جمعہ, 04 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

اسلام آباد:  قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی نے انٹرمیڈیٹ اور میٹرک کے سالانہ امتحانات 2021 کی ڈیٹ شیٹ جاری کردی۔

شعبہ امتحانات قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے مطابق امتحانات 5جولائی سے 3اگست تک جاری رہینگے۔

انٹرمیڈیٹ پارٹ ٹو
شیڈول کے تحت انٹرمیڈیٹ کا پہلاپرچہ شماریات پارٹ ٹو،فارسی پارٹ ٹو،تاریخ پاکستان پارٹ ٹواور کیمسٹری پارٹ ٹو جبکہ آخری پرچہ اردو پارٹ ٹو کا ہوگا۔

میٹرک
جبکہ میٹرک کاپہلا پرچہ اکنامکس پارٹ ٹو ،عربی پارٹ ٹو،میتھس پارٹ ٹو اور آخری پرچہ اکنامکس پارٹ ون اورعربی پارٹ ون کا ہوگا۔

کراچی : صدر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کاشف مرزا نے کہا ہے کہ مسلسل تعلیمی ادارے بند کرکےپانچ کروڑ طلبا کاگذشتہ 18 ماہ سےتعلیمی نقصان کا ازالہ ناممکن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن میں منعقد ہونے سالے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ رواں سال ملک بھر میں پرائیویٹ اسکولزموسم گرما کی تعطیلات نہیں ہونگی۔

جبکہ شدیدگرمی کے باعث اسکولوں کے اوقات کار میں تبدیلی کی گئی ہے اسکولوں کی ٹائمنگ صبح 7سے11:00تک ہونگی

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کی طرح دیگر صوبے بھی موسم گرما تعطیلات ختم کرکےٹائمنگ صبح 7سے11:00کا اعلان کریں۔

آن لائن تعلیم کی سہولت رکھنے والے اسکولز آن لائن کلاسز کا انعقاد کریں گے۔

 

کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے 5جولائی 2021سے شروع ہونے والے نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانی پرچوں کا شیڈول جاری کر دیا۔

چیئرمین سید شرف علی شاہ نے بتایا کہ امتحانی پرچوں کا وقت 2گھنٹے پر مشتمل ہوگا۔سائنس گروپ کے امتحانی پرچے صبح ساڑھے 9بجے سے ساڑھے 11 بجے تک جبکہ جنرل گروپ کے دوپہر ڈھائی بجے سے ساڑھے چار بجے تک لئے جائیں گے۔

حکومت سندھ، ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تخفیف شدہ نصاب سے ہی تمام امتحانی پرچے ترتیب دیئے جائیں گے جوصرف اختیاری مضامین پر مشتمل ہوں گے۔ یہ تمام پرچے 50 فیصد MCQ's (کثیر الانتخابی سوالات)، 30فیصد مختصر جواب کے سوالات اور 20 فیصد بیانیہ جواب کے سوالات پر مشتمل ہوں گے۔

کراچی: این ای ڈی یونیورسٹی کاانتیسویں سینیٹ کااجلاس پروچانسلراورایڈوائزریونیورسٹیزاینڈبورڈزنثارکھوڑوکی زیرصدارت ہوا۔

اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے پرو چانسلراور ایڈوائزریونی ورسٹیز اینڈ بورڈز نثار کھوڑونے کہاکہ این ای ڈی کے سب کیمپس تھرانسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ، سائنسزاینڈ ٹیکنالوجی میں شعبہ سول انجینئرنگ آغازسندھ بھر کے طلبا کے لیے خوش خبری ہے،این ای ڈی کا بڑھتا ہوا معیار اور اس کے فارغ التحصیل انجینئرز پوری دنیا کے لیے مثال ہیں۔پچھلے چار سالہ دور میں جامعہ کا بجٹ سرپلس میں تبدیل ہونے پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی سمیت تمام اساتذہ اور اسٹاف کو مبارک باد پیش کی۔مزید کہا کہ سندھ حکومت جامعہ این ای ڈی کو پہلے بھی سپورٹ کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرے گی۔

سینٹ کے اس انتیسویں اجلاس میں 2019تا2020کے سالانہ اکاؤنٹ کی حتمی رپورٹ کی منظوری2020تا 2021کی رپورٹ جب کہ 2021تا2022 کا بجٹ بھی پیش کیا گیا۔

اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے بجٹ کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ 2020تا2021کے بجٹ کاآغاز179.237) (ملین خسارے سے ہواتھالیکن یونی ورسٹی اسے2.207 ملین کے سرپلس سے اختتام کررہی ہے جب کہ 2021تا 2022کابجٹ3,351.138 ملین کا ہے، اس بجٹ کی ابتداتخمینے کے تحت (167.695)ملین کے خسارے سے ہورہا ہے۔

شیخ الجامعہ نے تحقیق کو معیار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ جامعہ این ای ڈی ہمیشہ سے تحقیق کی ترقی و ترویج کے لیے کوشاں رہی ہے،جس کا ثبوت جامعہ کے 183 ریسرچ پروجیکٹس کا جاری ہونا،23اسٹیٹ آف دی آرٹ ریسرچ سینٹرزجب کہ 450بین الاقوامی پیپرز کی پبلیکیشزہیں۔انیتیسویں سینٹ اجلاس میں پرو وائس پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، رجسٹرار سید غضنٖفرحسین، ڈائریکٹر فنانس سجیرالدین، سمیت72 ممبران نے فزیکل 12 نے آن لائن شرکت کی جب کہ دو ممبران حاضری سے قاصر رہے۔

کراچی: جامعہ این ای ڈی کے سو برس مکمل ہونے پراین ای ڈی یونی ورسٹی، ایچ ای سی سندھ اور سرسید یونی ورسٹی کے اشتراک سے شعبہ انوارمنٹ اور مٹیریل کے تحت پہلی دو روزہ بین الاقوامی فزیکل اور آن لائن کانفرنس بعنوان ”پروگرام آف انٹرنیشنل کانفرنس آن ایڈوانس اِن مٹیریل سائنس اینڈانوارمینٹل انجینئرنگ“ کے انعقاد پر مرکزی آڈیٹوریم میں کیا گیا، جس سے چیئرمین ایچ ای سی سندھ ڈاکٹرعاصم حسین، وائس چانسلراین ای ڈی پروفیسرڈاکٹر سروش حشمت لودھی،وائس چانسلر سرسید یونی ورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، سمیت ملکی اور غیر ملکی ماہرین نے خطاب کیا۔

 چئیرمین ایچ ای سی ڈاکٹر عاصم حسین نےاس موقع پراپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن معاشروں میں تحقیق کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی وہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں،میں یقین رکھتا ہوں کہ اس طرح کی عالمی کانفرنس کے ذریعے طالب علموں، اساتذہ، تحقیق کاروں اور انجینئرنگ سیکٹر کو ایسا پلیٹ فارم میسر ہوگا جوکہ علمی اور تدریسی معاملات کی ترقی و ترویج کا ضامن ہوگا انہوں نے شیخ الجامعہ این ای ڈی اور کانفرنس آرگنائزرزکی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ ایچ ای سی سندھ کو شاں ہے کہ محقیقین کو غیر ضروری دشواریوں کا سامنا نہ ہو۔


کانفرنس کی اہمیت اُجاگر کرتے ہوئے چیئرمین میٹلرجیکل انجینئرنگ ڈاکٹر علی داد چانڈیو کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کے میدان کے تقاضوں کو جلد پورا کرنے کے لیے مختلف کانفرنسوں اور تربیتی نشستوں کی اشد ضرورت ہے۔

استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس کنوینر اورڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ پروسس انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ کا کہنا تھا کہ سائنسی ایجادات اور تحقیق،انسانی زندگی کی بہتری کے لیے لازم و ملزوم ہے کہ قوموں کے عروج و زوال کو ماپننے کا معیار بھی تحقیق اور اس کا اطلاق ہی ہے۔

وائس چانسلر سرسید یونی ورسٹی پروفیسر ڈاکٹرولی الدین نے انجینئرنگ سیکٹر کے لیے جامعہ این ای ڈی کی صد سالہ خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ انجینئرنگ سیکٹر کو جدید تقاضوں پراُستواد کیا جائے تا کہ وقت کی ضرورت کو پورا کیا جاسکے۔مزید کہاکہ انجینئرنگ سیکٹر معاشرے کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہےِ، جامعات، صنعتوں، حکومت الغرض سب ہی اس سیکٹر کی ترقی کے لیے کو ایک پیج پر ہونا لازمی ہے۔

شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ عصر ِحاضر مسابقتی دور ہے جس میں سائنس اورٹیکنالوجی میں جدّت کے ذریعے دنیا کا مقابلہ کرنا ہے،ہم گلوبل وارمنگ کی طرف جارہے ہیں، صنعتیں لگا نا بھی ضروری ہیں لیکن ماحول کو بہتر رکھنا بھی لازمی ہے،اس موضوع کا احاطہ اس کانفرنس کے ماہرین کریں گے جس سے تمام دنیا کو فائدہ ہوگا۔

مزید کہا کہ اس بین الاقوامی کانفرنس میں 7ممالک کے ماہرین کی فزیکل اور آن لائن شرکت قابل ِداد ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس موقعے پر ریسرچ پروجیکٹ شو کسینگ کا مقصد جامعات اور صنعتوں کے مابین اشتراک قایم کرناہے۔

جامعہ ترجمان کے مطابق شعبہ مٹیریل اور انوارمینٹل انجینئرنگ کے تحت منعقدہ اس فزیکل اور آن لائن کانفرنس میں 7ممالک کے ماہرین نے شرکت کی،فزیکل اسپیکرز 15اور 35نے آن لائن شرکت کی، قریباً15ملکی جامعات نے اس میں حصہ لیا جب کہ ان دو روز میں پچاس سے زائد ریسرچ پیپرزپڑھے جائیں گے۔

کانفرنس کے اختتامی سیشن سے آغا اسٹیل انڈسٹری کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آغا حسین،پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل،ڈین فیکلٹی آف سول انجینئرنگ اینڈآرکٹکچر سرسید یو نی ورسٹی پروفیسر ڈاکٹر میر شبر علی اور شعبہ انوارمیٹل انجینئرنگ کے چیئرمین ڈاکٹر عاطف مصطٖفی خطاب کریں گے۔

کراچی : سرسیدیونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کےزیرِاہتمام وزیراعظم ہنرمندپاکستان پروگرام ووکیشنل ٹریننگ مکمل کرنےوالےپہلےبیچ کےطلباءکےلیے تقریبِ تقسیمِ اسناد کا انعقادکیا گیا ۔

اس موقع پر مہمانِ خصوصی NAVTTC کی ڈائریکٹر جنرل نبیلہ عمر نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، رجسٹرار سید سرفراز علی کے ہمراہ تربیتی کورس مکمل کرنے والے پہلے بیچ کے طلباء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے ۔

تقریب کے شرکاء میں NAVTTC کے ڈائریکٹر محمد علی چاچڑ، ڈپٹی ڈائریکٹر عزیز اللہ چانڈیو، اسسٹنٹ ڈائریکٹر قدیر ساہو، پروفیسر ڈاکٹر میر شبر علی و دیگرشامل تھے ۔NAVTTC کی ڈائریکٹر جنرل نبیلہ عمر نے چانسلر جاوید انوار اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین سے ملاقات کی جس میں پروگرام کی مزید بہتری کے حوالے سے مختلف تجاویز زیرِ غور آئیں ۔

اس موقع پرسرسید یونیورسٹی کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے NAVTTC کی ڈائریکٹر جنرل نبیلہ عمر نے کہا کہ جامعہ نے اس پروگرام کو انتہائی مربوط انداز میں بڑی کامیابی کے ساتھ چلایا ہے ۔ سرسید یونیورسٹی اب NAVTTCکی ایک اہم پارٹنر بن چکی ہے جو قابلِ ستائش ہے ۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے گورنمنٹ نے طلباء کے لیے مفت ہائی ٹیک کورسز کا آغاز کیا ہے ۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم ترقی یافتہ قوموں کے مطابق اپنے نصاب میں تبدیلی لائیں ۔ طلباء ملک کا اثاثہ ہیں جو وسائل بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق ملک کی صرف 1.5 فیصدنوجوان آبادی مختلف نوعیت کے معاشی و مالی معاملات کی وجہ سے یونیورسٹی کی سطح پر اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکتی ہے ۔ نوجوانوں میں پیشہ ورانہ مہارت کو فروغ دینے سے معیشت مستحکم ہوسکتی ہے خاص کر وہ طلباء جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں ۔ ہم چاہتے ہیں کہ سرسید یونیورسٹی اعلیٰ تعلیم اور کارپوریٹ سیکٹر کی ضرورت کو پورا کرنے کے حوالے سے ایک ایسی مکمل میٹرو پولیٹن یونیورسٹی کے طور پر ابھر کر سامنے آئے جو سماجی، معاشی، تیکنیکی اور ماحولیاتی مسائل کا حل پیش کر سکے ۔ سرسید یونیورسٹی، انڈسٹری سے بھی منسلک ہے جس کی وجہ سے مختلف شعبوں میں طلباء کے لیے انٹرن شپ اور ملازمتیں حاصل کرنے میں ایک اچھی پوزیشن رکھتی ہے ۔

اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے رجسٹرار سید سرفراز علی نے کہا کہ مفت پیشہ ورانہ تربیت پاکستان کے نوجوانوں کو اس قابل بنا سکتی ہے کہ وہ آگے چل کر اپنی کامیابی کی داستان لوگوں کے ساتھ شیئر کر سکیں ۔ آج کا دن ایک یادگار دن ہے کیونکہ پہلے بیچ کے طلباء اپنی اسناد حاصل کر رہے ہیں ۔ لیکن انھیں حکومتِ پاکستان، خاص کر NAVTTC کا احسان مند ہونا چاہئے جن کی وجہ وہ پیشہ ورانہ مہارت حاصل کرنے کے قابل ہوسکے جو انھیں عملی زندگی اور مستقبل کے منصوبوں میں دیگر لوگوں سے ممتاز کرتی ہے ۔

اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹرطاہر فطانی نے ایک معلوماتی پریزنٹیشن دی ۔ تقریب کے اختتام پر طلباء کو سرٹیفیکیٹس دئے گئے ۔ NAVTTC کے ڈائریکٹر محمد علی چاچڑ نے بھی اظہاِ خیال کیا ۔

جامعہ کراچی نےاکیڈمک کونسل میں ایسوسی ایٹ،اسسٹنٹ پروفیسرزاورلیکچررزکی نشستوں پرانتخابات کےنتائج کااعلان کردیا۔

رجسٹرار جامعہ کراچی وریٹرننگ آفیسر پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید کے مطابق اکیڈمک کونسل میں دوایسوسی ایٹ پروفیسر ز اور چار اسسٹنٹ پروفیسرز/ لیکچررز کی نشستوں پرڈاکٹر محمد علی،ڈاکٹر صادق علی خان،ڈاکٹر عبدالجبار خان،ڈاکٹر محسن علی،ڈاکٹر ذیشان اختر اور سید غفران عالم منتخب ہوگئے ہیں۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر کی نشست کے لئے ڈاکٹر محمد علی 41 اور ڈاکٹر صادق علی خان 36 ووٹ لے کرکامیاب ہوئے جبکہ ڈاکٹر محمد زبیر نے 32 اورڈاکٹر سید عمران علی نے 27 ووٹ حاصل کئے۔

اسسٹنٹ پروفیسراورلیکچرر کی نشست کے لئے ڈاکٹر عبدالجبار خان 173،ڈاکٹر محسن علی 275،سید غفران عالم 240 اور ڈاکٹر ذیشان اختر 170 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ ڈاکٹر محمد اُسامہ شفیق نے 168،ڈاکٹر منزہ مدنی نے 120،ڈاکٹر نائلہ صدیقہ نے 116 اورڈاکٹر نداعلی نے 161 ووٹ حاصل کئے۔

واضح رہے کہ ان کامیاب امید واروں کے عہدے کی مدت اکیڈمک کونسل کے پہلے اجلاس سے تین برس پرمحیط ہوگی۔

کراچی:جامعہ کراچی نےایم ایس،ایم فل،پی ایچ ڈی،ایل ایل ایم اورایم ایس،ایم ڈی میں داخلہ فارم جمع کرانےمیں توسیع کردی۔

جامعہ کراچی نے ایم ایس،ایم فل،پی ایچ ڈی،ایل ایل ایم اور ایم ایس،ایم ڈی میں داخلے کے لئے فارم 28 جون تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید کے مطابق جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات اور انسٹی ٹیوٹ/ سینٹرزمیں ایم ایس،ایم فل،ایل ایل ایم، پی ایچ ڈی،ایم ایس(سرجری) اور ایم ڈی(میڈیسن) میں داخلوں کے لئے فارم28 جون 2021 ء تک جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

