پیر, 07 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 

ایمز ٹی وی ( صحت) بین الاقوامی طبّی جریدے ’’دی لینسٹ سائیکاٹری‘‘ میں شائع ہونے والی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق دماغی بیماریوں کی تشخیص اور(ممکنہ طور پر) علاج میں فیس بُک پر کسی شخص کی سرگرمیوں سے خاصی مدد لی جاسکتی ہے۔

یونیورسٹی آف کیمبرج، برطانیہ میں نفسیاتی علاج (سائیکاٹری) کی ماہر ڈاکٹربیکی انکسٹراوران کے ساتھیوں نے 2004ء میں فیس بُک کی ابتداء سے لے کرآج تک اس سوشل میڈیا ویب سائٹ پرہونے والی چیدہ چیدہ سرگرمیوں کا جائزہ لیا؛ جبکہ سوشل میڈیا پرکئے گئے سابقہ مطالعات بھی استعمال کئے۔

تفصیلی تجزیئے کے بعد انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ فیس بُک پراسٹیٹس اپ ڈیٹس، کمنٹس، شیئرز، لائکس، فرینڈ، ان فرینڈ اورایسی دوسری سرگرمیوں کو مدنظررکھتے ہوئے کسی شخص میں ڈپریشن (اضمحلال) اورشیزوفرینیا (اسکیزوفرینیا) جیسی نفسیاتی بیماریوں کی نہ صرف بروقت تشخیص کی جاسکتی ہے بلکہ ان کا ممکنہ علاج بھی کیا جاسکتا ہے۔

سوشل میڈیا کا استعمال مسلسل بڑھتا جارہا ہے جہاں ہرعمر، ہرطبقے اورہرطرح کی سوچ رکھنے والے افراد اپنے خیالات کا اظہاربڑی آزادی سے کرسکتے ہیں۔ البتہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پراظہارِ خیال کی یہی آزادی جس میں دوست بنانے، رائے دینے، دوسرے کی بات آگے پہنچانے اورپسند یا ناپسند جیسے شخصی رجحانات شامل ہیں، ہمارے سامنے کسی بھی فرد کی شخصیت کو آئینے کی طرح صاف کردیتے ہیں۔ جائزے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ لوگ نفسیاتی معالج کو اپنے بارے میں جو کچھ بھی بتاتے ہیں اس کے مقابلے میں ان کی کہیں زیادہ معلومات سوشل میڈیا پر ان کی متواترسرگرمیوں کی بنیاد پرحاصل کی جاسکتی ہیں؛ اور یہ بات خاص طورپرنوجوانوں کےلئے درست ہے۔

بیکی انکسٹرکہتی ہیں کہ اس طرح سوشل میڈیا پر کسی شخص کی سرگرمیاں نفسیاتی ماہرین کے بہت کام آسکتی ہیں۔ مثلاً اگر کوئی شخص ڈپریشن کا مریض ہو تو وہ تواتر سے ایک خاص انداز میں اپنا اسٹیٹس اپ ڈیٹ کرتا رہے گا، دوسروں کی پوسٹوں پر اس کا ردِعمل بھی اسی مخصوص انداز کے تابع ہوگا جبکہ وہ ڈپریشن کا پتا دینے والی پوسٹس خاصے تواتر سے شیئر بھی کرائے گا۔ سوشل میڈیا پر اس شخص کی یہ تمام سرگرمیاں مجموعی طور پر نہ صرف ڈپریشن کی کیفیت کا پتا دیں گی بلکہ اس کے نفسیاتی معالج کی رہنمائی بھی کریں گی تاکہ وہ درست سمت میں اس کا علاج بھی کرسکے۔

شیزوفرینیا اور دوسری دماغی بیماریوں میں مبتلا افراد کا معاملہ بھی کچھ اسی طرح کا ہے۔ غرض یہ کہ نفسیاتی امراض/ دماغی بیماریوں کی تشخیص اور ممکنہ علاج کے ذیل میں سوشل میڈیا ایک غیرمعمولی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ البتہ اس کےلئے نفسیاتی معالجین کو مناسب تربیت فراہم کرنا بھی ضروری ہوگا کہ وہ اپنے پاس آنے والے کسی نفسیاتی مریض کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کا کس طرح جائزہ لیں اور بیماری کی نوعیت، شدت اور ضروری علاج کا تعین بھی کرسکیں۔

 

 

