منگل, 21 جنوری 2025

 

ایمزٹی وی(کوئٹہ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کوئٹہ پہنچ گئے جہاں وہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک اعتماد کو ناکام بنانے کی کوشش کریں گے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کے خلاف بغاوت کو کچلنے کے لیے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کوئٹہ پہنچ گئے ہیں جہاں وہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیں گے جب کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کل منگل کو بلوچستان اسمبلی میں ہوگی۔
وزیراعظم کوئٹہ میں سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود اچکزئی سمیت اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔ وزیراعظم کی کوئٹہ میں جمعیت علمائے اسلام ف کے وفد سے ملاقات بھی ہوسکتی ہے۔ شاہد خاقان عباسی اتحادیوں سے ملاقات میں تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کو تحریک عدم اعتماد کا سامنا ہے۔ انہیں گزشتہ روز ایک اور دھچکا لگا کیونکہ ق لیگ کے وزیر شیخ جعفر مندوخیل بھی مستعفی ہوگئے جس کے بعد مستعفی وزرا و مشیروں کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔
تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کل منگل کو بلوچستان اسمبلی میں ہوگی، جب کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بعض قوتیں سینیٹ الیکشن رکوانے کے لیے سازشوں میں مصروف ہیں۔ مسلم لیگ (ق) کے رہنما عبدالقدوس بزنجو نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد میں شامل اراکین اسمبلی کی تعداد 40 تک جا پہنچی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(کوئٹہ)تحریک عدم اعتماد کوناکام بنانے کےلئے وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری کو 65کےایوان میں سے 33اراکین کی حمایت درکار ہوگی ۔اس طرح اسپیکراسمبلی راحیلہ حمیدخان درانی اوروزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری کے علاوہ اراکین کی تعداد63 ہوئی۔
وزیراعلیٰ کےخلاف تحریک عدم اعتماد مسلم لیگ ن کی اتحادی ق لیگ کےرکن اسمبلی میرعبدالقدوس بزنجو اور مجلس وحدت مسلمین کے سیدآغامحمدرضا نے دیگربارہ اراکین کی جانب سے جمع کرائی تھی۔
اس طرح تحریک عدم اعتماد جمع کرانےوالے اراکین کی تعداد14بنتی ہے،جس کے بعد تین ن لیگی وزرا اور دو مشیروں کے استعفوں سے ن لیگ کی اپنی صفوں میں دراڑ پڑ گئی ہے۔
تحریک کے محرک عبدالقدوس بزنجو کادعویٰ ہے کہ انہیں 22ن لیگی اراکین میں سے 18کی حمایت حاصل ہے، تاہم موجودہ زمینی صورتحال اور قرائن سے پتا چلتاہے کہ ن لیگیوں میں سے نصف سے زائد وزیراعلیٰ کاساتھ چھوڑ چکے ہیں جبکہ ان کاساتھ دینے والوں میں حزب اختلاف میں شامل جے یو آئی ف کےآٹھ، مسلم لیگ ق کے پانچ، بی این پی مینگل کے دو اراکین کے علاوہ بی این پی عوامی، اے این پی اور مجلس وحدت مسلمین کے ایک، ایک رکن شامل ہیں۔
ایک آزاد رکن اور نیشنل پارٹی کے ایک رکن کےساتھ یہ تعداد 32 تک جا پہنچتی ہے، جمیعت کےحوالےسےخاص بات یہ ہے کہ ان کےچار اراکین پہلے ہی تحریک عدم اعتماد جمع کرانےوالوں میں شامل تھے اس لئے لگتا یہی ہے کہ جمعیت کےتمام اراکین وزیراعلیٰ کےخلاف تحریک کاساتھ دیں گے۔
اس صورتحال کے بعد اگر وزیراعلیٰ کی پوزیشن کو دیکھاجائے تو ان کا دعویٰ کہ انہیں اب بھی 40 سے زائد اراکین کی حمایت حاصل ہے، درست نہیں لگتا جبکہ ان کے حمایتی ن لیگی اراکین کی تعداد 10 رہ گئی ہے، اس کے باوجود اتحادی جماعتوں پشتونخواہ میپ اور نیشنل پارٹی کو ملا کر انہیں کل 33 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔
ایک یا دو مزید اراکین کے ادھر یا ادھر ہونے سے صورتحال یکسر بدل سکتی ہے لگتا یہی ہے کہ مقررہ تعداد میں اراکین کی حمایت بہرحال وزیراعلیٰ کےلئے ایک چیلنجنگ ٹاسک ہے۔

 

