منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ سندھ) سندھ ہائی کورٹ نے ترکش اسٹاف کی ملک بدری کا وزارت داخلہ کا حکم معطل کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ترک اسکولز کے ترکش اسٹاف کو ملک چھوڑنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے فریقین کے دلائل سنے اور وزارت داخلہ کے حکم کو معطل کرتے ہوئے وزارت داخلہ کا 11نومبر کا ویزوں میں توسیع سے انکار کا فیصلہ بھی معطل کر دیا ۔

عدالت نے اٹارنی جنرل اور وزارت داخلہ سے 13نومبر تک جواب طلب کر تے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔یاد رہے وزارت داخلہ نے گزشتہ ماہ ترک صدر کی آمد سے دو روز قبل پاک ترک آرگنائزیشن کے ترک سٹاف کو ملک بدری کا حکم دیا تھا ۔

 

 

ایمزٹی وی(سوات)چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان ک نے سوات میں 84 میگاواٹ بجلی منصوبے کا افتتاح کردیا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھاکہ خوشی ہے کہ 84 میگا واٹ کا پروگرام شروع کر رہے ہیں، اتنا بڑا پروجیکٹ کسی صوبائی حکومت نے شروع نہیں کیا جب کہ 72 سرمایہ کاروں نے خیبر پختونخوا میں 6 پاور پروجیکٹ کے لیے بڈنگ کی ہے، 150 پن بجلی گھر بنالیے ہیں اگلے سال تک مزید بنائیں گے اور 10 لاکھ لوگوں کو بجلی فراہم کریں گے، خیبرپختونخوا میں شروع ہونے والے منصوبوں سے صوبے میں انقلاب آئے گا اور صوبے کے اسپتال پورے ملک کے لیے مثال بنیں گے، خیبر پختونخوا میں 34 ہزار بچے نجی سے سرکاری اسکولوں میں گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف احتجاج ہمارا حق تھا اور جب بھی اقتدار میں آئے 90 روز میں بڑی کرپشن ختم کردیں گے کیونکہ کرپشن معاشرے کا کینسر ہے جو ملک کوتباہ کررہی ہے، کرپشن کے باعث کوئی سرمایہ کار پاکستان نہیں آتا جب کہ حکومت ایماندار ہو تو سرمایہ کاری آئے گی لیکن (ن) لیگ صرف اشتہاروں میں ترقی کررہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پانامہ میں اربوں روپے کے اثاثے ہیں لیکن ان کو کوئی نہیں پکڑتا لیکن اگر غریب چھوٹی سی چوری کرے تو اس کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، یہ ظلم کا نظام ہے اس سے قومیں تباہ ہوئیں لہذا ہم نے قانون بنانا ہے تاکہ بڑے بڑے ڈاکوؤں کو پکڑ کر جیل میں ڈالیں

۔ان کا کہنا تھا کہ چئیرمین نیب چھوٹے چھوٹے پٹواریوں کو پکڑتا ہے لیکن نواز شریف پر 13 مقدمات کے باوجود نہیں پکڑتا، انہیں شرم آنی چاہیے اور چئیر مین نیب کو ہی سب سے پہلے جیل میں ڈالنا چاہیے، چئیرمین ایف بی آر بھی کرپٹ آدمی ہے ہر مہینے 25 کروڑ دبئی بھجواتا ہے، تمام ریاستی ادارے شریف خاندان کے غلام بن گئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس میں سفارش پر بھرتیاں ہوتی ہیں اور آئی جی پنجاب شہباز شریف کے پاؤں میں بیٹھا ہوتا ہے، پنجاب پولیس کو شریف خاندان کی نوکر بنادیا گیا ہے وہاں جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں، مجھ پر بھی 3،4 مقدمات بنادیے گئے ہیں تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا لہذا غیر قانونی کام کروائیں گے تو پولیس کیسے چلے گی تاہم خیبرپختونخوا پولیس کی ہر جگہ تعریف ہوتی ہے جس پر فخرہے۔

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) فلورملز مالکان نے حکومت سندھ کی منظوری سے صوبے میں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن ساؤتھ زون کے چیئرمین چوہدری ناصرعبداللہ نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے گزشتہ ماہ گندم اورآٹے کی قیمتیں کم کی تھیں۔

