پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے 14 ارب ڈالر کے دیامر بھاشا ڈیم پروجیکٹ کی فنڈنگ سے انکار کرتے ہوئے گورننس کی بہتری کے لیے اصلاحات کا مطالبہ کردیا تاکہ نجی شعبے کی جانب سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہو اور تمام پاکستانیوں کو ترقی کے یکساں مواقع مل سکیں۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے ڈی بی کے صدر تکیہیکو نکاؤ نے کہا کہ ’یہ بہت بڑا پروجیکٹ ہے لہٰذا ہم نے اس سلسلے میں کوئی وعدہ نہیں کیا‘۔

یہ بات انہوں نے سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کو آپریشن پروگرام کے 15 ہویں سالانہ وزراء سطح کے اجلاس کے اختتام پر مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) دیامر بھاشا ڈیم کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کررہی تھی اور چونکہ یہ پاکستان کی توانائی کی ضرورتوں اور آبپاشی کے لیے انتہائی اہم منصوبہ ہے لہٰذا اس پروجیکٹ کی فنڈنگ کے لیے مزید شراکت داروں کو اکھٹا کیا جانا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے ابھی تک اس پروجیکٹ کی فنڈنگ کے حوالے سے فیصلہ نہیں کیا کیوں کہ اس کے لیے بہت زیادہ رقم درکار ہے تاہم ممکن ہے کہ اے ڈی بی پروجیکٹ کے اگلے مراحل میں اس کی فنڈنگ پر غور کرے‘۔

واضح رہے کہ 60 لاکھ ایکڑ فٹ پانی کی گنجائش اور 4 ہزار 500 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل اس منصوبے کی فنڈنگ کے لیے پہلے ایشیائی ترقیاتی بینک پر پاکستان کی نگاہیں تھیں۔

اس منصوبے پر سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کی جانب سے ورلڈ بینک کو رضامند کرنے کی کوششیں بھی دو برس قبل ناکام ہوگئی تھیں جب حکومت نے اس منصوبے کے لیے بھارت سے این او سی لینے سے انکار کردیا تھا۔

اس کے برعکس وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لیے عالمی بینک کی فنڈنگ کو قبول کرلیا تھا اور کہا تھا کہ حکومت دونوں منصوبوں کو ساتھ لے کر چلے گی۔

اے ڈی بی حکومت پاکستان کو مسلسل یہ مشورہ دے رہا تھا کہ اتنے بڑے پیمانے کے ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے پیشہ وارانہ طرز عمل اپنایا جائے کیوں کہ اس کے لیے جتنی رقم درکار ہے اور کو خطرات ہیں اس تناظر میں کوئی بھی ایک ملک یا ادارہ اس کی مکمل فنڈنگ نہیں کرسکتا۔

اس مقصد کے لیے اے ڈی بی نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ دیامر بھاشا ڈیم کے پاور جنریشن، اراضی کے حصول اور ڈیم کے اسٹرکچر کو علیحدہ کریں اور ان میں سرمایہ کاری کے حصول کے لیے کوشش کریں۔

حکومت نے پروجیکٹ کی فزیبلٹی اسٹڈی کے لیے یوایس ایڈ سے رابطہ کیا اور اسے انڈیپنڈنٹ پاور پروجیکٹ (آئی پی پی) کے طور پر تعمیر کرنے کے لیے امریکی سرمایہ کاروں سے سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی۔

حکومت اس پروجیکٹ کے لیے اراضی کے حصول کی فنڈنگ پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام فنڈز سے کررہی ہے۔

اے ڈی بی کے صدر نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے پروگرام کی کامیابی سے تکمیل حوصلہ افزا ہے تاہم اسے اب بھی کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں سخت ساختیاتی اصلاحات کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے جن میں اسمارٹ میٹرنگ بھی شامل ہے جبکہ سرکاری کمپنیوں کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ مقامی اور بیرونی نجی سرمایہ کار کا اعتماد بحال ہو اور وہ آگے بڑھ کر سرمایہ کاری کرسکیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرپشن، ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے خلاف جنگ جاری رکھنا پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے اور حکومت کو ان خطرات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ٹیکس بچانے سے متعلق آرگنائزیشن آف اکنامک کو آپریشن کے معاہدے پر دستخط کرنا پاکستان کے لیے معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں اے ڈی بی کے صدر کا کہنا تھا کہ لوگوں کے تحفظ اور معیار زندگی کو بلند کرنے کے لیے گڈ گورننس ناگزیر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اے ڈی بی اس وقت سالانہ 1.5 ارب ڈالر پاکستان کو دے رہا ہے تاہم اس سلسلے میں رقم کی جلد از جلد تقسیم اور منصوبوں کی بروقت تکمیل بھی ضروری ہے تاکہ ان پروجیکٹس کے فوائد عوام تک پہنچ سکیں۔

انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پروجیکٹس پر بھی عقلمندی کے ساتھ عمل درآمد کرے اور فنڈز کا بہتر طریقے سے استعمال کرے تاکہ قرض اور رقم کی واپسی میں مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ اے ڈی بی سی پیک کی طرح کے علاقائی منصوبوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کیوں کہ ان سے مشترکہ طور پر ترقی ہوتی ہے۔

علاوہ ازیں وزیر خزانہ اور اے ڈی بی کے صدر نے ’ریجنل امپرومنٹ آف بارڈر سروسز‘ کے لیے 25 کروڑ ڈالر قرض کے معاہدے پر بھی دستخط کیے۔

اس معاہدے کے تحت طورخم، چمن اور واہگہ کی سرحد پر انتظام کاری کی سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا۔

ان پروجیکٹس کا مقصد سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر انفرا اسٹرکچر کو جدید بنانا، اسکینرز، پیمائشی پل، آئی ٹی ہارڈویئر اینڈ سافٹ ویئر سپورٹ، لین دین کے لیے ون ونڈو سسٹم وغیرہ کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔

اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کو آپریشن کے اجلاس میں جارجیا کو باضابطہ طور پر 11 واں رکن ملک تسلیم کرلیا گیا۔

اس اتحاد میں افغانستان، آذربائیجان، چین، قازقستان، جمہوریہ کرغیز، منگولیا، تاجسکتان، ترکمانستان، ازبکستان اور پاکستان شامل ہیں۔

اجلاس میں بین الاقوامی ترقیاتی ایجنسیوں عالمی مالیاتی فنڈ، ورلڈ بینک، اسلامی ترقیاتی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، جاپانی انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی، یو ایس ایڈ، برطانیہ کے ڈی ایف آئی ڈی، یورپین بینک برائے ری کنسٹرکشن اینڈ دویلپمنٹ اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے نمائندے بھی شامل تھے۔

 
 

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کا کہنا ہے کہ اگر صورتحال میں جلد بہتری نہ آئی تو وہ ہندوستان کے ساتھ تجارت معطل کرنے پرغور کرے گی۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کسی قسم کی مجبوری لاحق نہیں کہ وہ موجودہ حالات میں ہندوستان کے ساتھ کاروباری اور تجارتی تعلقات برقرار رکھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری تاجر برادری کسی بھی قسم کا فیصلہ کرنے کے لیے متحد ہے اور خطے کی موجودہ کشیدہ صورتحال میں یہ ممکن نہیں ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارتی روابط کو برقرار رکھا جائے۔

انھوں نے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں رہ گیا تھا کہ وہ اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) اور ڈی 8 ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دیں۔

عبدالرؤف عالم نے مزید کہا کہ کالا باغ ڈیم اور پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) بھی تنازعات کا شکار ہیں اور اس طرح کے مواقعوں کو کھونا ملک کے لیے نقصان کا باعث ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک ایک گیم چینجر تھا لیکن اس پروجیکٹ کے حوالے سے تاجر برادری کو بہت کم معلومات ہیں۔

عبدالرؤف عالم نے تاجر برادری کو اتحاد کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ الزامات کی سیاست سے گریز کریں تاکہ ایف پی سی سی آئی کی ساکھ بہتر ہوسکے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ برآمد کنندگان کو بقایا سیلز ٹیکس کی ادائیگی کیے بغیر نہ ہی ملک ترقی کرسکے گا اور نہ ہی گرتی ہوئی برآمدات کو بہتر بنایا جاسکے گا۔

 
 

 

 

ایمزٹی وی(کوہاٹ) کوہاٹ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج پاکستان بھر میں اقتصادی ترقی ہورہی ہے اور ترقی کی رفتار بھی بہت تیز ہے جب کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سمیت اے ڈی بی سربراہان پاکستان کی ترقی کے معترف ہیں لہذا اسی وجہ سے اپوزیشن کو یہ غم ہے کہ اگرترقی جاری رہی تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک بنائیں گے اور لوڈشیڈنگ ختم کریں گے، 2018میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی جب کہ 2013 میں دہشت گردی ملک بھر میں پھیلی ہوئی تھی لیکن آج دہشت گردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ کوہاٹ کے لوگوں کا جذبہ اور کارکنوں کی بڑی تعداد دیکھ کر دل باغ باغ ہوگیا، میں نے سوچاکہ کوہاٹ والوں کے لیے تحفہ لیکر جاؤں اور یہ تحفہ کوہاٹ کے لوگوں پر کوئی احسان نہیں ہے، یہاں جو ترقی ہورہی ہے وہ آپ لوگ مجھ سے بہتر جانتے ہیں جب کہ میں سمجھتا ہوں کہ کے پی کے کو تبدیل ہونا چاہیے اور وہ تبدیلی ہم لیکر آئیں گے.
ان کا کہنا تھا کہ کوہاٹ میں گیس منصوبہ شروع ہورہا ہے جس پر تقریباً 3.9ارب روپے لاگت آئی گی، آج سے پہلے کسی نے کبھی بھی کوہاٹ کو گیس دینے کی بات نہیں کی لیکن یہ چار سو کروڑ کوہاٹ کی ماؤں ، بہنوں بزرگوں پر قربان ہیں۔

