پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی (صحت) عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ہیپاٹائٹس ’سی‘ کی نئی دواؤں سے اب تک پسماندہ اور غریب ممالک میں دس لاکھ سے زیادہ مریضوں کا کامیاب علاج کیا جاچکا ہے۔

2013 میں مریضوں پر استعمال کےلئے منظور کی جانے والی یہ دوائیں براہِ راست ہیپاٹائٹس سی وائرس کو نشانہ بناتی ہیں اور جگر کو متاثر کرنے والی اس خطرناک اور جان لیوا بیماری کا خاتمہ کرتی ہیں۔

ان دواؤں سے ہیپاٹائٹس ’سی‘ کے 95 فیصد سے بھی زیادہ مریض صحت یاب ہوجاتے ہیں جو اِن کا سب سے مثبت پہلو ہے جبکہ ہیپاٹائٹس کی دوسری دواؤں کے برعکس ان کے ضمنی اثرات (سائیڈ ایفیکٹس) بھی بہت کم ہیں۔ مگر یہ دوائیں بہت مہنگی بھی ہیں جس کی وجہ سے یہ خدشہ تھا کہ غریب اور کم تر وسائل رکھنے والے ترقی پذیر ممالک ان سے کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے؛ حالانکہ دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس ’سی‘ کے 8 کروڑ سے زیادہ مریضوں کی بڑی تعداد ان ہی غریب اور ترقی پذیر ممالک میں رہتی ہے۔ یہی بات مدنظر رکھتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے 2014 میں ایک بین الاقوامی منصوبہ شروع کیا گیا جس کے تحت لائسنس اور فروخت کی مختلف تدابیر اختیار کرتے ہوئے غریب ممالک میں ان دواؤں کی کم قیمت پر فراہمی ممکن بنائی گئی تاکہ وہاں رہنے والے لوگ بھی اس نئے علاج سے مستفید ہوسکیں۔

اس وسیع البنیاد پروگرام میں اوسط اور کم آمدنی والے کئی ممالک شریک کئے گئے جن میں ارجنٹینا، برازیل، مصر، جیورجیا، انڈونیشیا، مراکش، نائجیریا، پاکستان، فلپائن، رومانیہ، روانڈا، تھائی لینڈ اور یوکرائن شامل ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے اپنے تازہ اعلان میں اس منصوبے سے اب تک حاصل کی گئی کامیابیوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہیپاٹائٹس کی مذکورہ نئی دواؤں سے علاج کی ابتدائی لاگت 85000 ڈالر فی کس تھی جسے اس منصوبے کی مدد سے کم کرکے 1000 ڈالر فی کس سے بھی کم کردیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں مصر کی کارکردگی سب سے اچھی رہی جہاں اس وقت نئی دواؤں سے ہیپاٹائٹس ’سی‘ کے مکمل سہ ماہی علاج کی لاگت 200 ڈالر فی کس رہ گئی ہے۔

ان کامیابیوں کے باوجود عالمی ادارہ صحت نے اعتراف بھی کیا ہے کہ یہ دوائیں اب بھی ہیپاٹائٹس ’سی‘ کے 80 فیصد سے زائد مریضوں کی پہنچ سے دُور ہیں جس کےلئے بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ بیماری آج بھی ہر سال تقریباً 7 لاکھ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیتی ہے جبکہ زندہ بچ جانے والوں کو مالی طور پر شدید ترین دباؤ میں لے آتی ہے۔

 
 

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد/تعلیم)وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہاہے کہ تعلیم کو سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیا جائے گا اور اسلام آباد کے تعلیمی ادارے دھرنے کی وجہ سے بند نہیں ہوں گے ۔جمعہ کے روز ڈاکٹر طارق فضل چوہدری سے اسلام آباد کے اسکولوں اور کالجوں کے سو سے زائد طلبا کے وفد نے ملاقات کی اور دھرنے کے دوران تعلیمی ادارے بند نہ کرنے کی درخواست کی جس پر وزیر مملکت نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو سیاست کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے ۔