جس سے یہاں زائدقیمتوں کے باعث پنجاب سے گندم و آٹے کی ترسیل بڑھنے کا خطرہ تھا، اس تناظر میں ایسوسی ایشن کے بات کرنے پر محکمہ خوراک سندھ نے بدھ کو گندم کی قیمت 25روپے کمی کر کے 3275 سے گھٹا کر 3250 فی 100 کلوگرام بوری کردی، فیصلے کے بعد سندھ بھرکی فلورملز نے آٹے کی قیمت گھٹا کر 1910 روپے فی 50 کلو بوری، 10کلو تھیلے کی قیمت 387 روپے، میدہ 1985 روپے فی 50 کلوبوری اور فائن آٹا بوری کی قیمت 1985 روپے 50 کلوبوری کردی۔

چوہدری ناصرعبداللہ نے بتایا کہ محکمہ خوراک سندھ کے اس دانشمندانہ فیصلے سے پنجاب سے گندم وآٹے کی ترسیل کے خطرات ٹل گئے اور سندھ کے سرکاری گوداموں سے بھی گندم کا اخراج بڑھے گا، فی الوقت سرکاری گوداموں میں 10 لاکھ ٹن گندم موجود ہے جس میں سے 15 مارچ2017 کو نئے سیزن آنے تک5 لاکھ ٹن گندم اٹھا لی جائے گی، اس طرح نئے سیزن کی آمد تک سندھ کے سرکاری گوداموں میں4 تا5 لاکھ ٹن گندم بچے گی۔

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) کیلیفورنیا کی ایک طالبعلم نے ایسی بیٹری تیار کرلی ہے جو 400 سالوں تک چل سکتی ہے۔ حادثاتی طور پر ہونے والی اس ایجاد نے دنیا بھر کے سائنسدانوں کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کیلیفورنیا یونیورسٹی کی طالبہ مایا لی تھائی پی ایچ ڈی کررہی ہیں اور وہ اپنی ٹیم کے ساتھ عام ریچارج ایبل بیٹریوں میں استعمال کیلئے بہتر نینو وائرز ڈیزائن کرنے کی کوشش کررہی تھیں۔ مایالی تھائی اور ان کی ٹیم اپنے مقصد کے حصول کیلئے سونے سے بنے نینو وائرز کو سپیشل الیکٹرو لیٹ جیل میں ایمبیڈ کر رہی تھیں۔ وہ اپنے مقصد میں تو کامیاب نہ ہو سکیں البتہ اسی دوران انہوں نے ایسی بیٹری ایجاد کر ڈالی جو 400 سال تک چل سکتی ہے۔

انہوں نے اس بیٹری پر تجربات کئے تو ہر کوئی دنگ رہ گیا کیونکہ اسے 3 ماہ تک 2 لاکھ چارج سائیکلز دئیے گئے لیکن اس کے باوجود یہ بالکل ٹھیک کام کرتی رہی اور اس کی کارکردگی میں ذرا برابر بھی فرق نہ آیا۔ ماہرین کے مطابق یہ بیٹری ایک عام سمارٹ فون یا لیپ ٹاپ کو 400 سال تک پاور دے سکتی ہے۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کے کیمسٹری فیکلٹی کے سربراہ رینالڈ پینر نے اس ایجاد کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ” عام طور پر بیٹریوں کی کارکردگی 6 یا 6 ہزار چارج سائیکلز کے بعد تنزلی کا شکار ہوجاتی ہے یا زیادہ سے زیادہ سات ہزار چارج اس کے لیے کافی ثابت ہوتے ہیں۔“

سائنسدان ابھی تک یہ جاننے سے قاصر ہیں کہ جیل اور سونے کی تاروں کے امتزاج سے ایک سپر بیٹری کیسے تیار ہو گئی، مگر چونکہ سونا ایک بہت مہنگی دھات ہے اس لئے سائنسدانوں نے اس کی متبادل سستی دھات کی تلاش شروع کر دی ہے جو مذکورہ بیٹری کی تیاری میں کام آ سکے۔

