ایمزٹی وی (اسلام آباد)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپنے استعفیٰ سے متعلق خبروں کو اپنے اور وزیراعظم کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش قرار دے دیا۔ وزیراعظم نواز شریف کا وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے رابطہ، وفاقی وزیر نے وزیراعظم کو پارٹی کے ساتھ وفادار رہنے اور وزارت سے استعفیٰ نہ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق چوہدری نثار کا پارٹی قائدین سے اختلاف اصولی بنیادوں پر ہے لیکن وہ موجودہ صورتحال میں کبھی بھی پارٹی کو نہیں چھوڑیں گے۔ پارٹی قائدین کے بعض فیصلوں پر ماضی میں بھی چوہدری نثار علی خان تنقید کرتے رہے ہیں جو کہ پارٹی کے مفاد میں تھا اور یہی جمہوری پارٹیوں کا خاصہ ہے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ پارٹی کو چھوڑ رہے ہیں بلکہ وہ راجپوت ہیں اور وفاداری نبھانا جانتے ہیں۔ اخبار کے مطابق چوہدری نثار علی خان پانامہ لیکس پر پیداشدہ صورتحال اور اپوزیشن کی تنقید پر پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایوان کے اندر اور باہر پارٹی مفادات کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔ اپوزیشن چوہدری نثار علی خان سے متعلق بے بنیاد بیانات میڈیا پر جاری کررہے ہیں جس کا جواب جلد وزیرداخلہ اپنی پریس کانفرنس میں دیں گے۔
ایمزٹی وی (انٹرٹینمنٹ)لاہور ہائیکورٹ نے بھارتی ڈراموں پر پابندی کالعدم قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ڈراموں پر پابندی کیخلاف درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی۔چیف جسٹس منصور علی شاہ نے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا بھارتی فلموں پر پابندی نہیں تو پھر ڈراموں پر کیوں؟ چیف جسٹس نے وکلاءکے دلائل سننے کے بعدبھارتی ڈرامے نشر کرنے کی اجازت دیدی۔
ایمزٹی وی(تعلیم) صوبہ سندھ میں گرمیوں کی تعطیلات ختم ہونے میں دو ہفتے باقی رہ گئے ہیں اورگزشتہ دنوں کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں میں بارش کا سلسلہ جاری تھا، جس کی وجہ سے سرکاری اسکولوں کی پہلے سے تباہ شدہ اور مرمت طلب عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے لیکن محکمہ تعلیم کی عدم دلچسپی اور محکمہ منصوبہ بندی کی کاہلی کی وجہ سے گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران سرکاری اسکولوں کی مرمت کا انتظام نہیں کیا جاسکا ہے، گزشتہ سال سرکاری اسکولوں اور کالجوں کی مرمت اور تزئین کے لئے جو رقم مختص کی گئی تھی اس میں سے صرف تیس فیصد کا اجراء ہوا اور اس میں سے بھی صرف بیس فیصد استعمال کی جاسکی، تاہم اس سال اسکولوں اور کالجوں کی عمارتوں کی مرمت اور فرنیچر کی فراہمی پر جو رقم مختص کی گئی ہے اسے ابھی تک جاری نہیں کیا جاسکا ہے، اس طرح گرمیوں کی تعطیلات کے بعد کھلنے والے ان تعلیمی اداروں میں بظاہر طلباء کی سہولت کا کوئی سامان نہیں ہوسکے گا، والدین کی جانب سے اس صورتحال پر مسلسل تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے اور وہ اپنے بچوں کو ان اداروں میں داخل کرنے سے گریز کررہے ہیں، حالانکہ حکومت نے سرکاری تعلیمی اداروں میں پہلی کلاس سے دسویں کلاس تک فیس معاف بھی کی ہے اور یہاں پڑھنے والے طلباء کو نصابی کتابیں بھی مفت فراہم کی جارہی ہیں تاہم والدین اس رعایت کو اسکولوں میں موجود غیرتعلیمی ماحول اور اساتذہ کی جانب سے عدم دلچسپی کو اچھی نظر سے نہ دیکھتے ہوئے اپنے پیٹ پر پتھر باندھ کر اپنے بچوں کو نجی تعلیمی اداروں میں داخل کرانے پر مجبور نظر آتے ہیں۔
