اتوار, 06 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ آج سپریم کورٹ نے بادشاہت کو جمہوریت کے نیچے لانے کے لیے پہلا قدم اٹھا لیا ہے ،امید کرتے ہیں کہ جب پاناما لیکس کا کیس شروع ہو گا تو وہ چیزیں بھی سسامنے آئیں گی جو اب تک پوشیدہ تھیں ۔

ان کاکہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں کیس شروع ہونے سے احتجاج ختم نہیں ہو گا ،یہ احتجاج وزیراعظم اور ان کے اداروں کے خلاف ہے جو کہ جمہوری عمل کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پاناما کیس شروع ہونے کے بعد اب احتجاج کو اور بھی زور ملے گا ۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے وزرا کہتے رہے ہیں کہ پاناما لیکس کا کیس ختم ہو جائے گا ،اربوں روپے کی چوری کا کوئی سوال نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کی تحقیقات میں پارلیمنٹ نے کوئی کردار ادا نہیں کیا لیکن شکر ہے کہ سپریم کورٹ نے اس حوالے سے اپنا کردار ادا کردیا جو کہ بادشاہت کو جمہوریت کے نیچے لانے کے لیے پہلا قدم ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کو جب انصا ف نہیں ملتا تو پھر پر امن احتجاج کرنا اس کا آئینی حق ہے ،ہم قانونی چارہ جوئی کے ساتھ ساتھ پر امن احتجاجی عمل جاری رکھیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس جیسے بڑے سکینڈ ل کے بعد نیب ،ایف بی آر اور دیگر اداروں نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر بہانے مار ے کہ ہمارے پاس بادشاہ کا احتساب کرنے کے لیے قانون ہی نہیں ہے ۔

 

 


ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ میں پاناما لیکس پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے سے متعلق درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔

اس موقع پر بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا جوڈیشل کمیشن کی اجازت نہ دی جائے، پارلیمنٹ موجود ہے یہ لوگ وہاں جائیں جب کہ طارق حسن ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ پورا شہر رو رہا ہے کہ اسلام آباد بند نہ کیا جائے۔

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ چاہتے ہیں کہ یہ کام بھی ہم کریں، ہم کسی سیاسی مسئلے میں نہیں پڑیں گے، فریقین کو سن کر پاناما لیکس پر جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ جسٹس عارف خلجی حسین کا کہنا تھا کہ عدالت کو کوئی دھمکی نہیں دے سکتا۔ سپریم کورٹ نے وزیراعظم اور عمران خان سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(انٹَرٹینمنٹ)رواں سال ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں کی دوبارہ سے نمائش کی جارہی ہے اور یوم دفاع کے موقع پر نشر ہونے والی ٹیلی فلم”ایک تھی مریم“ بھی اب 21 اکتوبر سے بڑے پردے پر لگے گی۔
پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں جہاں بھارت نے پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کی وہیں اس کے رد عمل میں پاکستانی سینما مالکان نے بھارتی فلموں کی نمائش روک دی جس کے بعد پاکستانی سینما گھر ویران ہوگئے۔

اس کے پیش نظر پاکستان کے سب سے بڑے سینما چین سینی پیکس نے گزشتہ ہفتے سے رواں سال ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں کی دوبارہ سے نمائش شروع کردی ہے جو ڈُوبتے کو تِنکے کا سہارا دینے کے مترادف ہے اور اب ٹیلی فلم ”ایک تھی مریم “ کو 21 اکتوبر سے ملک بھر میں ریلیز کیا جارہا ہے، یہ فلم پہلی پاکستانی فائٹر پائلٹ شہید مریم مختار پر بنائی گئی ہے جو رواں سال پہلی بار ٹیلی ویژن پر یوم دفاع کے موقع پر نشر کی گئی۔

فلم میں مریم مختار کا کردار معروف اداکارہ صنم بلوچ جب کہ حنا خواجہ بیات اور بہروز سبزواری نے مریم کے والدین کا کردار ادا کیا ۔نینا کاشف کی جانب سے پیش کی جانے والی اس فلم میں ہدایات سرمد سلطان کھوسٹ اور تحریرکے فرائض عمیرا احمد نے انجام دیئے۔ اس موقع پر فلم کی پروڈیوسر نینا کاشف نے کہا کہ یہ فلم صرف ایک حقیقی ہیرو کے گرد ہی نہیں گھومتی بلکہ اس میں بیٹیوں کے والدین کو بھی ایک بہت واضح اور مثبت پیغام دیا گیا ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں پر کس طرح اعتماد کرتے ہوئے انہیں انفرادی حیثیت میں اعلیٰ مقام حاصل کرنے کی جدوجہد میں شامل کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں تاکہ وہ زندگی میں کچھ اعلیٰ مقام حاصل کرسکیں۔