یہ بیٹری کب صارفین کے استعمال کیلئے پیش کی سکے گی، اس حوالے سے ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ سمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں کیلئے بھی بیٹری کی کارکردگی ایک اہم مسئلہ رہی ہے اس لئے اس بیٹری کو جلد از جلد مارکیٹ میں لانے کی بھرپور کوشش کی جائے گی اور شائد آئندہ چند سالوں میں ہی یہ ممکن بھی ہو جائے۔

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت) محکمہ لائیوسٹاک کے ڈائریکٹر ڈاکٹر معصوم شاہ نے انکشاف کیاکہ ملک ٹیسٹنگ لیبارٹری میں دودھ کے نمونوں کامعائنہ کیاگیاتودودھ میں یوریااورفارمولین کیمیکلزکی ملاوٹ پائی گئی۔

جس کی وجہ سے جگر اور گردوں کی بیماریاں عام ہورہی ہیں۔

زرائع کے مطابق ڈاکٹرمعصوم شاہ کاکہناتھاکہ محکمہ لائیو سٹاک نے مختلف علاقوں سےدودھ کے نمونے حاصل کیے جس کے بعد انکشاف ہوا کہ نہ صرف ملاوٹ کی جارہی ہے بلکہ ڈیٹرجنٹ اوردیگرکیمیکلزسے مصنوعی دودھ بھی بنایاجارہاہے۔

اُنہوں نے بتایاکہ خیبرپختونخوا میں آنے والے دودھ کے معائنے کے لیے موٹروے،جی ٹی روڈپرچیک پوائنٹس بنائینگے تاکہ شہریوں تک پہنچنے سے قبل ہی مضر صحت دودھ پکڑاجاسکے ۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کی ملکیت نیسکول لمیٹڈ اور نیلسن انٹرپرائزز کے بعد اب ایک تیسری آف شورکمپنی کومبرگروپ بھی سامنے آگئی ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاناماکیس میں اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں شریف فیملی نے دومتضاد ڈیڈز جمع کرائیں جہاں مریم صفدر اپنے بھائی کی کمپنی کی ٹرسٹی ہیں اور 2فروری 2006ءکو مریم صفدر نے دونوں کمپنیوں نیسکول اور نیلسن کی ٹرسٹی کے طورپر معاہدے پر دستخط کیے ،اسی دن مریم صفدر نے اپنے بھائی کیساتھ ایک اور کمپنی کومبرگروپ کیلئے بھی اسی طرح کے معاہدے پر دستخط کیے جس کے 49فیصد شیئرز کا مالک ان کابھائی تھا۔

آئندہ 6دسمبر کوہونیوالی سماعت میں یہ تیسری کمپنی پاکستان تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کے دلائل کا مرکز ہوسکتی ہے ۔ دوہفتہ کے وقفے کے بعد بدھ کو ہونیوالی سماعت میں پاکستان تحریک انصاف نے اپنے موقف میں 10سوالات اٹھائے تھے جبکہ کچھ ججوں نے ریمارکس دیئے تھے کہ شریف فیملی آف شورکمپنیوں کی ملکیت کے بارے میں شواہد چھپارہی ہے کیونکہ ان کے جواب میں کچھ ضروری دستاویزات تاحال موجودنہیں۔

سماعت کے دوران عدالت نے 1994ءمیں نیلسن اور نیسکول کی شیئرہولڈ کمپنی منرواآفیسر لمیٹڈ کے مالک کے بارے میں معلومات چھپانے پر بھی حیرت کا اظہار کیا اور جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ بینچ سے یہ معلومات کیوں چھپائی گئیں۔

 

 


ایمزٹی وی(تعلیم/ لاہور)پنجاب کی7جامعات کے وائس چانسلرز کی ملا زمت بھی خطرے میں پڑ گئی۔ لاہور ہائیکورٹ کی جا نب سے یونیورسٹیز ترمیمی ایکٹ2012کو کالعدم قرار دینے کے بعد 7یونیورسٹیاں وائس چانسلرز سے محروم ہوجائیں گی۔

