بدھ, 09 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS


ایمزٹی وی(ماسکو) سابق سوویت یونین کے صدر میخائل گورباچوف نے کہا ہے کہ سابق سوویت یونین کی سرحدوں کے اندر نئے سوویت یونین کا قیام خارج از امکان نہیں۔ سوویت یونین کے انہدام میں اپنے حصے کی ذمے داری تسلیم کرتا ہوں لیکن میں نے آخری لمحے تک یونین کو بچانے کی کوشش کی۔

دو روز قبل سوویت یونین کے انہدام کے 25 سال مکمل ہونے پر روس کے سرکاری خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے گورباچوف نے کہا کہ سوویت یونین کو تو بحال نہیں کیا جاسکتا لیکن سابق سوویت ارکان پر مشتمل نیو سوویت یونین کا قیام خارج از امکان نہیں۔

گوربا چوف نے کہا کہ میرے خیال میں مغرب کے دوغلے پن نے سابق سوویت ارکان پر مشتمل نیو سوویت یونین کے قیام کا راستہ ہموار کر دیا ہے اور نیو سوویت یونین کا قیام ممکن ہے۔

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی) بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری نے بی کام پارٹ ون پروائیویٹ و ریگولر کے امتحانات کی تاریخ کا اعلان کردیا۔ اعلامیہ کے مطابق بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کے تحت ہونے والے بی کام پارٹ ون کے امتحانات 23دسمبر 2016 سے شروع ہونگے ۔
تفصیلات کے مطابق ریگولر طلباءکے امتحانا ت صبح 10بجے تا دوپہر 1:00 بجے تک جبکہ پرائیوٹ طلباءکے امتحانات دوپہر2:30 بجے تا شام 5:30 بجے تک ہونگے۔
ریگولر و پرائیوٹ طلبا کا امتحانی مرکز بے نظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری کا مین کیمپس ہوگا۔ طلباءکو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے ایڈمٹ کارڈ اور تبدیل شدہ ٹائم ٹیبل اپنے متعلقہ کالج سے حاصل کرسکتے ہیں۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)حکومت نے نارمل شناختی کارڈ بند کر کے نئے شناختی کارڈ بنانے کافیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئندہ برس یکم جنوری سے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے سم والے شناختی کارڈز یعنی سمارٹ کارڈز کے اجرا کا اعلان کیا ہے جس کے تحت نارمل شناختی کارڈ یا لغو عام میں بغیر سم والے شناختی کارڈز کو بند کر دیا جائے گا۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق نادرا 31 دسمبر کے بعد سے سم والے اسمارٹ شناختی کارڈز کا اجرا کرے گا۔ جبکہ نادرا کے ایگزیکٹو سینٹرز نے 31 دسمبر سے قبل ہی بغیر سم والے شناختی کارڈز بند کر دئے گئے۔

دوسری جانب وزیر داخلہ کے احکامات کے برعکس شہریوں کو 400 روپے کی بجائے 800 روپے میں شناختی کارڈ کا اجرا کیا گیا۔پارلیمنٹ ہائوس میں اراکین ، ملازمین اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے نادرا کے ایگزیکٹو سینٹر پر نارمل فیس کے ساتھ بغیر سم والے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈز نہیں بنائے جاتے۔رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایگزیکٹو سینٹرکے عملے کا کہنا ہے کہ مذکورہ سینٹر پر سم والے شناختی کارڈز 400 روپے کی نارمل فیس کے عوض بنائے جاتے تھے۔ عملے نے بتایا کہ گزشتہ روز تک سینیٹر میں سم والے کارڈز بنائے جاتے تھے لیکن اب ان کا اجراءبھی بند کردیا گیا ہے۔ عملے کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ ایک ایگزیکٹو سینٹر ہے اس لئے یہاں سے اب 800 روپے کی دو گنا فیس کے عوض ہی کارڈز کا اجرا کیا جائے گا۔

