بدھ, 09 اکتوبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

کورونا وائرس دنیا کے 102 ممالک تک پھیل گیا، اموات 3 ہزار 600 ہو گئیں
چین میں اموات کی تعداد میں کافی حد تک کمی آئی ہے جب کہ یورپ اور امریکا میں ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
 
اٹلی میں اموات کی تعداد 233 ہو گئی ہے، 6 ہزار افراد بیمار ہیں جس کے سبب 11 صوبوں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔
 
پوپ فرانسس سینٹ پیٹرز بیسلیکا میں عوام سے براہ راست خطاب نہیں کریں گے بلکہ ان کا خطاب لائیو اسٹریم کیا جائے گا۔
 
فرانس میں بھی اموات بڑھی ہیں اور تعداد 16 تک پہنچ گئی ہے جب کہ اسپین میں یہ تعداد 10 ہو گئی ہے۔
 
امریکا کی مختلف ریاستوں میں بھی اموات تیزی سے بڑھ رہی ہیں، یہ تعداد 19 ہو گئی ہے جب کہ 442 افراد بیمار ہیں۔ بڑی تعداد میں مریضوں کی تعداد منظر عام پر نیویارک میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
 
برطانیہ میں مزید 42 مریضوں کی تصدیق کر دی گئی ہے جب کہ بیماروں کی مجموعی تعداد 209 ہو گئی ہے۔
 
مختلف ممالک میں بھی بیماروں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
 
چین میں مزید 27 افراد کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ 45 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ اس کے برعکس جنوبی کوریا میں 2 افراد وائرس سے ہلاک ہو گئے ہیں اور 93 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
 
دنیا بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 6 ہزار 203 ہو چکی ہے جب کہ 60 ہزار 190 افراد صحتیاب ہوئے ہیں۔
 
پاکستان میں اب تک 6 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس میں سے ایک شخص کو صحتیاب ہونے کے بعد گھر روانہ کر دیا گیا ہے۔
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے محکمۂ صحت نے کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کے لیے اہم ہدایت نامہ جاری کردیا۔
 
محکمۂ صحت کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کرونا کی علامات ظاہر ہونے اور ٹیسٹ کروانے کے لیے شہری پہلے نمبر پر رابطہ کریں اور اطلاع کے بغیر کسی دفتر نہیں پہنچے تاکہ وائرس کی روک تھام کو یقینی بنایا جاسکے۔
 
اس ضمن میں سعودی عرب کے وزارت صحت نے ہیلپ لائن نمبر 937 جاری کیا اور شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ تیز بخار، نظام تنفس میں خرابی کی علامات ظاہر ہونے پر حکام کو آگاہ کریں اور فوری طور پر ٹیسٹ کرائیں۔
 
وزارت کے ترجمان ڈاکٹر محمد عبدالعالی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے شہری بھی مذکورہ نمبر پر اطلاع دیں تاکہ اُن کے خاندانوں اور کمیونٹی کو مہلک وائرس سے تحفظ فراہم کیا جائے اور لوگوں کی بروقت مدد کی جائے۔
 
ڈاکٹر محمد عبدالعالی کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب کے مختلف شہریوں میں واقع 25 اسپتالوں میں 2200 سے زائد بستروں کو کرونا کے مریضوں کے لیے مختص کردیا گیا جبکہ 1400 کے قریب خصوصی کمرے (آئسولیشن وارڈ) تیار کیے گئے ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق اسکرینگ اور رپورٹ جاری ہونے کے بعد اگر مریض وائرس سے متاثر ہوا تو اُسے دیگر سے علیحدہ کر کے فوری طور پر مقررہ اسپتال منتقل کیا جائے گا اور پھر علاج کا سلسلہ شروع ہوگا۔
 
کرونا سے متاثرہ کسی بھی شخص سے ملاقات نہ کریں۔
 
اگر گزشتہ چودہ روز کے اندر ملاقات ہوئی اور علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئیں تو فوری طور پر ٹیسٹ کروائیں۔
 