سال2016کے آغاز میں یونیورسٹیز ترمیمی ایکٹ2012کے مطابق پنجاب گورنمنٹ کی جانب سے محکمہ ہائر ایجوکیشن اور پنجاب ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے سرچ کمیٹی نے ملتان کی ایک اور لاہور کی تین بڑی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے امیدواروں سے انٹرویوز کرکے سمری وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کی تھی جس کے دوران ہائیکورٹ میں اس اقدام اور طریقہ کار کو چیلنج کردیا گیا تھا جس پر لاہور ہائیکورٹ نے چار یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کیلئے دوبارہ اشتہار دینے کے احکامات جاری کرتے ہوئے یونیورسٹیز ترمیمی ایکٹ2012کو بھی کالعدم قرار دیدیا ہے ۔

عدالتی فیصلہ سے مذکورہ چار یونیورسٹیوں کے نامزد وائس چانسلرز کے علاوہ پنجاب کی سات یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز بھی متاثر ہوئے ہیں کیونکہ ان سات یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کا تقرر بھی ترمیمی بل کے مطابق کیا گیا تھا ان یونیورسٹیوں میں یو ای ٹی لاہور، جی سی یونیورسٹی لاہور، یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاہور، گجرات یونیورسٹی ، یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل ہیلتھ سائنسز لاہور ،فاطمہ جناح یونیورسٹی راولپنڈی اور بہائو الدین زکریا یونیورسٹی ملتان شامل ہیں جن کے وائس چانسلرز کی ملازمت اس ترمیمی ایکٹ2012کے کالعدم ہونے پر خطرے میں پڑ گئی ہے -

 


ایمزٹی وی(تعلیم)لمز نے متوقع امیدواروں کیلئے یونیورسٹی میں داخلہ سے متعلق رہنمائی کیلئے اوپن ڈے کا اہتمام کیا ہے ۔

اوپن ڈے کا انعقاد پاکستان کے تین شہروں اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں 3، 4 اور11 دسمبر کو بالترتیب کیا جائے گا۔

اوپن ڈے کے انعقاد کا بنیادی مقصد متوقع طالب علموں کو لمزمیں پڑھائے جانے والے پروگراموں سے متعلق مکمل تفصیلات سے آگاہ کرنا ہے ۔

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) لندن یونیورسٹی آف برسٹل، برطانیہ کے سائنسدانوں نے ایٹمی فضلے کو مصنوعی ہیرے میں بند کرکے 100 سال تک چارج رہنے والی بیٹری کے طور پر استعمال کرنے کا انوکھا عملی مظاہرہ کیا ہے۔

یہ ایجاد اس لحاظ سے منفرد ہے کیونکہ تابکار ایٹمی فضلے کی تلفی ایک بڑا دردِ سر بنی ہوئی ہے۔ اس وقت بھی دنیا بھر میں ہزاروں ٹن تابکار فضلہ موجود ہے جسے تلف کرنے کا کوئی کم خرچ طریقہ فی الحال ہمارے پاس نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ

اسے زمین کی بہت زیادہ گہرائی میں انتہائی محفوظ جگہوں پر دفن کرنا پڑتا ہے جس پر بہت زیادہ اخراجات آتے ہیں مگر یہ لاگت برداشت کرنا امیر اور ترقی یافتہ ممالک کے لیے بھی بہت مشکل ہے۔

 

موجودہ صورتِ حال یہ ہے کہ دنیا کے 30 ممالک میں 444 ایٹمی بجلی گھر (نیوکلیئر ری ایکٹرز) کام کررہے ہیں جب کہ 15 ملکوں میں مزید 63 نئے ایٹمی بجلی گھروں کی تعمیر جاری ہے یعنی تابکار فضلہ نہ صرف بڑھ رہا ہے بلکہ اس

میں اضافے کی رفتار مزید بڑھنے کا بھرپور امکان بھی ہے۔

سائنسندانوں کی تیار کردہ تابکار بیٹری (جس کے پروٹوٹائپ میں تابکار ’’نکل 63‘‘ پر مشتمل مصنوعی ہیرا استعمال کیا گیا ہے) اس ضمن میں دُہرے فائدے کی حامل ہوسکتی ہے۔ اوّل یہ تابکار فضلے کو ٹھکانے لگانے کا محفوظ طریقہ ہے اور دوم اس سے توانائی کی بڑھتی ہوئی ضرورت پوری کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ البتہ تابکار نکل کے ہیرے والی اس بیٹری میں توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت ’’صرف‘‘ 100 سال بعد نصف رہ جائے گی۔

radioactive battery 03 1480571327

 