ایمزٹی وی(کوئٹہ)وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں شامل اراکین کی تعداد 40تک ہوچکی ہے ۔ مسلم لیگ ق کے رہنما عبدالقدوس بزنجو نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے نواب چنگیز مری نے بھی حمایت کردی۔
ترجمان وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک سے متعلق 40اراکین کے دعویداروں کے پاس آج 20ارکان بھی موجود نہیں ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ترجمان وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے والوں کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔
مخالفین کادعویٰ ہے کہ ان کے پاس 40اراکین اسمبلی موجود ہیں اور وہ عدم اعتماد کی تحریک کو کامیاب بنائیں گے لیکن مخالفین اپنے 20اراکین اسمبلی بھی اکٹھے کرنے میں ناکام رہے، 40اراکین کے دعویداروں کے پاس آج 20ارکان بھی موجود نہیں ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ کے خلاف پیش ہونے والا عدم اعتماد کی تحریک بری طرح ناکام ہوگی۔ وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری کہتےہیں عدم اعتماد کی تحریک کا مقابلہ کروں گا ۔ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کروں گا ۔

 

ایمزٹی وی(سری نگر)مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے پاکستانی قومی ترانے کے احترام پر 4 کشمیری کرکٹرز کو گرفتار کرکے ان پر غداری کے مقدمات درج کرلئے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے مقامی اسٹیڈیم میں کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل کی وڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دونوں کرکٹ ٹیموں کے کھلاڑی ایک قطار میں آمنے سامنے مودبانہ انداز میں کھڑے ہوکر پاکستان کا قومی ترانہ سن رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل ہونے کے بعد قابض بھارتی فوج اور کٹھ پتلی انتظامیہ نے روایتی ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان سے محبت کے جرم میں 4 کرکٹرز کو گرفتار کرکے ان پر غداری کے مقدمات درج کرلئے۔
 
بانڈی پورہ پولیس کے سربراہ نے گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اورمنتظمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ چار کرکٹرز کو گرفتارکرکے دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں کہ کشمیریوں کے خلاف پاکستان کی حمایت کے جرم میں گرفتار اور غداری کے مقدمات درج کئے گئے ہیں، اس سے قبل بھی کشمیر میں پاکستان کے حق میں نعرے، پاکستان کے جھنڈے اور کرکٹ کا یونیفارم پہننے کے جرم میں متعدد افراد کو گرفتار کرکے غداری کے مقدمات درج کئے جاچکے ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/ایران)ایران نے پرائمری اسکولوں میں انگریزی زبان پڑھانے پر پابندی عائد کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایران کے قومی ادارے ہائی ایجوکیشن کونسل کے سربراہ مہدی نوید ادھام کا کہنا ہے کہ سرکاری اور غیر سرکاری اسکولوں کے نصاب میں انگریزی پڑھانا قاعدے اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔اس لیے انگریزی زبان پر پابندی عائد کی گئی ہے کیونکہ اس سے پرائمری اسکولوں کے طالب علموں میں ایرانی ثقافت کی بنیاد نہیں پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ غیر نصابی انگریزی کی کلاسز پر بھی پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
ایران میں انگریزی زبان پر پابندی کو مذہبی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای کے احکامات سے تعبیر کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ بچوں کو انگریزی زبان پڑھانے کے مخالف ہیں۔ علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا تھا کہ تعلیم کے آغاز کے دور میں ہی انگریزی پڑھانے سے مغربی ثقافت کے غلبے کے لیے دروازے کھل جاتے ہیں۔
انہوں نے اساتذہ سے خطاب کے دوران کہا کہ ان کا مطلب غیر ملکی زبانوں کو سیکھنے کی مخالفت کرنا نہیں بلکہ غیرملکی ثقافت کو ملک کے بچوں، نوجوانوں اور نوجوان نسل میں فروغ دینے کی مخالفت کرنا ہے۔
 

 

 