اس عملے کے مطابق رواں برس 31 دسمبر کے بعد نادرا کے کسی بھی سینٹر سے بغیر سم والے کارڈ کا اجرا نہیں ہوگا اور اس پالیسی کا اعلان جلد ہی کردیا جائے گا۔ ایگزیکٹو سنٹر کے عملے نے مزید بتایا کہ پارلیمنٹ کی عمارت میں موجود نادرا دفتر نے بغیر سم والے یا نارمل شناختی کارڈز کا اجراءپہلے ہی بند کررکھا ہے۔ عملے کا کہنا ہے کہ چونکہ اس سینٹر کی آمدن بہت کم ہے لہٰذا اس سینٹر سے محض سم والے سمارٹ کارڈز جاری کئے جاتے ہیں جن کی فیس بھی دو گنا ہوتی ہے ۔ صرف سمارٹ کارڈز کے اجرا کا مقصد اس سنٹر کے اخراجات پورے کران بھی ہے۔

 

 


ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ کو فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کو استعمال کرنا اچھا لگتا ہے ؟ مگر اس میں موجود تصاویر کو کسی جگہ سیو کرنا بہت مشکل کام لگتا ہے؟

اگر ہاں تو اب اس مشکل کا سامنا نہیں ہوگا کیونکہ انسٹاگرام نے اپنے صارفین کے لیے تصاویر اور ویڈیوز بعد میں دیکھنے کے لیے سیو کا آپشن متعارف کرا دیا ہے۔

اس فیچر کے ذریعے آپ دیگر افراد کی پوسٹس کو بک مارک کرکے بعد میں کسی وقت دیکھ سکتے ہیں۔

بدھ کو انسٹاگرام میں ہونے والی اپ ڈیٹ کے بعد ایک بک مارک بٹن ہر انسٹاگرام فوٹو کے نیچے نظر آنے لگا ہے۔

آپ اس پر کلک کرکے پوسٹ کو سیو کرکے اس گیلری میں بھیج دیں جہاں صرف آپ ہی کسی بھی وقت اسے دیکھ سکتے ہیں۔

انسٹا گرام کے مطابق یہ فیچر ان افراد کے لیے ہے جو فوٹوز کو سرچ کرنے کے عادی ہوتے ہیں مگر وقت کی کمی کے باعث اکثر تفصیل سے کسی پوسٹ کو دیکھ نہیں پاتے۔

اس محفوظ کی جانے والی تصاویر اور ویڈیوز کے لیے صرف ایک ہی فولڈرہوگا تو جو کچھ بھی سیو کریں گے وہ ایک جگہ ہی جمع ہوگا۔

مگر یہ یقیناً مختلف انسٹاگرام کے لنکس کی ٹیکسٹ فائل کو بنانے سے زیادہ آسان ہے۔

اس سے قبل انسٹاگرام نے اپنی ایپ میں اسٹوریز، لائیو ویڈیوز اور دیگر فیچرز بھی حالیہ مہینوں کے دوران متعارف کرائے ہیں جس کا مقصد اسنیپ چیٹ کے مقابلے میں خود کو آگے رکھنا ہے۔

انسٹاگرام صارفین ویڈیو ریکارڈ کرتے ہوئے اسے زوم بھی کرسکتے ہیں جس کے لیے ویڈیو ریکارڈ بٹن کو دبا کر رکھتے ہوئے انگلی کو اسکرین پر سلائیڈ کرنا ہوتا ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(راولپنڈی)پاک فوج میں بڑے پیمانے پر تقرریاں اور تبادلے ہوئے ہیں جس کے تحت میجر جنرل آصف غفور کو ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات کردیا گیا ہے،وہ ابھی سوات میں ایک ڈویژن کو کمانڈ کر رہے ہیں ۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میجر جنرل آصف غفور ڈی جی آئی ایس پی آر تعینات کیا گیا ہے۔میجر جنرل عبد اللہ ڈوگر کو کمانڈنٹ پی ایم اے ،میجر جنرل عدنان کو جی او سی لاہور ،میجر جنرل ظفر اللہ خان کو جی او سی پنو عاقل ،میجر جنرل فدا ملک کو جی ایچ کیو میں ڈی جی لاجسٹکس ،میجر جنرل نادر خان کو جی ایچ کیو میں ڈی جی پی ایس اینڈ پی ایم اور میجر جنرل ظفر اقبال کو جی او سی آرمرڈ گوجرانوالہ تعینات کردیا گیا ہے ۔

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں پاکستان کے پہلے ٹرانسپلانٹ سینٹر کا افتتاح کردیا گیا۔

مرحوم سلیمان داؤد کے نام سے قائم کیے جانے والے اس 14 منزلہ سینٹر میں ایک ہی چھت تلے ٹرانسپلانٹ کی تمام سہولیات موجود ہیں۔