متاثرہ ممالک کا سفر کرنے والے چودہ روز تک اپنی سرگرمیاں محدود کریں اور فوری طور پر ٹیسٹ کروائیں۔
ریاض : سعودی حکومت نے بڑا کریک ڈاؤن کرتے ہوئے شاہی خاندان کے تین سینیئر اراکین کو حراست میں لے لیا ، جن میں شاہ سلمان کے چھوٹے بھائی شہزادہ احمد بن عبدالعزیز بھی شامل ہیں۔
 
تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے شاہی خاندان کی تین اہم شخصیات کو گرفتار کرلیا ، امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ جمعے کو شاہی خاندان کے تین سینیئر اراکین کو حراست میں لیا گیا ، جن میں شاہ سلمان کے چھوٹے بھائی شہزادہ احمد بن عبدالعزیز، سابق ولی احد محمد بن نائف اور شاہی کزن شہزادہ نواف بن نائف شامل ہیں۔
 
شاہی اراکین کو ان کے گھروں سے سعودی گارڈز نے حراست میں لیا۔
 
اس بات کا انکشاف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل نے اپنی اشاعت میں کیا، ذرائع کے حوالے سے وال اسٹریٹ جنرل نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے افراد میں 2 سینئر شہزادے بھی شامل ہیں۔
 
سعودی عرب میں کرپشن کےالزام میں 11 شہزادے اور4 وزیرگرفتار
یاد رہے نومبر 2017 میں شاہ سلمان کے حکم پرانسداد بدعنوانی کمیٹی نے گیارہ شہزادوں، چار وزرا اور کئی سابق وزرا کو حراست میں لے لیا تھا،
ان افراد پر کرپشن کا الزام تھا، گرفتار شہزادے اور دیگر اہم شخصیات کو ریاض کے فائیواسٹار ہوٹل کو سب جیل میں تبدیل کر کے قید کیا گیا تھا۔
 
امیر ترین شہزادے الولید بن طلال کی گرفتاری پر سعودی اسٹاک مارکیٹ میں منافع کی شرح1.5فیصد تک گرگئی تھی جبکہ شہزادہ الولید طلال کی کمپنی کے شیئر9.9 فیصد گرگئے تھے۔
 
امریکی ریاست میں کرونا وائرس نے پنجھے گاڑھ لیے جس کی وجہ سے حکومت نے ریاست میں ایمرجنسی نافذ کردی۔
 
نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ہنگامی حالات نافذ کرنے کا اعلان کیا۔
 
البانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیویارک کے گورنر کا کہنا تھا کہ کرونا کے 22 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد نیویارک میں مریضوں کی تعداد 76 تک پہنچ گئی۔
 
اُن کا کہنا تھا کہ ویسٹچیسٹر سے تعلق رکھنے والے 57 ایسے لوگ ہیں جن کے ٹیسٹ کیے گئے اور ابھی رپورٹ آنا باقی ہیں، اگر یہ بھی مثبت آجاتی ہیں تو ہمارے لیے بہت مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
 
گورنر کا کہنا تھا مجھے خدشہ ہے وائرس سے اور بھی مزید لوگ متاثر ہوں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ہفتے کے روز نیویارک سٹی سے 11 کیسز رپورٹ ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیاگیا۔
 
اینڈریو کا کہنا تھا کہ ’ہمارے پاس ٹیسٹ کرنے کے لیے کوئی اچھا نظام موجود نہیں ہے، ہم نے نیویارک کمشن کو 100 سے زائد ٹیسٹ بھیجے ہیں، جتنے زیادہ ہوسکے شہریوں کو ٹیسٹ کروانا چاہیے تاکہ ہمیں اُن کی بیماری کی نوعیت کا معلوم ہوسکے‘۔
 
قبل ازیں امریکی صدر نے کرونا وائرس سے عوام کو بچانے کے لیے 8.3 بلین ڈالر کے بل پر دستخط کیے جس کے بعد امریکا جدید مشینری خریدے گا اور ویکسین کی تیاری پر بھی کام شروع کیا جائے گا۔

 