ایمزٹی وی(کوئٹہ)وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد کل اسمبلی میں پیش کی جائے، ناراض گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمیں 40 سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ دوسری طرف وزیراعلیٰ بلوچستان بھی حکومت بچانے کیلئے سرگرم ہیں اور 3 وفاقی وزراءنے بھی کوئٹہ میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور ناراض ارکان کو منانے کیلئے کوششیں جاری ہیں ، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا بھی دورہ بلوچستان متوقع ہے۔
ناراض رہنما قدوس بزنجو نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمیں 40سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہے، جبکہ زمرگ خان اچکزئی کا کہناتھا کہ جے یو آئی( ف) سے متعلق کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہئے،جے یو آئی( ف) کے ارکان ہمارے ساتھ ہیں،ان کا کہناتھا کہ ہم وزیراعلیٰ بلوچستان کی ناانصافیوں کیخلاف کھڑے ہیں،تحریک عدم اعتماد کل 4 بجے پیش کی جائے گی ۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) بلوچستان میں جاری سیاسی بحران کے پس منظر میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور بلوچستان کے وزیراعلیٰ کے ترجمان جان اچکزئی نے واضح کیا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے پر سیاست کرنے والے مسلم لیگ (ن) کو آئندہ انتخابات کے سینیٹ الیکشن میں کمزور کرنا چاہتے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ (ق) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) ایسے حالات پیدا کرنے کی ذمہ دار ہے جس سے ماضی میں صوبے بھر کے حالات غیریقینی ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا ‘داخلی اور خارجی مسائل سے نمٹنے کے لیے بلوچستان میں سیاسی استحکام ضروری ہے، سیاسی رہنماؤں اور ورکرز کے اختلافات کوئی نئی بات نہیں لیکن کبھی حالات اس قدر سنگین نہیں ہوئے جتنا بلوچستان میں ہو چکے ہیں۔’
انہوں نے سول اور ملڑی تعلقات کے حوالے سے منفی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سول اور عسکری قیادت کے مابین سازگار ماحول کی فضا قائم ہے۔
جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین ہماری پارٹی رہنماؤں اور ورکز کو مذموم ارادوں کے لیے استعمال کررہے ہیں جس کا بنیادی مقصد اگلے سینیٹ الیکشن میں پی ایم ایل (ن) کی نشستوں میں کمی کرنا ہے تاہم جن لوگوں نے تحریک عدم اعتماد پیش کی وہ پارٹی اور اس کے منشور کے خلاف جارہے ہیں’۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت پاکستان بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو اور پاکستان مخالف امریکی بیان کی وجہ سے حساس حالات سے گزر رہا ہے اور ایسے میں سیاسی تبدیلیاں ملک کے مفاد میں بہتر نہیں ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ بلوچستان میں سیاسی بحران کے لیے اپنی خدمات پیش کررہے ہیں وہ دراصل پاکستان دشمن عناصر ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف بلوچستان اسمبلی سیکریٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کرا گئی تھی۔
 
تحریک عدم اعتماد پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رکنِ اسمبلی اور سابق ڈپٹی اسپیکر عبد القدوس بزنجو نے جمع کروائی تھی۔
اس تحریک کو جمع کرانے کی وجوہات پر اظہار خیال کرتے ہوئے عبد القدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ ملازمتوں میں مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) کے ارکان کو نظر انداز کیا گیا اس کے علاوہ ترقیاتی منصوبوں میں بھی ان 14 ارکان کو نظر انداز کیا گیا۔
 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)انڈر 19 ورلڈ کپ میں پول ڈی ’ڈیتھ گروپ‘ کی حیثیت اختیار کرگیا۔ نیوزی لینڈ میں 13 جنوری سے شروع ہونے والے انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان فیورٹ سائیڈز میں شامل ہے، یہ واحد ٹیم ہے جس نے لگاتار2 مرتبہ 2004 اور 2006 میں ٹائٹل اپنے نام کیے جبکہ مزید تین مرتبہ رنر اپ رہنے کا بھی اعزاز حاصل کیا۔
2 برس قبل کھیلے گئے ایونٹ میں اسے ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست ہوئی جو بعد میں چیمپئن بنی تھی۔ اس وقت ایونٹ میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ 293 رنز بنانے والے حسن خان اب ٹیم کی قیادت کریں گے، جس وقت یوتھ کپ کیلیے ٹیموں کے گروپ تیار کیے گئے تو پاکستانی ٹیم کو کسی بڑے چیلنج کا خطرہ دکھائی نہیں دے رہا تھا،مگر حال ہی میں افغانستان نے گرین شرٹس کو کوالالمپور میں کھیلے گئے انڈر 19 ایشیا کپ میں 2 بار شکست دے کر ماحول کو گرما دیا ہے، دونوں بار گرین شرٹس کو 16 سالہ حریف آف اسپنر مجیب زدران نے ایک اپنے جال میں الجھایا، فائنل میں انھوں نے صرف 13 رنز کے عوض 5 وکٹیں لی تھیں۔
ایشیا کپ سے قبل افغان ٹیم انڈر 19 ورلڈ کپ کیلیے ایشین کوالیفائرز میں بھی ناقابل شکست رہی تھی۔نیوزی لینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان ابتدائی روز ہی مقابلہ ہوگا۔ دوسری جانب اسی گروپ میں شامل سری لنکا کی قیادت کامنڈو مینڈس کے سپرد ہے، ان کی خاص بات دونوں ہاتھوں سے بولنگ کرنا ہے۔ وہ 2016 کے بھی یوتھ کپ میں حصہ لے چکے جہاں پر ان کی ٹیم سری لنکا نے بنگلہ دیش کے ہاتھوں تین وکٹ سے شکست کے بعد چوتھی پوزیشن پر سفر کا اختتام کیا تھا۔
خیال رہے کہ گروپ ڈی کی چوتھی ٹیم آئرلینڈ کا انحصار اپنے بولرز جوشوا لٹل اور ایرون کوالے پر ہوگا۔