اس خصوصی سینٹر کو 4 سال کے عرصے میں 15 لاکھ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔

اعضاء ٹرانسپلانٹ کرنے والے سعودی سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر فیصل شاہین نے ایس آئی یو ٹی کے اس خصوصی سینٹر کے افتتاح کے موقع پر ڈاکٹر ادیب رضوی اور ان کی ٹیم کو جدید سہولیات سے آراستہ شعبے کے قیام پر سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ہر معاملے میں ادارے کی حمایت جاری رکھیں گے۔

سعودی عرب سے پاکستان پہنچنے والے پروفیسر فیصل شاہین نے شعبے کا باقاعدہ افتتاح کیا۔

اس موقع پر انھوں نے اعضاء کے عطیات کے حوالے سے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک میں یہ کام کامیابی سے جاری ہے اور ان سرگرمیوں کو مزید وسعت دینے اور سہولیات میں اضافے کے ساتھ ساتھ اعضاء عطیہ کرنے کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں دماغی اموات کا ہونا عام ہے، ٹرانسپلانٹ سینٹر میں موجود اسٹاف ایسی اموات پر نظر رکھتا ہے، وہاں اعضاء کے عطیات کی کوئی مخالفت نہیں کیونکہ اس کی حمایت میں فتویٰ موجود ہے۔

اس موقع پر ایس آئی یو ٹی کی بورڈ آف گورنرز کی رکن اور صحافی زبیدہ مصطفیٰ نے ایس آئی یو ٹی کے ٹرسٹیز، اسٹاف اور شعبے کے تمام ارکان کی جانب سے سلیمان داؤد کے اہلخانہ کا شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان افراد کی قائم کردہ اس مثال کی معاشرے کے دیگر حلقوں کو بھی تقلید کرنی چاہیئے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ صحت کی سہولیات حاصل کرسکیں۔

زبیدہ مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ سلیمان داؤد فیملی کے عطیات ہی ایس آئی یو ٹی کے اعتماد کی وجہ ہیں۔

انہوں نے ڈاکٹر ادیب رضوی کے جوش و جذبے کو بھی سراہا جس کے باعث ایس آئی یو ٹی اور ٹرانسپلانٹ کے شعبے کا قیام یقینی ہوسکا اور پاکستان میں طب اور صحت کے شعبے میں یہ تاریخی کامیابی ممکن ہوئی۔

اپنے مختصر خطاب میں ڈاکٹر ادیب رضوی کا کہنا تھا کہ وہ ایس آئی یو ٹی اور بالخصوص 100 اسٹیشن ڈائیلاسز یونٹ اور بہترین سہولیات سے آراستہ اونکولوجی وارڈ کے لیے سلیمان داؤد کی مالی معاونت کے شکرگزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سلیمان داؤد کا خاندان ملک میں صحت کے شعبے کو لاحق مسائل سے اچھی طرح واقف ہے اور جب کبھی ایس آئی یو ٹی کو ضرورت پڑی انہوں نے اپنی مدد ادارے کو فراہم کی۔

ڈاکٹر ادیب رضوی کا مزید کہنا تھا کہ نیا قائم ہونے والا سینٹر مستقبل میں ٹرانسپلانٹیشن کی راہ میں حائل چیلنجز سے نمٹنے میں اہم ثابت ہوگا اور ایس آئی یو ٹی کی کارکردگی اور سہولیات کو مزید بہتر بنانے کا سبب بنے گا۔

اس موقع پر ایس آئی یو ٹی کے بورڈ آف گورنرز کے ارکان ڈاکٹر ہارون احمد اور لیلیٰ سرفراز بھی موجود تھیں۔

2 لاکھ 50ہزار مربع فٹ کے رقبے پر پھیلے، 100 بستروں کے ٹرانسپلانٹ سینٹر میں انتہائی نگہداشت کے یونٹس، ٹرانسپلانٹ وارڈز، پری ٹرانسپلانٹ یونٹ، عطیات وارڈ، ریڈیولوجی سیکشن، جدید سہولیات سے آراستہ آپریشن تھیٹر، لیبارٹری اور ری ہیبلیٹیشن سینٹر بھی موجود ہے۔

