منگل, 08 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) آپ میں سے بہت سے افراد نے متعدد بار ہوائی جہاز میں سفر کیا ہوگا اور آپ ہوائی سفر کے بارے میں کئی اہم باتوں سے واقف ہوں گے لیکن ہوائی جہاز کے بارے میں کچھ خفیہ معلومات ایسی ہیں جنہیں بہت ہی کم افراد جان پاتے ہیں۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ ہر ہوائی جہاز سے سال میں کم سے کم ایک مرتبہ آسمانی بجلی ضرور ٹکراتی ہے لیکن پھر ان جہازوں کے ساتھ ہوتا کیا ہے؟ یا پھر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چند مخصوص جہازوں میں خفیہ کمرے بھی بنائے جاتے ہیں؟ جی ہاں ایسا ہوائی جہازوں میں ہوتا ہے لیکن ہم ان جیسی بہت سے باتوں سے انجان ہوتے ہیں۔ آج ہم کچھ ایسے ہی پوشیدہ حقائق سے پردہ اٹھار ہے ہیں جن سے اب تک بہت کم لوگ واقف ہیں۔

ہوائی جہازوں کو ایک ایسی خاص مہارت کے ساتھ ڈیزائن کیا جاتا ہے کہ آسمانی بجلی ان پر اثر نہیں کرتی- آسمانی بجلی ہر ہوائی جہاز سے سال میں کم سے کم ایک مرتبہ ضرور ٹکراتی ہے لیکن اسے نقصان نہیں پہنچا پاتی۔

جہاز کی کوئی بھی سیٹ محفوظ نہیں ہوتی‘ فرق صرف اتنا ہوتا ہے کہ جہاز کے آخری حصے میں موجود درمیانی سیٹوں پر بیٹھے مسافروں کے حادثے کا شکار ہونے کی شرح دیگر سیٹوں بیٹھے مسافروں کے مقابلے میں کم ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ چند ہوائی جہازوں میں ایک خفیہ کمرہ بھی ہوتا ہے جس سے بہت کم مسافر واقف ہوتے ہیں؟ یہ کمرہ دراصل طویل سفر کی حامل فلائٹس کے دوران ہوائی جہاز کے عملے آرام کرنے لیے بنایا جاتا ہے- یہ عموماً 16 گھنٹے یا اس سے زیادہ کے ہوائی سفر کے دوران استعمال کیا جاتا ہے۔

ہوائی جہاز کے ٹائر 38 ٹن تک کا وزن برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس کے ساتھ ہوائی جہاز کو متوازن انداز میں کھڑا بھی رکھتے ہیں۔جب جہاز زمین پر اترتا ہے تو اس کی رفتار 170 میل فی گھنٹہ ہوتی ہے اور یہ ٹائر اس تیز رفتاری کے ساتھ ہی زمین سے ٹکراتے ہیں لیکن پھر بھی انہیں کچھ نہیں ہوتا۔

جب کبھی رات کے وقت کوئی جہاز ائیرپورٹ پر اترتا ہے عملہ مسافروں کے اترنے سے قبل جہاز کی اندرونی روشنی کم کردیتا ہے٬ آپ جانتے ہیں ایسا کیوں کیا جاتا ہے؟ ایسا اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ مسافر جہاز سے باہر نکل کر رات کے اندھیرے میں آسانی سے دیکھ سکیں کیونکہ جب روشنی سے یکدم اندھیرے میں آتے ہیں تو آپ کو اس وقت تک تھوڑا بہت بھی نظر نہیں آتا جب تک کہ آپ کی آنکھیں اندھیرے سے مانوس نہ ہوجائیں۔.

