ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)جب سے اسمارٹ فون کا دور آیا ہے، نوجوان نسل اس کی عادی ہوچکی ہے، حتیٰ کہ سوتے وقت بھی موبائل فون کو اپنے سرہانے رکھ کر سویا جاتا ہے، لیکن محقیقن نے خبردار کیا ہے کہ یہ صحت کے لیے کافی خطرناک ہے۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے محکمہ صحت کی تحقیق کے مطابق سونے سے پہلے صارفین کو اپنا موبائل فون خود سے دور رکھ دینا چاہیے کیونکہ فون سے نکلنے والی شعاعیں انسانی صحت کے لیے خطر ناک ثابت ہوتی ہیں۔ تحقیق کے مطابق موبائل فونز معلومات کے تبادلے کے لیے کم فریکوئنسی والے ریڈیو سگنلز استعمال کرتے ہیں، خصوصاً اُس وقت جب صارف اسٹریمنگ یا بڑی فائل ڈاؤن لوڈ کررہا ہو، اس سے جو شعاعیں نکلتی ہیں وہ صحت کے لیے خطرناک ہوتی ہیں جس سے کینسر، ذہنی امراض اور بانجھ پن جیسی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ تحقیق سے یہ بات تو ثابت نہیں کہ موبائل فونز سے نکلنےوالی شعاعیں کس حد تک خطرناک ہیں لیکن اس بات کے کافی شواہد موصول ہوئے ہیں کہ یہ کینسر، بانجھ پن اور ذہنی امراض کا باعث بنتی ہیں اور بچوں کے لیے بے حد نقصان دہ ہیں. ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سونے سے 2 گھنٹے قبل اپنا فون استعمال نہ کریں اور سوتے وقت اسے دور رکھ کر سوئیں۔ دوسری جانب کھانا کھاتے وقت بھی فون استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے، کیونکہ کھانا کھاتے وقت اگر موبائل فون استعمال کیا جاتا ہے تو اس سے دماغی صحت متاثر ہوتی ہے اور ذہنی کمزوری کا شکار ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
ایمزٹی وی(تجارت) عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بڑھنے سے ملک میں پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے فی لیٹر اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ گزشتہ 20 روز سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے جب کہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے سے روپے کی قدر نیچے آئی ہے۔ انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہےکہ عالمی مارکیٹ اور انٹر بینک مارکیٹ کی صورتحال کے پیش نظر ملک میں آئندہ ماہ کے لیے پیٹرول کی قیمت میں7 روپے فی لیٹر اضافے کا خدشہ ہے۔ انڈسٹری ذرائع کے مطابق ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے فی لیٹر اضافہ ہوسکتا ہے۔انڈسٹری ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال کے پیش نظر حکومت کے لیے تیل کی قیمت بڑھانا ناگزیر ہوگیا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی حتمی فیصلہ حکومت نے ہی کرنا ہے۔ واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ ماہ بھی پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 49 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 19 پیسے اضافہ کیا تھا۔ اس وقت ملک بھر میں پیٹرول فی لیٹر 77 روپے سے زائد پر فروخت کیا جارہا ہے
ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیرمین تحریک انصاف عمران خان کے دوست سلمان احمد کے مطابق جمائما گولڈ اسمتھ نے آئندہ برس پاکستان آنے کی حامی بھرلی ہے۔ تحریک انصاف کے جلسوں میں دکھائی دینے والے نامور گلوکار اور پولیو کے خاتمے کے لئے خیرسگالی سفیر سلمان احمد نے جمائما کی آئندہ برس پاکستان آمد سے متعلق ایک ٹوئٹ میں ذکر کیا ہے۔ سلمان احمد نے ٹوئٹ میں بتایا کہ 'جمائما خان' نے ان کی جانب سے دی گئی دورہ پاکستان کی دعوت پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ خیال رہے کہ سلمان احمد نامور پاکستانی گلوکار ہیں جنہوں نے اپنے منفرد انداز کی بدولت 1998 میں ملک بھر میں مقبولیت حاصل کی۔ سلمان احمد تحریک انصاف سے بھی وابستہ ہیں جنہیں پی ٹی آئی کے جلسوں میں اکثر دیکھا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ جمائما گولڈ اسمتھ اور چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی شادی 1995 میں ہوئی اور ان کے دو بچے ہیں جب کہ 2004 میں اس جوڑے کے درمیان علیحدگی ہوئی