یہ شعبہ نہ صرف ڈیزائن بلکہ طبی سہولیات کے حوالے سے بھی جدت سے ہم آہنگ ہے جہاں ایک سے زائد اعضاء کا ٹرانسپلانٹ ممکن ہوسکے گا جن میں جگر، آنتیں، لبلبہ، بون میرو اور آنکھ کا قرنیہ شامل ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) اگر آپ فیس بک پر ویڈیوز کی بھرمار سے پریشان تھے تو اب ٹوئٹر پر بھی بے تحاشا لائیو ویڈیوز کے لیے تیار ہوجائیں۔

جی ہاں پیری اسکوپ کو خریدنے کے ایک سال بعد ٹوئٹر نے آخر کار لائیو اسٹریمنگ کو اپنی ایپ کا باقاعدہ حصہ بنالیا۔

58516e3bd2836

 

اب ٹوئٹر پر آپ لائیو ویڈیوز نشر کرسکتے ہیں اور اس کے لیے پیری اسکوپ کھولنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

ٹوئٹر کی آئی او ایس اور اینڈرائیڈ ایپس پر کمپوز ٹوئیٹ بٹن کو ہٹ کرنے پر آپ کے سامنے فوٹوز اور ویڈیو کے ساتھ اب لائیو کا آپشن بھی آئے گا۔

لائیو کو کلک کرنے پر ایک نئی پیری اسکوپ اسٹریم ٹوئٹر میں اس طرح کام کرنے لگے گی جس طرح وہ اپنی ایپ میں کرتی ہے جبکہ ٹوئٹر پر چلائی جانے والی لائیو ویڈیوز پیری اسکوپ میں بھی دیکھی جاسکیں گی۔

یہ لائیو ویڈیو 'پاورڈ بائی پیری اسکوپ' ہی ہوگی جس میں آپ کو لائیو جانے سے پہلے کیپشن شامل کرنا ہوگا جس کے بعد رجسٹرڈ صارفین اس پر کمنٹس اور لائیکس وغیرہ کرسکیں گے۔

اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ یہ ٹوئٹر کی جانب سے فیس بک لائیو کی بڑھتی ہوئی مقبولیت پر ظاہر کیے جانے والا ردعمل ہے۔

ٹوئٹر کے مطابق دونوں ایپس کے امتزاج سے لوگوں کو ٹوئٹر صارفین تک رسائی میں مدد مل سکے گی کیونکہ بیشتر افراد کے پاس پیری اسکوپ میں آڈینس گراف تیار کرنے کا وقت نہیں ہوتا مگر ٹوئٹر پر یہ کام وہ برسوں سے کررہے ہوتے ہیں۔

ٹوئٹر کا کہنا تھا کہ پیری اسکوپ اپنی جگہ موجود رہے گی جہاں اس کا مواد سرچ اور دریافت کیا جاسکے گا۔

تاہم اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ پیری اسکوپ کب تک خودمختار ایپ رہ سکے گی کیونکہ ہم وائن کا حال دیکھ چکے ہیں جسے اب ٹوئٹر میں ہی ضم کردیا گیا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)معروف نعت خوان جنید جمشید کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 7دسمبر کو حویلیاں کے مقام پر پی آئی اے طیارہ حادثے کا شکار بننے والے نعت خواں جنید جمشید کی نماز جنازہ معین خان اکیڈمی گراﺅنڈ کراچی میں اد اکر دی گئی ہے اور اب انکی تدفین دارالعلوم کورنگی قبرستان میں ہو گئی ۔جنید جمشید کا جسد خاکی قومی پرچم میں لپٹا ہوا تھا ۔

نمازجنازہ مولانا طارق جمیل نے ادا کرائی جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار،سابق کرکٹر انضمام الحق ، سعید انور ،محمد یوسف ، محمد حفیظ ، پاک سر زمین پارٹی کے رہنماڈاکٹر صغیر ،جماعت اسلامی کے حافظ نعیم ، اداکار سعود ، مرحوم کے بھائی ہمایوں جمشید، اہل خانہ ، دوست احباب ، سیاسی او ر سماجی شخصیات کے علاوہ شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ جنید جمشید نے اپنے بھائی ہمایوں جمشید سے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ انہیں دارالعلوم کورنگی قبرستان میں دفن کیا جائے

 

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ کراچی)محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کی بزنس،مینجمنٹ،اکنامکس اور تعلیم پر دوسری تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس جمعہ 16 دسمبر سے یونیورسٹی کیمپس شارع فیصل،کراچی میں شروع ہوگی جس کا تھیم بزنس اور مینجمنٹ عالمی تنا ظر میں رکھا گیا ہے۔

