بدھ, 15 جنوری 2025

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)وزارت داخلہ نے چوہدری نثار کی جانب سے وزارت چھوڑنے کی خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا ۔ان کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کل شام پانچ بجے پنجاب ہاوس میں اہم پریس کانفرنس کریں گے ،اس دوران وزیر داخلہ کیا کہیں گے اس دن ہی واضح ہو جائے گا ۔
تفصیل کے مطابق نے دعویٰ کیا تھا کہ اتوار کے روز چوہدری نثار اہم پریس کانفرنس میں نواز شریف سے 35سالہ رفاقت ختم کرنے کا اعلان کریں گے ۔میڈ یا گروپ نے دعویٰ کیا تھا کہ چوہدری نثار نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ نواز شریف سے 35سالہ رفاقت ختم کردیں گے اور وزارت سے بھی استعفیٰ دے دیں گے تاہم وہ پارٹی نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہی کوئی عہدہ لیں گے ۔
وزارت داخلہ نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثاری کی جانب سے وزارت چھوڑنے کی خبر بے بنیاد ہے ۔وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ بغیر کسی مستند ذرائع سے میڈ یا پر گردش کرنے والی خبریں غلط ہیں اور میڈیا سے درخواست ہے کہ اس قسم ک افواہیں نہ پھیلائی جائیں ۔
واضح رہے کہ چوہدری نثار علی خان کی وزیر اعظم اور بعض وزراءکے ساتھ کشیدگی کی خبریں میڈیا پر زیر گردش تھیں اور کہا جا رہا تھا کہ وزیر داخلہ اہم مشاورتی عمل میں شامل نہ کیے جانے اور کچھ وزراءکی وجہ سے وزیر اعظم سے ناراض تھے ۔پاناما کیس سے متعلق اہم پارٹی اجلاسوں میں بھی چوہدری نثار نے شرکت نہیں کی ۔

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی/تعلیم)جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات ڈاکٹر عرفان عزیز کے اعلامیہ کے مطابق بی ایس سی(پاس) سال اول سالانہ امتحانات برائے 2016 ء کے نتائج کا اعلان کردیاگیا ہے

۔نتائج کے مطابق امتحانات میں کل1981طلبہ شریک ہوئے،457 طلبہ کو کامیاب قراردیا گیا

جبکہ 1524 طلبہ ناکام قرارپائے ۔کامیاب طلبہ کا تناسب 23.07 فیصد رہا

 

ایمز ٹی وی (کراچی) گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں شریک حزب اختلاف کی تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے مجوزہ احتساب بل کی سخت مخالفت کی اور واضح کیا کہ وہ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بھی مذکورہ بل کی مخالفت کرینگے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں سے مخاطب ہوتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بل کی مخالفت کرنا ان کا جمہوری حق ہے، انھوں نے یہ اجلاس اپوزیشن جماعتوں کو بل پر اعتماد میں لینے کے لیے بلایا تھا۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن، ایم کیوایم کے سید سردار احمد، مسلم لیگ (فنکشنل) کے نند کمار اور مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی رہنما حاجی شفیع جاموٹ نے شرکت کی۔
ادھر پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان کا کہناہے کہ پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ وزیراعلیٰ کی معاونت کیلیے صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو اجلاس میں موجود تھے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کے اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اور ان کی لیگل ٹیم کرپشن کے خاتمے کے اقدامات پر یقین رکھتی ہے، 18ویں آئینی ترمیم کے تحت یہ صوبائی سبجیکٹ ہے، پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں احساب بل متعارف کرایا جائیگا، مجوزہ احتساب قانون کے تحت چیئرمین کی تعیناتی صوبائی اسمبلی کے ذریعے ہوگی جبکہ ڈائریکٹر جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل کی تقرری چیئرمین کی مشاورت سے کی جائیگی۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیرگھمرو نے ڈرافٹ بل پر بریفنگ میں بتایا کہ اس میں پلی بارگین کے حوالے سے کوئی شق شامل نہیں ہوگی جبکہ صوبائی وزیرقانون ضیا الحسن لنجار نے بتایا کہ ڈرافٹ بل کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق قائد حزب اختلاف نے اجلاس میں کہا کہ اپوزیشن احتساب قانون کیخلاف ہے لہٰذا وہ سندھ اسمبلی میں مجوزہ بل کی مخالفت کرینگے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہم لوگ کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں، ہمارا قانون موجودہ نیب قانون سے بہتر ہے، موجودہ نیب قانون کو آرڈیننس کے تحت لایا گیا تھا، اس وقت یہ قانون غیر آئینی ہے۔
دریں اثنا اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ بل پر حکومت سے مذاکرات سے انکار نہیں کیا لیکن یہ بل کرپشن کو روکنے کیلیے نہیں لیکن کرپشن پر بات کرنے سے روکنے کیلیے لایا جارہاہے، اپوزیشن سندھ اسمبلی میں اس بل کی بھرپور مخالفت کرے گی، بل کا مکمل مسودہ ملنے پر مزید موقف دیںگے، پاناما لیکس کے معاملے پر جو تلاشی کا عمل شروع ہواہے وہ اب رکنا نہیں چاہیے، جتنے لوگوں کی بھی باہر جائیداد ہیں ان سب کا احتساب ہونا چاہیے۔
ایم کیوایم کے پارلیمانی رہنما سید سردار احمد نے کہا کہ وفاق کے قانون کو اس طرح تبدیل نہیں کیا جاسکتا، اپنے لوگوں کو بچانے کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے رہنما نندکمار نے کہا کہ بل کی مخالفت کرتے ہیں، یہ بل بدنیتی پر مبنی ہے اسے نہیں مانتے۔