ہوائی جہاز میں دو انجن نصب ہوتے ہیں لیکن تمام کمرشل طیارے ایک انجن کی مدد سے بھی اڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں- اس طرح ہوائی جہازوں کو اڑایا بھی جارہا ہے اور اس سے ایندھن بچایا جاتا ہے اور جہازوں کو اس صورتحال کے لیے خاص طور ڈیزائن کیا جاتا ہے‘ لیکن یہ کوئی خطرنااک طریقہ نہیں ہے۔

اکثر جہاز میں فراہم کیے جانے والے کھانوں کی شکایت کی جاتی ہے کہ وہ بہت بدذائقہ ہوتے ہیں- لیکن اس میں قصور کھانے کا نہیں بلکہ جہاز کے اندرونی ماحول کا ہوتا ہے جو کھانے کا ذائقہ برقرار نہیں رہنے دیتا- جہاز کے اندر موجود ری سائیکل شدہ خشک ہوا میں نمی بہت کم ہوتی ہے جو کہ کھانے کو بدذائقہ بنا دیتی ہے۔

جب ہوائی سفر کا آغاز ہوتا ہے تو ائیرہوسٹس کی جانب سے آکسیجن ماسک کے استعمال کے حوالے سے ضرور معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔لیکن عملہ یہ کبھی نہیں بتاتا کہ یہ آکسیجن ماسک صرف 15 منٹ تک قابلِ استعمال ہوتے ہیں اور اس کے بعد کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔

تو آپ کے لئے اس میں کونسی بات انوکھی تھی؟۔اسٹوری کے نیچے کمنٹ میں اپنی رائے کا اظہار کیجئے اور اپنے دوستوں کو ٹیگ کیجئے۔

 
 

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) انار ایک بے پناہ فوائد کا حامل پھل ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جنت کا پھل انار ہے ۔

حضرت علی سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے انار کھایا اللہ تعالیٰ نے اس کے دل کو روشن کر دیا ۔ قرآن مجید نے انار کو جنت کا میوہ قرار دے کر مختلف مقامات پر ذکر کیا ہے۔

انار دنیا کے قدیم ترین پھلوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ توریت کے مطابق حضرت سلیمان کے پاس اناروں کے باغات تھے۔

انار میں بے شمار فوائد ہیں ، انار قدرت کا شاندار تحفہ ہے، اس کے درخت کی چھال، پھول، پھل کا چھلکا اور یہاں تک کہ پتیاں بھی مفید ہیں، پرانی کھانسی میں بھی سفوف استعمال کرنا فائدہ مند ہے۔ انار کے پھولوں کے جوشاندے میں تھوڑی سی پھٹکری ملا کر اس سے غرارے کرنا گلے کی خرابی کا بہترین علاج ہے۔

ماہرین کے مطابق روزانہ انار کا جوس پینے سے کمر کے اردگرد چربی کا خاتمہ ہوتا ہے جبکہ ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے لیے بھی انار کے جوس کو بہترین ٹانک قرار دیا گیا ہے۔

انار میں فولاد اور ہائیڈ رو کلورک ایسڈ موجود ہوتے ہیں، انار کھانے سے بھوک کھل کر لگتی ہے، انار میں موجود نمک کا تیزاب معدے کو طاقت دیتا ہے اور غذا کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ انار دل کو طاقت دیتا ہے اور جسم میں صاف خون پیدا کرتا ہے ۔

انار ورم جگر ‘ یرقان ‘ تلی کے امراض ‘ گرم ‘ کھانسی ‘ سینے میں درد ‘ بھوک میں کمی ‘ ٹائیفائیڈ کے لئے مفید ادویاتی اور قدرتی غذا ہے ۔

انار کے رس میں شہد کا اضافہ کیا جائے تو بڑھاپے میں کمی ہوتی ہے، انار پھیپھڑوں سے بلغم نکال کر طاقت دیتا ہے ۔ اس میں وٹامن سی ‘ فاسفورس ‘ سوڈیم ‘ کیلشیم ‘ سلفر ‘ آئرن جیسے اجزاء بھی وافر پائے جاتے ہیں ۔ یہ مختلف امراض کے بعد کی کمزوری کو دور کرتا ہے۔

انار کا پھل دل و دماغ کو اس حد تک فرحت اور تازگی دیتا ہے کہ ایک پیغمبرانہ قول کے مطابق اس کے استعمال سے انسان میں نفرت اور حسد کا مادہ زائل ہو جاتا ہے ۔ انار کے چھلکے کے بھی فوائد ہیں ۔