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی شکست میں انتظامیہ کی غلطی ثابت ہو گئی ہے۔ 5مارچ کو پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان ہونے والے میچ میں بین کٹنگ کو غلطی سے آؤٹ دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ 5مارچ کو پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان میچ ہوا اور بین کٹنگ کے آؤٹ کی وجہ سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میچ ہار گئیلیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ ین کٹنگ کے آؤٹ پر نو بال چیک کرنے کیلئے اسٹمپ کیمرے کا غلط ری پلے چلا دیا گیا تھا۔
 
براڈ کاسٹرز نے ایک ری پلے صحیح ایک غلط چلا دیا اور امپائر نے بھی غلط فیصلہ دے دیا تھا۔ کوئٹہ کی ٹیم پشاور کے خلاف 15 اوور میں 171 رن کے ہدف کا تعاقب کر رہی تھی۔بین کٹنگ جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کر رہے تھے لیکن اننگز کے گیارہویں اوور کی چوتھی گیند پر وہ مڈ وکٹ پر لیونگ اسٹون کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
 
امپائر نے وہاب ریاض کی نوبال چیک کرنے کیلئے ایکشن ری پلے کا سہارا لیا اور مختلف اینگلز کو بار بار دیکھ کر فیصلہ کیا گیا کہ وہاب ریاض کی گیند نو بال نہیں تھی۔
 
امپائر نے اسکرین پر چلایا گیا ایکشن ری پلے دیکھ کر بین کٹنگ کو آؤٹ قرار دے دیا لیکن بعد ازاں غور کرنے پر معلوم ہوا کہ اسکرین پر چلنے والے ری پلے ہی غلط تھے۔ درحقیقت ری پلے میں چلنے والے شاٹس دو الگ الگ گیندوں کے تھے، لیکن سائیڈ کیمرے کا ری پلے اس بال کا تھا جس گیند پر بین کٹنگ آؤٹ ہوئے تھے۔ اس غلط فیصلے کی وجہ سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میچ ہار گئی۔
 
پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 30 رنز سے شکست دید تھی۔ پشاور زلمی کے 171 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے شین واٹسن اور جیسن روئے نے اننگز کا آغاز کیا اور دو اوورز میں سکور 27 تک پہنچا دیا،شین واٹسن 19 رنز بنا کر حسن علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے،لیونگ سٹون نے ان کا کیچ لیا،احمد شہزاد 10 رنز بنا کر وہاب ریاض کی گیند پر شعیب ملک کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، جیسن روئے 24 بالز پر 44 رنز بنانے کے بعد یاسر شاہ کی بال پر بولڈ ہو گئے،احمد شہزاد ایک مرتبہ پھر ناکام ہوئےاور17گیندوں کا سامنا کرکے صرف 10 رنز بنا کر وہاب ریاض کی وکٹ بن گئےتھے۔ جبکہ بین کٹنگ کو غلط آوٹ دیا گیا تھا۔

 

چین نے کروناوائرس سے بچاؤ کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ’’روبوٹ آرمی‘‘ تیار کرلی۔
 
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 5جی انٹرنیٹ کے ذریعے ایک شہر سے بیٹھ کو دوسرے شہر میں مذکورہ روبوٹس کو استعمال کیا جاسکے گا۔ جن کی مدد سے چین کے مختلف شہروں اینٹی کروناوائرس اسپرے کیا جائے گا۔
 
چین میں کروناوائرس کی روک تھام اور خاتمے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں جس کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا تعاون بھی حاصل ہے، مہلک وائرس سے اب تک 3 ہزار کے قریب افراد مارے جاچکے ہیں۔
 
’’اگیلز روبوٹک‘‘ کمپنی نے منی روور روبوٹس تیار کیے ہیں جنہیں آرمی روبوٹ کا نام بھی دیا جارہا ہے، جس میں کیمرے کے ساتھ ساتھ حرکت کرنے والے اسپرے نوزلز بھی نصب ہیں جن کی مدد سے گلیوں میں کروناوائرس اسپرے یقینی بنایا جاسکے گا۔
 
فی الحال یہ روبوٹس بیجنگ، شنگھائی اور شیژنگ پہنچ چکے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ روبوٹس اسپرے کے لیے بہت معاون ثابت ہوں گے جنہیں تعلیمی اداروں میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
 