ایمز ٹی وی ( صحت) ہم میں سے اکثر افراد کھانے کو دوبارہ گرم کر کے کھاتے ہیں۔ یہ ایک عام عادت ہے جو کم و بیش ہر گھر میں دن میں کئی بار دہرائی جاتی ہے۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں کچھ غذائی اشیا ایسی ہوتی ہیں جو دوبارہ گرم کرنے پر زہر میں تبدیل ہوجاتی ہیں اور یہ آپ کو خطرناک بیماریوں میں مبتلا کرسکتی ہیں۔ یہی نہیں اگر ان اشیا کو درست طریقے سے محفوظ نہ کیا جائے تو انہیں کھانا اپنی صحت کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہوتا ہے۔

ماہرین نے ایسی ہی کچھ اشیا بتائی ہیں جنہیں دوبارہ گرم کر کے کھانے سے سختی سے پرہیز کرنا چاہیئے اور انہیں درست طریقے سے محفوظ کرنا چاہیئے۔ ماہرین کے مطابق یہ اشیا دوبارہ گرم ہونے کے بعد ہمارے جسم کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

چاول چاولوں کو پکانے کے بعد درست طریقے سے محفوظ کرنا ضروری ہے۔ اگر چاولوں کو معمول کے روم ٹمپریچر میں رکھا جائے تو اس میں زہریلے عناصر پیدا ہونے لگتے ہیں جو کھانے کے بعد ڈائریا اور الٹیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

چاولوں کو دوبارہ گرم کرنے سے بھی یہ اجزا ختم نہیں ہوں گے، لہٰذا چاولوں کو کسی ٹھنڈی جگہ یا فریج میں رکھیں۔v3

چکن چکن سمیت پولٹری کی تمام اشیا میں سالمونیلا نامی ایک جراثیم موجود ہوتا ہے۔ یہ ویسے تو بے ضرر ہوتا ہے لیکن پکانے کے بعد دوبارہ درجہ حرارت ملنے کی صورت میں یہ نقصان دہ ثابت ہوتا ہے لہٰذا مرغی کو دوبارہ گرم کرنے سے گریز کیا جائے۔

v1

مشروم مشروم میں پروٹین کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے جو ہمارے جسم میں جا کر ہضم ہوجاتی ہے تاہم اگر مشروم ایک دن سے پرانا ہوجائے تو اس میں شامل پروٹینز کی ساخت بگڑ جاتی ہے جو معدے کو بیمار کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

اگر مشروم ایک دن پرانا ہو اور اسے دوبارہ گرم کیا جائے تو یہ جسم کو نقصان پہنچانے والی غذا بن جاتی ہے۔

v2

آلو آلوکو پکانے کے بعد فریج میں رکھ دینا چاہیئے۔ معمول کا روم ٹمپریچر اس میں بوٹول ازم نامی جراثیم کی افزائش میں معاونت کرتا ہے جو جسم کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے

v4

 

 

ایمز ٹی وی ( تجارت) محکمہ پلانٹ پروٹیکشن نے مونگ پھلی کی درآمد کے لیے امپورٹ پرمٹ کا اجراء روک دیا۔

صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وزیراعظم کو امپورٹ پرمٹ جاری کرنے کے لئے خط لکھ دیا۔

صدرکراچی چیمبر کے خط میں کہا گیا ہے کہ مونگ پھلی کے پرمٹ جاری نہ کرنےکی پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے کوئی وجہ نہیں بتائی۔

خط کے مطابق پاکستان میں مونگ پھلی کی سالانہ کھپت ایک لاکھ 50 ہزار ٹن ہے، جس کا 83 فیصد درآمداور باقی مقامی سطح پر اُگا کر کیا جاتا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ملک میں مونگ پھلی کی پیداوار اس سال خراب رہی ہے جبکہ امپورٹ پرمٹ جاری نہ کیے جانے کی وجہ سے مونگ پھلی کی قیمت 100 روپے کلو تک بڑھ چکی ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (تجارت) ژانگ ہانگ ہان ہائےنامی بحری جہاز آج صبح گوادر بندرگاہ پر لنگرا نداز ہوا۔

لنگرا نداز ہونے والےجہاز میں تقریباً 20 ہزار ٹن سیمنٹ،بلڈروزراور ڈمپرسمیت مختلف مشینری لائی گئی ہے۔

گزشتہ تقریبا ًایک ماہ کےدوران چین سےدوسرا کارگو جہاز گوادر پہنچاہے،سرکاری ذرائع کے مطابق سیمنٹ اور دیگر مواد اور مشینری کو گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں میں استعمال کیاجائےگا۔

 

 

ایمزٹی وی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) سائنسدانوں نے ثابت کیا ہےکہ صرف ایک درخت لگانے سے بھی اطراف کے ماحول میں حیاتیاتی تنوع (بایوڈائیورسٹی) بڑھ جاتی ہے جس کا مطلب ہے کہ ایک درخت بھی ماحول کے لیے ضروری جانداروں کو بڑھا سکتا ہے۔

اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے طویل مطالعے، تحقیق اور نقشہ کشی کے بعد اب درختوں کے زیرِتحت موجود حیاتیاتی تنوع معلوم کرنے کا نیا طریقہ دریافت کیا ہے۔ اس سے خطرے کے سے دوچار جانوروں اور ان کےتحفظ میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ اس کے لیے 10 سال تک 15 ماہرین نے کوسٹا ریکا میں ایک حیاتیاتی اہمیت کے مقام جائزہ لیا اور 908 مختلف انواع کے جانداروں، ان کے ساتھ لگے پودوں اور کیڑے مکوڑوں کے علاوہ پرندوں، رینگنے والے جانور اور دیگر جانداروں کا جائزہ لیا اور ہزاروں مشاہدات کیے۔

اس مقام پر خالی جگہوں پر پودے لگائے گئے اور گوگل میپس سے ان کا جائزہ لیا گیا۔ اس سے درختوں کی اہمیت واضح ہوکر سامنے آگئی۔ جیسے جیسے درخت بڑھتے گئے ویسے ویسے اہم جانوروں اور پرندوں کی تعداد بڑھتی چلی گئی۔ کسی چراہ گاہ میں ایک درخت لگانے سے پرندوں کی تعداد 0 سے 80 تک دیکھی گئی۔ اس کے بعد دھیرے دھیرے دیگر جانور بھی درخت کی جانب لوٹ آئے اور ان میں اہم جاندار بھی نمودار ہونے لگے۔

اس اہم دریافت سے معلوم ہوا ہے کہ ایک درخت بھی جانوروں کو کشش کرکے ماحول کو بہتر بناتا ہے اور حیاتیاتی تنوع اور درختوں کےدرمیان ایک اہم تعلق ہوتا ہے۔

 

ایمز ٹی وی ( صحت) بلوچستان کے 10مختلف اضلاع میں انسداد پولیو مہم مکمل ہوگئی، ضلع کوئٹہ میں پولیو مہم آج سےشروع ہوگئی۔

بلوچستان کے12 اضلاع میں انسداد پولیو مہم 24اکتوبر کو شروع ہوئی،10 مختلف اضلاع میں مہم گزشتہ روز مکمل ہوگئی تاہم ان میں قلعہ عبداللہ اور پشین میں یہ مہم جاری ہےاور آج اس کا آخری روز ہے۔

دوسری جانب سیکورٹی وجوہات کی بناء پر کوئٹہ میں ملتوی کی جانےوالی مہم آج سے شروع ہوگئی، مہم کے دوران 5لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہد ف مقرر کیاگیا ہے۔

مہم کےلئےایک ہزار 740 موبائل ٹیمیں، 90فکس ٹیمیں اور 77ٹرانزٹ پوائنٹ ہوں گے ،مہم کےلئےپولیس، ایف سی سیکورٹی کےاہلکار فرائض سرانجام دے رہےہیں۔ضلع کوئٹہ میں پولیو مہم آئندہ منگل یکم نومبر تک جاری رہے گی۔

 
 

 

ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر نے اپنی معروف ویڈیو ایپلی کیشن ”وائن“ کو مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

زرائع کے مطابق اس موبائل ایپ کو ختم کرنے کا فیصلہ بظاہر مالی بحران سے باہر نکلنے کیلئے کیا گیا تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ ٹوئٹر پر بھی ویڈیوزاپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کر دی گئی اس لئے ’وائن‘ کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ صارفین کو ٹوئٹر تک محدود کیا جا سکے۔

واضح رہے کہ اس ایپلی کیشن میں سب سے پہلے 6 سیکنڈ کی لوپ ویڈیوز کا فیچر متعارف کرایا گیا تھا جس نے سوشل میڈیا پر انقلاب کا آغاز کیا تھا اور اب یہ فیچرز دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی نظر آتا ہے۔

ٹوئٹر کی جانب سے اس ایپلی کیشن کو بند کرنے کا اعلان تو کر دیا گیا ہے لیکن اس کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی۔ ٹوئٹر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”2013ءسے اب تک، کروڑوں لوگ لوپس پر ہنسنے کیلئے وائن کی جانب مائل ہوئے اور تخلیقی صلاحیتوں کو آشکار ہوتے ہوئے دیکھا۔ آج، ہم یہ خبر شیئر کر رہے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں ہم اس موبائل ایپلی کیشن کو بند کرنے جا رہے ہیں۔“

ٹوئٹر نے مزید بتایا ہے کہ ’وائن‘ کو بند کئے جانے پر ویڈیوز اپ لوڈ نہیں کی جا سکیں گی تاہم ماضی میں اپ لوڈ کی گئی ویڈیوز محفوظ رہیں گے جنہیں لوگ دیکھنے کے علاوہ ڈاﺅن لوڈ بھی کرسکیں گے۔

