جمعرات, 16 جنوری 2025

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)تحریک انصاف نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر سے جنم لینے والی صورتحال پربحث کیلئے تحریک التواء جمع کرادی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریرسے جنم لینے والی صورتحال پربحث کیلئے تحریک التواء داخل کرادی۔ تحریک التواء عارف علوی، شاہ محمود قریشی، اسدعمر، شفقت محمود اور شیریں مزاری کی جانب سے جمع کروائی گئی۔
تحریک التوا میں تحریک انصاف نے ایوان کی کارروائی روک کر صورتحال پربحث کا مطالبہ کیا ہے، تحریک میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر نے پاکستان پر دہشت گردی کی افزائش کا سنگین الزام عائد کیا حالانکہ دہشت گردی کے خلاف کسی بھی قوم نے پاکستان سے زیادہ قربانیاں نہیں دیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان پالیسی میں پاکستان پرالزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افراتفری پھیلانے والے افراد کو پناہ دیتا ہے جب کہ آئندہ کیلیے پاکستان سے ایک بار پھرڈومور کا مطالبہ کیا ہے۔

 

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نوازشریف کو ٹیلی فون کیا اور بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نوازشریف کو ٹیلی فون کیا اور بیگم کلثوم نواز کی خیریت دریافت کی۔ آرمی چیف نے بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی کے لیے دعا کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز کو حلق کا کینسر تشخیص ہوا ہے جس کے علاج کی غرض سے وہ لندن میں موجود ہیں، ڈاکٹرز کے مطابق بیگم کلثوم نواز کے گلے کا کینسر قابل علاج ہے اور ان کا علاج جلد شروع کیا جائے گا اور وہ جلد صحت یاب بھی ہو جائیں گی۔

 

 

ایمزٹی وی (لندن)سابق وزیراعظم نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز کو گلے کا کینسر تشخیص ہوا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی اہلیہ کلثوم نواز علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں جہاں ڈاکٹروں کی جانب سے کچھ ٹیسٹ لیے گئے جس میں ان کو حلق کا کینسر تشخیص ہوا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق بیگم کلثوم نواز کے گلے کا کینسر قابل علاج ہے اور ان کا علاج جلد شروع کیا جائے گا اور وہ جلد صحت یاب بھی ہو جائیں گی۔
بیگم کلثوم نواز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار بھی ہیں مگر اب وہ انتخابی مہم کا حصہ نہیں بن پائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کلثوم نواز کی جگہ ان کی صاحبزادی مریم نواز اپنی والدہ کی انتخابی مہم چلائیں گی اور ڈاکٹرز کی اجازت کے بعد کلثوم نواز انتخابی مہم کے آخری ہفتے میں شریک ہوں گی۔

 

 

ایمزٹی وی(لاہور)وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے قومی اسمبلی میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کا اعلان کردیا ہے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعد حکومت نے آرٹیکل 62 اور 63 میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل میں نااہلی کی مدت کا کوئی ذکر نہیں اس لئے ہمارے خیال میں نااہلی کی مدت 5 سال سے کم ہونی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم چاہتی ہے ہم یہ آئینی ترمیم کمیٹی میں لے کر جائیں گے اور مشاورت و مشترکہ اتفاق رائے سے ترمیم کردی جائے گی۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ہی نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد حکومت آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کے حوالے سے مصروف عمل نظر آرہی ہے تاہم سینیٹ میں آئینی ترمیم منظور کرانے کے لئے حکومت کی پوزیشن مستحکم نہیں

 

 

ایمزٹی وی (اسپورٹس)وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے قومی اسمبلی میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کا اعلان کردیا ہے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعد حکومت نے آرٹیکل 62 اور 63 میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل میں نااہلی کی مدت کا کوئی ذکر نہیں اس لئے ہمارے خیال میں نااہلی کی مدت 5 سال سے کم ہونی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم چاہتی ہے ہم یہ آئینی ترمیم کمیٹی میں لے کر جائیں گے اور مشاورت و مشترکہ اتفاق رائے سے ترمیم کردی جائے گی۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ہی نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد حکومت آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کے حوالے سے مصروف عمل نظر آرہی ہے تاہم سینیٹ میں آئینی ترمیم منظور کرانے کے لئے حکومت کی پوزیشن مستحکم نہیں

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر خالد لطیف نے ٹریبیونل کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر خالد لطیف کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹریبیونل کی تشکیل اور کارروائی خلاف قانون ہے اور انہیں گواہوں پر جرح کا موقع فراہم نہیں کیا گیا، اس لئے ٹریبیونل کو کارروائی سے روکا جائے۔
 
