ھفتہ, 18 جنوری 2025

 

ایمز ٹی وی (کراچی) اٹھارہ اکتوبرکوحیدرآباد میں ہونے والے جلسہ کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے پیپلزپارٹی کی رہنما ایم این اےفریال تالپور کی زیرصدارت پیپلز پارٹی کے رہنماوں کا اجلاس زرداری ھاوس کراچی میں ہوا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو وقار مہدی ،راشد ربانی، سعید غنی اور دیگرنے شرکت کی، پیپلزپارٹی سندھ کے صدرنثارکھوڑو نے اجلاس میں فریال تالپور کو 18 اکتوبر کو حیدر آباد جلسہ کے تیاریوں سے متعلق آگاہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ حیدرآباد میں جیالے اپنے قائد کے استقبال کے لئیے بےتاب ہیں۔ اس موقع پر فریال تالپورکا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو 2018 کے انتخابات میں پتہ لگ جائے گا کہ سندھ کے عوام کس کے ساتھ ہیں انہوں نے کہاکہ بھٹو کے جیالے ہر جگہ پی ٹی آئی کو شکست دیں گے اورسندھ سے پی ٹی آئی کا صفایا کردیں گے۔

 

ایمز ٹی وی (کراچی/تعلیم ) جامعہ کراچی کے شعبہ اُردو کے زیر اہتمام اور ہائرایجوکیشن کمیشن پاکستان اور انجمن ترقی اُردو کے اشتراک سے سرسید احمد خان کے دوسوسالہ یوم پیدائش کے موقع پر تین روزہ بین الاقوامی یادگاری کانفرنس بعنوان: ’’ادب ،تاریخ اور ثقافت : جنوب ایشیائی تناظر اور سرسید احمد خان‘‘ 16 تا18 اکتوبر2017 ء کلیہ سماجی علوم میں منعقد ہورہی ہے۔ صدرنشین شعبہ اُردو پروفیسر ڈاکٹر تنظیم الفردوس کے مطابق مذکورہ کانفرنس میں پاکستان سمیت امریکہ ،ترکی ،سوئیڈن ،ایران ،بھارت ،بنگلہ دیش اور مصر کے ماہرین اپنے مقالے پیش کریں گے۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی) سندھ ہائیکورٹ نے الیکشن اصلاحات بل 2017 کی منظوری پر چیف الیکشن کمشنر، چیئرمین سینیٹ ، اسپیکر قومی اسمبلی اور 17 سیاسی جماعتوں سے جواب طلب کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں الیکشن اصلاحات بل 2017 کے خلاف متفرق درخواست کی سماعت ہوئی ۔ سماعت کے بعد عدالت نے بل کی منظوری پر چیف الیکشن کمشنر، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے جواب طلب کرلیا۔ اس کے علاوہ ن لیگ ، پی پی اور پی ٹی آئی سمیت 17 سیاسی جماعتوں سے بھی جواب طلب کرلیا گیا ہے۔ عدالت نے فریقین کو 13 نومبر کیلئے نوٹسز جاری کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی /تعلیم )جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمداجمل خان کی صدارت میںمنعقدہ مجلس برائے اعلیٰ تعلیم وتحقیق کے حالیہ اجلاس میں17 طلبا وطالبات کو پی ایچ ڈی ،19 طلبہ کو ایم فل جبکہ 03 طلبہ کو ایم ایس(ماسٹرآف سرجری) اور ایک طالبعلم کو ایم ڈی (ڈاکٹر آف میڈیسن) کی ڈگری تفویض کی گئی۔ پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ میں برکت علی(سندھی)،عابدہ بیگم (پولیٹیکل سائنس)،احمد رضا المصطفیٰ (اکنامکس)، آصف نوید(اصول الدین)، سید سعود حسن(فارما کولوجی بی ایم ایس آئی)،انعم گل(مالیکیولر میڈیسن)،ثوبیہ ناز شوکت(مائیکروبائیولوجی)،زوبی فاطمہ(ایریااسٹڈی سینٹر فاریورپ)،عفت عظیم (کیمسٹری)، بینش مرزا(بائیوکیمسٹری)، عطرت فاطمہ(کیمسٹری ایچ ای جے)،شائستہ زیب (باٹنی) ،عبدالرزاق شہزاد سیالوی(وویمن اسٹڈیز)، کاشف رضوان (کمپیوٹرسائنس)،سید نسیم حسین شاہ(فزکس) ،سمراسرفرازخان(جنرل ہسٹری)، شازیہ ناز(فارماسیوٹیکس)جبکہ ایم فل کی ڈگری حاصل کرنے والوں میںردا ماریہ قاضی (مالیکیولر میڈیسن )خیر بخش ،مریم اشتیاق،وردا مظہر،محمد خرم طفیل ،مہوش صدیقی،عروج گل،Ina، نزاکت علی،سید عارف خالد،ماجد خان،فضا ء ارشد،رابعہ صادق (کیمسٹری ایچ ای جے)،حمیراقرۃ العین(کلینکل سائیکولوجی) ،ہُداکنول (میرین بائیولوجی)،عبدالحفیظ (مارماسیوٹیکس) ،سحر صبا،محمد کاشف (اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر)،طاہر ہ ناز انور(مائیکروبائیولوجی)، ایم ایس (ماسٹر آف سرجری ) کی ڈگریاں حاصل کرنے والوں میں ڈاکٹر عابد شفیع(آرتھوپیڈک جے پی ایم سی)،ڈاکٹر محمد قیصر عزیز خان(کارڈیک سرجری ایل این ایچ)اور ڈاکٹررنجیت کمار (آرتھوپیڈک جے پی ایم سی ) جبکہ ایم ڈی (ڈاکٹر آف میڈیسن ) کی ڈگر ی حاصل کرنے والوں میں ڈاکٹر مستغفر عالم (نیپرولوجی کے ایم ڈی سی )شامل ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی /تعلیم)صوبائی محکمہ تعلیم نے چھٹی مرتبہ سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے پرائمری اور مڈل اسکولوں کے طلبہ کی تعلیمی قابلیت جانچنے کے لئے تحریری ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے جس پر کروڑوں روپے لاگت آئے گی۔ ٹیسٹ کے لئے باقاعدہ اشتہار بھی جاری کردیا ہے سرکاری اسکولوں میں پانچویں اور آٹھویں جماعت کے طلباء سے تین مضامین ریاضی، سائنس اور انگریزی کے تحریری ٹیسٹ لئے جائیں گے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے محکمہ تعلیم باقاعدگی سے ٹیسٹ کراکر ٹیسٹ لینے والے ادارے کو کروڑوں روپے دے رہا ہے۔
تاہم ٹیسٹ کے ذریعے اسکولوں اور طلباء میں کوئی بہتری نہیں آرہی ہر سال ٹیسٹ میں یکساں یا ملتے جلتے نتائج ہی ہوتے ہیں،
ساتویں اور آٹھویں جماعت کے طلبہ کا ٹیسٹ لینے والے ادارے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سکھر یونیورسٹی کے وائس چانسلر نثار صدیقی نے جنگ کو بتایا کہ انہوں نے کئی مرتبہ ساتویں اور آٹھویں جماعت کے ڈیڑھ لاکھ طلبہ کا اضلاع کی بنیاد پر تحریری ٹیسٹ لیا تھا جس کے پانچ کروڑ ملے تھے اب ایک بار پھر ٹیسٹ لینے کے لئے کہا گیا ہے تاہم ہم نے اس سے قبل بھی ٹیسٹ لئے تھے لیکن اس کا فائدہ کچھ نہیں ہوا قوم کی رقم ضائع ہوئی کیونکہ اگلے ٹیسٹ میں تو نتائج بہتر آنے چاہئے تھے لیکن ایسا نہیں ہوا ہر سال نتائج خراب سے خراب ہورہے ہیں ٹیسٹ لینے کے بعد جو نتائج مرتب کرتے ہیں اس کی بنیاد پر محکمہ تعلیم کو طلبہ اور اسکولوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے تجاویز مرتب کرکے عمل کرنا چاہئے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا صرف ٹیسٹ کراکے اور نتائج حاصل کرکے سرکاری اسکولوں اور طلبہ کو چھوڑ دیا جاتا ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) کراچی کو آج 40 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکے گا، صبح 6سے شام 6 بجے تک بجلی کی بندش کی وجہ سے دھابیجی گھارو پمپنگ اسٹیشنز بند رہیں گے۔ ترجمان واٹر بورڈ کی شہریوں کے لیے بری خبر کہا کہ آج کراچی شہرکو 350سے400 ملین گیلن پانی فراہم نہیں کیا جاسکے گا اور پانی کی اس کمی سے شہر کے تمام علاقے متاثر ہوں گے۔ واٹر بورڈ کے مطابق آج صبح 6سے شام 6 بجے تک دھابیجی گھارو سرکٹ کی بجلی بند رہے گی، بجلی کی عدم فراہمی سے دھابیجی و گھارو پمپنگ اسٹیشن بھی متاثر ہوں گے۔

ترجمان واٹر بورڈ کا بتانا ہے کہ کے الیکٹرک اور این ٹی ڈی سی نے 3 دن 12،12گھنٹے بریک ڈاون کی اجازت مانگی تھی، تاہم شہریوں کے مفاد میں صرف ایک دن 12 گھنٹے کیلئے شٹ ڈاون کی اجازت دی گئی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس(ر)اجمل میاں انتقال کرگئے،میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر)اجمل میاں کراچی میں انتقال کر گئے۔
ان کی نماز جنازہ بعدنمازعصر مسجدمصطفی ڈی ایچ اے میں ادا کی جائے گی اور ان کی تدفین میوہ شاہ قبرستان میں کی جائے گی،جسٹس(ر)اجمل میاں 23دسمبر 1997 تا30 جون 1999 چیف جسٹس آف پاکستان رہے۔
سابق چیف جسٹس کے وفات پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور سپریم کورٹ کے دیگر ججز نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ سری لنکااورویسٹ انڈیزنے پاکستان آنے پر آمادگی ظاہرکردی ہے، پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تیسرا ٹی 20 میچ لاہور میں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈمیں آئی سی سی اجلاس میں شرکت کے وطن واپسی پر چیئرمین پی سی بی نے کرکٹ کے دیوانوں کیلئے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں نے پاکستان آنے پر آمادگی ظاہر کرد ی ہے۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تیسرا ٹی 20 میچ لاہور میں ہو گا،نجم سیٹھی نے کہا کہ گرین سگنل ملنے کے بعدپی سی بی کوانتظامات کی ہدایت کر دی ہے،انہوں نے کہا کہ بھارتی کرکٹ بورڈکےخلاف کیس تیارکررہے ہیںاوردسمبرتک دائرکردیں گے۔

 

 

 

تحریر : عاصم کاظمی

ایمزٹی وی(کالم/رپورٹ)پاکستانی معاشرے پر انتہا پسندی کا اثر ورسوخ اکثر غالب رہا ہے اور یہ کافی جگہ اپنی مختلف شکلوں میں ظہور کرتا رہتا ہے، یہ اثر آپ کو مدرسوں میں بھی نظر آئے گا اور جامعات میں بھی، یہ آپ کو پوش علاقوں کے بنگلوں میں بھی نظر آے گا اور کچی آبادیوں کی جھونپڑیوں میں بھی، یہ سیاست دانوں اور کھلاڑیوں میں بھی نظر آئے گا، الغرض ہر شعبے میں کسی ناکسی شکل میں موجود ہے اور اکثر اپنا مکروہ چہرہ عیاں کرتا رہتا ہے۔
ہم جس معاشرے میں سانس لے رہے ہیں وہاں رائج ہوچکا ہےکہ جو شخص دہشت گردی کرتا ہے یا تکفیر کے نعرے بلند کرتا ہے یا کسی کے خلاف بے بنیاد جھوٹا پرو پیگنڈا کرتا ہے وہ ہی انہا پسند ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ انتہا پسندی ہے لیکن یہ انتہاپسندی کی بہت آسان اور سادہ مثال ہے جبکہ دراصل انتہا پسندی عدم برداشت کو کہتے ہیں کہ کسی بھی بات کو سنے بغیر اور حقیقت جانے بغیر اسے سچا مان کر اس کے خلاف فکری، زبانی اور جسمانی مزاحمت سامنے آئے۔
پاکستانی معاشرے میں انتہا پسندی کا کافی اثر ورسوخ رہا ہے اور یہ کافی جگہ اپنی مختلف شکلوں میں ظہور کرتا رہتا ہے، یہ اثر آپ کو مدرسوں میں بھی نظر آئے گا اور جامعات میں بھی، یہ آپ کو پوش علاقوں کے بنگلوں میں بھی نظر آے گا اور کچی آبادیوں کی جھونپڑیوں میں بھی، یہ سیاست دانوں میں بھی نظر آیے گا اور کھلاڑیوں میں بھی، الغرض ہر شعبے میں کسی ناکسی شکل میں موجود ہے اور اکثر اپنا مکروہ چہرہ عیاں کرتا رہتا ہے۔
چند روز پہلے پاکستان کے صوبہ خیبر پختنخواہ کے شھر مردان میں ولی خان یونیورسٹی میں پڑھے لکھے، باشعور انتہا پسندوں نے بربریت کا وہ میدان لگایا کے الحفیظ والامان۔۔۔۔
قتل کرنے والوں میں گریجویشن اور ماسٹرز کے طالب علم تھے اور قتل ہونے والا بھی انتہائی لائق طالب علم جس کی پوری ٢٣ سالہ زندگی کامیابیوں پر محیط ہے، اور جس الزام کو بنیاد بنا کر اس مشعل کو بجھادیا گیا وہ تھا توہین رسالت (ص) کا۔
منصفین میں سینکڑوں طالب علم شامل تھے جس میں بہت سو کو تو یہ بھی معلوم نا تھا کہ آخر یہ تشدد ہو کیوں رہا ہے وہ تو بس نعرہ تکبیر کی صدا سن کر اس اندھی بھیڑ میں داخل ہو گئے تھے اور پھر اس مشعل کو اس بربریت سے مارا کے بربریت سے کچلا کے بربریت خود سہم گئی۔
مشعل اب نہیں رہا وہ بجھ چکا ہے وہ اپنے ہی طالب علم ساتھیوں کے ہاتھوں روند دیا گیا ہے اس جرم کی سزا پائی ہے اس نے جو اس پر اب تک ثابت ہی نا ہوا۔
سوال یہ ہی پیدا ہوتا ہے کہ کہ آخر یہ ظلم کی داستاں رقم کیوں ہوئی اور کیا ایسی وجوہات تھیں جن کی بنا پر حیوانیات نے اپنا کھیل کھیلا ہے۔ بلاشبہ ان باشعور و پڑھے لکھے طالبعلموں نے یہ جہالت کی جو داستان رقم کی ہے اس پر تو جاھل بھی منہ چھپاتے پھر رہے ہیں۔
اس واقعہ کی وجہ آپسی چپقلش ہو یا دو طلبہ تنظیموں کی سیاسی رنجش یا پھر کچھ اور، کیا طالب علموں کو یہ عمل اختیار کرنا چاہیے؟
جو کہ مشعال کہ ساتھ رکھا گیا کہ اگر مشعال قصوروار بھی تھا تو قانون اسے گرفت میں لیتا نا کہ یہ ایک مادر علمی میں قانون کو روندتے۔
املزم گرفتار ہوچکے ہیں اور عدالت میں مقدمہ چلنا شروع بھی ہوگیا ہےاچھی بات ہے ملزموں کو گرفتار کرے، انھیں سزا دلوائے اور یہ تو کچھ عرصے میں ہوجائے گا، لیکن سوال تو یہ ہے کہ اس انتہا پسندی کو کیسے روندیں جو ہم سب میں سرایت کر چکی ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(کراچی)سندھ میں ساڑھے چار ہزار جعلی این جی اوز کا انکشاف ہوا ہے جبکہ صوبائی حکومت نے جعلی انجمنوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مشیر برائے سماجی بہبود شمیم ممتاز نےمیڈیا کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ سندھ میں ساڑھے چار ہزار جعلی این جی اوز کا پتہ چلا ہے اور اتنی زیادہ تعداد میں این جی اوز کے جعلی ہونے کے انکشاف نے انہیں حیران کردیا ہے، لہٰذا انہوں نے جعلی غیرسرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شمیم ممتاز نے کہا کہ صوبے کی تمام این جی اوز کو آڈٹ رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم 6000 سے زائد این جی اوز کا کوئی سراغ نہیں ملا، این جی اوز نے اکاؤنٹس کا آڈٹ کرایا نہ ہی سرٹیفیکٹ کی تجدید کرائی ۔ مشیر سماجی بہبود نے انکشاف کیا کہ این جی اوز کے ایڈریس بھی جعلی نکلے اور ان کے پتے پر بھیجے گئے تمام خطوط واپس آگئے۔
ساڑھے چار ہزار این جی اوز نے رجسٹریشن کے بعد محکمے سے کوئی رابطہ ہی نہیں کیا ،جس کے بعد ہمیں شک ہوا اور ہم نے تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا، لہٰذا اپیکس کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں این جی اوز کے آڈٹ کا فیصلہ ہوا۔ تحقیقات کرنے کے بعد این جی اوز کے جعلی ہونے کے انکشافات اور اپیکس کمیٹی نے محکمہ سماجی بہبود کو جگادیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے حتمی نوٹس کے بعد ساڑھے چار ہزار این جی اوز کی رجسٹریشن ختم کردی جائے گی۔