فلم کے بارے میں اظہار ِخیال کرتے ہوئے سینی پیکس کے جنرل منیجر محسن یاسین نے کہا کہ ’’ایک تھی مریم ‘‘کو تھیٹر تک لانے کا بنیادی مقصد خواتین کو اس بات کا احساس دلانا کہ وہ اپنے دیرینہ خوابوں کی تعمیل کے لیے سماجی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے آگے کی جانب قدم بڑھائیں، یہ ٹیلی فلم خواتین کو بااختیار بنانے اور اپنے مقصد کے حصول کی جدوجہد میں مستقل مزاجی سے قدم بڑھانے نیز جلد شادی اور دباﺅ سے خود کو آزاد کرانے سے متعلق آگاہی فراہم کرتی ہے۔

 

 


ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ) بھارتی ہدایت کار کرن جوہر نے بھی انتہاپسند ہندؤوں کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے اور آئندہ کسی بھی فلم میں پاکستانی اداکاروں کو نہ لینے کا اعلان کردیا۔

کرن جوہر نے ہندو انتہا پسندوں کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے ان سے درخواست کی وہ فلم ’’ اے دل ہے مشکل‘‘ کی راہ میں رکاوٹیں نہ ڈالیں کیوں کہ فلم کو مکمل کرنے میں بہت سے بھارتیوں کی محنت بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے مجھے اینٹی نیشنل کہا جس پر دکھ ہوا جب کہ میرے لیے سب سے پہلے اپنا ملک ہے اور میرے نزدیک حب الوطنی ظاہر کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ محبت پھیلانا ہے جو میں نے سینما کے ذریعے کرنے کی کوشش کی۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ ہدایت کار وفلمساز کرن جوہر نے اپنے حالیہ ویڈیو بیان میںاپنی نئی فلم ’’اے دل ہے مشکل‘‘ سے متعلق اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی عوام کے جذبات کی قدر کرتا ہوں، جس وقت فواد خان کو فلم میں کاسٹ کیا اس وقت دونوں ملکوں کے حالات بہتر تھے لیکن اب آئندہ کسی فلم میں پاکستانی اداکاروں کو کاسٹ نہیں کروں گا۔
واضح رہے کہ پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کے باعث ہندو انتہا پسندوں نے نہ صرف پاکستانی فنکاروں کو ملک سے باہر نکلنے کے دھمکیاں دیں بلکہ پاکستانی اداکاروں کی فلموں کی نمائش روکنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماءو سابق مشیر جنگلات آفتاب حیدر نے کہا ہے کہ یکم نومبر کو دنیور میں تاریخی احتجاج ہو گا اور موجودہ حکومت کے چہرے سے نقاب ہٹا یا جا ئے گا ۔ شاہراہ قراقرم دنیور کو بلاک کر کے حق ملکیت سمیت حق حا کمیت کے لیئے بھر پور احتجاجی مظاہر ہ ہو گا حکومت نے ایکشن پلان اور انسداد دہشت گردی کے نام پر عوام کو ڈرایا دھمکا یا تو اس کے سنگین نتا ئج بر آمد ہو نگے ۔

ہم جمہوری طر ز عمل سے عوام کے حقوق کے لیئے میدان عمل میں آئے ہیں جو کہ ہمارا قانونی و آئینی حق ہے اپنی مر کزی قیادت کو اس بارے میں مکمل اعتماد میں لیا گیا ہے اور سی پیک سمیت گلگت بلتستان کے بنیادی مسائل کے حل کے لیئے اس مر تبہ پاکستان پیپلز پارٹی مکمل عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی ۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کو مٹی اور آلودگی کے علاوہ کچھ نہیں دیا گیا ہے جس کی تا ئید آج خود حکومتی نمائندے کر رہے ہیں کم سے کم گلگت بلتستان میں پاور پرا جیکٹس لگا ئے جا تے جس سے عوام کو فائدہ ہو تا زونز بناناتودور کی بات ایک رو پیہ کا بھی کو ئی اہم منصو بہ گلگت بلتستان میں نہیں رکھا گیا ہے جو کہ گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے حکومت ایڑی چوٹی کا زور لگا ئے لیکن اس بار پی پی پی (ن) لیگ کی تمام کرپشن کے حوالے سے وائٹ پیپرز جا ری کر ے گی۔