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد)چیئرمین سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی )ظفر حجازی کو ایف آئی اے کی ٹیم آج ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کریگی ۔
میڈیا ذرائع کے مطابق چودھری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرنے پر گرفتار چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کو آج ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش کیا جائے گا جہاں انکے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی ۔چیئرمین ظفر حجازی کو گزشتہ روز اسپیشل مجسٹریٹ کی عدالت سے درخواست ضمانت منسوخ ہونے پر ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا ۔
 
ان پر چودھری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کا الزام تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی تھی کہ انکے خلاف مقدمہ درج کرایا جا ئے ، سپریم کورٹ کے حکم پر ایف آئی اے نے ظفر حجازی پر سرکاری ریکارڈ میں جعل سازی کی دفعات پر مشتمل مقدمہ درج کیا تھا جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے راہ داری ضمانت حاصل کر رکھی تھی تاہم کل وہ مجسٹریٹ کی عدالت میں اپنی ضمانت کو مستقل کرانے کیلئے پیش ہوئے تھے جہاں ضمانت منسوخ ہونے پر انہیں گرفتار کر کے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز منتقل کیا گیا تھا ۔
ان کی گرفتاری کے بعد وفاقی حکومت نے طاہر محمود کو قائم مقام چیئرمین مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ طاہر محمود نے ریکارڈ ٹیمپرنگ کیس میں ظفر حجازی کے خلاف گواہی بھی دی تھی۔

 

 

ایمزٹی وی (نئی دہلی)حکمران جماعت بی جے پی کے امیدوار رام ناتھ کووند 65 فیصد ووٹ لے کر بھارت کے 14 ویں صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے نامزد امیدوار رام ناتھ کووند 65 فیصد سے زائد ووٹ لے کر نئے بھارتی صدر منتخب ہوگئے ہیں، صدارتی انتخابات میں اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے لوک سبھا کی پہلی خاتون اسپیکر میرا کمار کو امیدوار نامزد کیا گیا تھا جب کہ حکمران اتحاد نے مشترکہ طور پر اپنا صدارتی امیدوار بہار کے گورنر رام ناتھ کووند کو منتخب کیا تھا دونوں صدارتی امیدواروں کا تعلق دلت برادری سے ہے۔
تاہم اب بی جے پی کی منافقت کھل کرسامنے آگئی ہے کیوں کہ رام ناتھ کووند کا تعلق ہندو انتہا پسند راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے بھی ہے بھارتیہ جنتا پارٹی اور آرایس ایس دونوں ہمیشہ سے دلتوں کے سخت خلاف رہے ہیں جب کہ ان کے خفیہ گروپ تاحال دلتوں کے خلاف سازشوں میں ملوث رہتے ہیں اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے25 کروڑ دلتوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے رام ناتھ کو صدارتی امیدوار نامزد کیا تھا۔
موجودہ صدر پرناب مکھرجی کے دور صدارت کی مدت 24 جولائی کومکمل ہوجائے گی جب کہ رام ناتھ کووند 25 جولائی کو بھارت کے 14 ویں صدر کا حلف اٹھائیں گے۔

