ اس سال چھ لاکھ سے زائد افراد نے میلے میں بھر پور شرکت کی جبکہ سیاسی ، سماجی، تعلیمی اور دیگر طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے میلے میں شرکت کی

۔15دسمبر کو میئر کراچی وسیم اختر اور وزیر تعلیم جام مہتاب ڈھر نے بارہویں عالمی کتب میلہ کا افتتاح کیا تھا۔جس کے بعد عوام کا سمندر کتب میلہ میں اُمڈ آیا۔کتب میلہ میں شریک تمام شخصیات کا یہی کہناتھا کہ کتب میلہ کی بدولت بین الاقوامی سطح پر امیج بہتر ہوا ہے۔ اور اس طرح کے کتب میلے سال میں دوبارہونے چاہیے۔ فرینکفرٹ بُک فیئر کی وائس پریذیڈنٹ کلاڈیا کیزرنے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہا تھاکہ عالمی کتب میلہ میں خواتین کی دلچسپی دیکھ کر حیرانگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کتب میلہ میں شرکت کرنے کے بعد پاکستان کے بارے میں نظریہ تبدیل ہوگیا ہے۔

کلا ڈیا کیزر نے دوبارہ پاکستان آنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ میلہ میں شریک پبلیشرز کے مطابق بارہویں عالمی کتب میلہ میں عوام کی خاصی دلچسپی دیکھنے میں آئی ۔ اس میلہ میں مقامی شخصیات کے علاوہ بین الاقوامی شخصیات جن میں انڈونیشیا ، روس، عمان، ملائشیا ، مصر ، ترکی، سنگا پور، چین اور دیگر ممالک کے سفارت کاروں اور وفود نے شرکت کی۔ اسکولز ، کالجز اور یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ ریگولیٹری اتھارٹیز کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کا فیصلہ واضح کرتا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف ملک میں احتساب اور شفافیت نہیں چاہتے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ریگولیٹری اتھارٹیز کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ واضح کرتا ہے کہ نوازشریف احتساب اورشفافیت نہیں چاہتے، نوازشریف نے ریگولیٹری اتھارٹیز کی خودمختاری کو تباہ کر دیا ہے، اداروں کی خود مختاری پر حکومتی قدغن ناقابل قبول ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا یہ فیصلہ پارلیمانی جمہوری نظام کے بجائے بادشاہت کی عکاسی کرتا ہے، تحریک انصاف اس فیصلے کو نہ صرف مسترد کرتی ہے بلکہ ایسے نظام کے خلاف ہر فورم پر بھی لڑے گی۔

 

 


ایمزٹی وی(تجارت)سی این جی سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کردیا گیا جس کے بعد اب ہر سی این جی اسٹیشن مالک مرضی کے مطابق نرخ مقرر کر سکتا ہے ۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے سی این جی سیکٹر کو ڈی ریگو لیٹ کرنے کا نو ٹی فیکیشن جاری کردیا جس کے بعد اب ہر سی این جی اسٹیشن مالک مرضی کے نرخ مقرر کر سکتا ہے ۔

چیئر مین سی این جی ایسو سی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت کے اس فیصلے سے سی این جی کے سیکٹر میں مقابلے کی دوڑ شروع ہو گی جس سے عوام کو فائدہ پہنچے گا ۔

 

 


ایمزٹی وی(تجارت)چین نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری فریم ورک کے تحت اقتصادی ترقی کیلئے چین گوادر میں ایک بڑی اسٹیل فیکٹری قائم کرے گا۔ چین اور پاکستان بہت جلد اسٹیل فیکٹری کے قیام کے لئے معاہدے پر دستخط کردیں گے۔ یہ بات چین قائم مقام سفیرلی جیان ژاﺅ نے سی پیک پر ایک روزہ کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کررہے تھے۔

