ایمزٹی وی (انٹرٹینمنٹ) بالی ووڈ میں سنجو بابا کے نام سے مشہور اداکار سنجے دت کا شمار بھارت کے مہنگے ترین اداکاروں میں ہوتا ہے لیکن ایک وقت ایسا بھی تھا جب ان کے پاس کسی کو بھی دینے کیلئے کچھ نہیں تھا۔ سنجے دت کی زندگی مختلف تنازعات سے بھری پڑی ہے، کیرئیر کی ابتدا میں سنجے دت منشیات کے استعمال کے باعث خبروں کی زد میں رہے۔ بعد ازاں ممبئی دھماکہ کیس میں انہیں طویل مدت تک جیل کی ہوا کھانی پڑی جس سے ان کا کیرئیر متاثر ہوا اور انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
ایک انٹرویو کے دوران سنجے دت نے جیل میں گزارے گئے دنوں کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے جیل میں بہت مشکل وقت دیکھا ہے جسے یاد کرکے آج بھی ان کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں، جب کہ جیل میں گزارے گئے دنوں میں انہوں نے بے تحاشہ غربت بھی دیکھی ہے۔ بھارت میں ان دنوں ہندوؤں کا مذہبی تہوار رکھشا بندھن منایا جارہا ہے
سنجے دت کی بہنوں پریا اور نمرتا دت نے اپنے بھائی کے مشکل دنوں کے بارے میں بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئےکہا کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب ہم رکھشا بندھن کے دن اپنے بھائی سے ملنے جیل جاتے تھے اور ان کے پاس ہمیں دینے کیلئے کچھ نہیں ہوتا تھا۔ ایک بار سنجے دت نے ہمیں 2 روپے کے کوپن دیئے جو انہیں جیل میں ان کے خرچے کیلئے ملے تھے لیکن انہوں نے یہ ہمیں دے دئیے اور روپڑے، ہماری بھی آنکھیں بھر آئیں ہم نے آج تک اپنے بھائی کی جانب سے دئیے جانے والے یہ کوپن سنبھال کر رکھے ہوئے ہیں۔
ایمز ٹی وی(کراچی) سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو نےآج لیاری کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے شاہ ولی روڈ اور مختلف علاقوں کا دورہ کیا ۔شہریوں نے آصفہ بھٹو زرداری کو اپنے درمیان پا کر بہت خوش ہوئے اور ’’بھٹو زندہ ‘‘‘ ہے کہ نعرے لگائے ۔
آصفو بھٹو نے لیاری میں قومی پرچم خرید کر بچوں میں تقسیم کئے اور لوگوں میں گھل مل گئیں ۔ لیاری کے مکینوں کے دروازے کھٹکھٹا کر لوگوں سے مسائل دریافت کئے اور ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے
ایمز ٹی وی(تعلیم) ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا کہنا تھا کہ بورڈ ایک ایسا نطام وضع کر رہا ہے جس سے آئندہ چند روز کے اندر مارک شیٹ کا حصول ایک گھنٹے میں ممکن ہوجائے گا وہ اتوار کو ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کےتحت دسویں جماعت کے نتائج کے اجرا کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ا
ن کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ اب ایس ایم ایس کے ذریعے بھی اپنے نتائج کے بار ےمیں معلومات حاصل کر سکتے ہیں، اسکروٹنی کیلئے فارم اب آن لائن حاصل کیا جا سکے گا جس سے طلبا کو سہولت فراہم کی جا سکے گی تعلیمی دستاویزات کی فوری تصدیق کو بھی موثر بنایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے اسناد کی ایک گھنٹے میں تصدیق کروائی جا سکے گی۔
انہوں نے ماضی میں بورڈ کی خامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس مرتبہ کے امتحانی عمل کو بہتر کیا گیا ہے۔ ثانوی تعلیمی بورڈ کی ویب سائٹ کو مزید موثر بنایا گیا ہے طلبا کی امتحانی کاپیوں کو دوبارہ جانچا گیا تا کہ غلطی کا اندیشہ کم رہے۔
انہوں نے ایک کمیٹی کی تشکیل کا بھی اعلان کیا جو ناظم امتحانات اور نائب ناظم امتحانات پر مشتمل ہو گی یہ کمیٹی نتائج کے حوالے سے طلبا و طالبات کی شکایات کو دور کرنے کیلئے کام کرے گی۔
ایمزٹی وی (اسپورٹس) ایشیا ہاکی کپ میں 13 پلیئرز آزمائش سے قبل ہی ناکام قرا رکیمپ سے نکالے جانے والے پلیئرز میں محمد عتیق، قاضی اسفند یار، ذیشان بخاری، سہیل منظور، کاشف علی، فیصل رشید، اسد عزیز، اویس الرحمٰن، فراز، عثمان، ندیم، علی اکبر اور محسن صابری شامل ہیں۔ ڈراپ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ کوچز کی جانب سے ہمیں بتایا گیا کہ 2 روزہ ٹرائلز 10 اگست سے شروع ہوں گے، اس دوران کیمپ کمانڈنٹ فرحت خان، شفقت ملک اور محمد سرور کے ساتھ ہمیں فزیکل ٹرینر رانا نصراللہ بھی ٹریننگ کرواتے رہے، ایک روز قومی ٹیم کے ایک سابق منیجر کیمپ میں آئے اور انھوں نے 2 گھنٹے تک کیمپ میں موجود کھلاڑیوں کے ٹیسٹ بھی لیے