خصوصاً حاملہ خواتین کے لئے تو یہ ایک نعمت ہے، جو دوران حمل فولاد کی کمی، متلی، قے، بدہضمی کی کیفیت اورمٹی کھانے کی عادت کو دور کرتا ہے۔ انار خونی بواسیر یا کسی اور طریقے سے خون کے ضائع ہونے سے پیدا ہونے والی کمزوری کو فوری طورپردورکرکے قوت بحال کرتا ہے۔

اس کے علاوہ ملیریا، ڈینگو بخار اور خون کے سرطان جیسے مریضوں کے لئے اکسیر ہے، جن کے خون کے سرخ ذرات کم ہوگئے ہوں اور شدید کمزوری بھی لاحق ہو۔ جگر میں صفراءکی زیادتی، گرمی، خون کی خرابی، یرقان اور دیگرامراض جگر کے لئے انار کا استعمال مفید ہے۔

 
 

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) موسمِ سرما کی آمد کے ساتھ ہی پاکستان بالخصوص لاہور میں ڈینگی بخار ایک بار پھر سراٹھانے لگا‘ 24 گھنٹوں میں 11 نئے کیسز رپورٹ ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق موسمِ سرما کی آمد کے ساتھ ہی پنجاب ایک بار پھر ڈینگی کی زد میں ہے ‘ رواں سال پنجاب میں مجموعی طور پر رپورٹ کیے جانے والے کیسز کی تعداد2300 سے تجاوز کرگئی ہے۔

صوبائی محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق لاہور میں ڈینگی کے 950 کیسز جبکہ راولپنڈی میں اس وبا کے 1100 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مجموعی طور پر11 نئے کیسز سامنے آگئے ہیں۔

دوسری جانب اب تک ڈینگی کے موذی مرض سے اٹک اور اسلام آباد میں ایک ایک مریض بھی جاں بحق ہو چکا ہے۔ دوسری جانب سندھ میں بھی رواں ماہ کے وسط تک 2000 سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں سے زیادہ تر کراچی میں ہوئے ہیں۔

پاکستان ڈینگی کے شکار سرفہرست 10 ممالک میں سے ایک ہے اور خشک موسم میں ان مچھروں کی افزائش بڑھ جاتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق رواں برس دنیا بھر میں تقریباً 4 کروڑ افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہوئے۔

 
 

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) اگر آپ اپنی زندگی میں تشدد پسندی کے منفی رجحان سے بچنا چاہتے ہیں تو ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کو ایک صحت مند طرز زندگی اپنانے کی سخت ضرورت ہے۔

برطانیہ میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق وہ افراد جو ایک صحت مند طرز زندگی گزارتے ہیں، یا اپنی غیر صحت مندانہ عادات کو چھوڑ کر متوازن زندگی کا آغاز کرتے ہیں ان میں تشدد پسندی کا رجحان پیدا ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ صحت مند طرز زندگی دماغی کارکردگی میں بھی اضافہ کرتا ہے اور ایسے افراد اپنی زندگی میں طے کیے ہوئے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔

اس ضمن میں برطانوی ماہرین نے متوازن غذاؤں جیسے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال، تلی ہوئی اشیا اور جنک فوڈ سے پرہیز اور ورزش پر زور دیا۔

ماہرین نے واضح کیا کہ اس معمول پر کاربند افراد کی ذہنی صلاحیتوں میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہوتا ہے، یہ مختلف حالات میں خود پر قابو رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں، ان میں تشدد پسندی کے رجحان میں کمی واقع ہوتی ہے جبکہ یہ زندگی میں پیش آنے والے مختلف مسائل کو سمجھدرای سے حل کرنے کے قابل بنتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق خوش آئند بات یہ ہے کہ یہی اثرات ان افراد میں بھی نظر آتے ہیں جو عمر کے کسی بھی حصے میں غیر صحت مند طرز زندگی کو چھوڑ کر صحت مند طرز زندگی اختیار کرتے ہیں۔ ایسے افراد تا عمر صحت مند رہتے ہیں اور ان کا دماغ فعال اور چاق و چوبند رہتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جسمانی طور پر متحرک رہنے سے نہ صرف جسم چاق و چوبند رہتا ہے بلکہ دماغ بھی اس مصروفیت میں شامل ہوجاتا ہے یوں اس کی غیر فعالیت کے باعث اس کی بوسیدگی کا امکان کم ہوتا ہے، اور یہ منفی خیالات کی طرف متوجہ ہونے سے پرہیز کرتا ہے۔

