Reporter SS
پشاور: جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی جس کا میدان پورا ملک ہوگا۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پشاورمیں پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی اور پورا ملک جنگ کا میدان ہوگا، اداروں سے کہنا چاہتا ہوں ناجائز حکومت کی پشت پناہی کرنا بند کریں، ہم پالیسی بیان دے چکے ہیں اداروں سے ہمارا کوئی تصادم نہیں ہے، حکومت اقتدار چھوڑ دے اور نئے انتخابات کرائے جائیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس میں انعامات تقسیم کرکے عمران خان کو کوئی پذیرائی نہیں ملے گی،جن کے دھرنوں میں شیر خوار بچوں کو لایا گیا وہ مدارس کے بچوں کی بات کرتے ہیں، حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا اور ہمارے مدارس حکومت کا اثر نہیں لے رہے، مدرسوں کا معاملہ اٹھا کر حکومت بین الاقوامی حمایت لینا چاہتی ہے، مدارس کےطلبہ میں انعامات تقسیم کرکےہمیں کاؤنٹرکرنےکی کوشش کی، احتجاج میں مدارس کے طلبہ کی تعداد بہت کم ہوتی ہے۔
جے یو آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ یہ ناجائز اورنااہل حکومت ہے جسے اب جانا ہوگا، ہم اپوزیشن پارٹیوں کو اس جنگ میں شامل دیکھناچاہتے ہیں، جب میدان میں اتریں گے توگرفتاریوں کی پرواہ نہیں ہوگی، لیکن گرفتاریوں سے مزید اشتعال پیداہوگا، کیونکہ قیادت جیل میں ہوگی تو کارکن کو کون کنٹرول کریگا۔
کراچی: کراچی میں رینجرز کو حاصل خصوصی اختیارات کی مدت میں مزید 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی۔
صوبائی و وفاقی وزارت داخلہ کی منظوری کے بعد سندھ رینجرز کو کراچی میں حاصل پولیس کے اختیارات میں 3 ماہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق رینجرز کو کراچی میں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت چھاپے اور گرفتاری کے خصوصی اختیارات حاصل ہیں اور اب ان اختیارات کو یکم جنوری 2020 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
ایکٹ کے مطابق رینجرز کراچی میں جرائم پیشہ افراد اور مشتبہ دہشت گردوں کے خلاف آزادانہ کارروائیاں کر سکتی ہے۔
اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کی آج سالگرہ ہے اور وہ 67 برس کے ہوگئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان نے عمر کی 67 بہاریں دیکھ لیں۔ عمران خان 5 اکتوبر 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔
اپنے قائد کی سالگرہ منانے کے لیے عمران خان کے چاہنے والے سوشل میڈیا پر انتہائی متحرک ہیں اور انہوں نے کپتان کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ پاکستان میں ٹوئٹر پر وزیراعظم کی سالگرہ کے حوالے سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔
عمران خان کے والد کا نام اکرام اللہ خان نیازی اور والدہ کا نام شوکت خانم ہے۔ انہوں نے اپنی والدہ کے نام پر ہی کینسر کے علاج کے لیے مشہور شوکت خانم اسپتال بنایا۔ عمران خان اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے ہیں جبکہ ان کی 4 بہنیں ہیں۔
عمران خان کا تعلق پشتونوں کے نیازی قبیلے سے ہے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم لاہور سے حاصل کی، پھر اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ چلے گئے جہاں اوکسفرڈ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے 1971 میں 18 سال کی عمر میں پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم میں شمولیت اختیار کی۔
خان نے 1982 سے 1992 کے درمیان کپتان کے فرائض بھی سر انجام دیے اور ان ہی کی قیادت میں 1992ء میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ جیتا۔ 1994 میں انہوں نے سیاست میں عملی قدم رکھا اور جماعت اسلامی سے الگ ہونے والی تنظیم پاسبان میں شمولیت اختیار کی۔
پھر 25 اپریل 1996ء کو باقاعدہ اپنی سیاسی جماعت تحریک انصاف قائم کی۔ ان کی جماعت نے خصوصا نوجوانوں میں تیزی سے مقبولیت حاصل کی۔ تحریک انصاف نے 2013 کے الیکشن میں خیبر پختون خوا میں اکثریت حاصل کی اور صوبائی حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئی۔
پھر 2018 کے الیکشن میں پی ٹی آئی نے ملک بھر میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے وفاق میں برسراقتدار آگئی اور عمران خان 17 اگست 2018ء کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہوگئے۔
عمران خان نے تین شادیاں کیں اور ان کے دو بیٹے ہیں۔ انہوں نے پہلی شادی 1995ء میں برطانوی شہری جمائما گولڈ اسمتھ سے کی جن سے ان کے دو بیٹے سلیمان اور قاسم ہوئے۔ 2004 میں ان کی طلاق ہوگئی۔
پھر کپتان نے دوسری شادی 2015ء میں پاکستانی صحافی ریحام خان سے کی اور چند ماہ بعد اسی سال ان کی علیحدگی ہوگئی۔ ان کی تیسری شادی 2018ء میں بشریٰ بی بی سے ہوئی۔
واپڈا کی پن بجلی کی پیداوار تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
ترجمان واپڈا کے مطابق پن بجلی کی پیداوار تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ایک ارب 85کروڑ یونٹ زیادہ ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ دریاؤں میں پانی کےزیادہ بہاؤ، آپریشن اور نئے پن بجلی گھروں کی بدولت زیادہ پیداوار ممکن ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم اور تربیلا فور نےاپنی پوری صلاحیت کےمطابق بجلی پیدا کی، اس کے علاوہ رکیارڈ پیداوار کی بدولت ملک میں بجلی کی ضروریات پوری کرنےمیں مدد ملی ہے۔
ترجمان واپڈا نے مزید بتایا کہ سستی پن بجلی کی زیادہ پیداوار کا بجلی کی مجموعی قیمت پر بھی مثبت اثر پڑا ہے