ایمزٹی وی(اسلام آباد) الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا پارٹی صدرمنتخب کرنے کے لئے نوٹس جاری کردیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نااہل شخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا، اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے پارٹی آئین کے تحت بھی ایک ہفتے سے زائد عرصے تک پارٹی صدر کا عہدہ خالی نہیں رہ سکتا۔ اس لئے مسلم لیگ (ن) پولیٹیکل پارٹیز آرڈر2002 کے تحت اپنے نئے صدر کا انتخاب کرکے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں نواز شریف کو آئین کے آرٹیکل 62 کی روشنی میں نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے بھی انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت سے ڈی نوٹی فائی کردیا تھا تاہم وہ اب بھی حکمران ضماعت کے اجلاسوں کی صدارت کررہے ہیں
ایمز ٹی وی (کراچی)پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے پاک سر زمین پارٹی کے 27 نکاتی منشور کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی نظام ناکام اور فرسودہ ہوچکا ہے اب ملک کو جمہوری صدارتی نظام کی ضرورت ہے۔ نظام کی تبدیلی کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا، یہی وجہ ہے کہ جن سیاسی جماعتوں کی وفاق اور صوبوں میں حکومتیں ہیں، وہ سب احتجاج کر رہی ہیں، ہم نے اپنے منشور میں گڈ گورننس، تعلیم، بلدیاتی حکومتوں مضبوط سیکورٹی نظام اور صحت کو ترجیح دی ہے۔ ہم ثابت کریں گے کہ پی ایس پی روایتی، سیاسی و انتظامی نظام میں بنیادی اور انقلابی تبدیلیوں کی خواہاں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو مقامی ہوٹل میں پاک سر زمین پارٹی کے منشور کے اجراء کے موقع پر جس کا عنوان ’ترقی کا سفر، عزت انصاف، اختیار‘ تھا۔ اس موقع پر پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس احمد قائمخانی، انیس احمد ایڈووکیٹ، وسیم آفتاب، اشفاق منگی، ڈاکٹر صغیر احمد، سید خاور مہدی اور دیگر موجود تھے۔
ایمز ٹی وی(اسپورٹس) نجم سیٹھی کو چیئرمین پی سی بی کی مسند پر بٹھانے کیلیے تیاریاں مکمل ہو گئیں جبکہ نئے گورننگ بورڈ ارکان کو بدھ کو شیڈول سے پہلے اجلاس میں شرکت کیلیے دعوت نامے جاری کیے جا چکے ہیں۔ شہریار خان نے 18 اگست 2014کو بطور چیئرمین پی سی بی چارج سنبھالا تھا لیکن ان کی انگلینڈ موجودگی کے دوران الیکشن کا جو شیڈول بنایا گیا اس کے تحت وہ قبل از وقت ہی اپنا دفتر چھوڑ چکے، الیکشن کمشنر افضال حیدر 2ہفتے قبل ہی بورڈ کے ہیڈ کوارٹرز قذافی اسٹیڈیم لاہور آنا شروع ہوگئے تھے۔ نجم سیٹھی کو نیا چیئرمین پی سی بی منتخب کرنے کیلیے رسمی کارروائی بدھ کو مکمل کرلی جائیگی جبکہ نئے گورننگ بورڈ میں ڈپارٹمنٹس یونائیٹڈ بینک، حبیب بینک، واپڈا اور سوئی سدرن گیس کمپنی، ریجنز میں فاٹا، لاہور، سیالکوٹ اور کوئٹہ کے نمائندے شامل ہیں، فاٹا میں ایڈہاک پر کام چلایا جا رہا ہے، الیکشن کا عمل مکمل ہونے پر ہی اس کا نمائندہ گورننگ بورڈ کا رکن بنے گا۔ پی سی بی الیکشن میں حکومتی نمائندے عارف اعجاز سمیت 9ارکان ووٹ دینگے،نئے گورننگ بورڈ کے ارکان کو پہلے اجلاس میں شرکت کیلیے دعوت نامے جاری کیے جا چکے ہیں، گزشتہ روز بھی الیکشن کمشنر نے معاملات کا جائزہ لیا۔ اےک ریجن کے نمائندے کا کہناتھاکہ نیا چیئرمین آئین کے تحت وضع کیے جانے والے طریقہ کار کے تحت منتخب ہوگا، نواز شریف پی سی بی کے چیف پیٹرن نہیں رہے تو ن لیگ سے تعلق رکھنے والے دوسرے وزیر اعظم ان کی جگہ لے چکے،بظاہر کوئی مسائل پیدا ہونے کی وجہ نظر نہیں آتی۔