دریں اثنا ء گزشتہ روز اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے صدر خالد اقبال ملک کی قیادت میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری سے ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا ، اس موقع پر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ تاجر برادری کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کئے جا ئیں گے ، اسلام آباد کو بند کرنے کے حوالے سے تاجروں کے تحفظات جائز ہیں۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے دورہ کے موقع پر ایک اسکول چیمبر کے حوالے کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔ خالد اقبال ملک نے کہاکہ لاک ڈائون شروع ہونے سے قبل ہی مسائل سامنے آ رہے ہیں ، کراچی پورٹ پر بھی مال رک گیا ہے جس سے ملکی معیشت کو نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کنٹینروں کی پکڑ دھکڑ سے بھی روزمرہ کی معاشی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت) عالمی سطح پر کپاس کی فصل کے جائزہ اور پیداوار بڑھانے اور کپاس کے شعبے کے مسائل کے تدارک کے لیے انٹرنیشنل کاٹن ایڈوائزری کمیٹی (آئی سی اے سی) کا 75 واں اجلاس 30 اکتوبر سے 4 نومبر تک اسلام آباد میں ہو گا۔ آئی سی اے سی کے اجلاس میں 30 ممالک کے 130 بین الاقوامی وفود شرکت کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار سیکریٹری وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری حسن اقبال نے گزشتہ روزپریس بریفنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی اے سی کا قیام 1939 میں عمل میں لایا گیا تھا جس کے کپاس پیدا کرنے والے اور اس کی تجارت سے وابستہ ممالک رکن ہیں، پاکستان 1948 میں اس کا رکن بنا۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی اے سی کے اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے بین الاقوامی وفود کو پاکستان میں قیام کے دوران بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی اور ان کی سہولت کیلیے خصوصی ڈیسک بھی قائم کیے جائیں گے۔

حسن اقبال نے بتایا کہ اجلاس کا مقصد عالمی سطح پر کپاس کی پیداوار اور فصل کا جائزہ لینا، کپاس کے شعبے کو درپیش مسائل کے حل کیلیے تجاویز اور آرا پر مبنی حل تلاش کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن ایڈوائزری کمیٹی کا پاکستان میں اجلاس خوش آئند ہے جس سے اس شعبے سے وابستہ افراد کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے گا جہاں پر وہ اپنے مسائل اور ان کے حل کیلیے جامع حکمت عملی وضع کر سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں کپاس کے شعبے سے وابستہ افراد دنیا کے بہترین تجربات سے بھی مستفید ہو سکیں گے۔ حسن اقبال نے بتایا کہ آئی سی اے سی دنیا بھر میں کپاس کی فصل اور پیداوار بڑھانے سے متعلق اہداف کے حصول کیلیے تکنیکی اور ہر طرح کی معاونت فراہم کر رہی ہے جس سے کپاس کے شعبے سے وابستہ کاشتکاروں اور افراد کے مسائل میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کپاس کا شعبہ ملکی معیشت میں بہت اہمیت کا حامل ہے جس سے ملک کی 40 فیصد افرادی قوت کا روزگار وابستہ ہے اور 60 فیصد غیر ملکی زرمبادلہ کا بھی باعث ہے۔ پاکستان کا ٹیکسٹائل کا شعبہ رآمدات میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور پوری دنیا میں اپنی جداگانہ حیثیت بھی رکھتا ہے۔

