اتوار, 06 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی ( تجارت ) چیئر پر سن بو ر ڈ آف انوسٹمنٹ ناہید میمن نے کہا ہے کہ ایس بی آئی محکمہ زرا عت اور محکمہ لا ئیواسٹا ک و فشریز کے تر قیا تی منصوبو ں اور ان محکمو ں کی متعلقہ پیداوا ر کو مقا می اور بین الاقوا می خریداروں ،تا جرو ں ،ما ر کیٹو ں اور سر ما یہ کا رو ں کے ساتھ مر بو ط کر نے کے لئے تما م تر تعا ون ،مدد اور ما ہرا نہ مشورے فرا ہم کر ے گا ۔

یہ با ت انہو ں نے منگل کواپنے دفتر میں محکمہ زرا عت ،محکمہ لا ئیواسٹا ک و فشریز ،محکمہ منصو بہ بندی و تر قیا ت اور ورلڈبینک کے نما ئندوں کے ساتھ ایک اجلا س کی صدا ر ت کر تے ہو ئے کہی ۔

اجلا س میں سندھ کی زرعی پیدا واراورلا ئیواسٹا ک و فشریز سے حا صل ہو نے والی پیداوار کو ویلیو ایڈیشن اوراس پیدا وار کو منا فع بخش بنا نے کے لئے مختلف پرو گرا مز پر غو ر کیا گیا ۔

اجلا س کو بتا یا گیا کہ سندھ میں صر ف تھر کے دیہا ت سے رو زا نہ 20ہزا رلیٹر دو دھ حا صل کیا جا تا ہے جسے معمو لی سی منصو بہ بندی کے ساتھ رو زا نہ 40ہزا ر لیٹر اور اس سے دُگنا کیا جا سکتا ہے ۔اس طر ح سندھ کی پیاز ، لا ل مر چ ،چاول اور کھجو ر کی پیدا وار کو بھی زیا دہ منا فع بخش بنا نے کے بہت سے منصو بے ہیں جن میں ورلڈبینک بھی معا ونت کو تیا ر ہے لیکن ان منصوبو ں کے لئے ما ر کیٹ اور ما ہرا نہ مشا ورت سندھ بو ر ڈ آف انویسٹمنٹ فرا ہم کر ے ۔

چیئرپر سن ایس بی آئی نا ہید میمن نے زرعی اور لا ئیواسٹا ک سے حا صل شدہ پیدا وار کی ویلیو ایڈیشن کے لئے ورلڈ بینک کے تعا ون کو سرا ہتے ہو ئے کہا کہ محکمہ زرا عت اور محکمہ لا ئیواسٹا ک و فشریز نے اپنی پیدا وار کی ویلیو ایڈیشن کے پرو گرا م پیش کریں تا کہ سندھ انٹر پرا ئز ڈیولپمنٹ فنڈ اس ضمن میں مزید پیش رفت کر سکے

 

 

 

ایمزٹی وی(لاہور) حساس اداروں کی جانب سے پولیس اور ایئر پورٹ حکام سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلع کیا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ کے دہشت گرد صوبائی دارالحکومت سمیت ملک کے دیگر شہروں میں موجود ایئر پورٹس پر دہشت گردی کی کارروائی کرسکتے ہیں، دہشتگرد کارروائی کیلیے ریموٹ کنٹرول بم استعمال کرسکتے ہیں۔

حساس اداروں کی طرف سے پولیس، ائیر پورٹ حکام، اسپیشل برانچ سمیت قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں کو اطلاع دی گئی ہے کہ دہشت گرد صوبائی دارالحکومت لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور، ملتان سمیت ملک کے کسی بھی ائیر پورٹ پر دہشت گردی کی کارروائی کرسکتے ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گرد کارروائی کیلیے ٹائم بم استعمال کرسکتے ہیں، دہشت گرد ایئر پورٹ کے ساتھ پبلک مقامات، مساجد، امام بارگاہوں، بس اسٹینڈ اور دیگر پبلک مقامات کو بھی نشانہ بناسکتے ہیں، حساس اداروں نے پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں کو ہدایت کی ہے کہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر ایئرپورٹ سمیت شہر کے اہم مقامات کی سکیورٹی کو ہائی الرٹ کیا جائے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان برقرار، 100 انڈیکس 87.27 پوائنٹس کی کمی سے 40764.76 پوائنٹس پر بند ہوا، مارکیٹ سرمایہ میں 32 ارب 66 کروڑ 5 لاکھ 84 ہزار 470 روپے کی کمی رونماہوئی تاہم تجارتی حجم میں 2 ارب 10 کروڑ 75 لاکھ 9 ہزار 622 روپے اور خرید و فروخت میں بھی 8 کروڑ 99 لاکھ 76 ہزار 120 حصص کا اضافہ ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو پی ایس ایکس میں مندی کا رجحان رہا اور 100 انڈیکس 87.27 پوائنٹس کی کمی سے 40764.76 پوائنٹس پر بند ہوا ۔