یکم نومبر کے احتجاج کو مکمل کامیاب بنانے کے لیئے پانچ رکنی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے جس کا آرگنا ئزر میں خود ہوں اور دنیور کے اس احتجاج کو تاریخی طور پر کامیاب بنانے کے لیئے دیگر تمام سیا سی سماجی مذہبی تنظیموں سمیت اسٹیک ہولڈرز کو مکمل اعتماد میں لیا جا ئے گا اور اس پروگرام کو مکمل کا میاب بنا یا جا ئے گا ۔

 

 

ایمزٹی وی(کوئٹہ) چینی وفد نے پاک، چین اقتصادی راہداری کے تحت منصوبوں پر جاری کوششوں اور پیش رفت کو سراہا ہے۔
ذرائع کے مطابق چین کے اعلیٰ سطح کے وفد نے گوادر کا دورہ کیا جہاں چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستی نے جمالدینی اور دیگر حکام نے ان کا کا استقبال کیا۔

ذرائع کے مطابق چینی وفد کے ارکان کو گوادر میں جاری مختلف منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ چین، پاکستان میں باہمی تعاون سے خطے میں معاشی انقلاب آ جائے گا۔

ذرائع کے مطابق چینی وفد کے ارکان نے گوادر بندرگاہ کا بھی دورہ کیا اور منصوبے پر جاری کوششوں او رپیش رفت کو سراہا

 

 

ایمز ٹی وی (لاہور) لاہورمیں مسلم لیگ ق پنجاب کے انٹرا پارٹی الیکشن میں چودھری پرویز الٰہی بلا مقابلہ صدراورچودھری ظہیر الدین بلا مقابلہ جنرل سیکریٹری منتخب ہوگئے۔

مسلم لیگ ق پنجاب کے انٹرا پارٹی انتخابات کے مزید نتائج کے مطابق بشارت راجہ سینئر نائب صدراور میاں عمران مسعود سیکریٹری اطلاعات منتخب ہو گئے۔

انتخابات میں میاں منیر کو مسلم لیگ ق لاہور کا صدر منتخب کر لیا گیا ،میاں عمران مسعود بلا مقابلہ سیکریٹری اطلاعات منتخب ہوئے۔

 

 

ایمزٹی وی(ریاض)سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے نوجوان شہزادے ترکی بن سعود کا ایک شہری کو قتل کے جرم میں سر قلم کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق شہزادہ ترکی بن سعود کا نومبر 2012 میں مقامی شہری عادل بن سلیمان سے جھگڑا ہوا تھا، ترکی بن سعود نے طیش میں آ کر فائرنگ کی جس سے عادل بن سلیمان جاں بحق ہوگیا۔

سعودی حکام کے مطابق جرم ثابت ہونے پر شہزادہ ترکی بن سعود کو سزائے موت سنائی گئی تھی اور
عدالتی حکم کے مطابق دار الحکومت ریاض میں سرعام شہزادہ ترکی کا سر قلم کر دیا گیا۔

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی) بلدیہ فیکٹری کو آگ لگانے والوں کو بھی سزا ملے گی اور غریب متاثرین اور لواحقین کے لیے ملنے والی امدادی رقم کھانے والوں کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا،کسی کو سیاسی دھول میں چُھپنے نہیں دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے لیے اضافی پانی کی فراہمی کے لیے کے-4 پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ سڑکوں کا برا حال تھا، مرادعلی شاہ نے اچھا قدم اُٹھا یا ہے اور کراچی سے حیدرآباد جانے والی شاہراہ کی تعمیر کروائی۔

گورنر سندھ نے کے-فور پروجیکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کے-فورمکمل ہونےسےشہرکے پانی میں 260 ملین گیلن پانی کااضافہ ہوجائے گا، کے-فور اور کے-3 پروجیکٹس 2004 اور 2005 میں منظور ہوا تھا لیکن کام کا آغاز نہ ہو سکا،ترقیاتی کام میں دیر ہونے کی وجہ کرپشن اور نااہلی بھی ہے تا ہم اب ایف ڈبلیو او کےفور کامنصوبہ 2 سال میں مکمل کرلے گی۔

گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد علی خان نے مزید کہا کہ لیاری ایکسپریس وے مئی 2008 میں شروع ہوا لیکن 2016 تک مکمل نہیں ہوسکا 8 سال بعد اب لیاری ایکسپریس وے منصوبے پر کام شروع ہوا ہے،شہر میں ایک عرصے تک ترقیاتی کام رکے رہے،تا ہم اب وزیر اعلیٰ سندھ انتھک محنت کر رہے ہیں اور دوبارہ کام ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایم 9 منصوبے پر بھی کام ہورہا ہے،لیاری ایکسپریس وے پر کام شروع ہو چکا ہے،کراچی سے حیدرآباد جانے والی شاہراہ کا برا حال تھا وزیر اعلٰ سندھ نے خصوصی توجہ سے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا اور اب کے فور پروجیکٹ پر بھی سندھ حکومت مہربان نظر آتی ہے جس پر مراد علی شاہ مبارک باد اور خراج تحسین کے حق دار ہیں۔