 

 

ایمزٹی وی (تعلیم)ملک کی سب سے بڑی سرکاری یونیورسٹی مالی بحران کا شکار ہوگئی ہے اور جامعہ کراچی کے وائس چانسلر نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے تعاون کی اپیل کردی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق کراچی یونیورسٹی کا مالی بحران سنگین ہوگیا ہے اور ملک کی اہم ترین مادر علمی 70 کروڑ روپے خسارے کا شکار ہے، صورت حال یہ ہے کہ جامعہ کے ملازمین کو گزشتہ ماہ کی تنخواہیں نہیں مل سکیں جب کہ یونیورسٹی کے ایڈمن بلاک کی لفٹ ٹھیک کرانے کے لیے 700 روپے بھی نہیں۔
جامعہ کراچی کے وی سی ڈاکٹر محمد اجمل نے مالی بحران پر کہا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی جامعہ کے پاس فنڈز نہیں، مختلف شعبہ جات کی عمارتوں کی چھتیں خستہ ہوگئی ہیں، جس کی وجہ سے کبھی بھی کوئی ناخوشگوار حادثہ پیش آسکتا ہے لیکن ہمارے پاس چھتوں کی مرمت کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں ، ملازمین کو تنخواہوں کے چیک جاری کیے گئے ہیں لیکن ان کے چیک باؤنس ہوگئے، جامعہ میں تحقیق کا کام رک گیا ہے، لیبس میں آلات تک خراب ہوگئے ہیں۔
ڈاکٹر اجمل نے جامعہ کراچی کے مالی بحران کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ اس صورت حال کے کئی اسباب ہیں جن میں غیرقانونی بھرتیاں، بجلی کا بے جااستعمال اور فضول خرچیاں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے وفاقی اور سندھ حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ میں روزانہ تعلیم حاصل کرنے والے طالبعلموں کو تعلیم کی بنیادی اور بہترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہماری مالی معاونت کی جائے اور جامعہ کے مسائل کو حل کیا جائے۔

 

 

ایمزٹی وی (اسپورٹس)ورلڈ ہاکی لیگ میں قومی ہاکی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سلیکشن کمیٹی اور ٹیم منیجمنٹ کو تبدیل کر دیا ہے جب کہ اولمپئن حسن سردار کو سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین مقرر کر دیا گیا
صدر پاکستان ہاکی فیڈریشن بریگیڈیئر (ر) محمد خالد کھوکھر نے نئی قومی سلیکشن کمیٹی کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت اولمپئن حسن سردار کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے جب کہ دیگر ارکان میں ایاز محمود، سید مصدق حسین شامل ہیں۔
قومی سینئر ہاکی ٹیم منیجمنٹ میں بھی تبدیلیاں آئی ہیں، صدر پی ایچ ایف نے دسمبر 2018 تک نئے عہدیداروں کا اعلان کر دیا ہے۔ فرحت حسن خان منیجر و ہیڈ کوچ جب کہ ملک محمد شفقت اور محمد سرور کوچز ہوں گے۔
واضح رہے کہ ورلڈ ہاکی لیگ میں پاکستان کی ٹیم ناکام رہی تھی جس کے بعد سابق پلیئرز کی جانب سے ٹیم منیجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور ذاتی پسند ناپسند پر پلیئرز کو ٹیم میں شامل کرنے کے الزامات بھی لگائے گئے تھے۔

 

 