مارکیٹ میں مجموعی طور پر 425 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 126 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی، 284 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤمیں مندی اور 15 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

مجموعی طور پر 36 کروڑ 78 لاکھ 91 ہزار 560 حصص کا کاروبار ہوا جس کا تجارتی حجم 11 ارب 58 کروڑ 35 لاکھ 56 ہزار 274 روپے رہا۔ مارکیٹ کیپیٹل 83 کھرب 48 ارب 90 کروڑ 55 لاکھ 74 ہزار 234 روپے سے کم ہو کر 83 کھرب 16 ارب 24 کروڑ 49 لاکھ 89 ہزار 764 روپے رہ گیا۔

فیوچر ٹریڈنگ میں 178 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی، 16 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں مندی اور 3 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا جبکہ 10 کروڑ 70 لاکھ 55 ہزار حصص کا کاروبار ہوا۔ سب سے زیادہ تیزی سانوفیل ایونٹس کے حصص کی قیمت میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 68.35 روپے کے اضافے سے 1435.45 روپے پر بند ہوئی۔ اسی طرح شپہائر ٹیکسٹائل ایس ڈی کے حصص کی سودے بھی 58.58 روپے کی تیزی سے 1230.24 روپے پر بند ہوئے۔

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے ملک پر بڑھتے ہوئے اندرونی اور بیرونی قرضوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی تباہ کن پالیسیوں کے باعث پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے وفاقی وزرا نے اپنی ایک تخیلاتی دنیا قائم کررکھی ہے جس میں انہیں سب اچھا دکھائی دے رہا ہے۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق موجودہ حکومت نے 24 ارب 93 کروڑ ڈالرز کا غیر ملکی قرضہ لیا ہے، جب کہ ایک ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز اس کے علاوہ ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ برآمدات اور براہ راست سرمایہ کاری میں مسلسل کمی کے بعد غیر ملکی قرضوں کے پھندے نے اقتصادی ماہرین میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ 2013 میں غیر ملکی قرضہ 60 ارب ڈالرزتھا جو اب 73 ارب ڈالرز سے تجاوز کر چکا ہے، غیر ملکی قرضوں میں 20 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران اندرونی قرضہ 7638 ارب روپے سے بڑھ کر 14020 ارب روپے ہو چکا ہے۔ اندرونی قرضوں میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اگلے پانچ سال تک پاکستان کو سالانہ 5 ارب ڈالرز کا قرضہ واپس ادا کرنا ہے، انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت برسراقتدار آنے کے بعد سے تین سال میں ملکی برآمدات 25 ارب ڈالرز سے کم ہوکر 20 ارب ڈالر ہوچکی ہیں جب کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے بعد اب ترسیلات زر میں بھی کمی ہونا شروع ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ اپنی تعریف کرنے کی بجائے حقائق کو تسلیم کرے اور اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے۔ ملکی معیشت میں مسلسل تنزلی نے حکومت کی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(تجارت) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) ملک بھر میں موبائل کمپنیوں کی جانب سے مفت سموں کی فروخت بند کرنے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