قائم مقام چینی سفیر نے کہا کہ صنعتی تعاون سی پیک کا چوتھا ستون ہے اور دونوں ملک رواں ماہ بیجنگ میں سی پیک کی جوائنٹ کو آپریشن کمیٹی کے اجلاس میں اس بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے منصوبوں کی تکمیل کے بعد چین اور پاکستان کے درمیان صنعتی تعاون آئندہ جوائنٹ آپریشن کمیٹی کا اہم موضوع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تکمیل کے بعد بندرگاہ سنگاپور کے حوالے کردی گئی تھی لیکن پانچ سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی اس میں کوئی خاطر خواہ بہتری نہیں اسکی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پاکستان کی حکومت کی جانب سے یہ پورٹ چین کی حکومت کے حوالے کی گئی اور بندرگاہ کو فعال کیا گیا اور چینی اشیاءکو لے کر جہاز افریقہ کے لئے روانہ ہوا۔

سی پیک کے تحت مختلف توانائی کے منصوبوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئلہ کے ذریعے بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹس عالمی بینک اور متعلقہ عالمی تنظیموں کے معیار کے مطابق ماحول دوست ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ کے ذریعے توانائی کے منصوبوں سے ماحول پر برے اثرات نہیں ہوں گے، چین اپنی توانائی کا 60 فیصد کوئلہ سے حاصل کرتا ہے۔ سی پیک پاکستان کی معیشت کی بحالی اور وفاق کی مضبوطی کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے روزگار کے 10ہزار مواقع پیدا ہوچکے ہیں اور مزید ہزاروں پیدا ہوں گے۔

 

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی)سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے غداری کیس میں میری مدد کی تھی ۔نجی چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز مشرف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف قائم مقدمات میں پاک فوج کی جانب سے میری مدد کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے حکومت سے کہا کہ وہ ججوں پر دباؤ نہ ڈا لے ، سابق آرمی چیف کی مداخلت پر حکومت نے دباؤ ڈالنا چھوڑ دیا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ ان کیخلاف سیاسی مقدمات قائم کئے گئے تھے ۔انہوں نے بتایا نواز شریف نے مجھ سے 2 میجر جنرلوں کو فوج سے نکالنے کے لئے کہا تھا لیکن میں نہ مانا، آرمی چیف کوئی چھوٹی موٹی چیز تو نہیں ہوتا کہ اس سے زبردستی اپنی باتیں منوائی جائیں،نوازشریف نے نجم سیٹھی کا کورٹ مارشل کرنے کابھی کہاتھا۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے اختلافات ختم کروانے میں درمیان کے کچھ لوگ تھے ،میاں نواز شریف نے مجھے اور میری اہلیہ کو عمرہ پر لے جانے کی بات کی اس موقع پر ان کے گھر میں دعوت ہوئی،نواز شریف مجھے چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف بنانا چاہتے تھے مگر میں نہیں چاہتا تھا ۔پرویز مشرف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آرمی چیف بنانے پر میں نواز شریف کا شکر گزار تھا،نوازواجپائی مشترکہ اعلامیہ میں کشمیر کا ذکر نہ ہونے پر مجھے اعتراض تھا ۔

میں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف بننے پر مبارک باد کی کال کی تھی ۔دنیابھرمیں تاثرہے کہ پاناماکیس کا فیصلہ نوازشریف کے حق میں ہوگا ،سبکدوش ہونیوالے چیف جسٹس کوچاہئے تھاکہ کیس کا فیصلہ کردیتے ،نئے آنیوالے چیف جسٹس کے بارے میں خورشید شاہ اور عمران کی رائے اپنی جگہ لیکن نئے چیف جسٹس ہی اب آخری اُمید ہیں

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) گزرے برسوں میں آپ نے ہزاروں تصاویر لیں اور ویڈیوز بنائیں جبکہ گانوں کی بھی لائبریری بنالی مگر اب فون اسٹوریج ختم ہونے کے قریب پہنچ گئی ہے تو آپ کیا کریں گے؟

درحقیقت اینڈرائیڈ فونز میں اسٹوریج کی گنجائش ہر ماڈل میں مختلف ہوتی ہے جبکہ ان فنز میں ایسے آپشنز بھی ہوتے ہیں جو آپ کے ڈیٹا کے انتظام یا انہیں کلیئر کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

سام سنگ گلیکسی ایس سیون یا چند دیگر اینڈرائیڈ فونز میں ایس ڈی کارڈ کے ذریعے اسٹوریج کو بڑھایا جاسکتا ہے جن میں وہ فائلز اور میڈیا وغیرہ رکھے جاسکتے ہیں جو ڈیوائس میں محفوظ رکھنا ممکن نہیں۔