100 سال تک چارج رہنے کا راز:

تابکار ایٹموں کے مرکزے (نیوکلیائی) غیر قیام پذیر ہوتے ہیں اور اسی لیے ان میں مسلسل ٹوٹ پھوٹ کا عمل بھی جاری رہتا ہے جس کی بدولت وہ خود کو قیام پذیر اور غیر تابکار عناصر میں تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ اسی لیے کسی تابکارعنصر کے ایٹموں کی تعداد بتدریج کم ہوتی رہتی ہے اور ایک خاص مدت کے بعد اس عنصر کے نمونے میں تابکار ایٹموں کی تعداد نصف رہ جاتی ہے جسے اس عنصر کی ’’نصف عمر‘‘ (ہاف لائف) بھی کہا جاتا ہے، نکل 63 کی نصف عمر 100 سال ہے۔ البتہ اسی دوران وہ حرارت کی شکل میں بھی توانائی خارج کرتے ہیں جسے ’’انحطاطی حرارت‘‘ (decay heat) کہا جاتا ہے اور جیسے جیسے کسی عنصر کے نمونے میں تابکار ایٹموں کی تعداد کم ہوتی جاتی ہے ویسے ویسے خارج ہونے والی یہ حرارت بھی کم ہوتی چلی جاتی ہے۔ یہاں تک کہ اس عنصر کی نصف عمر پوری ہونے پر وہ حرارت آدھی رہ جاتی ہے۔ سو سال تک ’’چارج‘‘ رہنے والی بیٹری کا راز بھی یہی ہے۔

 

667239 radioactivebatteryx 1480571176 362 640x480

 

ہیروں کے قیدی:

انحطاطی حرارت سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ تابکاری کے مضر اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے اسکاٹ اور سائنسدانوں نے فیصلہ کیا کہ تابکار مادّوں کی معمولی مقداروں کو کاربن پر مشتمل مصنوعی ہیروں میں بند کردیا جائے۔ اس سے یہ فائدہ ہوگا کہ کم مقدار والے تابکار مادّے سے خارج ہونے والی خطرناک شعاعیں ہیرے کے اندر ہی دوبارہ جذب ہوجائیں گی جب کہ صرف حرارت ہی باہر نکل سکے گی۔ یعنی ایسے ہیروں کو توانائی حاصل کرنے میں بہ آسانی استعمال کیا جاسکے گا۔

اس تصور کی حقیقت اور افادیت ثابت کرنے کے لیے ماہرین کی اس ٹیم نے ابتدائی طور پر تابکار ’’نکل 63‘‘ کا انتخاب کیا جسے مصنوعی ہیرے میں بند کرنے کے بعد پروٹوٹائپ بیٹری کے طور پر اس کا کامیاب تجربہ بھی کرلیا گیا۔ لیکن یہ تو صرف ابتدائی تجربہ تھا ورنہ ان کا اصل ہدف تو اس سے بھی کہیں زیادہ عرصے تک چارج رہنے والی بیٹریاں تیار کرنا ہے اور ان کی آئندہ کوششیں اسی بارے میں ہوں گی۔

 

radioactive battery 02 1480571326

 

 

ہزاروں سال تک چارج رہنے والی بیٹری:

بات عجیب لگتی ہے لیکن حقیقت ہے کہ تابکار ’’کاربن 14‘‘ کی نصف عمر 5730 سال ہے۔ (یہ وہی کاربن ہے جس سے ’’ریڈیو کاربن ڈیٹنگ‘‘ نامی تکنیک میں آثارِ قدیمہ کی عمر معلوم کی جاتی ہے۔) یعنی اگر اسی اصول پر عمل کرتے ہوئے، تابکار کاربن استعمال کرنے والی بیٹری تیار کرلی جائے تو اس کی چارجنگ 5730 سال کے بعد آدھی ہوگی۔