وزیراعظم نے کوہاٹ میں اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال اور خواتین کے لیے یونیورسٹی کے کیمپس بنانے سمیت ریل کارسروس شروع کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں کے لیے مفت علاج کامنصوبہ لارہے ہیں اور اب کسی کو بھی علاج کے لیے اپنی جائیداد نہیں بیچناپڑے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کوہاٹ کو موٹر وے سے ملایا جائے گا اور ہائی وے بننے سے پشاور اور اسلام آباد کا راستہ کم ہو جائےگا۔

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم/ کراچی) وفاقی اردویونیورسٹی گلشن کیمپس میں اساتذہ کی جنرل باڈی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا۔

رکن سینیٹ ڈاکٹر افتخار طاہری نے بتایا کہ وفاقی ارد و یونیورسٹی کی سینیٹ میں قائم مقام وائس چانسلر سے سرقہ نویسی اورجعلی پی ایچ ڈی ڈگری کی وجہ سے استعفیٰ کامطالبہ کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پالیسیوں کی وجہ سے جامعہ اردو کا بجٹ 2ارب کے بجائے ایک ارب 40کروڑ منظور کیا گیا اور 60کروڑ یونیورسٹی کو نہیں مل سکے۔

قائم مقام وائس چانسلر مستقل وائس چانسلر کی تقرری کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اور غلط طورپر باور کروا رہے ہیں کہ سرچ کمیٹی پر حکم امتناع ہے اور اس سلسلے میں ہم صدر مملکت کو تحریری طورپرآگاہ کر چکے ہیں کہ سرچ کمیٹی پر کوئی حکم امتناع نہیں ہے۔

 
 

 

 

ایمز ٹی وی (تعلیم/ کراچی) اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں انٹر کے ضمنی امتحانات کےآغاز کے لئے تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچیکے ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی نے اعلان کیا ہے کہ کراچی میں انٹر کے ضمنی امتحانات برائے 2016ء کا آغاز 23نومبر سے ہورہا ہے ۔

تفصیلات بتاتے ہوئے محمد عمران خان چشتی نے کہا کہ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت ضمنی امتحانات 23نومبر سے شروع ہو کر 10دسمبر 2016ء تک جاری رہیں گے ۔

جس کے تحت تمام گروپس سائنس پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، سائنس جنرل، آرٹس ریگولر ،آرٹس پرائیویٹ ، کامرس ریگولر، کامرس پرائیویٹ اور ہوم اکنامکس کے پرچے دوپہر دو سے شام پانچ بجے تک لئے جائیں گے۔

 
 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ راولپنڈی کے مشہور کمیٹی چوک سے عوام نے ایوب خان کو بھگایا تھا اور اسی چوک سے نواز شریف کو بھی بھگائیں گے۔

شیخ رشید صبح سویرے راولپنڈی کے کمیٹی چوک پہنچے اور ہوٹل سے ناشتہ کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی چوک شہیدوں کا چوک ہے اور عوام سے اسی چوک سے ایوب خان کو بھگایا تھا اور یہیں سے نواز شریف کو بھگائیں گے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آج لال حویلی میں جلسہ ضرور ہوگا، عوام جمعہ کی نماز پڑھ کو لال حویلی آئیں گے اور آج دما دم مست قلندر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ صرف راولپنڈی نہیں پورا پاکستان میری جان ہے۔

واضح رہے کہ عوامی مسلم لیگ نے آج لال حویلی میں جلسے کا اعلان کر رکھا ہے جس میں پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنوں نے بھی شرکت کرنی ہے۔

 

 


ایمزٹی وی (کوئٹہ)ہزار گنجی میں پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک اور 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں پولیس نے خفیہ اطلاع پر ایک مکان پر چھاپہ مارا جس کے بعد دہشت گردوں نے گھر سے پولیس پر دستی بم پھینکے جس کے نتیجے میں 3 اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کردیا۔

گھر میں دہشت گردوں کی موجودگی پر پولیس کی اضافی نفری طلب کرتے ہوئے
کمپاؤنڈ کا محاصرہ کیا گیا جس کے بعد آپریشن کے نتیجے میں 3 دہشت گرد مارے گئے۔