ایمزٹی وی (میرپور)وزیراعظم آزاد کشمیرراجہ فاروق حیدر نے ن لیگ آزاد کشمیرکے تمام ممبران اسمبلی، مرکزی،ضلعی،حلقہ ،یوتھ ونگ،وکلاء ونگ،لیبرونگ،ایم ایس ایف ودیگرتمام تنظیموں کے عہدیداران کوہدایت کی ہے کہ وہ محسن کشمیرمیاں نوازشریف کے قافلے میں اپنی بھرپورشرکت کویقینی بناتے ہوئے 9اگست صبح8بجے ڈی چوک اسلام آبادپہنچ جائیں،انہوں نے مسلم لیگی کارکنوں کوہدایت کی کہ گاڑی کی ایک سائیڈپرپاکستان مسلم لیگ ن کاسبزہلالی پرچم اورگاڑی کی دوسری سائیڈپرآزادجموں کشمیرکاپرچم لگائیں جبکہ گاڑیوں کی بیک سکرین پر میاں محمدنوازشریف کی تصویر اور ‘‘میں بھی محمدنوازشریف ہوں’’کاسٹیکرآویزاں کریں۔
ایمز ٹی وی (تجارت )ہر سال 35 ملین ایکڑ فٹ پانی کالا باغ ڈیم کے مخالفین کی بے حسی، کروڑوں ایکڑ زمین پر اڑتی خاک اور تھرپارکر جیسے علاقوں کے لوگوں کی بے بسی پر ماتم کرتے ہوئے سمندر میں جاگرتا ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عبدالباسط، سینئر نائب صدر امجد علی جاوا اور نائب صدر محمد ناصر حمید خان نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ہونے والی جدید تحقیق کے مطابق ایک ایکڑ فٹ پانی معیشت کو مجموعی طور پر دو ارب ڈالر کاسالانہ کا فائدہ دیتا ہے، ہر سال 35ایکڑ فٹ پانی کے ضیاع کا مطلب 35ارب ڈالر کا نقصان ہے جبکہ فصلوں اور جانوروں کا نقصان اس کے علاوہ ہے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ منصوبے کے مطابق کالاباغ ڈیم کو 1993میں مکمل ہوجانا تھا جس نے 6ملین ایکڑ فٹ پانی اسٹور کرکے معیشت کو سالانہ بارہ ارب ڈالر کا فائدہ دینا تھا۔ کالاباغ ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے معیشت کو 288ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جو پاکستان کے قرضوں سے کئی گنا زیادہ ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان کا زرعی شعبہ دنیا کی آدھی آبادی کے لیے خوراک پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن پانی کی قلت کی وجہ سے یہ خود تباہی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 80فیصد آبادی ایگروبیسڈ ہے، کالاباغ ڈیم بننے سے زرعی شعبے کو تقویت حاصل ہوگی، خوراک کی بے تحاشا اضافی پیداوار ہونے کے بعد پاکستان حلال فوڈ کی 300ارب ڈالر کی عالمی تجارت میں سے بھی خاطر خواہ حصہ حاصل کرنے کے قابل ہوجائے گا جس سے برآمدات کو تقویت ملے گی۔ عبدالباسط نے کہا کہ تیل کے تو بہت سے متبادل دریافت ہوچکے ہیں لیکن پاکستان کا کوئی نعم البدل نہیں ہے لہذا پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے کالاباغ ڈیم سمیت دیگر ڈیم کی تعمیر کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔
ایمز ٹی وی( تجارت) گلوبل وارمنگ کے باعث عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا پاکستان کی زرعی پیداوار کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں جس سے پائیدار غذائی خود کفالت یا فوڈ سکیورٹی کے حصول کیلیے ملکی سطح پر کیے جانے والے اقدامات کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ترجمان محمد سلیم شیخ کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے ذیلی ادارے گلوبل چیینج امپیکٹ اسٹڈی سنٹر نے اپنی تحقیقی تجزیئے میں خبردارکیا ہے کہ آنے والی دہائیوں میں موسمیاتی تبدیلی کی ملکی زراعت اور پانی پر شدید منفی اثرات کے نتیجے میں ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات خوراک کو پورا کرنا مشکل ہوسکتا ہے، بھوک اور لوگوںکو درپیش غذائی قلت جیسے مسائل میں شدت آسکتی ہے۔
ایمز ٹی وی(انٹرٹینٹمنٹ)لاہورآرٹس کونسل الحمراء نے جشن آزادی کے حوالے سے تمام تر پروگرامزترتیب دے دیئے ہیں۔اس حوالے سے پہلا پروگرام بعنوان’’محفل سماع ‘ ‘کا انعقاد آج 7:30بجے شام الحمراء ہال نمبرIIمیں ہوگا جس میں ملک کے نامور قوال آصف علی سنتو فن کا مظاہرہ کریں۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر لاہورآرٹس کونسل کیپٹن(ر)عطاء محمد خان نے جشن آزادی کے تقریبات کو جہاں جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہو کر منانے کا عہد کیا وہاں پاکستان کے استحکام اور سلامتی کیلئے بھی ہر سطح پر جدوجہد کرنے پر زور دیا ہے۔