 
 

 

 

ایمزٹی وی ( مانیٹرنگ ڈیسک) ایپل نے اپنے نئے میک لیپ ٹاپ متعارف کرا دیئے ہیں، جو 2 مختلف اسکرین سائز میں پیش کیے گئے ہیں جن میں سے ایک 13 انچ جبکہ دوسرا 15 انچ اسکرین کے ساتھ ہے۔

اس مرتبہ ایپل نے اپنے لیپ ٹاپ کے ڈیزائن کو بدلا ہے اور ان کے کناروں پر کچھ خم موجود ہے تاکہ وہ زیادہ پتلا اور اچھے ڈیزائن کا نظر آسکے۔

اس کا ایک بڑا اور نیا فیچر او ایل ای ڈی ڈسپلے پٹی کی موجودگی ہے جو F کی جگہ لگائی گئی ہے اور اسے ٹچ بار کا نام دیا گیا ہے۔

اس ٹچ بار کی مدد سے صارفین اُن چیزوں تک فوری رسائی حاصل کرسکیں گے جو وہ اکثر استعمال کرتے ہیں 

ایپل کا کہنا ہے کہ یہ اب تک تیار ہونے والا سب سے پتلا اور ہلکا میک بک پرو لیپ ٹاپ ہے، جس کے 13 انچ ماڈل کا وزن تین پونڈ اور 15 انچ والے ماڈل کا وزن چار پونڈ ہے۔

 

ایپل نے اس میں نیا فورس ٹچ ٹریک پیڈ بھی دیا ہے جو پہلے کے ٹریک پیڈ کے مقابلے میں دوگنا بڑا ہے جبکہ کی بورڈ کا ڈیزائن بھی بدلا گیا ہے۔

 

اسی طرح اس میں یو ایس بی سی پورٹس بھی دیا گیا ہے، 15 انچ کے لیپ ٹاپ میں انٹیل آئی سیون پروسیسر 2133 ایم ایچ زی میموری ہے جبکہ 13 انچ والے ماڈل میں انٹیل آئی فائیو یا آئی سیون دیا جائے گا۔

 
 

 

 


ایمزٹی وی(کوہاٹ) کوہاٹ میں وزیراعظم نواز شریف کے جلسہ گاہ کے باہر پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے کارکنوں میں تصادم اور پتھراؤ کے باعث متعدد کارکنان زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق کوہاٹ میں وزیراعظم نواز شریف کے جلسہ کے دوران جلسہ گاہ کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کی بڑی تعداد پہنچ گئی، کارکنوں کی جانب سے حکومت اور وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی کرنے پرجلسے میں موجود (ن) لیگ کے متوالے بھی میدان میں آگئے

اس خبر کو بھی پڑھیں 

دونوں جانب سے سخت جملوں کا تبادلہ ہوا جس کے بعد تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے ایک دوسرے پتھراؤ شروع کردیا جس کے باعث متعداد افراد زخمی ہوگئے۔
حالات کو بے قابو ہوتا دیکھ کر پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی، جس پر سیاسی کارکن منتشر ہوگئے تاہم پولیس کی جانب سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد) وفاقی دارالحکومت میں سیاسی ماحول بتدریج گرم ہوتا جارہا ہے اور گزشتہ روز بنی گالہ سیل کئے جانے کے بعد اب تحریک انصاف کے رہنماؤں کو عمران کان کی رہائش گاہ جانے سے بھی روک دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈی سی اوراولپنڈی کی جانب سے ڈپٹی کمشنراسلام آباد کوتحریری طورپرکہا گیا ہے کہ انتظامیہ عمران خان کو شیخ رشید کے جلسے میں شرکت سے روکیں، ان کی جلسے میں شرکت امن اومان کی خراب صورتحال پیدا کرسکتی ہے۔
ڈی سی او راولپنڈی کے مراسلے کے بعد اسلام آباد کی انتظامیہ نے عمران خان کو راولپنڈی میں جلسہ میں شرکت سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے، مری روڈ سے بنی گالہ جانے والے راستے میں پولیس اورایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق سمیت کئی رہنماؤں کوعمران خان کی رہائش گاہ جانے سے روک دیا گیا ہے، جس کے بعد مرکزی قیادت پارٹی کے مرکزی دفترپہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب عمران خان نے شیخ رشید کو فون کرکے کہا ہے کہ وہ ہرحال میں میں لال حویلی پہنچیں گے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے اورشیخ رشید نے آج جلسے کا اعلان کررکھا ہے جس میں عمران خان بھی شرکت کریں گے۔