کرکٹر کا کیس ٹریبیونل میں حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، پی سی بی کی جانب سے حتمی تحریری دلائل جمع کروائے جا چکے ہیں جبکہ کرکٹر نے کئی مرتبہ ٹریبیونل کا بائیکاٹ کرنے کے بعد گزشتہ روز حتمی تحریری دلائل جمع کروانے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
واضح رہے کہ کرکٹر کی جانب سے ٹریبیونل کی اہلیت کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کی درخواست مسترد ہو چکی ہے اور انہوں نے کیس کے فیصلے سے قبل سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 

 

 

ایمزٹی وی(اسپورٹس)نگلش ٹیم کے سابق کپتان پال کولنگ ووڈ، ویسٹ انڈین کرکٹر سیموئل بدری، جنوبی افریقہ کے فاف ڈوپلیسی اور مورنے مورکل پاکستان کا دورہ کرنے والی ورلڈ الیون کا حصہ بننے کیلیے تیار ہیں۔
ورلڈ ٹی 20 کی فاتح انگلش ٹیم کی قیادت کرنے والے آل راؤنڈر نے ورلڈ الیون کیلیے اپنی دستیابی ظاہر کر دی ہے اور وہ اینڈی فلاور کی کوچنگ میں لاہور آنے والی ٹیم کے ساتھ 12، 13 اور 15 سمتبر کو ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلیں گے، ورلڈ الیون میں شمولیت کی صورت میں کولنگ ووڈ کی کاؤنٹی چیمپئن شپ میں ڈرہم کی نمائندگی نہیں کر پائیں گے، ورلڈ الیون کے ہر ممبر کو 75 ہزار پاؤنڈ کے قریب ادائیگی کی جائے گی جس کو بین الاقوامی سیریز کا درجہ دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ویسٹ انڈین کرکٹر سیموئل بدری، جنوبی افریقی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان فاف ڈوپلیسی اور مورنے مورکل نے بھی ورلڈ الیون کے لئے دستیابی ظاہر کر دی ہے۔
قبل ازیں پاکستان کا دورہ کرنے والی عالمی ٹیم کیلیے جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ اور عمران طاہر کے نام سامنے آئے ہیں ورلڈ الیون کی کپتانی کیلیے ڈوپلیسی اور ہاشم آملہ سے بات چیت جاری ہے جبکہ چند روز میں ورلڈ الیون کے تمام کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کر دیا جائے گا۔

 

 

ایمزٹی وی(بیجنگ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کڑی تنقید کے بعد چین پاکستان کی حمایت میں میدان میں آگیا۔ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین اور پاکستان ایک دوسرے کو بہترین دوست سمجھتے ہیں اور دونوں ممالک کے ایک دوسرے کے ساتھ سفارتی، معاشی اور سکیورٹی کے حوالے سے گہرے روابط ہیں۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہراول محاذ پر ڈٹا ہوا ہے، جس میں اس نے بے شمار قربانیاں دیں اور اہم کردار ادا کیا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا شن ینگ نے نیوز بریفنگ دیتے ہوئے عالمی برادری پر پاکستان کی قربانیوں کا مکمل اعتراف کرنے کے لیے زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان اور امریکا باہمی احترام کی بنیاد پر دہشت گردی کیخلاف ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہیں اور خطے و پوری دنیا کی سلامتی و استحکام کے لیے مل جل کر کام کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کیلیے امریکی پالیسی میں پاکستان سے متعلق پالیسی بیان کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی مبینہ پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے، پاکستان افراتفری پھیلانے والے افراد کو پناہ دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان سے نمٹنے کے لیے اپنی سوچ تبدیل کر رہے ہیں جس کے لیے پاکستان کو پہلے اپنی صورتحال تبدیل کرنا ہوگی اور پاکستان تہذیب کا مظاہرہ کرکے قیام امن میں دلچسپی لے۔ جنوبی ایشیا میں اب امریکی پالیسی کافی حد تک بدل جائے گی۔

 

 