ماہرین نے تجویز کیا کہ مقررہ وقت پر ورزش کے علاوہ بھی مختلف جسمانی حرکات کو معمول بنایا جائے جیسے سیڑھیاں چڑھنا، چہل قدمی کرنا، گھر کے کام کاج کے دوران حرکت کرنا وغیرہ، یہ افعال جسم میں خون کی روانی کو معمول کے مطابق رکھیں گے یوں امراض قلب سمیت کئی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہوسکے گا۔

 
 

 

 


ایمزٹی وی(پنجاب) پنجاب کابینہ میں شامل کئے گئے 11 نئے وزرا نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کابینہ میں شامل نئے وزرا کی تقریب حلف برداری گورنر ہاؤس لاہور میں ہوئی، حلف اٹھانے والوں میں جہانگیر خانزادہ، نغمہ مشتاق، امانت اللہ خان شادی خیل، شیخ علاؤ الدین، منشااللہ بٹ، مہر اعجاز احمد، زعیم قادری، نعیم اختر بھابھہ، سید رضا علی گیلانی، احمد یار ہنجر اور خواجہ سلمان رفیق شامل ہیں۔ گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے وزراءسے حلف لیا۔
اس کے علاوہ پنجاب کابینہ میں 3 مشیروں اور 2 معاونین خصوصی بھی شامل کئے گئے ہیں جن کے عہدے وزرا ہی کے مساوی ہوں گے۔

 

 


ایمزٹی وی(کوئٹہ) نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ میں نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل اخترشاہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ابھی تک ملزم کو اشتہاری قرار نہیں دیا، انہیں قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا اور اشتہار شائع نہیں کرایا۔

پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ میرا موکل مفرورکی تعریف پر پورا نہیں اترتا جبکہ وہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن انہیں سیکیورٹی خدشات ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ پہلے آپ کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ ان کی غیر موجودگی میں آپ پیش ہو سکتے ہیں، تو وکیل نے کہا کہ میں اپنے وکالت نامے کی بنیاد پرعدالت میں پیش ہونے کا مجاز ہوں تاہم ایسا کوئی قانون نہیں کہ میں ملزم کی غیر موجودگی میں پیش ہو جاﺅں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کیس کے مرکزی ملزم کو متعدد نوٹسز بھجوائے لیکن وہ پیش نہیں ہوئے جس پر ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث ہی وہ پیش نہیں ہو رہے تو جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ آپ کو کس قسم کی سیکیورٹی چاہئے، آپ پرویز مشرف کی آمد کی گارنٹی دیں ہم سیکیورٹی کا لکھ دیتے ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ مشرف یہاں آ کر تسلیم کر لیں، بلوچستان کے لوگ فراخ دل ہیں، معاف کر دیں گے۔ عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ سے کہا کہ آپ ہمت کریں مشرف کے آنے کی یقین دہانی کرائیں اور ان کے آنے کی تاریخ اور سیکیورٹی بھی آپ کی مرضی کی ہو گی جس پر وکیل نے کہا کہ ایک ہفتے کی مہلت دیں، اپنے موکل سے پوچھ لوں کہ وہ کب آ سکتے ہیں۔

جسٹس مندوخیل نے کہا کہ ہم وکلاءکا احترام کرتے ہیں اس لئے آپ کو مہلت دی گئی ہے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے عدالتی عملے کو ہدایت بھی کی کہ مشرف کے وکلاءجب تحریری طور پر لکھیں تب ان کی سیکیورٹی کے انتظامات کئے جائیں۔ ذرائع کے مطابق عدالت نے پرویز مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 30 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(پنجاب)چنبہ ہاوس لاہور میں ایم این اے چودھری اشرف کے کمرے سے مسلم لیگ ن کی خاتون ورکر سمعیہ چوہدری کی لاش ملی جس کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سمعیہ کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں، موت نشے کی زیادتی یا زہریلی چیز پینے سے ہوئی۔دوسری جانب چودھری اشرف کا کہنا ہے کہ سمعیہ منشیات کی عادی تھی ۔