ایمز ٹی وی (ممبئی )نامور بالی ووڈ اداکارہ انوشکا شرما اور بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی رواں ماہ 11 دسمبر کو بہت سی افواہوں اور قیاس آرائیوں کے بعد بالآخر اٹلی میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ دونوں کی شادی ان کے چاہنے والوں کے لیے بہت بڑا سرپرائز ثابت ہوئی کیونکہ دونوں نے آخری لمحے تک میڈیا سمیت کسی کو بھی اپنی شادی کی خبر نہ ہونے دی۔ لیکن اب بھارتیوں کو ان کی شادی ایک آنکھ نہیں بھارہی ہے اور بھارت کے بجائے اٹلی میں شادی کرنے پر ویرات کوہلی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی حکمراں اور ہندو انتہا پسندجماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی ریاست مدھیہ پردیش کے ایم ایل اے پنا لال سکھیانےویرات کوہلی کی حب الوطنی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ کوہلی نے بھارت کے بجائےاٹلی میں شادی کرنے کو کیوں ترجیح دی۔ اسکل انڈیا سینٹر کہ افتتاحی تقریب کے دوران پنالال نے کہا ویرات بھارت میں رہتے ہیں اور یہیں سے پیسے کماتے ہیں لیکن انہیں شادی کرنے کے لیے اپنے ملک میں کوئی جگہ نہیں ملی یہ ناقابل یقین ہے۔ پنالال کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دیوی دیوتاؤں نے یہاں شادی کی لہٰذا ویرات کوبھی یہیں شادی کرنی چاہئے تھی نہ کہ کسی اور ملک میں۔ کوہلی یہاں(بھارت)سے پیسےکماتے ہیں اور اپنی شادی کے لیے انہوں نے بھارت سے کمائے ہوئے لاکھوں روپے اٹلی میں خرچ کردئیے کیاوہ اپنے ملک کی عزت نہیں کرتے ان کی یہی بات ثابت کرتی ہے کہ وہ بالکل بھی محب وطن نہیں ہیں۔ پنالال نے کوہلی کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا آپ ایک منٹ کے لیے سوچیں کہ آپ نے یہاں سے کمایا ہوا پیسہ اٹلی میں خرچ کردیا تو آپ نے اپنے ملک کو کیا دیا ویرات کوہلی اب ہمارے لیے متاثر کن شخصیت نہیں رہے بلکہ ہمارے لیے آئیڈیل انسان وہ ہوگا جو اپنے ملک سے ایماندارہوگا اور بھارت میں کمائے ہوئے پیسے بھارت میں ہی خرچ کرے گا۔ واضح رہے کہ ویرات اور انوشکا کی جانب سے بی جے پی کے اس بیان پر فی الحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
ایمز ٹی وی (ممبئی) شاہ رخ خان بھارتی فلم نگری کا بڑا نام ہیں جن کے مداح بھارت ہی نہیں دنیا بھر میں موجود ہیں۔ شاہ رخ خان نے فلمی کیرئیر کا آغاز 1992 میں کیا اور اب تک ان کے کیرئیر کو 25 سال مکمل ہوچکے ہیں۔ کنگ خان نے 25 سالوں میں متعدد بلاک بسٹر فلمیں دی ہیں اور خود کو اداکاری کے ساتھ ساتھ باکس آفس کا بھی بادشاہ کہلوایا ہے۔گزشتہ روز بھارتی فلمی ایوارڈ ’زی سائن ایوارڈ‘ میں شاہ رخ خان کو فلم نگری میں 25 سال مکمل ہونے پر انہیں خصوصی ایوارڈ دیا گیا۔ اس موقع پر کنگ خان کا کہنا تھا کہ ’میں جب ممبئی آیا تو دو سال کام کرنے کے بعد واپس دہلی چلاگیا لیکن میری فلمیں چلنا شروع ہوئیں تو 25 سال اس طرح گزرے کہ پتہ ہی نہیں چلا‘۔ کنگ خان نے کہا کہ ’آج میری عمر 50 سال ہے لیکن پچھلے 25 سالوں میں کچھ بھی تبدیلی نہیں آئی جب کہ میرے مداحوں کا پیار اور فلمیں دیکھنے کا شوق بھی نہیں بدلہ ہے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’ایسے میں مجھے اپنی بڑھتی ہوئی عمر بھی محسوس نہیں ہوئی ہے لہٰذا میرے خواہش ہے کہ زندگی کے خاتمے تک لوگوں کو تفریح فراہم کرتا رہوں‘۔ Indian A