مگر ہر اینڈرائیڈ فون میں یہ آپشن نہیں ہوتا اور اگر آپ کے فون میں بھی ایس ڈی کارڈ سلاٹ نہیں یا آپ اس کارڈ کے بغیر گنجائش بڑھانا چاہتے ہیں تو چند چیزوں پر عملدرآمد اس میں مدد دیتا ہے۔

اس کے لیے دو موثر طریقے ہیں۔

ایک تو ان ایپس کو ڈیلیٹ کردیں جو قابل استعمال نہیں مگر فون میں موجود رہ کر اسٹوریج پر بوجھ بنی ہوئی ہیں جبکہ اپ ڈیٹس کی بدولت وہ فون کے قیمتی اسپیس پر قبضہ کررہی ہیں۔

اسی طرح فوٹوز اور ویڈیوز کو آپ جلد نہیں دیکھنا چاہتے مگر انہیں محفوظ بھی رکھنا چاہتے ہیں تو ان کے لیے کلاﺅڈ سروسز جیسے گوگل فوٹوز یا ڈراپ باکس کا استعمال کریں۔

درحقیقت گوگل فوٹوز تو خودکار طور پر آپ کی میڈیا فائلز کو اپنے پاس محفوظ رکھنے کی سہولت فراہم کرتا ہے بس آپ کو اسے آن کرنا ہوتا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنمٹ) کھیل ہو یا فلم کی دنیا بعض اوقات اس میں داخل ہونے والا کسی باعث اپنا نام تبدیل کر لیتا ہے۔اکثر وہی نقلی نام قبولیت عامہ پاتا ہے اور لوگ اس کا اصل نام نہیں جان پاتے۔

دلیپ کمار:
مثال کے طور پر دلیپ کمار کو سبھی جانتے ہیں،مگر یوسف خان سے صرف ان کے جان نثار پرستار ہی واقفیت رکھتے ہیں۔پاکستان کی شوبز دنیا میں بھی ایسی شخصیات موجود ہیں جن کے اصلی ناموں سے لوگ واقف نہیں ۔

سپر سٹار شان:
پہلا نام سپر سٹار شان کا ہے۔ شان شاہد منفرد اداکاری، ماڈلنگ، ہدایت کاری کی بدولت اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے۔ان کا اصل نام ارمغان شاہد ہے۔

میرا:
میرا پاکستانی فلمی صنعت کی معروف اداکارہ ہیں۔انھوں نے نہ صرف پاکستانی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے بلکہ بھارت کی فلموں میں بھی کام کیا۔ والدین نے ان کا نام ارتضیٰ رباب رکھا تھا لیکن فلموں میں آنے کے بعد انھیں اپنا نام تبدیل کرنا پڑا اور میرا کے نام سے مشہور ہوئیں۔

ریما خان:
پاکستانی فلم انڈسٹری کا خوبصورت چہرہ اور گلیمرس اداکارہ ریما خان ان دنوں ایک امریکی ڈاکٹر کے ساتھ شادی کر کے ہنسی خوشی ازدواجی زندگی گزار رہی ہیں۔ ریما خان کا اصل نام ثمینہ خان ہے ۔فلمی تقاضوں کے پیش نظر ان کا نام ریما رکھا گیا۔

عائزہ خان:
عائزہ خان ٹی وی ڈراموں کی نامور آرٹسٹ ہیں۔مگر یہ ان کا اصل نام نہیں۔ڈرامے کی دنیا میں قدم دھرنے سے قبل انھیں بھی اپنے اصل نام،کنزا خان کو تج کر نقلی نام اختیار کرنا پڑا۔

نبیل:
نوجوان اداکار نبیل نے ڈرامہ سیریل، دھواں سے شہرت کی بلندیوں کو چھوا۔ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے اس اداکار نے ہر طرح کے کرداروں میں ڈھل کر اپنے شائقین سے خوب داد سمیٹی۔ شوبز میں آنے سے پہلے اداکار نبیل کا نام ندیم ظفر تھا۔

نور:
اداکارہ نور کا نام ان کی شخصیت سے مماثلت رکھتا ہے۔یہ خوبرو اداکارہ نہ صرف بہت اچھی اداکارہ بلکہ بہت اچھی رقاص بھی ہے۔ان کا اصلی نام سونیا مغل ہے۔