تفصیل کے مطابق ہفتے کی رات چنبہ ہاوس لاہور سے ایم این نے چوہدری اشرف کے کمرے سے سمعیہ کی لاش برآمد ہوئی جس کی پوسٹمارٹم رپورٹ میں کہا گیا کہ سمعیہ کی موت نشے کی زیادتی یا زہریلی چیز کھانے سے ہوئی ۔

دوسری جانب چودھری اشرف کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ سمعیہ چوہدری کی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہو کیونکہ وہ منشیات کی بھی عادی تھی ۔انہوں نے مزید بتا یا کہ سمعیہ ناک کے ذریعے کوکین کا استعمال کرتی تھی ۔واضح رہے کہ چنبہ ہائوس کا کمرہ نمبر 26 ایم این اے اشرف چودھری کے نام الاٹ ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہاں کسی کو نہیں ٹھہرایا، خاتون حلقے کی رہائشی ہے، معلوم نہیں کمرہ کس کے کہنے پر دیا گیا۔

 

 

 

ایمزٹی وی(لاہور)اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ قطری شہزادے کے خط کے بعد شکوک و شبہات سو فیصد بڑھ گئے ہیں تاہم جواب دینا وزیر اعظم کی ذمہ داری ہے اور اب بال انکے کورٹ میں ہے ۔ اگر ہم نے دھرنے میں عمران خان کا ساتھ دیا ہوتا تو نظام ختم ہو جاتا ۔ نواز شریف پاکستان کے وزیر اعظم ہیں تاہم اپنے آپ کو بچانے کیلئے ایک چھوٹے سے ملک کا خط پیش کر دینا شرم اور افسوس کی بات ہے ۔پیپلز پارٹی کو آج بھی اسٹیبلشمنٹ مخالف جماعت سمجھا جاتا ہے ۔

فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں خطاب کیا اور ٹی وی پر بھی قوم سے مخاطب ہوئے مگر پوری داستان میں قطری شہزادے کا تو ذکر ہی نہیں تھا، جانےو الے آرمی چیف کو اچھے حالات نہیں ملے اور نہ ہی آنے والے آرمی چیف کو اچھے حالات ملے ہیں تاہم آرمی چیف کی تبدیلی نارمل چیز ہے ۔ انکے ہمراہ قمر الزمان قائرہ بھی موجود تھے ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے چار چھوٹے سے مطالبات پیش کیے ہیں ”حکومت ہمارے چار مطالبات تسلیم کرے اور باقی ڈیڑھ سال کا عرصہ بھی آرام سے گزارے “۔حکومت کے لاڈلے وزیر وہی بیانات دے رہے ہیں جو بینظیر بھٹو کے خلاف دیے جاتے تھے ۔”نواز شریف بولے گا تو جواب میں خود دونگا “۔

ایک سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے نواز شیرف اب 90 کی دہائی سے بچنا چاہتا ہے اور پارلیمنٹ میں اکر کوئی ثبوت دینا چاہتا ہے یا نہیں کیونکہ بال اب انکے کورٹ میں ہے اور دیکھنا ہے وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں تاہم ہم نے 90کی سیاست چھوڑ دی مگر نواز لیگ نے نہیں چھوڑی ۔”پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی بالادستی کو ترجیخ دی“۔ ایک وقت تھا جب حکومت کو ھکا دینے کی بھی ضرورت نہیں تھی بس خاموش رہنے کی ضرورت تھی تو حکومت چلی جاتی مگر ہم نے جمہوریت کا ساتھ دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلاول پارلیمنٹ میں نہیں ہیں تو جمہوریت مکمل نہیں تاہم سابق صدر آصف علی زرداری بھی جلد وطن واپس آئیں گے ۔ ہم 24ویں ترمیم کی حمایت نہیں کریں گے کیونکہ اگر ہم نے ایسی ترمیم کی حمایت کرنی ہے تو پھر توہمیں سیاست چھوڑ دینی چاہئے۔ قمرالزمان قائر ہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہم 90کی دہائی کی سیاست کی طرف نہیں جانا چاہتے تاہم اگر مجبور کیا گیا تو ہم سے زیادہ تاریخ کوئی نہیں جانتا ۔