طلبہ مزید معلومات کے لئے جامعہ کراچی کی ویب سائٹ www.uok.edu.pk  سے رجوع کرسکتے ہیں جہاں پر پراسپیکٹس سمیت تمام تفصیلات موجود ہیں۔

کراچی: ثانوی تعلیمی بورڈکراچی نے 5جولائی 2021سے شروع ہونے والے سالانہ امتحانات جماعت نہم و دہم سائنس اور جنرل گروپ ریگولرو پرائیویٹ کے امتحانی مراکز کے سامان کا مکمل شیڈول جاری کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے سربراہان یا ان کے مجاز نمائندے اپنے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی، آفس کارڈ اور اتھارٹی لیٹر کے ہمراہ مقررہ تاریخوں میں میٹرک بورڈکے ایگزامینشن اسٹور سے صبح ساڑھے9بجے سے شام 4بجے تک جبکہ ہفتے کو 10بجے سے 1بجے تک دی گئی تاریخوں کے مطابق امتحانی مراکز کا سامان حاصل کر سکتے ہیں۔

بورڈ سے الحاق شدہ اسکولوں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ کووڈ19 کے باعث مکمل ایس او پیز کا خیال رکھتے ہوئے بورڈ آفس آئیں۔

تفصیلات کے مطابق 24 جون کو نیو کراچی، نارتھ ناظم آباد، گلبرگ، لیاقت آباد۔25جون کوجمشید ٹاؤن، گلشن اقبال۔26جون کو شا ہ فیصل، لانڈھی، ملیر، بن قاسم۔28جون کو کورنگی، صدر، لیاری اور 29جون کو کیماڑی، بلدیہ، سائٹ، اورنگی اور گڈاپ حاصل کر سکتے ہیں۔

کراچی: کراچی میں انڈونیشیا کے کونسل جنرل ڈاکٹر جونے کنکورو ہادی نینگریٹ نے پاکستان کے معروف تحقیقی ادارے ”بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی“ کا دورہ کیا، اور ادارے کے انفرااسٹرکچر اور یہاں کی سائینسی اور تحقیقی سرگرمیوں کی تعریف کی۔

آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے ترجمان کے مطابق آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹرمحمد اقبال چوہدری نے انڈونیشی کونسل جنرل کی ادارے میں آمد کا خیر مقدم کیا۔

انڈونیشی کونسل جنرل اور پروفیسر اقبال چوہدری کے درمیان دو طرفہ امور پر تبادلہئ خیال ہوا۔ ڈاکٹر ہادی نینگریٹ نے آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں جوائنٹ ریسرچ کے لئے آئے ہوئے انڈونیشیاء کی یونیورسٹی آف ایرلنگا کے طالب علموں سے ملاقات بھی کی۔ بین الاقوامی مرکز کے سربراہ سے گفتگو کے دوران ڈاکٹر ہادی نینگریٹ نے بین الاقوامی مرکز جامعہ کراچی کے انفرااسٹرکچر اور یہاں کی سائینسی اور تحقیقی سرگرمیوں کی تعریف کی اور کہا کہ اس ادارے نے کیمیائی اور حیاتیاتی میدان میں ترقی کے کئی سنگِ میل طے کیے ہیں، انہوں نے کہا انڈونیشی حکومت پاکستانی اور انڈونیشی ماہرین کے درمیان قریبی تعلقات کی امید رکھتی ہے۔ پروفیسر اقبال چوہدری نے اُمید ظاہر کی کہ مشترکہ تحقیقی پروگرام سے دونوں ممالک کے درمیان مذید بہتر تعاون کی فضا قائم ہوگی۔

انھوں نے کہا بین الاقوامی مرکز اپنی نوعیت کا واحد پاکستانی تحقیقی ادارہ ہے جونہ صرف آئی ایس او سے سند یافتہ ہے بلکہ "یونیسکو، ڈبلیو ایچ او، او آئی سی اور این اے ایم سائینس اور ٹیکنا لوجی سینٹر فار ایکسلینس کے منصب پر بھی فائز ہے