رحیم شاہ :
موسیقی کو پسند کرنے والا ہر شخص گلوکار رحیم شاہ کے نام سے ناواقف ہوگا۔ رحیم شاہ نے اردو، پنجابی اور پشتو سمیت مختلف زبانوں میں سب کی من پسند گانے گائے ہیں۔ رحیم شاہ کا ہر گانا بہت مقبول اور زبان زد عام ہوا۔ان کا اصل نام محمد خان ہے۔ پشاور سے اپنے فنی سفر کا آغاز کرنے والا یہ گلوکار کراچی میں رہائش پذیر ہے۔

وینا ملک:
راولپنڈی میں جنم لینے والی اداکارہ وینا ملک ان چند پاکستانی اداکاروں میں شامل ہے جو ہمیشہ مختلف تنازعات میں گھری رہتی ہیں۔ بھارتی ٹی وی کے پروگرام بگ باس نے اسے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا ۔ موصوفہ ان دنوں شادی کے بعد امریکا میں رہائش پذیر ہے۔ وینا ملک کا اصل نام زاہدہ ملک تھا لیکن شوبز انڈسٹری میں آنے کے بعد اسے اپنا نام تبدیل کرنا پڑا۔

سمیع خان:
پاکستانی ٹی وی ڈراموں کے اداکار، سمیع خان اپنی دلکش اداکاری کی وجہ سے بہت نام کما چکے۔ لیکن ان کا اصل نام منصور علی خان نیازی ہے۔ انہوں نے بھی شوبز میں آ کر اپنا نام تبدیل کر لیا۔ان کا تعلق لاہور سے ہے۔

صبا قمر:
ٹی وی انڈسٹری کی منجھی ہوئی اداکارہ ،صبا قمر کے ساتھ بھی ایسا ہی معاملہ درپیش آیا۔ان کا اصل نام صباحت قمر تھا۔لیکن دوست احباب کی فرمائش پر انھوں نے صباحت کو مختصر کر کے اپنا نام صبا رکھ لیا۔

 

 


ایمزٹی وی(پشاور)وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک نے تحریک انصاف کے رہنماءضیاءاللہ آفریدی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا ہے۔

پرویز خٹک نے یہ فیصلہ ضیاءاللہ آفریدی کے الزامات کے بعد کیا جس میں انہوں نے خیبرپختونخواہ کے احتساب کمیشن کو ”پرویز خٹک کمیشن“ کہا تھا۔

پرویز خٹک نے عدالت سے رجوع کرنے کیلئے اپنے وکلاءسے مشاورت شروع کر دی ہے جبکہ ان کے خصوصی مشیر مشتاق غنی نے کہا ہے کہ احتساب کمیشن خودمختار ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(کوئٹہ) تلور کے شکار کرنیوالے قطری شاہی خاندان کے قافلے پر پنجگور میں نامعلوم افراد نے حملہ کردیا

ذرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے کچک میں تلور کا شکار کرنیوالے قطری شاہی مہمانوں کے قافلے پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، فائرنگ سے گاڑی کو جزوی نقصان پہنچاہے۔جوابی فائرنگ سے حملہ آور فرار ہو گئے۔

ایف سی حکام کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں نایاب پرندے تلور کے شکار کے لیے قطر کے شہزادے شیخ سیف بن زید النہیان موجود ہیں جن کا 30 سے 35 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ پنجگور کے علاقے کچک سے گزر رہا تھا کہ نامعلوم ملزمان نے ان پر فائرنگ کر دی ۔قافلے کو سکیورٹی دینے والے ایف سی اور لیویز کے اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے۔

واقعے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ واضح رہے کہ پنجگور گوادر سے 400 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

 

۔


ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) کاملیا سنینسس سے بننے والی چائے کی اقسام میں سبز چائے کو خاص مقام حاصل ہے۔ کاملیا سنینسس (Camellia sinensis) اس لحاظ سے منفرد بوٹی ہے کہ اس کے ذریعے پانچ اقسام کی چائے بنتی ہے۔یہ جڑی بوٹی پہلے پہل مشرقی ایشیا میں ملتی تھی،اب بھارت وپاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اگائی جاتی ہے۔