کانفرنس کے سیکریٹری اور یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر غلام محمد کے مطابق کانفرنس کے انعقاد کا مقصدتحقیق کرنے والوں، ماہرین تعلیم،تحقیق کرنے والے پریکٹشنرز کو تحقیقی کام پیش کرنے ،ریسرچ ورک اور کیس اسٹڈیز کے ضمن میں ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے دوران تقریباً 30 نیشنل اور انٹر نیشنل یونیورسٹیوں کے 154 اسکالرز کے تحقیقی مقالے پیش کیے جائیں گے ۔محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کرینگے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر مہمان خصوصی ہونگے ۔

کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے دیگر مقررین میں یونیورسٹی آف ملایا،ملائیشیا کے پروفیسر ڈاکٹر راجہ راسیح اور آئی بی اے سکھر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر نثار احمد صدیقی شامل ہیں۔ڈائریکٹر پرائیڈ، ملا ئیشیا ڈاکٹر نواز ناگھوائی اور یونیورسٹی کالج بحرین کے ڈاکٹر سلمان امیر ہدایت کانفرنس کے دیگر اہم مقررین میں شامل ہیں۔

کانفرنس میں وفاقی ایوان تجارت و صنعت، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، کاٹی، سائٹ ایسوسی ایشن،پاکستان کرنسی ایکسچینج ایسوسی ایشن،آٹو موبائل ایسوسی ایشن اور دیگر ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے نمائندوں کے علاوہ سی ای اوحبیب میٹرو پولیٹن بینک شرکت کریں گے ۔واضح رہے کہ اس تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد یونیورسٹی آف ملایا،ملائیشیا کے اشتراک سے کیا گیا ہے ۔

 

 

ایمز ٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنسدانوں نے ایک ایسی مچھلی دریافت کرلی ہے جو انتہائی زہریلے ماحول میں بھی آسانی سے زندہ رہ سکتی ہے۔

’’مڈ منو‘‘ یا ’’کل فش‘‘ کہلانے والی یہ مچھلی امریکہ کے مشرقی ساحل (ایسٹ کوسٹ) کے قریب سمندر میں پائی جاتی ہے اور اس نے خود کو تبدیل کرکے اس قابل بنالیا ہے کہ یہ 8000 گنا زیادہ زہر آسانی سے برداشت کرجاتی ہے۔ یعنی اتنا زہر جو ایک ہزار سے زیادہ دوسری مچھلیوں کو ہلاک کرنے کےلئے کافی ہوتا ہے، وہ اس مچھلی پر اثرانداز نہیں ہو پاتا۔

نیو جرسی میں نیو آرک کا ساحلی علاقہ پچھلے کئی سال سے خطرناک اور زہریلے فضلے کی آماجگاہ بنا ہوا ہے جہاں سے ہر سال دریائے الزبتھ کے راستے ہزاروں ٹن زہریلا مواد سمندر میں پھینکا جاتا ہے۔ چھوٹی جسامت اور خوبصورت، چمک دار رنگوں والی یہ ’’کل فش‘‘ اسی ساحل کے نزدیک سمندر کی پٹی میں پائی جاتی ہے اور گھریلو ایکویریئمز میں آرائش کےلئے پالی جاتی ہے جبکہ ماحولیاتی جائزے میں خصوصی اہمیت بھی رکھتی ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ڈیوس کے ماحولیات داں اینڈریو وائٹ ہیڈ اور ان کے ساتھیوں نے نیو آرک سے متصل سمندر سے اس قسم کی 400 مچھلیاں پکڑیں اور جائزہ لیا کہ لمبے عرصے تک زہر آلود ماحول میں رہنے کی وجہ سے ان پر کیا اثرات پڑے ہیں۔

وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ ان مچھلیوں میں قدرتی طور پر ایسی تبدیلیاں واقع ہوچکی ہیں جن کی بدولت یہ عام حالات کی نسبت 8000 (آٹھ ہزار) گنا زیادہ زہریلے پانی میں آسانی سے زندہ رہ سکتی ہیں جبکہ یہ تمام زہریلے مادے وہ ہیں جو مختلف کارخانوں اور فیکٹریوں سے فضلے کی صورت میں نکل کر مسلسل سمندر میں پہنچ رہے ہیں۔