ھفتہ, 18 جنوری 2025

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی جس میں کراچی اور حیدرآباد کے ترقیاتی پیکج کا جائزہ لیا گیا اور فنڈز کا اجراء ماہ رواں میں یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ وزیر اعظم نومبر میں حیدر آباد یونیورسٹی کا سنگِ بنیاد بھی رکھیں گے، ملاقات میں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے کے ایم سی کے حوالے سے حکومت سندھ کے عدم تعاون کی شکایت بھی کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کراچی پاکستان کا اقتصادی دارالخلافہ ہے جس کوامن اور خوشحالی کا گہوارہ بنانا ہمارا مشترکہ ہدف ہے۔ حکومت ملک میں ہر سطح کے منتخب جمہوری اداروں کا احترام کرتی ہے، بلدیاتی اداروں کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے جس کے لئے صوبائی حکومت کی توجہ مبذول کرائی جائے گی کیونکہ شراکتی جمہوریت ہی جمہوری استحکام کی ضمانت ہے۔ حکومت نے کراچی کی ترقی کے لئے ریکارڈ پیکج منظور کیا ہے اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے تمام وعدے پورے کیے جائیں گے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد سے ملاقات میں پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی کے لئے تمام جمہوری قوتوں کو اپنے اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنا اپنا کردار ادا کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور استحکام کے لئے آئین کی بالا دستی اور جمہوری عمل کا تسلسل لازمی ہے، ملک کے تمام مسائل کا حل آئین، قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی میں مضمر ہے اور اس ضمن میں پارلیمان کی آئینی معیاد کا احترام ضروری ہے۔
اجلاس میں کراچی کے امن کو ہر قیمت پر یقینی بنائے رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا جب کہ وزیراعظم نے وزیرِ داخلہ کو ہدایت کی کہ مقدمات کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کی شکایات کا جائزہ لیا جائے اور انصاف کے تقاضے یقینی بنائے جائیں۔

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)قومی کرکٹرز نے سری لنکن ٹیم کی پاکستان آمد کو خوش آئند قرار دیدیا۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ زمبابوے کیخلاف ہوم سیریز، پی ایس ایل ٹو کے فائنل اور ورلڈ الیون کے دورہ سے اعتمادکی بحالی کا جو سفر شروع کیا تھا،اس کو جاری رکھنا بہت اہمیت کا حامل ہے، ٹی ٹوئنٹی میچ کیلیے آئی لینڈرزکی لاہورآمد سے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے کھلیں گے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل ٹیموں کو بلوانے پر پی سی بی مبارکباد کا مستحق ہے، زمبابوے، پی ایس ایل فائنل اور ورلڈ الیون کے بعد اب سری لنکن ٹیم کو پاکستان کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق نے کہا کہ آئی لینڈرز کی آمد پاکستان کرکٹ کیلیے نیک شگون ہے، یہ سلسلہ آگے بڑھتا رہنا چاہیے، تاہم ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی تب ہو گی جب بھارتی ٹیم پاکستان آئےگی، پڑوسی ملک کے کرکٹرز نے دورہ کیا تو میدانوں کی رونقیں بحال کرنے کی مہم میں تیزی آئے گی۔ بلو شرٹس کے بعد دیگر ملکوں کی ٹیمیں بھی آنے کیلیے تیار ہوجائیں گی۔
علاوہ ازیں بلاول بھٹی نے کہا کہ سری لنکن ٹیم کی آمد ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحالی کی طرف اہم قدم ہے، ورلڈ الیون کیخلاف سیریزکوشائقین کی بھرپور توجہ حاصل ہوئی، سری لنکا کیخلاف میچ میں بھی میدان بھرا ہوگا۔

 