آئی سی اے سی کا اجلاس پاکستانی تاجروں کیلیے ایک موقع ہو گا جس میں وہ دنیا کے سامنے اپنے بہتر تشخص کو اجاگر کرکے نئی منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی وفود ٹیکسٹائل سیکٹر سمیت دیگر شعبوں سے وابستہ افراد سے بھی ملاقاتیں کریں گے اور انہیں پاکستان کی تہذیب و ثقافت کے متعلق بھی آگہی فراہم کرنے کے لیے مختلف ملاقاتوں اور میٹنگز کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری نے بین الاقوامی وفود کیلیے کلچرل پروگرامز اور مختلف شہروں کے دوروں کا بھی اہتمام کیا ہے جبکہ اجلاس کے اختتام پر وفود کو فیصل آباد شہر کا دورہ بھی کرایا جائے گا جو ٹیکسٹائل شعبے کا حب ہے۔

حسن اقبال نے بتایا کہ پاکستان بھر سے ٹیکسٹائل کے شعبہ سے وابستہ ایسوسی ایشنز، مینوفیکچررز، برآمد اور درآمد کنندگان اور جنرز ایسوسی ایشنز بھی اجلاس میں شرکت کریں گی۔ انہوں نے بتایا کہ آئی سی اے سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا تھا جن کو تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی۔ انہوں نے آئی سی اے سی کے اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پولیس حکام نے تحریک انصاف کے رہنما چودھری سرور کو بنی گالہ جانے سے روک دیا ۔

ذرائع کے مطابق پولیس اور ایف سی کے دستوں نے چودھری سرور اور عثمان ڈار کو بنی گالہ جانے سے روک دیا ، بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری سرور کا کہنا تھا کہ لاک ڈاﺅ ن کا مطلب اسلام آباد یا سڑکیں بند کرنا نہیں ہے تاہم گرفتاریوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہونگے اور نہ ہی کسی دباﺅ میں آئیں گے ۔ ”2نومبر کو ہر صورت اسلام آبا دپہنچیں گے “۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کارکنوں کی گرفتاریاں غیر قانونی ہیں ، ہم قانون کو نہیں توڑنا چاہتے تاہم ہمارے کارکنوں کو فوی رہا کیا جائے ۔ رکاوٹیں ڈالی گئی تو ہم بھی مقابلہ کریں گے ۔ ”بادشاہت میں بھی ایسا نہیں ہوتا “

چودھری سرور نے کہا کہ زندگی کے چالیس برس قانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کی ہے ، ہمارے کارکنوں کے پاس اسلحہ یا ڈنڈے نہیں ہیں مگر اس کے باوجود راستے اسے بلا ک کیے گئے ہیں جےسے ملک میں کوئی قانون نہیں ہے ۔’’عمران خان کسیاتھ میٹنگ کرنے کیلئے بنی گالہ جانا چاہتے ہیں ‘‘۔

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) کمپنی ملک کے پسماندہ ترین علاقوں اور غریب افراد کو قرض کے حصول تک رسائی کیلئے بنا ئی گئی تاکہ وہ معاشی بہتری کیلئے اپنا روزگار خود پیدا کر کے غربت کے چنگل نکل سکیں ،وزیر خزانہ معاشی پالیسیوں کے ثمرات بڑی آبادی کو ملے ،صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ، معاشی استحکام کو پائیدار معاشی ترقی میں تبدیل کرنا مستقبل کا ہدف ہے ،اسحاق ڈارکا تقریب سے خطاب۔

حکومت نے 12ارب روپے مالیت سے ملکی تاریخ کی پہلی پاکستان مائیکرو فنانس کمپنی (پی ایم آئی سی)کا اجراکر دیا ، وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والی ایک تقریب جس میں غیر ملکی سفیروں، امدادی اداروں، قومی اخبارات اور ذرائع ابلاغ کے ایڈیٹرز نے شرکت کی ۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے بتایا کہ کمپنی پسماندہ ترین علاقوں اور غریب افراد کو قرض کے حصول تک رسائی کیلئے جاری کی گئی جس کا مقصد نیشنل فنانشل انکلوژن اسٹریٹیجی کے تحت اس امر کو یقینی بنانا ہے کہ غریب ترین افراد بھی اپنی معاشی صورتحال کی بہتری کیلئے اپنا روزگار خود پیدا کر کے غربت کے چنگل سے نکل سکیں۔

انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں ملک میں جو معاشی پالیسیاں لائی گئی ہیں ان کے ثمرات ملک کی ایک بڑی آبا دی کو ملے ہیں اور ملکی معاشی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے اور مستقبل کا ہدف اس معاشی استحکام کو پائیدار معاشی ترقی میں تبدیل کرنا ہے ، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین سال کے دوران پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 4فیصد یا اس سے زائد رہی ہے اور رواں مالی سال میں معاشی ترقی کا ہدف 5.5فیصد ہے ،پاکستان میں برٹش ہائی کمشنر نے اس کمپنی کے اجرا پر وزیر خزانہ کو مبارک باد دی اور کہا کہ پاکستان میں مائیکرو فنانس کے فروغ سے برآمدات کے ذریعے معاشی ترقی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔

پاکستان میں جرمنی کے سفیر نے پی آئی ایم سی کے اجرا پر وزیر خزانہ کو مبارک باد پیش کی اور کہا کہ جرمنی کی حکومت کو اس کمپنی کے قیام میں مدد دے کر دلی مسرت ہو رہی ہے اور حکومت اس کمپنی کے ذریعے غریب افراد کیلئے جو بھی اقدامات متعارف کروائے گی ،جرمنی اس کی حمایت کرے گا جس میں ٹیکنالوجی کے فروغ، گرین انرجی پراجیکٹس کا اجرا شامل ہے ۔

وزیر خزانہ نے پی ایم آئی سی کے اجرامیں برطانیہ اور جرمنی کی شرکت اور مستقبل میں بھی اس کی سرپرستی کے بارے میں بتایا کہ اس کمپنی میں پاکستان پاورٹی ایلیوی ایشن فنڈ کے ذریعے 49فیصد حصص کی ملکیت حاصل کرے گا جبکہ برطانوی ادارہ برائے ترقی (ڈی آئی ایف آئی ڈی) اس کمپنی کے 37فیصد حصص کی ملکیت سنبھالے گا جبکہ جرمنی کا ترقیاتی بینک کے ایف ڈبلیو اس کمپنی کے 14فیصد حصص سنبھالے گا، وزیر خزانہ نے اجلاس کو بتایا کہ اس کمپنی کے ذریعے ملک کی غریب ترین اور پسماندہ ترین آبادی چھوٹے قرضے جاری کر ے گا ،انہوں نے کمپنی کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ایسی آسان اور نرم شرائط پر مبنی قرض اسکیمیں متعارف کروائے اور ایسی خدمات فراہم کرے کہ ملک کی غریب ترین آبادی زیادہ سے زیادہ تعداد میں اس سے فوری استفادہ کر سکے ،تقریب میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹو زبیر سومرو، پی پی اے ایف کے صدر قاضی عظمت عیسیٰ اوردیگر معاشی اداروں کے سربراہوں نے بھی شرکت کی۔

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت) پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے چیئرمین عارف الٰہی نے کہا ہے کہ کراچی سے پورٹ قاسم جانے والے افراد کی سہولت کیلئے مرینہ کلب ڈیفنس سے پورٹ قاسم تک فیری سروس چلائی جائے گی، کراچی سے پسنی، گوادر اور چاہ بہار تک چلنے والی فیری سروسز کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔

حکومت نے 2030ء تک فیری سروسز پر پورٹ چارجز معاف کررکھے ہیں، رواں سال کے آخر تک دو نئے جہاز خریدیں گے، اس سال ریکارڈ 2313 ملین روپے منافع کمایا او ر حصص یافتگان کو 20روپے فی حصص ڈیوڈنڈ ادا کیا۔