اس سے قبل انسان خود اینٹی کروناوائرس اسپرے کرتے تھے جس سے خدشہ تھا کہ انہیں خود بھی وائرس نہ جکڑ لے، تاہم اب اس ٹیکنالوجی نے عملے کی مشکلیں بھی آسان کردی ہیں
 
 
لندن: ملکہ برطانیہ اپنے خصوصی گارڈز کے ساتھ رینج روور گاڑی میں اسٹیٹ کا چکر لگانے کے بعد اپنی شاہی رہائش گاہ پہنچیں تو کسی نے گیٹ ہی نہ کھولا۔
 
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملکہ برطانیہ کے سیکیورٹی گارڈ کی لاپرواہی کے سبب انہیں رہائشگاہ کے باہر کافی دیر انتظار کرنا پڑا، جب وہ اسٹیٹ کا چکر لگا کر رہائشگاہ ’ونڈسر کاسل‘ پہنچیں تو کسی نے گیٹ ہی کھولنا گوارا نہ کیا۔
 
ملکہ برطانیہ کو کافی دیر انتظار کرنا پڑا جس کے بعد گاڑیاں واپس موڑ لی گئیں اور ان کو کاسل کے آس پاس چکر لگوایا گیا اور اس دوران کاسل کے اندر موجود عملے سے رابطہ کرکے گیٹ کھلوایا گیا۔
 
رپورٹ کے مطابق ملکہ اور ان کے گارڈز کی گاڑیاں ونڈسر کاسل کے نیلسن گیٹ پر آئیں لیکن کسی نے گیٹ نہیں کھولا تھا موقع پر موجود ایک شخص کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی خفت آمیز بات ہے کہ ملکہ کے آنے پر گیٹ پر کوئی موجود نہیں تھا۔
 
اس شخص کا کہنا تھا کہ حالانکہ ملکہ کی گاڑی کو دیکھ کر ہی گیٹ کھول دینا چاہئے تھا لیکن انہیں کافی دیر انتظار کرنا پڑا، اس کے باوجود گیٹ نہیں کھلا، وہ لوگ ملکہ کو ایک اور چکر لگوانے لے گئے اور جب انہیں دروازہ کھلنے کی اطلاع ملی تو پھر واپس آئے اور ملکہ کاسل کے اندر داخل ہوئیں۔
موبائل سیکیورٹی پر نظر رکھنے والے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ اینڈرائیڈ کے ایک ارب سے زائد صارفین کا ڈیٹا ہیک ہونے کا خدشہ ہے۔
 
ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق اینڈرائیڈ کے 40 فیصد صارفین ایسے ہیں جو پرانا آپریٹنگ سسٹم استعمال کررہے ہیں اور انہیں گوگل کی جانب سے تاحال کوئی سیکیورٹی اپ ڈیٹ فراہم نہیں کی گئی۔
 
تحقیقی ماہرین کے مطابق اس وقت دنیا میں ایک ارب سے زائد اینڈرائیڈ فون استعمال کرنے والے صارفین ایسے ہیں جن کا ڈیٹا کسی بھی وقت ہیک ہوسکتا ہے۔
 
رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ یہ نقص گوگل کی جانب سے ہے کیونکہ مذکورہ صارفین کے فون کو تاحال اپ ڈیٹ نہیں بھیجی گئی۔ ماہرین کے مطابق سسٹم میں نقص کی وجہ سے سائبر حملے کرنے والے ہیکرز کسی بھی فون تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
 
ماہرین کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد ڈھائی کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے اور یہ آئی او ایس سے زیادہ استعمال ہوتا ہے۔
 
ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ گوگل کے ماتحت کام کرنے والی سیکیورٹی کمپنی جو صارفین کو اپ ڈیٹس بھیجتی ہے اُس نے آخری بار دو سال قبل سسٹم کو اپ ڈیٹ کیا، بعد ازاں انہوں نے کام روک کر نئے جدید سسٹم پر کام شروع کردیا تھا۔
 
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحقیق کے دوران موٹرولا، سام سنگ، سونی اور ایل جی کے موبائل فونز کا تجزیہ کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ ماڈلز استعمال کرنے والے صارفین کو کمپنی کی جانب سے 2012 کے بعد سے کوئی اپ ڈیٹ نہیں بھیجی گئی۔
 