ایمزٹی وی (صحت)برطانوی نوجوان ہفتے میں 150 سے زائد کیلے کھا کر اپنی 80 فیصد غذائی ضروریات پوری کر رہا ہے اور ڈاکٹروں کی جانب سے خبردار کرنے کے باوجود نوجوان اپنی بہترین صحت، توانائی اور مجموعی کیفیت کی وجہ کیلوں کو قرار دیتے ہیں۔ ڈین کا چہرہ دانوں (ایکنی) سے بھرا تھا جس کے باعث دو سال قبل اس نے سبزی خور بننے کا فیصلہ کیا لیکن بعد میں انہیں احساس ہوا کہ سبزیوں کو پکانا آسان کام نہیں اور انسان کے سوا تمام جاندار کچے پھل اور سبزیاں کھاتے ہیں۔
اب وہ گزشتہ 6 ماہ سے کچی خوراک کھا رہا ہے جو 80 فیصد کیلوں پر مشتمل ہے اور اسطرح وہ ہفتے میں 150 کیلے کھاتا ہے لیکن کبھی کبھار چاول بھی کھا لیتا ہے۔ اس کے علاوہ کبھی کبھی وہ پالک کی بڑی مقدار میں سیز پتوں والی سبزیاں اور بیریاں شامل کر کے بھی کھاتا ہے۔ ناشتے میں ڈین 8 سے 12 کیلوں میں نصف پونڈ پالک ملا کر اس کا جوس بنا کر پیتا ہے جبکہ دوپہر میں بیریاں، ناشپاتی اور دیگر پھلوں میں 8 سے 12 کیلے ملاتا ہے اور اس کا جوس پیتا ہے۔ شام میں وہ سبز پتوں والی سبزیوں کی سلاد کھاتا ہے۔ یہ تمام غذائیں اسے روزانہ 3000 کیلوریز فراہم کرتی ہیں۔ تاہم غذائی ماہرین نے اس عمل کو خطرناک قرار دیا ہے کیونکہ 22 سالہ نوجوان کی خوراک میں پروٹین اور چکنائیاں شامل نہیں اور آگے چل کر اس کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
ایمزٹی وی(انٹرٹینمنٹ)بھارتی پنجاب کے شہر لدھیانہ کی مقامی عدالت نے بالی و وڈ اداکارہ راکھی ساونت کی ضمانت منظور کرلی جس وجہ سے وہ گرفتاری سے بچ گئیں۔ لدھیانہ کی عدالت نے پولیس کو حکم دے رکھا تھا کہ اداکارہ کو ہر حال میں 7 اگست تک گرفتار کرکے پیش کیا جائے۔اداکارہ پر گزشتہ برس ایک ٹی وی شو کے دوران والمیکی سماج کیخلاف نازیبا، تضحیک آمیز اور قابل اعتراض گفتگو کرنے کا الزام ہے ،اسی مقدمے کے سلسلے میں اداکارہ لدھیانہ کی اسی عدالت کے سامنے رواں برس جولائی میں بھی پیش ہوئی تھیں۔ جولائی میں عدالت نے پہلے اداکارہ کی ضمانت منظور کرلی تھی مگر ایک دن بعد ہی ضمانت کو منسوخ کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا تھا کہ راکھی ساونت کو ہر حال میں گرفتار کرکے 7 اگست تک عدالت میں پیش کیا جائے تاہم اداکارہ نے گرفتاری کے احکامات کیخلاف درخواست دائر کر رکھی تھی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
ایمزٹی وی (کوئٹہ)سانحہ سول ہسپتال کوئٹہ کو ایک سال مکمل ہو گیا،بلوچستان بھرمیں وکلاکی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ اوریوم سیاہ منایا جا رہا ہے، بائیکاٹ کے باعث وکلاعدالتوں میں پیش نہیں ہورہے جبکہ ضلع کچہری سمیت عدالتوں میں باررومزپرسیاہ پرچم لہرادیئے گئے، دوسری جانب شہرمیں صوبائی حکومت کی جانب سے تعلیمی اداروں میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا اورشہرمیں شٹرڈاؤن ہڑتال کی وجہ سے کاروباری مراکزاوربازاربندہیں ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال سانحہ سول ہسپتال میں 56وکلاسمیت 73افرادجاں بحق اور 100سے زائدوکلااوردیگرافرادزخمی ہوئے تھے، واقعہ کے ایک سال مکمل ہونے پر ہائی کورٹ کے احاطے میں وکلاکی جانب سے کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں وکلاءنے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا ادھر پشاور میں بھی وکلا ءکی جانب سے ہائیکورٹ اور ماتحت عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا اور وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے پشاور میں عدالتوں میں ہڑتال پاکستان بار کونسل کی کال پر کی جا رہی ہے۔