ایمزٹی وی(صحت)ہم جانتے ہیں کہ ٹی بی کے ٹیسٹ اب بھی بہت وقت لیتے ہیں لیکن امریکی ماہرین نے پیشاب کے ذریعے ٹی بی شناخت کرنے والا ایک ٹیسٹ وضع کرلیا ہے جس سے اس جان لیوا مرض کی فوری شناخت ممکن ہے۔ ٹی بی اب تک دنیا کا ایک تکلیف دہ اور جان لیوا مرض بنا ہوا ہے جس کے زیادہ ترشکار غریب ممالک کے افراد ہورہے ہیں۔ دوسری جانب تپ دق کے سامنے ہماری دوائیوں کے ہتھیار بے کار ہوتے جارہے ہیں کیونکہ اس کے جراثیم بہت چالاکی سے خود کو بدل کر طاقتور ترین ادویہ کو بھی بے اثر بنارہے ہیں۔ سال 2016 میں دنیا بھر میں ٹی بی کے ایک کروڑ سے زائد مریض نوٹ کیے گئے جبکہ ہر سال 17 لاکھ افراد اس موذی مرض کے ہاتھوں جان سے جارہے ہیں۔ 40 فیصد معاملات میں ٹی بی کا انفیکشن اس وقت سامنے نہیں آتا جب تک اس کی ظاہری علامات نمودار نہیں ہوجاتیں۔ اس وقت ٹی بی معلوم کرنے کا ایک طریقہ جلد کا ٹیسٹ ہوتا ہے یا پھر ممکنہ مریض کا بلغم لے کر اس میں بیکٹیریا دیکھے جاتے ہیں۔ ٹی بی کے ان دونوں طریقوں میں کئی دن لگتے ہیں جس کےلیے تربیت یافتہ خرد حیاتیات داں (مائیکرو بیالوجسٹ) کی ضرورت ہوتی ہے۔ امریکی ریاست ورجینیا میں جارج میسن یونیورسٹی کی پروفیسر ایلی ساندرا لیوشینی اور ان کے ساتھیوں نے پیشاب کے ذریعے ٹی بی شناخت کرنے کا ایسا ٹیسٹ وضع کیا ہے جو صرف 12 گھنٹے میں نتائج دیتا ہے۔ یہ پیشاب میں موجود وہ شکریات (شوگرز) معلوم کرتا ہے جو ٹی بی کے بیکٹیریا سے جڑتی ہیں اور پیشاب میں ان کی انتہائی معمولی مقدار خارج ہوتی رہتی ہے۔ اس ٹیسٹ کےلیے چھوٹے چھوٹے سالماتی پنجرے (مالیکیولر کیجز) بنائے گئے ہیں جن میں خاص رنگ (ڈائی) استعمال کیا گیا ہے۔ یہ دونوں مل کر شکر کے سالمات کو جکڑ لیتے ہیں اور یوں ٹی بی کا پتا چل جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ اتنا حساس ہے کہ پیشاب میں موجود ٹی بی سے وابستہ شکریات کی معمولی سی مقدار میں موجودگی کا انکشاف بھی کرتا ہے، اس طرح یہ پیشاب کے ذریعے ٹی بی کے بقیہ ٹیسٹ سے 1000 گنا بہتر ہے۔ اگلے مرحلے میں اس ٹیسٹ کو ٹی بی کے 48 مریضوں پر آزمایا گیا تو اس کے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوئے۔ اب ماہرین اس ٹیسٹ کو آسان اور کمرشل بنانے پر کام کررہے ہیں۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاکستان نے یمن سے سعودی عرب پر میزائل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حرمین شریفین کو خطرے کی صورت میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب پر میزائل حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، یہ پچھلے دو ماہ میں یمن سے سعودی عرب پر تیسرا میزائل حملہ ہے، جبکہ سعودی فورسز نے میزائل کو پھٹنے سے قبل ہی کامیابی سے ناکارہ بنا دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے معصوم شہریوں پر بڑھتے ہوئے حملے خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں اور یمن کے بحران کا سیاسی حل وقت کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ دہشت گردی کی تمام اشکال کے خلاف پاکستان مملکت سعودی عرب کیساتھ کھڑا ہے، حرمین شریفین کو کسی خطرے کی صورت میں پاکستان سعودی حکومت و عوام کے شانہ بشانہ ہوگا۔ واضح رہے کہ کل یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شاہی محل ال یماما پیلس کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم سعودی اتحادی فورسز نے میزائل حملے کو ناکام بنادیا تھا۔ میزائل حملے کے وقت ال یماما پیلس میں سعودی رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا۔