ایمز ٹی وی (ملتان ) ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم مفتی عبدالقوی گرفتار کرلیا گیا۔ ایس پی ملتان کینٹ ڈاکٹر فہد کے مطابق مفتی عبدالقوی کی گرفتاری جھنگ جاتےہوئےہائی وے پر عمل میں لائی گئی۔ مفتی عبدالقوی درخواست ضمانت خارج ہونے پر احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے تھے جس کے بعد پولیس نے ان کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ بھی مارا تھا۔ اس سے قبل ملتان کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج چوہدری امیر محمد کی عدالت میں قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ہوئی۔

اس موقع پر فریقین نے اپنے دلائل مکمل کرلئے جس کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ ملزم مفتی عبدالقوی کے خلاف دفعہ 302 اور 109 کے تحت کارروائی ہوگی۔

عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے گرفتاری کا حکم دیا، لیکن اس سے پہلے ہی مفتی عبدالقوی احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے۔

عدالتی احکامات کے بعد پولیس کے سادہ لباس اہلکار مفتی عبدالقوی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پہنچے جہاں اہلکاروں نے گھر سے ملحقہ مدرسے کی بھی تلاشی لی تاہم مفتی عبدالقوی وہاں موجود نہیں تھے۔ خیال رہے کہ قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی نے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔ گزشتہ برس جولائی میں قندیل بلوچ کو مبینہ طور پر ان کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر قتل کیا تھا جبکہ مقدمے میں مقتولہ کا کزن حق نواز بھی شامل تھا اور یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ کراچی میں پہلے پی ایس ایل کے میچز کرائیں گے جس کے بعد مرحلہ وارانٹرنیشنل ٹیموں کو بھی وہاں کھلائیں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے اس سلسلہ میں ملاقات ہوئی ہے جو انتہائی مثبت رہی، انہوں نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آئی سی سی کے سربراہ چار دن بعد پاکستان آ رہے ہیں، سندھ حکومت کی ٹیم انہیں اپنے پلان سے آگاہ کرے گی، رینجرز اور پولیس نے سکیورٹی سے متعلق بریفنگ تیار کر لی ہے، خواہش تھی کہ انٹرنیشنل کرکٹ پہلے کراچی میں آتی تاہم کچھ مشکلات کی وجہ سے لاہور میں میچز کروائے گئے، کراچی میں پی ایس ایل کے دو سے چار میچز کروانے کا پروگرام ہے، جس کے بعد انٹرنیشنل ٹیمیں بھی کراچی میں کھیلیں گی۔
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ سری لنکن ٹیم پاکستان آ رہی ہے، ویسٹ انڈیز کا پاکستان آنا بھی طے ہے جب کہ بھارت کو معاہدے کے مطابق پاکستان کے ساتھ میچزکھیلنا ہی ہوں گے اور اگربھارت نہیں کھیلے گا تو اس کے پوائنٹس کٹ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں نیشنل اسٹیڈیم کا برا حال ہے، اس کی بحالی کیلیے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے ہیں، اسٹیڈیم کا کام مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔ فواد عالم کو منتخب نہ کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کمیٹی فواد عالم کو کیوں سلیکٹ نہیں کرتی اس کا سوال مجھ سے کیوں کیا جاتا ہے، فواد عالم کی سفارش نہیں کروں گا، سوال پوچھ سکتا ہوں لیکن زبردستی نہیں کروں گا، میں سلیکشن کمیٹی کے کام میں مداخلت نہیں کرتا۔

 

 

ایمز ٹی وی (اسلام آباد) تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار وزارت سے فوری استعفیٰ دیں اور کیس بھگتیں۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے جمع کرائے گئے ہر کاغذ کے ساتھ بینک ٹرانزیکشن موجود ہے ،اس لیے کیس میں نہ پہلے کچھ ملا ہے نہ آگے کچھ ملے گا اور صرف خواہشوں پر کوئی نااہل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیرخزانہ 8 سے 2 بجے تک عدالت میں پیش ہوتے ہیں، وزیرخزانہ اس کے بعد وکلا سے اگلی پیشی پر مشاورت کرتے ہیں، وہ 45 منٹ وزارت خزانہ کے امور پر بھی توجہ دیتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ خواجہ حارث کل شام تک یہاں تھے آج پتا چلا ملک سے باہر چلے گئے۔ کیس ملتوی ہونے تک نہیں بتایا گیا کہ خواجہ حارث ملک سے باہر ہیں، یہ سب ٹائم ضائع کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں اور ان سب چیزوں پر ہماری نظر ہے۔