وارد صارفین کیلئے بڑی خوشخبری، کمپنی نے وہ اعلان کر دیا جس کا سب کو انتظار تھا تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کو بتایا کہ پی ٹی اے نے موبائل کمپنیوں کی جانب سے مفت سموں کی فروخت کو بند کرنے کیلئے لائحہ عمل کی تیاری شروع کر دی ہے۔ چیئرمین نے کمیٹی کو برائے بتایا کہ اب تمام سموں کی فروخت بائیو میٹرک تصدیق کے ذریعے کی جا رہی ہے اوراس کے باوجود مارکیٹ میں مفت سمیں فروخت ہو رہی ہیں۔ مکمل طور پر مفت فروخت کی جانے والی سموں میں 50 سے 75روپے کا بیلنس بھی دیا جاتا ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے اس سارے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیسے اور کیوں کمپنیاں مفت سموں کی فروخت جاری رکھے ہوئے ہیںجس پر چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ موبائل کمپنیاں اپنے صارفین کی تعداد میں اضافے کیلئے مفت سمیں فروخت کرتی ہیں۔

موبی لنک صارفین کیلئے بڑی خوشخبری، خرچہ بے حد کم ہو گیا ڈاکٹر اسماعیل نے یہ انکشاف بھی کیا کہ کمپنیاں ایک مفت سم بیچنے پر 200 روپے کا نقصان بھی برداشت کرتی ہیں جبکہ انہیں خریدنے والے زیادہ تر افراد مفت بیلنس ختم ہونے کے بعد ان سموں کو ضائع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایسی سم ضائع کرنے کے بعد صارف کو اس کے مالکانہ حقوق سے بھی دستبردار ہونا پڑتا ہے کیونکہ ایک ہی شناختی کارڈ پر ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 5 سمیں ہی رجسٹرڈ کی جا سکتی ہیں۔ سیلولر کمپنیاں اپنے صارفین کی تعداد کو برقرار رکھنے اور نقصان کو پورا کرنے کیلئے مالکانہ حقوق کے خاتمے کیلئے فیس کی کٹوتی بھی کرتی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) اسلام آباد میں وکلاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوریت ڈی ریل کئے بغیر احتساب چاہتے ہیں ، جموریت الیکشن کرانے سے نہیں آتی بلکہ شفاف الیکشن ہوں تو صاف جموریت آتی ہے ۔”الیکشن تو ڈکٹیٹر بھی کراتے تھے “۔ آزاد عدلیہ ہی حکومت کی کرپشن روک سکتی ہے ۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے آزاد عدلیہ کیلئے جدوجہد کی ۔ کرپشن کی جنگ پاکستان کی جنگ ہے ، طاقتور کو قانون کے تحت لانا ہو گا ۔ ”جب وزیر اعظم کرپشن کرتا ہے تو ملک اور اداروں کو تباہ کرتا ہے مگر حکومت دھاندلی کی تحقیقات کیلئے تیار نہیں تاہم کرپشن میں حکومت کو ہر صورت جوا ب دینا ہو گا ۔ حکومت اپنی کرپشن بچانے کیلئے کام کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے لیکر پٹواری تک سب قانون کے ماتحت ہیں ، ملک پیسے لوٹنے اور کرپشن سے تباہ نہیں ہوتے بلکہ جب ادارے تباہ ہوتے ہیں تو ملک تباہ ہوتے ہیں ۔خورشید شاہ کو ڈبل شاہ قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف نیب میں 14کیس ہیں اور خورشید ہ کے بھی نیب میں کیس ہیں تاہم انہوں نے ملکر نیب کے چیئرمین کو تعینات کیا اور اب خورشید شاہ کس طرح نواز شریف کے خلاف بات کر سکتے ہیں ؟نریندر مودی پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے کوئی موقع نہیں جانے دیتا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا ، ملک چلانے کیلئے قرضے لے لے کر ملک کو گروی رکھ دیا گیا ہے ۔ تمام دروازوں پر گئے مگر انصاف نہیں ملا ۔” آج پریسن کانفرنس میں حکومتی کرپشن کی نئی داستانیں رکھوں گا کہ حکمران کیسے پیسے بناتے ہیں ۔

عمران خان نے کہا کہ جب مشر ف نے مجھے 8دن کیلئے جیل بھیجا تو وہاں کو ئی امیر آدمی قید نہیں تھا بلکہ سارے غریب تھے۔ حکمران پیسہ لوٹ کر باہر لے جا رہے ہیں مگر حکومتی وزیر کہتا ہے کہ عوام کرپشن کو بھول جائے گی ۔