 

ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی)وزیرِ اعلی سندھ سید مرادعلی شاہ کی زیر صدارت جامعہ این ای ڈی کے تحت سالانہ جلسہ تقسیمِ اسناد2017-18کا انعقاد 6جنوری کو کیا گیا۔ جامعہ کے اعزازی مہمان سابق وفاقی وزیر اور سینٹر جاوید جبارتھے
ترجمان جامعہ کے مطابق ہفتے کو منعقدہ اس جلسہ تقسیم اسناد 2017-18 میں2طالب علموں ڈاکٹرثنا ارشد اورڈاکٹر مرزا محمد علی بیگ کوپی ایچ ڈی کی سند جب کہ24 طالبِ علموں کوگولڈ میڈلز سے نوازاگیا
 
26231791 2042598052635263 4609126866874029366 n
 
26229813 1497157840383316 7258919375879854910 n
کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھاکہ پچھلی نو دہائیوں سے ہماری جامعہ انجینئرنگ ، آرکیٹکٹس ، پلینرزکمپیوٹر سائنٹس اور سائنس کے دیگر شعبہ جات کے ماہر فراہم کررہی ہے جو کہ ملک و قوم کی خدمت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں
 
اعزازی مہمان سابق وزیر اور سینیٹر جاوید جبار نے جامعہ کے کردارکو سراہتے ہوئے کہا کہ این ای ڈی یونی ورسٹی انجینئرنگ کا بہترین ادارہ ہے جو قوم کو اہل افراد فراہم کررہا ہے
مہمانِ خصوصی وزیراعلی سندھ سیّد مراد علی شاہ نے کانووکیشن میں طالبِ علموں کو پیغام دیتے ہوئے تین نصیحتیں کیں کہ نوجوان اپنے والدین کو خود پر فخر کرنے کا موقع ضرور دیں، اپنے تعلیمی ادارے اور اساتذہ کا احترام کریں اور اپنے دوستوں سے رابطے ہموار رکھیں۔۔تھر پارکر کو ترقی کا زینہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ صوبہ سند ھ کی ترقی آپ نوجوانوں کی مرہونِ منت ہے تو آپ نوجوانوں ہی کی بدولت ترقی کا خواب تکمیل کو پہنچے گا۔
 
IMG 2282
واضح رہے کہ جامعہ نےسال 2017-18 کے پاس آؤٹ گریجویٹ طالب علموں کی تعداد2024 جب کہ ماسٹرز کی تعداد 803 ہے جب کہ کانووکیشن میں 1812طالبِ علموں ڈگریوں سے نوازا گیا۔
 
kk2 
اس موقع پر ائس چانسلر نے کیمپوٹیشنل فنانس ، انڈسٹریل کیمسٹری اور اپلائیڈ فزکس کے پہلے پا س آؤٹ بیج کو خصوصی مبارک باد پیش کی جب کہ والدین کی محنت وصول ہونے پر اُن کی کاوشوں کو سلام پیش کیا۔
 

 

 

ایمزٹی وی(کیمپ ڈیوڈ)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایٹمی پروگرام کے معاملے پر شمالی کوریا کی حکومت سے براہ راست بات چیت کے لیے تیار ہیں اس کے لیے وہ کم جونگ ان کو فون بھی کرسکتے ہیں۔
کیمپ ڈیوڈ میں نیوز کانفرنس کے دوران امریکی صدر سے ایک صحافی نے پوچھا کہ شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام کے معاملے پر کیا آپ ان کی حکومت سے بات چیت کرسکتے ہیں؟ ٹرمپ نے جواب دیا کہ یقیناً، میں بات چیت پر ہمیشہ یقین رکھتا ہوں۔
امریکی صدر نے جواب میں کہا کہ مذاکرات کے لیے کم جونگ ان سے بھی بات کرسکتا ہوں اور انہیں فون بھی کرسکتا ہوں، اگر مذاکرات سے ہم انتہائی پرامن اور بہترین حل کی طرف چلے جائیں تو یہ پوری انسانیت اور پوری دنیا کے لیے ایک بہتر اقدام ہوگا۔ دریں اثنا ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ اگلے ماہ جنوبی کوریا میں ہونے والے سرمائی اولمپکس میں شمالی کوریا تعاون کرے گا۔
واضح رہے کہ 2017 کے دوران شمالی کوریا نے ایٹم بموں کے علاوہ کئی بیلسٹک میزائلوں کے بھی کامیاب تجربات کرتے ہوئے امریکا کو براہ راست دھمکی دی تھی جب کہ متعدد مرتبہ جوہری میزائل تجربے کے سبب اقوام متحدہ اور امریکا کی جانب سے شمالی کوریا پرسخت اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