فواد چوہدری نے شریف خاندان کے کیسز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے پاپا پیش ہوئے تو پپو نہیں تھا، اگلی تاریخ پر پپو آیا تو پاپا چلے گئے اور اگلی تاریخ پر پاپا کے آنے کے کوئی آثار نہیں۔ یہ سب عدالتوں سے مذاق چل رہا ہے کہ پاپا آئیں گے تو پپو نہیں آئے گا اور پپو ہوگا تو پاپا نہیں آئیں گے

 

 

ایمز ٹی وی (راولپنڈی) پاک فوج نے 70 ویں یوم آزادی پر پاکستان موٹر ریلی کے انعقاد کا اعلان کر دیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کی تحت 70 ویں یوم آزادی پرپاکستان موٹرریلی منعقد کی جائے جو 21 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک منعقد کی جائے گی ۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ ریلی میں 300 جیپ،500 بائیکرزاور150 نادر گاڑیاں حصہ لیں گی ،ریلی کے شرکا خنجراب سے شروع ہو کر گوادر تک 3ہزار کلومیٹر کا راستہ طے کریں گے ۔

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی ) کراچی میں تیزدھار آلے سے حملے کے وار جاری ہیں،کراچی کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی انتظامات بڑھادیئے گئے ہیں، ضلع وسطی میں 25 خواتین اہلکار کو مختلف مقامات پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ کراچی کے علاقے ایف بی ایریا بلاک 9 میں تیز دھار آلے کے حملے سے زخمی ہونے والی 15سالہ اریج پرحملے کی تفتیش میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔ تفتیشی حکام کے مطابق اریج کے بھائی نے اپنے بیان میں 125 موٹر سائیکل پر سوار ہیلمٹ پہنے حملہ آوور کا ذکر کیا ہے، تاہم حملے کی جگہ سے ہی سی سی ٹی وی کیمرا ملا اور نہ ہی روٹ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم کی نشاندہی ہو سکی ہے۔

دوسری جانب ضلع وسطی میں 25 سادہ لباس خواتین پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیا گیاہےجبکہ 50 پولیس اہلکاروں کی اضافی نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ضلع شرقی سے وسطی کے داخلی اور خارجی راستوں پر رش کے اوقات میں ایس ایچ او اور ایس ڈی پی او سطح کے افسران کڑی نگرانی کریں گے۔ ڈی آئی جی شرقی سلطان خواجہ کاکہنا ہے کہ منڈی بہاولدین سے گرفتار ہونے والے ملزم وسیم کو کراچی لانے کےلئے قانونی تقاضے پورے کئے جارہے ہیں۔ تاہم ملزم وسیم کے بیانات سے شبہ ہوتا ہے کہ وہ خواتین پر حملے میں ملوث نہیں ہے۔

 

 

ایمز ٹی وی (لندن) کلثوم نواز کا علاج کرنے والی لیڈی ڈاکٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بیماری سیریس سٹیج پر ہے۔ ڈاکٹرز نے بتایا ہے کہ ان کی بیماری سیریس سٹیج پر ہے، کینسر کا مرض جسم کے دیگر حصوں سے پھیل کر گردن تک پہنچ چکا ہے۔ ڈاکٹرز تاحال بیماری پھیلنے کی وجوہات پر تحقیقات کرررہے ہیں۔ لندن میں کلثوم نواز کی ہر تین ہفتے بعد کیموتھیراپی ہوگی جو پانچ ماہ جاری رہے گی۔ واضح رہے کہ کلثوم نواز میں کینسر کی تشخیص تقریباً 2 ماہ قبل ہوئی تھی اور ان کی لندن میں 3 سرجریاں ہوچکی ہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی) سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی جلا وطنی کے بعد وطن پر پیش آنے والے سانحہ کار ساز کو 10سال بیت گئے ،کار ساز کے مقام پر دھماکے میں 177افراد جاں بحق ہو گئے تھے ۔

اس حوالے سے یاد گار شہدا کار ساز کے مقام پر پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کی آمد کا بھی سلسلہ جاری ہے ،آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو نے بھی یاد گار شہدا کار ساز پرپہنچ کر فاتحہ خوانی کی ۔ تفصیل کے مطابق سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کم و بیش 8 سال کی جلا وطنی کے بعد 18 اکتوبر 2007 کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچیں تو عوام کے ٹھاٹھے مارتے سمندر نے ان کا استقبال کیا۔

پیپلزپارٹی کے جیالے ملک بھر سے اپنی قائد کے استقبال اور ایک جھلک دیکھنے کے لئے کراچی پہنچے، جہاز سے باہر آتے ہی بے نظیر بھٹو نے عوام کا سمندر دیکھا تو خود بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔پیپلز پارٹی کی خصوصی سکیورٹی ”جاں نثاران بے نظیر بھٹو“ کے حصار میں سابق وزیراعظم کا استقبالی جلوس چند کلومیٹر کا راستہ گھنٹوں میں طے کر کے جب شارع فیصل پر کارساز کے مقام پر پہنچا تو بینظیر بھٹو کے بلٹ پروف ٹرک کے قریب دو دھماکے ہوئے۔ دھماکوں میں بے نظیر بھٹو تو محفوظ رہیں لیکن کارکنوں سمیت 177 افراد جاں بحق جبکہ 600 سے زائد زخمی ہوئے۔

آج یاد گار شہدا کار ساز کے مقام پر پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں نے پہنچ کر فاتحہ خوانی بھی کی۔سانحہ کارساز کی دسویں برسی کی مناسبت سے کارساز کے مقام پر دعائیہ تقریب منعقد کی گئی جس میںبختاور بھٹو ،آصفہ بھٹو ، پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، کراچی ڈویڑن کے جنرل سیکریٹری سعید غنی، سیکریٹری اطلاعات شہلا رضا، شعبہ خواتین کراچی صدر ایم این اے شاہدہ رحمانی، جنرل سیکریٹری شاہینہ شیر علی، سیکریٹری اطلاعات شاہینہ سعیدہ سمیت پارٹی رہنماؤں، کارکنوں اور سانحے کے شہداء کے اہلخانہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ واضح رہے پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو مالی امداد کے ساتھ سرکاری ملازمتیں اور مفت رہائشی فلیٹس بھی دئیے گئے لیکن آج تک دھماکے کے اصل ذمہ داروں کو بے نقاب نہیں کیا جاسکا۔

 

 

ایمزٹی وی(کوئٹہ)نیوسریاب کےعلاقے میں دھماکے کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکارشہید جب کہ قمبرانی روڈ پرفائرنگ سے سی ٹی ڈی انسپیکٹرشہید ہوگیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں نیوسریاب کےعلاقے میں دہشت گردوں نے پولیس کے ٹرک کوریمورٹ کنٹرول ڈیوائس سے نشانہ بنایا، جس کے بعد ٹرک میں آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکارشہید جب کہ 10 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں چند زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس کے ٹرک میں 35 سے زائد اہلکارسوارتھے، شہرکے سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اورطبی عملہ الرٹ ہے۔ پولیس اورایف سی نے دھماکےکی جگہ کو گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کردیا اور علاقے میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ کے قمبرانی روڈ پرنامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں سی ٹی ڈی انسپیکٹرعبدالسلام بھی موقع پر ہی شہید ہوگیا۔