ایمزٹی وی (ورجینیا) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان پالیسی میں پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی اور آئندہ کیلیے پاکستان سے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ کردیا۔
آرلینگٹن کے فوجی اڈے سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کیلیے امریکی پالیسی میں پاکستان سے متعلق پالیسی بیان کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی مبینہ پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے، پاکستان افراتفری پھیلانے والے افراد کو پناہ دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان سے نمٹنے کے لیے اپنی سوچ تبدیل کر رہے ہیں جس کے لیے پاکستان کو پہلے اپنی صورتحال تبدیل کرنا ہوگی۔ جنوبی ایشیا میں اب امریکی پالیسی کافی حد تک بدل جائے گی۔
امریکی صدر نے اپنے خطاب میں ایک طرف پاکستانی عوام کی دہشتگردی کیخلاف قربانیوں کو سراہا تو دوسری جانب واضح کیا کہ پاکستان اربوں ڈالر لینے کے باوجود دہشتگردوں کو پناہ دے رہا ہے جب کہ ہم دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی مالی مدد کرتے آئے ہیں۔ پاکستان دہشتگردی کیخلاف ہمارا اہم شراکت دار ہے اس لیے پاکستان کا افغانستان میں ہمارا ساتھ دینے سے فائدہ، بصورت دیگر نقصان ہوگا۔
ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت 2 ایٹمی طاقتیں ہیں، ایٹمی ہتھیار دہشتگردوں کے ہاتھ نہیں لگنے دینا چاہتے تاہم پاکستان اور افغانستان میں ہمارے مقاصد واضح ہیں اس لیے پاکستان اور افغانستان ہماری ترجیح ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں صرف فوجی کارروائی سے امن نہیں ہو سکتا، سیاسی، سفارتی اور فوج حکمت یکجا کرکے اقدام کریں گے، افغان حکومت کی مدد جاری رکھیں گے اور امریکا افغان عوام کے ساتھ مل کر کام کرے گا اس لیے افغانستان کو اپنے مستقبل کا تعین خود کرنا ہوگا۔
داعش کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ انہیں پھلنے پھولنے دینا ہماری غلطی تھی تاہم اب عراق کی طرح انخلا کی غلطی افغانستان میں نہیں دہرائیں گے، افغانستان سے نکلے تو پیدا ہونے والا خلا دہشتگرد پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا جلد بازی میں عراق سے نکل گیا، فائدہ دہشتگردوں نے اٹھایا اورعراق سے تیز انخلا کا نتیجہ داعش کے تیزی سے پروان کی صورت نکلا، تیزی سے انخلا کی صورت میں ممکنہ نتائج کا پتہ ہے۔
امریکی صدر نے خطاب کے دوران دہشتگردی کے حوالے سے پالیسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد رکنے والے نہیں، بارسلونا حملہ ثبوت ہے، دہشتگردوں کو بزور طاقت شکست دیں گے۔ انہوں نے دہشتگردوں کو خبردار کرتے ہوئے کہ قاتل سن لیں، امریکی اسلحے سے بچنے کیلیے جگہ نہیں ملے گی اور دہشتگردی کے علمبرداروں کو دنیا میں کوئی جگہ نہیں ملے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں بھارتی کردار کے اعتراف بھی کیا اور مطالبہ کیا کہ بھارت دہشتگردی کے خاتمے میں ہماری مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کو افغانستان میں چلنج صورتحال کا سامنا ہے اس لیے افغانستان کو ہر زاویے سے دیکھ کر حکمت عملی تیار کی، ہم کسی نہ کسی طرح مسائل کا حل نکالیں گے اور دہشتگردی بڑھانے والوں پر معاشی پابندیاں لگائیں گے اور یقین ہے نیٹو بھی ہماری طرح فوج بڑھائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے بھی اپنی عوام کی طرح افغان جنگ میں طوالت پر پریشانی ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ نائن الیون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کو کوئی نہیں بھول سکتا، یہ حملے بدترین دہشتگردی ہیں، ان کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد افغانستان سے ہوا تاہم امریکا کو بیرونی دشمنوں سے بچانے کیلیے متحد ہونا پڑیگا اور دہشتگردی کے خلاف ساتھ دینے والے ہر ملک سے اتحاد کریں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ اتحادیوں سے مل کر مشترکہ مفادات کا تحفظ کریں گے اور دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی قوم گزشتہ 16 سال کے جنگی حالات سے پریشان ہو چکی ہے جب کہ امریکا نے نسل در نسل مسائل کا سامنا کیا اور ہمیشہ فاتح رہا۔

 

 

ایمزٹی وی (کراچی)ایم کیو ایم پاکستان نے آل پارٹیز کانفرنس ملتوی کردی ہے۔
ایم کیو ایم (پاکستان) نے گزشتہ روزکراچی میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی تاہم آج متعدد سیاسی جماعتوں نے اے پی میں شرکت سے معذرت کرلی جس میں پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی، مسلم لیگ(فنکشنل)، اے این پی، مسلم لیگ (ق) سمیت جے یو آئی (ف) شامل ہیں۔
آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے والی جماعتوں کا کہنا تھاایم کیو ایم پاکستان نے کانفرنس کے حوالے کسی قسم کے ایجنڈا کا ذکر نہیں کیا اسی وجہ سے وہ کانفرنس میں شریک نہیں ہورہے۔
دوسری جانب گورزر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی اتحاد کی کوششوں کی سراہنا ہوگا اور اس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