Reporter SS
کراچی: صوبائی حکومت نے سندھ اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے سیکریٹری ریاض الدین کوناقص کارکردگی پرعہدے سے فارغ کردیا، ان کی جگہ پرووینشل الیکشن اتھارٹی کے چیئرمین محمد حسین سید کوسیکریٹری سندھ ایچ ای سی تعینات کردیا گیا ہے۔
چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ کی جانب سے تبادلے کانوٹیفکیشن جاری کردیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ ایچ ای سی کے عہدے سے ہٹائے گئے سیکریٹری محمد ریاض الدین کے پاس اب صرف سیکریٹری یونیورسٹیزاینڈبورڈزکااضافی چارج رہے گا جبکہ محمد حسین سید چیئرمین صوبائی الیکشن اتھارٹی کااضافی چارج اپنے پاس ہی رکھیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چندسال میں یہ مثال پہلی بارسامنے آئی ہے کہ سیکریٹری یونیورسٹیزاینڈبورڈزکے پاس سیکریٹری ایچ ای سی کاچارج نہ ہویاسیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈزسے سیکریٹری سندھ ایچ ای سی کاچارج واپس لے لیاگیاہے۔
ادھریہ بھی بتایاجارہاہے کہ مشیروزیراعلیٰ سندھ برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نثار کھوڑو بھی سیکریٹری ریاض الدین کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں اورمذکورہ پوسٹ سے بھی ان کے تبادلے کے امکانات ہیں۔
حال ہی میں تعلیمی بورڈزکے سیکریٹریزکے ٹیسٹ اورانٹرویوزکے بعد ان کی تقرری کے نوٹیفکیشن کے اجرا کے باوجودان افسران کی تعیناتی نہ ہونے کے سبب سیکریٹری ریاض الدین ہدف تنقید بنے ہوئے ہیں کیونکہ انھوں نے سیکریٹری تعلیمی بورڈزکی تعیناتی کانوٹیفکیشن ایک ایسے وقت میں جاری کیاجب محض دوروزکے بعد عدالت میں یہ معاملہ پیش ہوناتھا جس کے سبب نوٹیفکیشن جاری ہونے کے باوجودمتعلقہ تعلیمی بورڈزکے سیکریٹریز اپنے عہدوں کاچارج نہیں لے سکے اورسندھ کے تعلیمی بورڈزمیں ناظم امتحانات اورسیکریٹریزکی تعیناتی کامسئلہ حل ہونے کے بجائے مزیدپیچیدگی اختیارکرگیا
اسلام آباد: جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ جمعہ سے ملک بھر میں حکومت کے خلاف احتجاج اور مظاہرے ہوں گے۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم درانی اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے۔
کراچی: مرکزی انجمن اخبار فروشاں کا اخبارات کے اسٹالز بند کرنے کا اعلان کردیا۔
مرکزی انجمن اخبار فروشاں کراچی کا اجلاس زیر صدارت محمد اقبال نون کے ہوا اجلاس میں جنرل سیکریٹری عبدالحمید ڈاڈا، فیڈریشن کے نائب صدر عبدالستار کارساز، شفیق بھائی، ناصر نثار شامل تھے۔
لاہور: اداکار و میزبان اداکار احسن خان کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا خیر سگالی سفیر مقررکر دیا گیا۔
بچوں کے عالمی دن کی مناسبت سے چائلڈپروٹیکشن بیورولاہورمیں مقامی این جی او کی معاونت سے تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں صوبائی وزیراطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال سمیت اداکاراحسن خان اور گلوکارعلی ظفرنے بھی شرکت کی جہاں مہمانوں نے بچوں میں تحائف تقسیم کئے۔
تقریب میں احسن خان کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا خیر سگالی سفیر مقرر کیا گیا تاہم اس حوالے سے احسن خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ ایسا لگا کہ بچوں کیلئے کوئی کام نہیں ہورہا،خواہش ہے کہ بچوں کیلئے بھی کوئی پروگرام منعقد ہوں اور اس ضمن میں بچوں کی رہنمائی کیلئے حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے چاہیئے۔ کیوں کہ بچوں کے ساتھ بدسلوکی کو روکنا بہت ضروری ہے۔
کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی نے امتحانی فارم جمع کرانےکی تاریخ میں توسیع کردیا
جامعہ اردو کے ناظم امتحانات غیاث الدین احمد کے مطابق بی اے ،بی کام، معادلہ (مدارس) پرائیویٹ کے سالانہ امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں 20 نومبر سے 22 نومبر تک 500 روپے لیٹ فیس کے ساتھ توسیع کردی گئی ہے۔
جینیوا: عالمی ادارہِ صحت نے دنیا بھر میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انسولین کی قیمتیں کم کرنے کے ایک منظم منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او چاہتا ہے کہ مختلف کمپنیاں جنیرک یا فارمولے کے تحت انسولین تیار کریں اور بعض کمپنیوں نے اس پر آمادگی بھی ظاہر کی ہے۔ عالمی ادارہ برائے صحت کی سربراہ ڈاکٹر ایمر کک نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ذیابیطس تیزی سے پھیل رہی ہے۔ انسولین کی قلت ہے اور اسی وجہ سے ان کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ اس ضمن میں فوری طور پر کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
’جب پہلی مرتبہ ایچ آئی وی کا اینٹی ریٹرو وائرس بنایا گیا تو فی مریض اس کی سالانہ قیمت 10 ہزار ڈالر تھی۔ اس کے بعد جینرک طریقے سے تیار کیا گیا تو قیمت کم ہوکر 300 ڈالر فی سال تک آگئی۔ اب انسولین کے لیے بھی یہی کچھ کرنا ہوگا،‘ ڈاکٹر ایمر نے کہا۔
اس ضمن میں انسولین کی ایک قسم بنائی گئی ہے جو معیار، تاثیر اور قیمت کے تمام ٹیسٹ سے گزرچکی ہے اور جلد ہی یہ نئی ویکسین بناکر دنیا بھر کو بھیجی جائے گی۔ ڈبلیو ایچ او اپنے اس منصوبے کی تفصیلات سوئٹزرلینڈ میں منعقدہ ایک کانفرنس میں جلد ہی پیش کرے گا۔
سنگاپور: ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جانوروں کے غذائی اجزا اور گوشت کی بجائے سبزیوں اور دالوں وغیرہ کا استعمال دماغی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے اور عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ دماغی کمزوری اور اعصابی ٹوٹ پھوٹ کو بھی روکتی ہے۔
نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے پروفیسر کوہ وون پوائے اور ان کے ساتھیوں نے ڈیوک میڈیکل اسکول کے تعاون سے جو مطالعہ کیا ہے وہ امریکن جنرل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوا ہے۔
ان ماہرین نے ثابت کیا ہے کہ سبزیوں اور پودوں سے حاصل شدہ غذائی اجزا اگر عمر کے وسطی حصے میں استعمال کی جائیں تو آگے چل کر الزائیمر اور ڈیمنشیا سمیت کئی امراض کی وجہ بننے والی کیفیات کو روک سکتی ہیں۔ اس ضمن میں پھل، سبزیاں، مکمل اناج اور صرف دودھ دہی کو ہی استعمال کیا جائے تو اس سے بڑھاپے میں دماغی انحطاط کو کم کیا جاسکتا ہے۔
تینوں مواقع پر کھانے پینے کے معمولات، دماغی صحت اور دیگر امور کے بارے میں پوچھا گیا۔ معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے سبزیاں اور پھل کھانے کو اپنا معمول بنایا ہوا تھا ان میں دماغی امراض کی شرح کا خطرہ 33 فیصد کم دیکھا گیا۔
اس لحاظ سے ماہرین کا اصرار ہے کہ 40 سال کے بعد پھلوں اور سبزیوں کا استعمال معمول بنالیا جائے تو اس کے طویل مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