 

 

 


ایمزٹی وی(کراچی)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر بلدیات سے وزارت نہیں سنبھالی جارہی ،پوری وزارت چین کو دے دیں تاکہ وہاں سے بہتر طریقے سے کام کر کے دکھا سکیں ۔
میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر بلدیات سے بلدیہ کی وزارت نہیں سنبھل پائے گی ،تھوڑا تھوڑا دینے کے بجائے پوری وزارت ہی چین کو کیو ں نہیں دے دیتے ۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت بلدیات چین کو کنٹریکٹ پر دی جائے ،کوئی چینی آکر سندھ میں وزارت بلدیات کا قلمدان سنبھالے ۔انہوں نے کہا کہ آج بھی گلستان جوہر اورسرجانی ٹاون میں چائنہ کٹنگ ہو رہی ہے ،وزیر بلدیات کو پتہ ہی نہیں ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ چا ئنا کٹنگ کی کی تحقیقات پی پی اپنے وزرا سے شروع کرے اور ایم کیو ایم پر ختم کرے ،ہم چائنا کٹنگ کرنے والوں کو سماج کا دشمن سمجھتے ہیں ۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے شریف خاندان کے لندن فلیٹس کی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرادیں ۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان نے سپریم کورٹ میں زیر سماعت ملکی تاریخ کے اہم ترین پاناما کیس میں شواہد کے طور پر شریف خاندان کے لندن فلیٹس کی دستاویز ات جمع کرادی ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دستاویز متفرق درخواست کے ذریعے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ہیں جو التوفیق کیس کو شریف خانداد سے منسلک کرنے کے متعلق ہیں۔
یاد رہے شریف خاندان کا نام پاناما لیکس میں آنے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف اور انکے خاندان کے خلاف پی ٹی آئی ، عوامی مسلم لیگ ،جماعت اسلامی ا وردیگر افراد نے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے جہاں پاناما لیکس کیس زیر سماعت ہے اور اس سلسلے میں عمران خان نے اب لندن میں شریف خاندان کے فلیٹس کا ریکارڈ بھی سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے ۔

سپریم کورٹ اب تک اس کیس کی چھ سماعتیں کر چکا ہے تاہم اگلی سماعت 30نومبر ہو ہونے جا رہی ہے جس کیلئے تحریک انصاف نے حامد خان کی جگہ نعیم بخاری کو دلائل دینے کیلئے وکیل مقرر کیا ہے ۔

تحریک انصاف کا موقف ہے کہ پاناما لیکس میں آنے والی وزیر اعظم کے بچوں کی آف شور کمپنیوں او ر دیگر جائیدادوں کیلئے پیسے پاکستان سے بھیجے گئے جس کیلئے منی لانڈرنگ اور دیگر خفیہ ذرائع استعمال کیے گئے تاہم وزیر اعظم نے ان اثاثوں کا زکر نہ ہی اپنے گوشواروں میں کیا اور قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران بھی اس حوالے سے متضاد بیانات دیے جس پر انہیں نااہل قرار دیا جائے ۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اپنی درخواست کی پیروی خود کر رہے ہیں جبکہ جماعت اسلامی نے بھی وزیر اعظم نواز شریف اور انکے بچوں کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے تاہم عدالت نے ان تمام درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کا آغاز کر رکھاہے جس کے لئے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا گیا ہے ۔

یاد رہے عمران خان گزشتہ دنوں لندن میں اپنے دوست کی ہمشیرہ کی شادی میں شرکت کیلئے گئے تھے جہاں انہوں نے شریف خاندان کے فلیٹس کے ثبوت اور شواہد اکٹھے کیے جنہیں آج سپریم کورٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔ عمران خان کے ہمراہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد بھی بیرون ملک پہنچے تھے ۔