یہ بات انہوں نے نیول فلیٹ کلب میں منعقدہ پی این ایس سی کے سالانہ جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایڈمن بریگیڈئیر (ر) راشد صدیقی، ڈائریکٹر فنانس جرار کاظمی، ڈائریکٹر کمرشل کیپٹن محمد شکیل، ڈائریکٹر شپ مینجمنٹ طارق مجید سمیت بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خواجہ عبید اور کیپٹن انور شاہ سیکریٹری بورڈ زینب سلیمان اور دیگر موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ جہاز رانی کی عالمی صنعت نقصان سے دو چار ہے اس کے باوجود پی این ایس سی منافع میں جارہی ہے ، امید ہے کہ بلک کیرئیر بھی ہمیں جلد منافع دیں گے۔چیئرمین پی این ایس سی نے کہا کہ اب جو بجٹ آیا ہےاس میں جہا ز کی خریداری پر عائد تمام ٹیکسز صفر کردیے گئے ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کردی۔ ذرائع کے مطابق اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری وزارت پیٹرولیم کو بھجوا دی۔

ذرائع کے مطابق اوگرا کی سمری میں پیٹرول کی قیمت میں 2روپے 29 پیسے فی لیٹر،مٹی کے تیل کی قیمت میں 6روپے 75 پیسے فی لیٹر ،لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 6 روپے 40پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزارت پیٹرولیم منظوری کے لیے سمری وزارت خزانہ کو بھجوائے گی۔

 
 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) گورنر سندھ عشرت العبادنے کہا ہے کہ پسماندہ علاقوں میں اسکاؤٹنگ کے فروغ اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے موثر اقدمات کیے جائیں تاکہ وہاں کے بچوں کو منفی سرگرمیوں سے محفوظ رکھا جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کی صدارت میں سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کی صوبائی کونسل کا 18واں اجلاس گورنر ہاؤس میں منعقد کیا گیا۔

اس موقع پر اسکاؤٹس ایسو سی ایشن کی گرانٹ بڑھا کر دو کروڑ کی گئی جبکہ آڈیٹر کی آسامی مشتہر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں پروفیسر رئیس علوی کو اعزازی خزانچی جبکہ فرقان احمد یوسفی اور محمد اختر غوری کو ایگزیکٹو کمیٹی کا رکن مقرر کیا گیا۔

علاوہ ازیں محمد صدیق میمن اور سید اختر میر کو مزید دو سال کے لیے بالترتیب صوبائی کمشنر اور سیکریٹری مقرر کرنے کی منظوری بھی دی گئی جبکہ ایسو سی ایشن کو پیش آنے والے مسائل کو حل کرنے کے عزم کا اعائدہ بھی کیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ پسماندہ علاقوں میں اسکاؤٹنگ کے فروغ اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسکاؤٹنگ بچوں میں نظم و ضبط، وقت کی پابندی اور اصولوں کی پاسداری پیدا کرتی ہے جبکہ اس سے بچوں کو منفی سرگرمیوں سے بھی محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔

 
 

 

ایمزٹی وی(پشاور)انتظامیہ نے پشاور سے اسلام آباد آنے والے تمام راستے بند کر دیے 

ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے اسلام آباد دھرنے کو ناکام بنانے اور کارکنوں کو شرکت سے روکنے کیلئے پشاور تا اسلام آباد موٹر وے بند کر دی ہے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔دوسری جانب ٹیکسلا میں بھی جی ٹی روڈ پر کنٹینر لگا دیے گئے ہیں جبکہ اٹک کا پل بھی مکمل طورپر بند ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹک پل پر پولیس اور ایف سی کی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور پی ٹی آئی کے قافلوں کو گزرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی جبکہ موٹر وے اور جی ٹی روڈ بھی ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی ہے ۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے گورنر ہاﺅس کے سامنے سڑک پر دھرنا دیدیا ہے اور پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔

پی ٹی آئی کے 30 کے قریب کارکنوں نے گورنر ہاﺅس کے سامنے سڑک پر دھرنا دیدیا ہے جس کے باعث فوارہ چوک پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے دھرنا دئیے جانے کے بعد پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