ایٹمی بجلی گھروں کے تابکار فضلے میں ’’کاربن 14‘‘ کی بھی کوئی کمی نہیں کیونکہ آج سے تقریباً 40 سال پہلے تک ایٹمی بجلی گھروں میں گریفائٹ (کاربن کی بہروپی شکل) کی سلاخیں نیوٹرون جذب کرنے کے لیے (موڈیریٹر کے طور پر) استعمال کی جاتی تھیں۔ نیوٹرون جذب کرنے سے پہلے یہ عام اور غیر تابکار ’’کاربن 12‘‘ پر مشتمل ہوتی تھیں لیکن نیوٹرون جذب کرنے کے نتیجے میں وہ کاربن 14 میں تبدیل ہوجایا کرتی تھیں۔

دنیا کے کئی ملکوں میں اس وقت ایٹمی بجلی گھروں کے تابکار فضلے میں لاکھوں ٹن کاربن 14 کی دیوقامت سلاخیں بھی شامل ہیں۔ اگر صرف برطانیہ کی بات کریں تو وہاں کاربن 14 والے بلاکوں کا مجموعی وزن 95000 ٹن سے زیادہ ہے

جو آج تک اپنی محفوظ تلفی کے منتظر ہیں۔

radioactive battery 04 1480571329

 

 

دلچسپی کی بات یہ ہے کہ عام بیٹریوں سے 700 جول فی گرام کے حساب سے توانائی خارج ہوتی ہے اور چھوٹی ٹارچ میں عام استعمال ہونے والی ڈبل اے (AA) بیٹری اس شرح پر صرف 24 گھنٹے میں مکمل ڈسچارج ہوجاتی ہے۔ اس کے برعکس کاربن 14 سے نکلنے والی انحطاطی حرارت صرف 15 جول فی گرام ضرور ہوتی ہے لیکن تابکار ہونے باعث یہ اسی شرح پر آہستہ آہستہ کرکے مسلسل ہزاروں سال تک خارج ہوتی رہتی ہے۔ کاربن 14 کا صرف ایک گرام اپنی نصف عمر کے دوران مجموعی طور پر 1500 ارب جول کے لگ بھگ توانائی خارج کرتا ہے جس کا مقابلہ دنیا کی کوئی روایتی بیٹری نہیں کرسکتی۔

یعنی اگر کاربن 14 کی انحطاطی حرارت سے استفادہ کرنے والی کوئی بیٹری تیار کرلی جائے تو وہ کم از کم چھوٹے اور کم توانائی استعمال کرنے والے آلات کو ہزاروں سال تک مسلسل توانائی فراہم کرتی رہے گی۔

سائنسدانوں کی ٹیم کا اگلا ہدف ایسی ہی ایک بیٹری کی تیاری ہے اور انہیں امید ہے کہ یہ نکل کے مقابلے میں زیادہ آسان ہوگی کیونکہ مصنوعی ہیرا اور تابکار گریفائٹ (کاربن 14) دونوں کاربن ہی کی دو مختلف شکلیں ہیں۔ توقع ہے کہ اس منصوبے پر بھی وہ جلد ہی کام شروع کردیں گے اور شاید آنے والے چند سال میں ایسی کوئی ’’ہیرا بند تابکار بیٹری‘‘ تجارتی پیداوار کےلئے تیار بھی ہوگی… ایک ایسی بیٹری جسے عملاً کبھی ری چارج کرنے کی کوئی ضرورت نہیں پڑے گی۔

 


ایمزٹی وی(تعلیم)گیارہ روز قبل لاپتہ ہونے والے طالب علم کی لاش غازی برو تھا نہر کے پاور ہاؤس کے قریب سے برآمد ہو گئی

تفصیلات کے مطابق تاجر حاجی ممتاز خان کا بیٹا مزمل 21نومبر کو اسکول گیا اور گھر واپس نہ آیا ، ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے گزشتہ روز لاش نہر سے برآمد کرلی۔

ذرائع کے مطابق اسفندیار بخاری ڈسٹرکٹ ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کی گئی ، پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

مزمل خان کی نمازِ جنازہ نئے قبرستان کے گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس میں لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، اس موقع پر رقت آمیز مناظر تھے ۔