ایمزٹی وی (لاہور)صدر مملکت ممنون حسین کے شوق نرالے، لاہور سے راولپنڈی جانے کے لئے تیز ترین سواریوں کا انتخاب کرنے کی بجائے انہوں نے ریل پر جانے کو ترجیح دی،صدر مملکت ممنون حسین اپنے اہل خانہ کے ہمراہ بذریعہ ٹرین لاہور سے راولپنڈی کیلئے روانہ ہوچکے ہیں جبکہ محکمہ ریلوے نے صدر مملکت اور ان کے اہل خانہ نے 103اپ سبک رفتار ٹرین کے ساتھ لگائے گئے مخصوص سیلون بھی تیار کیا۔ ر یلویزکے اعلیٰ حکام اور پولیس افسران بھی صدر مملکت کے ہمراہ ہیں۔
صدر مملکت کے بذریعہ ریل سفر کے لئے محکمہ ریلوے نے خصوصی اقدمات کئے،اس سلسلہ میں ریلوے اسٹیشن پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات دیکھنے میں آئے جس کے تحت داخلی راستے کو عام مسافروں کیلئے مکمل طور پر بند کر کے انہیں متبادل عقبی راستے سے ریلوے اسٹیشن کی اندرونی حصے تک رسائی دی گئی۔ سکیورٹی کے سلسلہ میں ریلوے پولیس ، ضلعی پولیس اور رینجرز کے اہلکار تعینات رہے جبکہ ریلوے اسٹیشن کی حدود میں پارکنگ کو ممنوعہ قرار دیا گیا۔
ڈی آئی جی ریلوے پولیس شارق خان نے سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ ریلویز پولیس اور محکمے کے اعلیٰ افسران بھی صدر مملکت کے ہمراہ ٹرین میں روانہ ہوئے جبکہ ٹرین کے ساتھ پائلٹ انجن بھی لگایا گیا تاکہ کسی بھی تکنیکی خرابی کی صورت میں متبادل انجن لگا یا جا سکے۔ صدر مملکت کے اہل خانہ پہلے سخت سکیورٹی حصار میں ریلوے اسٹیشن پہنچے جس کے بعد صدر مملکت ممنون حسین سخت سکیورٹی حصار میں ریلوے اسٹیشن آئے اورانہوں نے محکمہ ریلویز کی طرف سے 103اپ سبک رفتار ٹرین کے ساتھ لگائے گئے خصوصی سیلون کے ذریعے سفر کیا۔ صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین ، کمشنر لاہور ڈویڑن عبد اللہ خان سنبل اور دیگر اعلیٰ حکام نے صدر مملکت او ران کے اہل خانہ کو رخصت کیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو بھی مخصوص سیلون کے ذریعے ٹرین کا سفر کر چکے ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی (کراچی)قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم ملک میں جاری نامکمل منصوبوں کا افتتاح کرکے پانامہ کیس سے جان چھڑانے کے لئے عوامی ہمدردیاں سمیٹنا چاہتے ہیں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے وزیراعظم نوازشریف کی دیر میں تقریراور لواری ٹنل کے افتتاح کو پانامہ کیس سے جوڑ دیا، اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ نوازشریف نامکمل منصوبوں کاجلدی جلدی افتتاح کررہے ہیں۔کراچی حیدرآبادموٹروے کے نا مکمل منصوبے کا افتتاح کردیاگیا۔ اب لواری ٹنل کاافتتاح کیاجوابھی نامکمل ہے۔

 

 

ایمزٹی وی (لوئردیر)وزیر اعظم نواز شریف نے لواری ٹنل کا افتتاح کردیا۔ لواری ٹنل کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کی تحقیقات کرنیوالی جے آئی ٹی پر شدید تنقید کی، تاہم سرکاری ٹی وی  نے ان کی تقریر کا یہ حصہ نشر نہیں کیا تھا، حذف شدہ حصے میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا ءنے تحقیقات کے دوران ون مین کمپنی کو جے آئی ٹی تحقیقات کے لئے استعمال کیا، عوام کے خون پسینے کی کمائی سے اپنے لوگوں کو نوازہ گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے لواری ٹنل کے افتتاح کے موقع پر پانامہ کیس کے لئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم پر کھل کر تنقید کی تاہم سرکاری ٹی وی نے وزیر اعظم کی تقریر کا وہ حصہ حذف کرکے تقریر نشر کی۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سربراہ نے کزن کو ہیرا پھیری کیلئے استعمال کیا، ایک کمرے کی کمپنی چلانے والے شخص کو 50 لاکھ کا ٹھیکا دیا گیا، عوام کے خون پسینے کی کمائی بے دردی سے لٹائی گئی۔ نواز شریف کا احتساب کرنیوالوں کا بھی سر عام احتساب ہونا چاہئے، جے آئی ٹی میں صادق، امین اور فرشتے بیٹھے ہوتے ہیں، لندن کی کمپنی کا مالک پی ٹی آئی کا رکن ہے، ایسے شخص سے نواز شریف کا احتساب کوئی نہیں مانے گا۔