ماہرین کے مطابق موٹرولا، سام سنگ گلیگسی ایس تھری، سونی ایکسپیریا ایس کے صارفین اس وقت سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔
 
ٹیکنالوجی پر خصوصی نظر رکھنے والی صحافی کیٹ بیون کا کہنا تھا کہ کمپنی کی جانب سے صارفین کو سروس فراہم نہیں کی جارہی جبکہ وہ اپنے فون کو اعتماد کے ساتھ استعمال کررہے ہیں۔
دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے مہلک کروناوائرس کے خطرے کے پیش نظر فیس بک نے لندن آفس بند کرنے کا اعلان کردیا۔
 
کروناوائرس فیس بک کے لندن آفس تک پہنچ چکا ہے جس کے باعث فیس بک انتظامیہ نے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے اپنا لندن آفس بند کرنے کا اعلان کردیا۔
 
کروناوائرس سے متاثرہ فیس بک کے ملازم نے لندن آفس کا دورہ کیا تھا جس کے بعد فیس بک انتظامیہ کو یہ تشویش ہے کہ جان لیوا وائرس مذکورہ آفس کے دیگر ملازمین میں منتقل نہ ہوجائے۔
 
کروناوائرس سے متاثرہ شخص سنگاپور سے لندن آیا تھا۔ فیس بک لندن آفس پیر تک بند رہے گا۔
 
قبل ازیں جنوبی کوریا میں کروناوائرس کے باعث سام سنگ اور آئی فون کمپنی کی سپلائی فیکٹریز بند کردی گئی ہیں۔ مہلک وائرس سے آئی فون اور سام سنگ کی سپلائی فیکٹریز کے ملازمین بھی متاثر ہورہے ہیں، اسی ضمن میں کمپنیاں بند کی گئی ہیں، اس عمل سے کمپنی کو نقصان کی بھی توقع ہے۔
 
واضح رہے کہ جنوبی کوریا کا شہر ’جومی‘ اسپارٹ فونز سپلائی کرنے والا بڑی شہر تصور کیا جاتا ہے جبکہ کروناوائرس کے سب سے زیادہ کیسز بھی یہیں ریکارڈ ہوئے ہیں، مہلک وائرس کا کمپنی ملازمین بھی شکار ہوئے۔
ریاض : سعودی عرب میں کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے بڑے پیمانے پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کیلئے سپر اسٹورز، دکانوں اور باربر شاپس مالکان کو ہدایات جاری کردیں۔
 
سعودی عرب میں بلدیہ حکام نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مملکت کے مختلف شہروں میں قائم، سپر اسٹورز، دکانوں اور باربر شاپس کو ہدایات دی ہیں کہ وہ صارفین کے لیے جراثیم کش محلول (سینیٹائزر) کا لازمی اہتمام کریں۔
 
سپر مارکیٹوں کے داخلی اور خارجی راستوں پر جراثیم کش محلول کا خصوصی طور پربندوبست کیا جائے تاکہ آنے والے صارفین سٹور میں داخل ہونے سے قبل محلول سے ہاتھ صاف کریں۔
 
بلدیہ کی جانب سے جاری ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ہوٹلوں اور اشیا ئےخورد ونوش فروخت کرنے والی دکانوں میں کام کرنے والے کارکن باقاعدہ طبی ماسک اور دستانوں کا استعمال کریں۔
 
اس حوالے سے بلدیہ حکام نے ہینڈ بلز بھی جاری کیے ہیں جن میں ہدایات دی گئی ہیں کہ باربر شاپس پر کام کرنے والے ملازمین طبی ماسک اور دستانوں کا ہر حالت میں استعمال کریں اور جراثیم دوسروں تک منتقلی سے بچاؤ کیلئے گاہکوں کو ڈسپوزایبل ایپرن لگائیں۔
 
اس کے علاوہ اسی طرح کی ہدایات تندوروں اور بیکریوں میں کام کرنےو الے ملازمین کو بھی دی گئی ہیں اور پابند کیا گیا ہے کہ کام کے دوران طبی فیس ماسک ضرور پہنیں۔