ایمز ٹی وی(تعلیم) جامعہ کراچی میں مستقل ڈین آف سائنسز کی تقرری کا معاملہ غیرمعمولی تاخیر کا شکار ہوگیا ہے اورپروفیسر تسنیم آدم علی کو مستقل ڈین مقرر کرنے کی سمری گورنر ہائوس کی بیوروکریسی نے روک لی ہے۔ جامعہ کراچی کے مستقل ڈین آف سائنسز ڈاکٹر افروز الدین مئی میں ریٹائرڈ ہوئےتھے اور جامعہ کراچی نے بروقت سنیارٹی کی بنیاد پر تین نام گورنر ہائوس بھیج دیئے۔ جن میں سنیارٹی کے لحاظ سے پہلے نمبر پر21گریڈ کی شعبہ خرد حیاتیات کی پروفیسر تسنیم آدم علی دوسرے نمبر پر شعبہ حیاتیاتی کیمیائی کی 21گریڈ کی پروفیسر وقار سلطانہ اور تیسرے نمبر پر اسی شعبے کی گریڈ22(پرسنل گریڈ) کی ڈاکٹر تبسم محبوب کے نا م شامل تھے۔ تاہم گورنر ہائوس نے ڈین مینجمنٹ سائنسز کی طرح یہاں بھی تاخیر کی ہے۔
ذرائع کے مطابق گورنر ہائوس میں پرسنل22گریڈ رکھنے والی خاتون کو ڈین مقرر کرنے کے لئے سفارش کی گئی اور کہا گیا کہ ان کا گریڈ زیادہ ہے لہٰذا ڈین انہیں ہونا چاہئے تاہم 22گریڈ کیڈر گریڈ نہیں ہوتا پرسنل ہوتا ہے۔ اور سنیارٹی اورگریڈ کے لحاظ سے پروفیسر تسنیم آدم علی کا پہلا نمبر ہے۔
جامعہ کراچی کے ایک سینئر پروفیسر کے مطابق اگر گریڈ کے لحاظ سے عہدہ دیا جائے تو پھر وائس چانسلر 22گریڈ کا پروفیسر ہی ہمیشہ بنتے جبکہ موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر اجمل 21گریڈ میں 5سال قبل ریٹائرہوئے تھے۔ گورنر ہائوس کے ایڈیشنل سیکرٹری جنید نے بتایا کہ ڈین آف سائنسز کے معاملے پر کچھ تاخیر اس لئے ہوئی کہ کچھ سوالات تھے جن کی وجہ سے معاملہ رکا ہوا ہے جلدہی مستقل ڈین کا تقرر کردیا جائے گا۔
ایمز ٹی وی(کراچی) عیدالاضحی کو چند دن باقی رہ گئے حالیہ بارشوں سے تباہ اور بیٹھ جانے والی سڑکوں کی پیوند کاری کے لیے ممحکمہ بلدیات، کے ایم سی، ڈی ایم سیز اور کنٹونمنٹ بورڈ زکی جانب سے تاحال کوئی اقدامات سامنے نہ آسکے جگہ جگہ گٹر ابل رہے ہیں تمام حکومتی ادارے ناکام نظر آتے ہیں اگرسڑکوں کی فوری مرمت کے کام انجام نہ دیئے گئے تو عید پر آلائشوں کو فوری اٹھاکر ٹھکانے لگانے کا کام متاثرہوسکتا ہے۔ واضح رہے گزشتہ ہفتے ہونے والی موسلادھار بارش سے شہر کی تمام چھوٹی بڑی سڑکوں پر گڑھے پڑچکے ہیں خاص کر آبادیوں کی انٹرلنک سڑکوں کی صورتحال بہت زیادہ خراب ہے تاحال بعض مقامات اور آبادیوں میں پانی جمع ہے سیوریج اوورفلوہونے سے بھی شہریوں کو پریشانی کاسامنا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومتی اداروں کی جانب سے اب تک کوئی اقدامات دیکھنے میں نہیں آرہے ہیں جبکہ محکمہ بلدیات کی جانب سے شہر میں کروائے جانے والے ترقیاتی کام بھی سست روی کا شکار ہیں وائرلیس گیٹ تااسٹارگیٹ شاہراہ فیصل پر برساتی نالے کی تعمیر کے باعث سارادن اور رات گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہتی ہیں جبکہ وائرلیس گیٹ سے قائدآباد تک سڑک کا نام ونشان نہیں ہے کئی کئی فٹ گڑھوں سے گاڑیوں کا گزرنامشکل ہوگیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ اور میئرکراچی کی متعدد بار یقین دہانیاں بھی نتیجہ نہ نکال سکیں اور کام ادھورا پڑا ہے
ایمز ٹی وی(تعلیم )گورنر سندھ محمد زبیر نے کہاہے کہ کوئی بھی معاشرہ اچھی اور معیاری تعلیمی سہولیات کے بغیر ترقی و خوشحالی کی منازل طے نہیں کرسکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے روٹس ملینیم یونیورسٹی کالج کے دورے کے موقع پر طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اس موقع پر روٹس ملینیم اسکول کے سی ای او فیصل مشتاق ملک بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ صحت اور تعلیم سماجی شعبہ کے اہم جزو ہیں۔ کوئی بھی معاشرہ اچھی اور معیاری تعلیمی سہولیات کے بغیر ترقی و خوشحالی کی منازل طے نہیں کرسکتا۔ ا
نہوں نے مزید کہا کہ حکومت پرائمری، سیکنڈری اور اعلیٰ تعلیم کے شعبوں پر توجہ دے رہی ہے خصوصاً جامعات کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ نجی جامعات کی جانب سے اعلیٰ تعلیم یافتہ فیکلٹی اور کیمپس میں جدید ترین سہasمشتاق ملک نے کالج آمد پر گورنر سندھ کا شکریہ ادا کیا۔