ایمز ٹی وی (صحت )کراچی میں کچھ مہینوں کے وقفے کے بعدپولیو کے مرض سے نجات کی مہم پیر سے شروع ہو گئی ہے۔اس کا مقصد ان والدین تک رسائی حاصل کرنا ہے جنہوں نےاپنے بچوں کو پولیو ویکسین دینے سے انکار کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے جنوبی ضلع کے ایک میٹرنٹی ہوم میں پولیو ویکسین مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال کے عرصے میں کوئی ایک بھی پولیو کا کیس رپورٹ نہیں ہوا، اس کا کریڈٹ ہیلتھ ورکرز اور بچوں کے والدین کو جاتا ہے۔ پولیو سیل کے ترجمان کے مطابق 3روزہ انسداد پولیو مہم کراچی کی 161یونین کونسلز میں 18لاکھ سے زائد بچوں تک رسائی حاصل ہو گی۔ مہم میں حصہ لینے والے ہیلتھ ورکرز کی سیکورٹی کیلیے 5000سے زیادہ پولیس اور رینجرز اہلکارمامور ہوں گے۔ اس مہم کا بنیا دی مقصد ان بچوں کو پولیو ویکیسن کی فراہمی کرنا ہے جن کے والدین انسداد پولیو ویکسین سے گھبراتے ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر والدین اپنے بچوں کو صحت مند مستقبل دینا چاہتے ہیں تو انہیں اپنے بچوں کو ہر مہم میں پولیو ویکسین دلوانی چاہیے تاکہ اس موذی مرض سے چھٹکارا ممکن ہو ا
ایمزٹی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں پاناما کیس کی سماعت جاری ہے جس میں وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل جاری ہیں ۔ اس موقع پر عدالت عظمیٰ نے وزیر اعظم کے وکیل کی توجہ دلاتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے جے آئی ٹی کی رپورٹ پر اعتراض اٹھا یا ہے لیکن اس میں موجود دستا ویزات کی تردید نہیں کی اور نہ ہی انہیں چیلنج کیا ۔اس پر خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ ہم سے کسی دستا ویز پر موقف ہی نہیں مانگا گیا ۔جس پر جسٹس اعجاز افضل کا کہنا تھا کہ عدالت غیر متنازعہ دستا ویزات پر فیصلہ دے سکتی ہے ۔ اس موقع پر عدالت عظمیٰ نے کہا کہ تحقیقات میں نیب کو کیا مسئلہ ہے ؟، چیئر مین نیب کو ہدایات جا ری کی ہیں کہ وہ اس کیس کی تحقیقات مکمل کر کے ریفرنس فائل کریں ۔اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں بتا یا گیا تھا تمام اثاثوں کے ذرائع موجود ہیں ،ہم ابھی تک ذرائع کا انتظار کر رہے ہیں۔
ایمزٹی وی (اسلام آباد)سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد پاناما کیس کی دوسری سماعت جاری ہے جہاں تین رکنی بینچ وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث سے سخت سوالات کر رہی ہے ۔عدالت نے وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا ہے کہ وزیر اعظم نے دبئی میں کام کرنے کیلئے اقامہ تو لیا تھا نا؟ تفصیلات کے مطابق جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ کے ممبر جسٹس عظمت سعید شیخ نے وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ وزیر اعظم نے دبئی میں کام کرنے کیلئے اقامہ تو لیا تھا نا؟ جس پر وکیل نے موقف اپنایا کہوزیر اعظم نے ایف زیڈ ای کی بنیاد پر 2012ءمیں اقامہ لیا تھا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کے موکل نے تو اپنے خالو کو بھی نہیں پہچانا ، کیاآپ کی اپروچ یہ تھی کہ جے آئی ٹی کو کچھ نہیں بتانا ؟فیملی کی اپروچ کیا ہے آپ دیکھ رہے ہیں ، لندن فلیٹس کا مالک کون ہے فیملی کو کچھ پتہ ہی نہیں۔سوالات کے جواب میں کہا گیا میں نہیں جانتا۔
ایمز ٹی وی (کراچی) کراچی کی مقامی عدالت نے وزیراعلیٰ ہائوس کے باہراحتجاج کے مقدمے میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی و دیگرکے ایک بارپھروارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے