ایمزٹی وی(خیبرپختونخواہ)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑانے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے کی مجموعی صورتحال اور فاٹا کی قومی دھارے میں شمولیت کے امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
اس موقع پر خیبرپختونخوا کی مجموعی صورتحال سمیت فاٹا کی قومی دھارے میں شمولیت پر تفصیلی بات چیت کی گئی جبکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ فاٹا کے خیبرپختونخوا سے انضمام کی کمٹمنٹ پر قائم اور پرعزم ہیں۔
ایمزٹی وی(ملتان)وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ملتان میں فیڈر بسوں کا افتتاح کر دیا،ملتان سرکٹ ہاﺅس میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے خودکام نہیں کیا،صرف نئے پاکستان کی بات کی اورکے پی کے میں لوگ کوستے ہوں گے کہ ہم نے ووٹ کیوں دیا،شہبازشریف نے کہا کہ جس صوبے میں کام کرنے کا موقع ملا وہاں انھوں نے کام تک نہ کیااگرپشاور میں مسلم لیگ ن کی حکومت ہوتی تو 11ماہ میں میٹرو چل پڑتی،آج تک پشاورمیں میٹرومنصوبے کی ایک اینٹ تک نہیں لگائی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا تقریب کے شرکا سے کہنا تھا کہ عمران خان نیازی اوران کے نیازمندوں نے میٹروبس کوجنگلا بس قراردیااور الزام لگاتے رہے کہ منصوبے پر70ارب روپے لگالیکن ثبوت نہ دے سکے،قرضہ خوروں نے لاہور میٹرو منصوبے کی مخالفت کی،عمران نے لاہورمیٹروکی بدترین مخالفت کی پھرخودہی پشاورمیں بس سروس کااعلان کیا،انہوں نے کہا کہ 7مہینے دھرنے والوں نے پاکستان مخالفت کابھرپورثبوت دیا،چینی صدرکی آمدپردھرنے سے روکالیکن کسی نے نہ سنی،شہباز شریف نے کہا کہ لاہورمیں میٹرومنصوبے کے افتتاح پر پی ٹی آئی کو پیٹ میں مروڑ اٹھ رہی تھی،اورنج ٹرین کی پچ اکھاڑ دی گئی ،کہا"ناں کھیڈاں گے ناں کھیڈن دیاں گے"،انہوں نے کہا کہ صرف 25روپے میں ملتان میٹروبس سے باوقارطریقے سے سفرکرسکیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں صاف پانی منصوبے کیلئے24ارب رکھے گئے ہیں،صاف پانی منصوبے کاآغازجنوبی پنجاب سے کیاجارہاہے،خانیوال سے لودھراں میں موٹروے پرکام جاری ہے،کسانوں کواربوں روپے کھادکی سبسڈی کےلئے دیئے،انہوں نے کہا کہ کسی حکومت نے جنوبی پنجاب کیلئے اتناکام نہیں کیاجتنا ہم نے کیا،ملتان نشترہسپتال2منصوبے پراسی سال کام شروع کردینگے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنا قابل مذمت فعل ہے، چیف الیکشن کمشنر کے 2بیٹے حکومت کے ملازم ہیں انہوں نے عمران خان کے معاملے میں تنگ نظری کا مظاہرہ کیا ہے، وارنٹ گرفتاری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔
میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ الیکشن کمیشن ان اختیارات کے تحت فیصلہ دینا چاہتا ہے جو اس کے پاس ہیں ہی نہیں، عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس پرانے قانون کے مطابق سنا جا رہا ہے حالانکہ وہ قانون ختم ہو چکا ہے، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔
انہوں نے چیف الیکشن کمشنر پر براہ راست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے 2 داماد حکومت کے ملازم ہیں ، وہ اس عہدے پر رہنے کے اہل ہی نہیں ہیں انہوں نے تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عمران خان کے وارنٹ جاری کیے۔ ’ پہلے ہم خاموش رہے ہیں لیکن اب خاموش نہیں رہیں گے، یہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے کی اہلیت نہیں رکھتا‘۔
ایمزٹی وی(ملتان)جوڈیشل مجسٹریٹ محمد پرویز خان کی عدالت میں قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ہوئی ۔ تفتیشی افسر کی جانب سے حتمی چالان پیش نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ابھی تک اس کا چالان مکمل نہیں کیا گیا جس پر تفتیشی افسر نور اکبر نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں نامزد ملزم مفتی قوی پولیس سے تعاون نہیں کررہا ہے اور نہ ہی شامل تفتیش ہو رہا ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں جس پر عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے مفتی قوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ دوسری جانب مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ضمانت کی درخواست دائر کردی ہے جو کہ منظور ہوچکی ہے۔
اس سے قبل قندیل بلوچ قتل کیس میں 3 ملزمان پر فرد جرم عائد بھی کی گئی تھی جس میں ملزم کا بھائی وسم، کزن حق نواز اور ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط شامل ہیں جب کہ عدالت نے کیس کے ایک اور ملزم ظفر کو اشتہاری قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ 16 جولائی 2016 کو ماڈل قندیل بلوچ کواس کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر گلا دبا کر قتل کردیا تھا جب کہ ملزم نے پولیس اور میڈیا کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا۔
ایمزٹی وی(کراچی/تعلیم)جامعہ کراچی میں ڈی جی آئی ایس پی آر کی آمد پر پر تپاک استقبال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ڈی جی (آئی ایس پی آر) میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ مجھے کسی کو ثبوت نہیں دینا کہ میں مسلمان ہوں کیونکہ یہ میرا اور اللہ کا معاملہ ہے جب کہ مسلمان ہونے کے لیے نعرہ لگانے کی ضرورت نہیں عمل سے ثابت کریں۔
جامعہ کراچی میں تقریب کے دوران طلبہ سے خطاب کے دوران ڈی جی (آئی ایس پی آر) میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ میری خوش قسمتی ہے کہ جامعہ کراچی آیا ہوں، یہاں آکر لگا کہ خواتین کی یونیورسٹی آیا ہوں تاہم میں نے جامعہ میں طالبات کا تناسب زیادہ ہونے کی وجہ بھی وی سی سے پوچھی۔ سب سے پہلے ہم بنیاد پرستی کے موضوع پر بات کریں گے، بنیاد پرستی کی مختلف اقسام ہوتی ہیں، میں بھی بنیاد پرست ہوں، مغرب ممالک اور بھارتی بھی بنیاد پرست ہیں لیکن ہر بنیاد پرست دہشت گرد نہیں اور ہر دہشت گرد بنیاد پسند نہیں ہوتا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میں چاہوں گا کہ سب دنیا کو میری نظر سے دیکھیں تو میں بنیاد پرست نہیں انتہا پسند کہلاؤں گا، جب میں دوسروں کو اپنے نظریات ماننے پر مجبور کروں تو تشدد پسند یا دہشت گرد کہلاؤں گا۔ پاکستان اللہ کا تخلیق کردہ سب سے خوبصورت ملک ہے، جغرافیائی لحاظ سے بھی پاکستان کی اہمیت سب سے زیادہ ہے، کسی بھی ملک کو تباہ کرنے کے لیے اس کی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مجھے کسی کو ثبوت نہیں دینا کہ میں مسلمان ہوں، یہ میرا اور اللہ کا معاملہ ہے، مسلمان ہونے کے لیے نعرہ لگانے کی ضرورت نہیں عمل سے ثابت کریں، ہم اسلام کے اصولوں پر عمل کریں تو دنیا ہمیں اسلامی ملک کے طور پر پہچانے گی، اللہ نے دنیا کو ہر نعمت سے نوازہ ہے جب کہ ہر موسم ہر پھل دریا پہاڑ صحرا سب اس ملک میں ہے۔ سویت یونین جب افغانسان آیا تو کہا گیا اس سے اسلام کو خطرہ ہے، امریکا کی مدد سے سوویت کو افغانستان سے نکالا تاہم نائن الیون کے بعد امریکا نے افغانستان پر حملہ کیا، امریکہ سے لڑنے والوں کو وہاں پناہ نہیں ملی تو پاکستان آگئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ہم نے آپریشن ضرب عضب کامیابی سے مکمل کیا، ہم نے مرحلہ وار اپنے علاقوں سے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا اور آج پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی پناہ گاہ موجود نہیں ہے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)سابق وزیر اعظم میر ظفراللہ خان جمالی نے ختم نبوت ﷺ کے حلف نامے میں ترمیم کے معاملے پر مسلم لیگ ن چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے میر ظفراللہ خان جمالی نے کہا کہ وہ پچھلے 37 سال سے متواتر بلا ناغہ سعودی عرب جاتے رہے ہیں ، اللہ کے گھر اور روضہ رسول ﷺ پر حاضری دیتے ہیں۔ انہوں نے مسلم لیگ ن چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’ اگر میں ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر نہ بولتا تو وہاں کیا منہ دکھاتا، ایسی جگہ پر رہنا میرے لیے نا ممکن ہے اسی لیے میں اپنا سامان سمیٹ کر آیا ہوں اور گھر جا رہا ہوں‘۔
میر ظفراللہ جمالی نے بتایا کہ ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر انہوں نے زاہد حامد کے ساتھ رابطہ کیا اور ان سے کہا کہ مجھے آپ سے یہ امید نہیں تھی، زاہد حامد نے کہا کہ یہ کمیٹی کا فیصلہ تھا۔ ’بل کو پڑھے بغیر کیسے پاس کیا گیا جس نے بھی بل پاس کیا وہ بری الذمہ نہیں ہے اکیلا ایک وزیر اتنا بڑا فیصلہ نہیں کرسکتا‘۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان تحریک انصاف نے نئے مجوزہ قومی احتساب کمیشن ایکٹ 2017کا جائزہ لینے والی پارلیمانی کمیٹی کے 13ویں اجلاس میں قومی احتساب کمیشن کے قیام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے سے موجود قانون کوبہترکیوں نہیں کیاجاتا ۔
گزشتہ روز وفاقی وزیرقانون زاہدحامد کی صدارت میں پارلیمانی کمیٹی کامختصراجلاس ہوا،اجلاس کے بعدوزیرقانون نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف نے کمیٹی کے 12اجلاسوں کے بعد کہا ہے کہ انھیں نئے قانون پراعتراض ہے، اس ضمن میں وہ اپنی سفارشات تحریری طور پردیں گے۔ پی ٹی آئی ممبران نے کہا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ مجوزہ قانون میں جو تبدیلیاں اب تک ہوئی ہیں ان میں مزید تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔
وزیر قانون نے مزید کہاکہ ججز، جرنیلوں سمیت سب کے احتساب کے معاملے میں تحفظات موجود ہیں۔ ابھی حکومت نے بھی اس تجویز پر حتمی فیصلہ نہیں کیااوراحتساب قانون کے اطلاق کے حوالے سے تمام پارٹیوں نے تاحال جواب نہیں دیا اور دیگرسیاسی جماعتوں نے احتساب قانون پر مزید مشاورت کا وقت مانگا ہے۔
دریں اثنا اجلاس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاریں نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے نئے احتساب کمیشن کے قانون کے مسودے کو مسترد کرتے ہیں۔ شیریں مزاری نے گزشتہ روز پارلیمانی کمیٹی کوپارٹی کے موقف سے آگاہ کرنے کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 10 سال تک احتساب عدالت میں کیس چلنے کے بعد معافی دے دینا قبول نہیں ۔
ایمزٹی وی(لاہور)وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے مسائل کا حل جمہوریت کے تسلسل اور آئین و قانون کی پاسداری میں مضمر ہے۔
میڈیاذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 12 اکتوبر 1999کا دن پاکستان کی سیاسی و جمہوری تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، آمر نے عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی جمہوری حکومت کا غیرآئینی طریقے سے تختہ الٹایا۔ اس غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام کے منفی نتائج پاکستانی قوم آج تک بھگت رہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جمہوریت کو بار بار پٹری سے نہ اتارا جاتا تو پاکستان کی حالت آج یکسر مختلف ہوتی، پاکستان کے مسائل کا حل جمہوریت کے تسلسل اورآئین و قانون کی پاسداری میں مضمر ہے، آج کے دن ہمیں عہد کرنا ہے کہ ہم جمہوریت اور آئین کے خلاف کسی اقدام کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
واضح رہے کہ 12 اکتوبر 1999 کو عوام کے منتخب کردہ وزیراعظم نواز شریف نے اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کو ریٹائر کرکے ان کی جگہ اس وقت کے آئی ایس آئی چیف جنرل ضیا الدین بٹ کو آرمی چیف مقرر کیا تھا مگر پرویز مشرف سمیت اعلیٰ عسکری قیادت نے ان کے فیصلے کو نہ مان کر مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا خاتمہ کردیا تھا
ایمزٹی وی(اسلام آباد)حکومت پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس میں جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کو ایڈہاک جج نامزد کر دیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق فیصلے سے عالمی عدالت انصاف کو آگاہ کر دیا گیاہے ۔جسٹس جیلانی 31 جولائی 2004ء سے 11 دسمبر 2013ء تک سپریم کورٹ کے جج اور11 دسمبر 2013 سے 5 جولائی 2014 تک چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدوں پر فائز رہے ہیں ۔
عالمی عدالت انصاف کا طریقہ کار ایک فریق کو ایسے حالات میں ایڈہاک جج کو نامزد کرنے کا اختیار دیتا ہے جب متعلقہ قومیت کا کوئی جج وہاں موجود نہ ہو۔ اس وقت عالمی عدالت انصاف میں پاکستانی قومیت کا کوئی جج نہیں جبکہ بھارت کے جج بھنڈاری عالمی عدالت انصاف میں جج کی حیثیت سے موجود ہیں۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت شروع ہوگئی، سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات رکھنے سے متعلق ریفرنس کی سماعت آج ہورہی ہے، اسحاق ڈار احتساب عدالت پہنچ چکے ہیں جہاں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔ سماعت کے دوران استغاثہ کے دوگواہان طارق جاوید اور شاہد عزیز اپنے بیانات قلمبند کرائیں گے، طارق جاوید نجی بینک کے افسر اور شاہد عزیز نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے افسر ہیں۔ اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث کی دونوں گواہان سے جرح جاری ہے۔
اس موقع پر احتساب عدالت کے باہرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقع کے پیش نظرپولیس اورایف سی کے 200 اہلکار احاطہ عدالت میں تعینات ہیں۔ مسلم لیگ (ن)کے کارکنان کو عدالت کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہے جب کہ میڈیا نمائندگان اور وزرا کو بھی خصوصی اجازت نامہ دکھانے کے بعد ہی اندر جانے کی اجازت دی جائے گی۔
اسحاق ڈار اپنے وکیل کے ہمراہ کمرہ عدالت میں موجود ہیں، جب کہ مسلم لیگ(ن)کے رہنما دانیال عزیز، انوشہ رحمان، بیرسٹر ظفراللہ اور طارق فضل چوہدری بھی احتساب عدالت میں موجود ہیں۔ نیب کی پراسیکیوشن ٹیم بھی احتساب عدالت میں پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے خلاف ریفرنس دائر کررکھا ہے۔ گزشتہ سماعت پر نجی بینک کے افسراشتیاق علی اپنا بیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