سبز چائے کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ اسے پینے سے ہم دن بھر چست و تندرست رہتے ہیں۔نیز یہ کئی امراض میں مفید ہے جن کا ذکردرج ذیل کیا گیا ہے۔ کوشش کی جائے کہ سبز چائے کو ہمیشہ قہوے کی شکل میں لیںاور اس میں دودھ کا استعمال نہ کریں۔ دودھ کے استعمال سے اس کا ذائقہ خراب ہو جاتا ہے۔ عام چائے اور کافی میں کیلوریز یا حراروں کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے ہمارا وزن بڑھ جاتا ہے۔

ان دونوں میں موجود کیفین ہمارے لیے نقصان کا سبب بھی بنتی ہے۔ اس کے برعکس سبز چائے میں کم کیلوریز ہوتی ہیں ۔لیکن اگر آپ اس میں دودھ اور چینی کا استعمال کریں گے تو پھر قدرتاً حرارے بڑھ جائیں گے۔لہذا کوشش کریں کہ اس کو بغیر چینی کے استعمال کریں۔ اگر آپ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا نہیں تو سبز چائے میں شہد اور شکر کا استعمال کر سکتے ہیں۔

کوشش کیجیے کہ سبز چائے کو روزانہ اپنے کھانے کے دوران استعمال کریں۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ اول یہ قاعدہ آپ کے نظام انہضام کو بہتر بناتا ہے ۔یوں آپ کا کھانا جلد ہضم ہو جاتا ہے اور جسم کے مختلف حصوں میں چڑھی فالتو چربی بھی نکل جاتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق سبز چائے کا قہوہ شریانوں کی تنگی بھی دور کرتا ہے۔اس وجہ سے انسان دل کے دورے اور دیگر امراض قلب سے محفوظ رہتا ہے۔

جیسا کہ بتایا گیا،کافی اور عام چائے میں کیفین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔اسی لیے ان کا استعمال کم سے کم کیجیے اور اپنی صحت بہتر بنانے کی خاطر سبزچائے کو فوقیت دیں ۔یوں آپ بار بار ڈاکٹر کے پاس جانے سے بچ جائیں گے۔سبز چائے آپ کے وزن کو بھی کم کرنے میں بھرپور مدد کرتی ہے۔

ذیل میں سبز چائے کے نمایاں فائدے پیش ہیں:

٭موٹاپے اور وزن میں کمی کرتی ہے۔
٭شریانوں میں موجود رکاوٹوں اور تنگی دور کرتی ہے۔
٭جسم میں برے کولیسٹرول میں کمی کا باعث بنتی ہے۔
٭دل کے امراض سے ہمیں بچاتی ہے۔
٭قہوے سے سرطان جیسے موذی مرض سے محفوظ رہتے ہیں۔
٭گھنٹیا کا مرض لاحق نہیں ہوتا۔
٭فوڈ پوائزنگ سے بچاتی ہے۔
٭دانتوں میں بننے والے جراثیم کا خاتمہ کرتی اور ان سے محفوظ رکھتی ہے۔
٭بلند فشار خون کو اعتدال میں رکھتی ہے۔
٭نظر اور یاداشت بہتر کرتی ہے۔
٭اس میں موجود کیلشیم ہماری ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔
٭ہماری جلد کے لیے فائدہ مند ہے۔
٭منہ کی بد بو ختم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
٭شوگر کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے۔
٭جگر کے امراض سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
٭الرجی کی مختلف اقسام سے بچاؤ ہوتا ہے۔
٭ذہنی دباؤ کم کرتی ہے۔
٭سبز چائے تمباکو نوشی کرنے والوں کیلئے فائدہ مند ہے۔

ہر غذا کی طرح سبز چائے کا حد سے زیادہ استعمال خطرناک ہے۔اس کو خاص طور پر نہار منہ استعمال نہ کریں۔اس کی وجہ سے سینے کی جلن اور تیزابیت ہوسکتی ہے۔مذید براں سبز چائے کا زیادہ استعمال انسان کو گردوں کے امراض میں مبتلا کر سکتا ہے۔ حاملہ خواتین سبز چائے استعمال نہ کریں تو بہتر ہے۔یوں ان کے حمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