سابق ناظم نعمت اللہ خان کی تریف کرتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ وہ ایک نہایت ایماندار،محنتی اور ویژنری ناظم تھے.تا ہم اُن کے بعد آنے والی ضلعی حکومت نے مایوس کیا،آج بھی نعمت اللہ کی صلاحیتوں، تجربے اور ویژن سے فائدہ اُٹھایا جاسکتا ہے۔

گورنر سندھ نے کراچی میں امن عامہ کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ بلدیہ کے ملزمان کو بھی سزا دلوائی جائے گی اور متاثرین و لواحقین کے پیسے کھانے والے بھی قانون کی گرفت سے نہیں بچیں گے،مجرم نیوکراچی میں ہو پوش علاقوں میں پکڑا جائے گا اب کسی کو سیاسی دھول میں چھپنے نہیں دیں گے۔

گورنر سندھ نے وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے کراچی میں اورنج لائن اور گرین لائن جیسے منصوبے شروع کرنے پر بھی شکریہ ادا کیا اور وزیر اعلی سندھ کی جانب سے 10 ارب روپے کے ترقیقاتی فنڈ جاری کرنے پر خوشی کا اظہار کیا جب کہ نائب میئر ارشد وہرہ کی تعریف کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ارشد وہرہ کراچی کی ترقی کیے لیے کام کریں انہیں ہر قسم کی مدد اور سہولت فراہم کی جائے گی۔

 
 

 

 


ایمزٹی وی(ملتان)ملتان میں ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم اربوں کی چوری میں پکڑا جاتا ہے مگر نہ جواب دیتا ہے او ر نہ ہی استعفیٰ ۔نواز شریف کا کرپشن پر جواب نہ دینا غیر جمہوری ہے ۔ملک میں کسی سطح پر انصاف نہیں ۔کرپٹ حکمرانوں کے خلاف احتجاج عوام کا جمہوری حق ہے ۔، دو نومبر کو پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے ۔نواز شریف یا جواب دیگا یا، استعفیٰ دیگا یا پھر خود کو احتساب کیلئے پیش کریگا ۔

عمران خان نے مزید کہا کہ انصاف کیلئے سڑکوں پر آنا اور جواب مانگنا جمہوری عمل ہے ، ”یہ آپکی جنگ ہے ، سب کو اسلام آبا دآنے کی دعوت دیتا ہوں “۔وزیر اعظم جب چوری کرتا ہے تو اداروں کو تباہ کرتاہے ۔ آپکا فرض ہے کہ کرپٹ حکمرانوں کے خلاف سڑکوں پر نکلیں اور کہیں کہ جواب دو اور اگر جواب نہیں دینا تو استعفیٰ دو ۔

نواز شریف نے ملکی اداروں کوتباہ کر دیا ، میٹرو کی کرپشن سے ہزاروں اسکول بنائے جاسکتے تھے اور لوگوں کو پینے کا صاف پانی مل سکتاتھا، پنجاب کے ترقیاتی فنڈز کا 55 فیصد حصہ صرف لاہور پر حرچ ہو رہا ہے ۔”کرپٹ حکمران وہ منصوبے بناتے ہیں جن میں کرپشن ہو سکے ۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیب اور ایف بی آرصحیح کا م نہیں کر رہی کیونکہ اگر ادارے کام کر رہے ہوتے وزیرا عظم کی جرات نہیں تھی کرپشن کرنے کی ، غریب ملکوں میں ادارے کمزور ہوتے ہیں اور کرپشن عروج پر ہوتی ہے ، پاکستان قرضوں میں ڈوب رہا ہے ۔
نواز شریف سب سے بڑا ٹیکس چور ہے جو نہ زرداری کو پکڑ سکتا ہے اور نہ اس کا پیسہ واپس لا سکتا ہے ،”اوپر سے نیچے تک سارا نظام کرپٹ کرتا ہے ۔

اگر حکومت نے روکنے کی کوشش کی تو ہم رکیں گے نہیں کیونکہ اب کی تحریک انصاف دھرنے والے نہیں ، ڈنڈا چلانے کی کوشش کی گئی تو رد عمل سے اپکو نقصان ہو گا ۔ ”احتساب تحریک کیلئے پورا زور لگائیں گے ۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے اپیل ہے کہ جنوبی پنجاب کے وکلاءکو انکے حقوق دیے جائیں ، جج جبوبی پنجاب سے نہیں بنائے گئے