Reporter SS
لندن: کاسمیٹک مصنوعات کے ماہرین نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ رنگ گورا کرنے والی کریم کے استعمال سے جلد کا کینسر ہوسکتا ہے۔
برطانیہ میں مصنوعات کا معیار جانچنے والے ادارے ایل جی اے نے رنگ گورا کرنے والی کریموں کی جانچ پڑتال کے بعد ہوش رُبا انکشافات پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کریموں میں بلیچنگ ایجنٹ ہائیڈروکوینون اور مرکری یعنی پارہ بھی شامل ہوسکتا ہے جس کا رنگ گورا کرنے کا طریقہ دیوار سے پینٹ اتارنے والے کیمیکل کو جلد پر لگانے کے مترادف ہے۔
برٹش اسکن فاؤنڈیشن نے بھی رپورٹ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ایسی کئی کریمیں ضبط کی گئی ہیں جن میں خطرناک کیمیکلز استعمال ہوئے ہیں۔ صارفین کو چاہیے ان کریموں کا استعمال فوری طور پر بند کردیں اور اگر کریموں کے استعمال سے چہرے کی جلد میں سوزش، جلن یا کچھ غیرمعمولی کیفیت محسوس کریں تو فوری طور پر کسی ماہر امراض جلد سے رجوع کریں۔
کاسمیٹک انڈسٹری میں رنگ گورا کرنے والی کریموں کی مانگ بڑھتی جارہی ہے جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے کچھ کمپنیاں غیر معیاری اور مقررہ حد سے زیادہ کیمیکلز کی آمیزش سے کریمیں بنا رہی ہیں جن کے استعمال سے چہرے کی جلد کے کینسر کے واقعات میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔ متاثرہ ممالک میں غریب ایشیائی ممالک کے ساتھ امریکا اور برطانیہ جیسے ترقی یافتہ مالک بھی شامل ہیں۔
کراچی:کراچی سمیت سندھ بھر میں آج سے پلاسٹک بیگ کے استعمال ، فروخت اور تیاری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
محکمہ ماحولیات سندھ نے پابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ماحولیات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی قوانین کے تحت پلاسٹک بیگ کی تیاری ، فروخت اور استعمال قابل سزا جرم ہوگا۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قواعد کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا اور قانون کے مطابق گرفتاری وسزا بھی عمل میں لائی جائے گی۔
مشیر ماحولیات کے مطابق پابندی کا اطلاق سندھ بھر میں ہوگا اور محکمہ ماحولیات پلاسٹک بیگ کے استعمال کی پابندی پر عمل کرانے کا پابند ہوگا۔
ماحولیاتی ٹیمیں مختلف مارکیٹوں کا معائنہ کریں گی اور خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے عوام سے اپیل بھی کی ہے کہ وہ پلاسٹک بیگز کے بجائے کپڑے، کاغذ یا تھیلے کا استعمال کریں۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے رواں سال اگست کے مہینے میں پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا جس کیلئے یکم اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔
مشیر ماحولیات کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل درآمد اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک عوام میں آگاہی نہ ہو۔
پلاسٹک بیگ پر پابندی کا فیصلہ بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے کیا گیا ہے۔
پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جنہیں موسمیاتی تبدیلیوں سے سخت خطرات لاحق ہیں ۔