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پولیس اور ایف سی کے دستوں نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اسلام آباد میں رہائش گاہ بنی گالہ کا محاصرہ کرلیا جب کہ شیخ رشید کی رہائشگاہ لال حویلی کو بھی سیل کردیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور پارٹی کی دیگر قیادت اسلام آباد میں ان کی رہائشگاہ بنی گالہ میں موجود ہے جب کہ پولیس اور ایف سی کے دستوں نے عمران خان کے گھر کی جانب جانے والے تمام راستوں کو بلاکس رکھ کر بند کردیا جب کہ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کو نظربند نہیں کیا گیا بلکہ پولیس اورایف سی کے دستوں کی تعیناتی سیکیورٹی کے پیش نظرکی گئی ہے۔

دوسری جانب پولیس نے راولپنڈی میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی رہائشگاہ لال حویلی کو جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا سیل کردیا۔ پولیس نے لال حویلی اور رابطہ سڑکوں پر 3 درجن سے زائد کنٹینرز لگائے۔

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی)آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ ہم اپنی صلاحیتوں کا دنیا بھر سے تبادلہ کر رہے ہیں،دنیا سے تجربات شیئر کرناعالمی امن کے لئے اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آرمی چیف نے انسداد دہشتگردی کے تربیتی سینٹر پبی کا دورہ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد عالمی امن کو مستحکم کرنا ہے،دیگر ممالک ہمارے تجربات سے استفادہ حاصل کر رہے ہیں۔
ہم انسانیت کے فائدے کے لئے دنیا کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کررہے ہیں۔پاک چین جنگی مشقوں سے تعلقات مزید بہتر ہوں گے،مشترکہ مشقوں کے زریعے خطے سے دہشتگردی ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
آئی ایس پی کے مطابق انہوں نے پاکستان اور چین افواج کی مشترکہ جنگی مشقوں کا معائنہ بھی کیااور مشقوں میں حصہ لینے والے جوانوں اور افسروں کی کارکردگی کو سراہا۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن اقبال کیمپس کی انجمن اساتذہ کے جنرل سیکریٹری پروفیسر ڈاکٹر محمد زاہد نے جنرل باڈی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جامعہ کے چانسلر صدرمملکت ممنون حسین کے شکر گذار ہیں جو جامعہ کے معاملات میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اس سے جامعہ کی کارکردگی مزید بہتر ہورہی ہے اوریہاں ہونے والے ترقیاتی کام تیزی سے پایہءتکمیل کو پہنچ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ کی کوشش ہے کہ تدریسی و غیرتدریسی عمال کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ وہ اپنے فرائض سکون، محنت اور ایمانداری سے سرانجام دیں۔انہوں نے اساتذہ کو انجمن اور انتظامیہ کی کوششوں سے موجودہ دور میں ہونے والی تعلیمی، تحقیقی اور ترقیاتی سرگرمیوں سے بھی آگاہ کیا۔

اجلا س سے انجمن اساتذہ کی صدر سیما ناز صدیقی، شعبہ آئی ٹی و کمپیوٹر سائنس کے چئرمین محمد صدیق، انجمن کے نائب صدر سمیع الدین قادری نے بھی خطاب کیا جبکہ جوائنٹ سیکریٹری راشد تنویر، ڈاکٹر صائمہ فراز اور پریس سیکریٹری ڈاکٹر رضوان اور اساتذہ کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ سیما ناز صدیقی نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ نے گذشتہ دور میں ہونے والی مالی بد انتظامی اور کرپشن کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس سے ملک بھر میں جامعہ کا وقار بلند ہوا ہے۔
جامعہ کے تحت ہونے والے تمام امتحانات سے نقل مافیا کا مکمل خاتمہ کردیا گیا ہے جس پر موجودہ انتظامیہ، اساتذہ اور طلبا مبارکباد کے مستحق ہیں

 

انہوں نے اعلی تعلیمی کمیشن کے چئر مین ڈاکٹر مختار احمد کو جامعہ اردو کی ترقی میں کردار ادا کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔چئرمین شعبہ آئی ٹی محمد صدیق نے کہا کہ یہ جامعہ اردو کی تاریخ کا سنہرا دور ہے جس میں اساتذہ اور طلبا پرامن ماحول میں یکسوئی سے تعلیم وتدریس اور تحقیق میں مصروف عمل ہیں۔شعبہ کیمیا کے استاد سمیع الدین قادری نے کہا کہ اس وقت تمام اساتذہ متحد ہوکر جامعہ کی ترقی و کامیابی کے لئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے ان چند عناصر کی پرزور مذمت کی جو ذاتی مفادات کے حصول کے لئے جامعہ اردو کی نیک نامی کو داو¿ پر لگانے میں مصروف ہیں۔