 

 

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) وائی فائی انٹرنیٹ کی رفتار سے تنگ رہتے ہیں؟ اگر ہاں تو بس چند ماہ کے اندر ہی یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔

جی ہاں وائی گیگ نامی انتہائی تیز رفتار وائرلیس نیٹ ورک ٹیکنالوجی آئندہ سال لیپ ٹاپس اور اسمارٹ فونز کے لیے متعارف کرائی جارہی ہے۔

انٹیل اور کوالکوم جیسے اداروں کی جانب سے اس ٹیکنالوجی کی حمایت کی جارہی ہے اور اسے 802.11ad اسٹینڈرڈ کا حامل قرار دیا گیا ہے۔

اس ٹیکنالوجی سے انٹرنیٹ کی رفتار 60 گیگا ہرٹزیا آسان الفاظ میں8 جی بی پی ایس ہوگی جبکہ عام وائی فائی ٹیکنالوجی عام طور پر 2.4 سے 5 گیگا ہرٹز سے زیادہ تیز انٹرنیٹ فراہم نہیں کرپاتی، یعنی یہ ٹیکنالوجی موجودہ وائی فائی سے تین گنا زیادہ تیز ہے۔

وائی گیگ کے حوالے سے وائی فائی الائنس نے پیر کو ایک سرٹیفکیشن پروگرام کا آغاز کیا اور ان کا کہنا ہے کہ 2020 تک اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے والی ڈیوائسز کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کرجائے گی۔

یہ بہت تیز رفتاری سے ڈیٹا ٹرانسفر کرنے والی ٹیکنالوجی ہے جو کہ لیپ ٹاپس میں صرف دو سیکنڈ میں 2 جی بی کی فلم یا فائل کو ڈاﺅن کرنے میں مدد دے گی جبکہ اسمارٹ فونز میں اتنی بڑی فائل 7 سیکنڈ میںڈاﺅن لوڈ ہوسکے گی۔

وائی فائی الائنس کا کہنا ہے کہ یہ نئی ٹیکنالوجی 'کم گنجان' 60 گیگا ہرٹز اسپیکٹرم استعمال کرے گی جو کہ رفتار بڑھانے میں مدد دے گی۔

تاہم یہ ٹیکنالوجی بہت کم فاصلے یعنی دس میٹر کی رینج میں ہی کام کرسکتی ہے، یعنی اگر آپ اسے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو وہ ایک کمرے کے اندر ہی استعمال کرسکیں گے۔

یہ ٹیکنالوجی 802.11ad وائرلیس اسٹینڈر والی ڈیوائسز پر استعمال ہوسکے گی جو کہ اب مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کی بھی جارہی ہیں جبکہ ایسے روٹرز کی تو فروخت ہورہی ہے۔

اس ٹیکنالوجی پر کئی برسوں سے کام ہورہا تھا مگر اب اسے عام کیا جارہا ہے اور وائی فائی الائنس کا ماننا ہے کہ اب وائی فائی سے ہٹ کر وائی گیگ کی جانب منتقل ہوجانا وقت کی ضرورت ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرننگ ڈیسک) چینی کمپنی ژاؤمی نے اپنا نیا فلیگ شپ اسمارٹ فون مکس متعارف کرایا ہے جس کی جھلک نے سب کو حیران کردیا ہے۔

اس کمپنی نے بیجنگ میں ایک تقریب کے دوران فرنچ ڈیزائنر فلپی اسٹارک کے ہاتھوں اس کانسیپٹ فون کو متعارف کرایا جو لگ بھگ تیار ہوچکا ہے۔

ژاﺅمی مکس ایج لیس فیبلیٹ ہے جس کی 6.4 انچ اسکرین دنگ کر دینے والی ہے۔

اس کی سرامکس باڈی کو سیاہ پالش کی گئی ہے جبکہ یہ 18 قیراط کے سونے سے سجے ورژن میں بھی فروخت کیا جائے گا۔

اس فون کو یہ منفرد ڈیزائن یعنی ہر طرف اسکرین کو رکھنے کے لیے چینی کمپنی نے ہر پہلو پر کام کیا اور اسپیکر ہول، سنسر اور فرنٹ فیسنگ کیمرہ پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

کمپنی نے تیس سال اسپیکر کے متبادل کی تلاش میں لگا کر پائیز الیکٹرک اسپیکر کو اس فون کا حصہ بنایا جبکہ الٹرا سونک سنسر کے اضافے کے ساتھ فرنٹ کیمرے کو دائیں جانب کے نچلے کونے میں منتقل کردیا گیا۔

اس فون کے قابل ذکر فیچرز میں سنیپ ڈراگون 821 چپ، 2.35 گیگا ہرٹز اور 4400 ایم اے ایچ بیٹری شامل ہیں۔

یہ فون 4 نومبر سے فروخت کے لیے پیش کیا جارہا ہے جس کی 4 جی بی ریم اور 128 جی بی اسٹوریج والا ماڈل 517 ڈالرز (54 ہزار روپے سے زائد)، جبکہ 6 جی بی ریم اور 256 اسٹوریج والا فون 590 ڈالرزکا ہوگا۔

 

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت امن وامان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں ڈی جی رینجرز میجرجنرل بلال اکبر، ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر اور سیکریٹری داخلہ سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں قانونی و غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا گیا جس کے لیے پولیس اور رینجرز سے بھی مدد لی جائے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شہر میں جاری آپریشن کو بلا امتیاز جاری رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث تنظیموں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے جب کہ وزیراعلیٰ نے صوبے کے 93 مدارس کو بھی واچ لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچی آبادیوں کے مکینوں کا ڈیٹا بیس تیار کیا جائے۔ اجلاس میں سرکاری زمینوں پر قائم سیاسی جماعتوں کے دفاتر کو گرانے کی رپورٹ بھی پیش کی گئی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں امن وامان کا جائزہ لینے کے لیے ایپکس کمیٹی کا اجلاس جلد طلب کیا جائے گا۔

 

 

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت)موسم کی تبدیلی پر شہری ناک اور گلے کے امراض میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

اس لئے ماہرین امراض ناک ،کان وگلہ نے شہریوں کو ہدایت کی ہے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے تلی ہوئی، زیادہ کھٹی ،چکنی و ٹھنڈی چیزوں سے پرہیز کریں ،دھول مٹی اور دھوئیں سے دور رہیں اور اے سی بند رکھتے ہوئے سلو پنکھا چلائیں ۔

بصورت دیگر یہ امراض سنگین نوعیت اختیار کر سکتے ہیں ۔جناح اسپتال کے ای این ٹی سرجن ڈاکٹر جاوید جمالی نے بتایا کہ موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی جناح اسپتال میں بڑی تعدادمیں گلے اور نا ک کے امراض میں مبتلا لو گ آرہے ہیں جب بھی موسم خشک یا تبدیل ہوتا ہے اسی طرح مریض آتےہیں ۔

انہوں نے کہا کہ شہری ہر طرح کا ٹھنڈا اور کھٹا کھانا کھالیتے ہیں ۔ تیز پنکھا اور اے سی چلاتے ہیں اوراحتیاط نہیں کرتے ۔ انہوں نے بتایا کہ پنکھے کی براہ راست ہوا نا ک پر لگنے سے نزلہ ہوتا ہے اور اگر کسی کو ناک کی الرجی ہے تو دھول مٹی ناک سے سینے میں جانے پر دمہ کا مرض بھی لاحق ہو سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل چلانے والے بالخصوص وہ افراد جنہیں الرجی ہے وہ ہیلمٹ کے ساتھ ماسک کا بھی استعمال کریں۔ سول اسپتال کےشعبہ ناک ، کان وگلہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عاطف حفیظ صدیقی نے بتایا کہ کراچی سمند ر کے قریب ہے اور یہاں دھول مٹی بہت زیادہ ہوتی ہے جس پر لوگ احتیاط نہیں کرتے اور ناک کی الرجی سے متاثر ہو جاتے ہیں۔

عباسی شہید اسپتال کے شعبہ امراض ناک ، کان وگلہ کے سربراہ پروفیسر خالد اشرفی نے بتایا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی موسم کی تبدیلی کے بعد عباسی شہید اسپتال میں ناک اور گلے کے امراض کےدرجنوں مریض آرہے ہیں۔