اتوار کی صبح ہمیں بتایا گیا کہ ’’خفیہ رپورٹ‘‘ آئی ہے جس میں آپ لوگوں کا نام نہیں ہے، اگر چاہیں تو گھر جاسکتے ہیں۔ کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ ہمیں10 اور 11 اگست کو ٹرائلز کا بتایا گیا تھا، سلیکٹرز کی عدم موجودگی میں اور ٹرائلز لیے بغیر اچانک کیمپ سے گھر بھیج دینا ہماری سمجھ سے بالاتر ہے، جب ہم پوچھنے کی جسارت کرتے ہیں کہ وہ پیچھے سے رپورٹ کس نے بھیجی ہے اور ان عہدیداروں کو کیسے معلوم ہوگیا کہ کیمپ میں موجود فلاں، فلاں پلیئرز فٹنس کے معیار پر پورا نہیں اترتے، تو ہم پر نافرمان پلیئرز کا لیبل لگ جاتا ہے۔
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ کوچز اور ٹرینر ہی زیادہ بہتر بتاسکتے ہیں کہ کون سا کھلاڑی کتنا فٹ اور اس کی کارکردگی کیسی ہے، پلیئرز کے مطابق اگر ہمیں قومی ٹیم کے سابق منیجر کی رپورٹ کے بعد کیمپ سے نکالا گیا ہے تو وہ صرف 2 گھنٹوں میں کیسے جان گئے کہ کون سے کھلاڑی فٹ نہیں ہیں۔
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ہم تو یہ سمجھ کر آئے تھے کہ حکام قومی کھیل کی بہتری کیلیے سنجیدہ ہیں، اس لیے ہم نے بھی کیمپ میں خوب محنت کی، اسی طرح کھلاڑیوں کو کیمپ سے نکالا جاتا رہا تو قومی کھیل سے وابستہ باصلاحیت کھلاڑی بد دل ہو کر کھیل سے کنارہ کشی اختیار کرتے رہیں گے۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ ایشیا ہاکی کپ ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم کے انتحاب کیلیے کھلاڑیوں کے2 روزہ ٹرائلز10اور11 اگست کو نصیر بندہ ہاکی اسٹیڈیم اسلام آباد میں ہوں گے، کوچز کے مطابق ٹرائلزمیں 35 کھلاڑیوں کوشارٹ لسٹ کردیا جائیگا، بعد ازاں ایونٹ کیلیے18رکنی حتمی ٹیم کا اعلان کیا جائیگا۔
ایمزٹی وی (اسپورٹس) بھارتی کپتان ویرات کوہلی کا کہنا ہے کہ پچ نے انھیں سری لنکن ٹیم کو فالو آن کرانے پر مجبور کیا۔ ویرات کوہلی نے کہا کہ میں حریف سائیڈ کو فالو آن کرانے میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتا مگر جس طرح سری لنکا کی پہلی اننگز کے دوران بیٹنگ کا رویہ تھا اس نے مجھے میزبان سائیڈ کو فالو آن کرانے پر مجبور کیا، اس طرح کی کنڈیشنز میں آپ کوئی بھی خطرہ مول نہیں لینا چاہیں گے، دوسری باری میں سری لنکا نے بھرپور فائٹ کی، اگر ہمیں وہ کوئی چیلنج بھی دیتے تب بھی ہم اس سے لطف اندوز ہوتے۔
ایمزٹی وی(اسپورٹس) دوسرے ٹیسٹ میں بھارتی کھلاڑیوں نے کئی ریکارڈ الٹ پلٹ کر رکھ دیے، بھارت کی مسلسل سیریز فتوحات کی تعداد 8 تک جا پہنچی۔ بھارت نے کولمبو میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں سری لنکا کو ایک اننگز سے زیر کرکے پہلی بار سیریز بھی اپنے نام کرلی، یہ اس کی مسلسل آٹھویں سیریز کامیابی ہے جس کا آغاز 2015 کی سری لنکن سیریز سے ہی ہوا تھا، اب اس معاملے میں صرف آسٹریلیا ہی اس سے آگے ہے جس نے 2005 سے 2008 کے دوران مسلسل 9 سیریز جیتیں، انگلینڈ نے بھی 1884سے 1892 تک مسلسل 8 سیریز ہی جیتی تھیں۔
بھارت نے پہلی بار سری لنکا میں ایک اننگز سے کامیابی حاصل کی جبکہ سری لنکن ٹیم بھی 2000 کے بعد اپنے ہوم گراؤنڈز پر پہلی بار ایک اننگز سے شکست سے دوچار ہوئی، آخری مرتبہ گاہل میں پاکستان نے اسے اننگزسے مات دی تھی
مجموعی طور پر یہ اس کی اپنے ملک میں اس انداز کی ساتویں شکست ہے۔ یہ تیسرا موقع ہے جب ایک ہی ٹیم کے دوکھلاڑیوں نے ایک ہی میچ میں ففٹی بنانے کے ساتھ اننگز میں 5، 5 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہو، ایشون اور جڈیجا سے قبل یہ کارنامہ 2011 میں بھارت کے خلاف ٹرینٹ برج میں انگلینڈ کے ٹم بریسنن اور اسٹورٹ براڈ نے انجام دیا جبکہ پہلی مرتبہ ایسا 1895میں ہوا تھا جب ایڈیلیڈ میں انگلینڈ کے خلاف آسٹریلیا کے جارج گفین اور البرٹ ٹروٹ نے یہ اعزاز پایا تھا۔