بدھ, 15 جنوری 2025
ایمزٹی وی (تعلیم/کراچی)کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ اورسندھ بھرکی جامعات کے وائس چانسلرز و دیگر نمائندوں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سندھ کے تعلیمی اداروں میں انتہا پسندی کے بڑھتے ہوئے رجحان سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیاتفصیلات کے مطابق سینٹرل پولیس آفس میں ایڈیشنل آئی جی کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ ثنا اﷲ عباسی کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا جس میں کراچی سمیت سندھ بھر کی 42 جامعات کے وائس چانسلرز اور دیگر نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس میں سی ٹی ڈی کی جانب سے بتایا گیا کہ دہشت گردوں کی آئندہ کھیپ میں مدرسوں کے مقابلے میں یونیورسٹیز کے طلبا زیادہ ہونگے جبکہ نورین لغاری اور سعد عزیز کا معاملہ اس سوچ کو تقویت دے رہا ہے،اجلاس میں تعلیمی اداروں میں انتہا پسندی کی روک تھام ان کی وجوہات اور ان کے حل کے تلاش پر بھی مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا،اجلاس میں کہا گیا کہ طلبا کو دہشت گردوں سے دور رکھنے کیلیے سوشل میڈیا پر نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے،اجلاس میں شریک ایس ایس پی سی ٹی ڈی منیر شیخ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسندی کا خاتمہ مل کر کرنا ہوگا اورسی ٹی ڈی جامعات کی مدد کے لیے ہر وقت تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی کی روک تھام کے لیے انفرادی طور پر تعلیمی اداروںکواپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور زیر تعلیم طالبعلموں پر کڑی نگاہ رکھنے کے لیے جامعات کی انتظامیہ کو ویجیلنس کمیٹیاں بنانے کے ساتھ ساتھ سرویلنس کا نظام بھی متعارف کرنا ہوگا۔
منیر شیخ کا کہنا تھا کہا کہ تعلیمی اداروں کے سربراہان اور دیگر نمائندوں کے ساتھ پہلا اجلاس تھا اورآئندہ بھی ایسے اجلاس ہوتے رہیںگے،شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر اختر بلوچ کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو اپنی جامعات کی حدود میں طالبعلموںکی سرگرمیوںکومانیٹر کرنا ہوگا اور ان میں ایسے رجحانات کو خود کاؤنٹر کرنا ہوگا،سوشل میڈیا کے تحت طالب علم کسی سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں اور اسے روکنا جامعات کے بس میں نہیں ہے جس کے لیے اقدامات کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

 

ہوشیار !ملک میں بڑی دہشت گردی کا خطرہ ایمز ٹی وی (کراچی) قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی اور کوئٹہ میں قائم جیلوں ،حساس مقامات و تنصیبات اور سرکاری اداروں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے ایک بری دہشت گردی کا منصوبہ بندی کا خدشہ ظاہر کر دیا،جس کے باعث سیکیورٹی اداروں کو مذکورہ حساس مقامات پر سیکیورٹی سخت کرنے کی سفارش کی گئی۔

 

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی اور کوئٹہ پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سینٹرل جیل سے فرار ہونے والے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشتگردوں نے کراچی اور کوئٹہ میں قائم جیلوں میں حملے کا ارداہ رکھتی ہیں اور دہشتگردی پھیلانے کے لئے 3د ہشتگردوں کو تیار کیا گیا ہے جبکہ یہ بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دہشتگرد بارود سے بھری گاڑی کے ذریعے حساس مقامات و تنصیبات اور سرکاری دفاتر پر بھی حملہ کر سکتے ہیں۔

 

قانوں نافز کرنے والے اداروں نے پولیس اور سیکیورٹی اداروں سے سفارش کی ہے کہ وہ مذکورہ مقامات پر سیکیورٹی سخت اور پیٹرولنگ مین اضافہ کریں تاکہ دہشت گرد اپنے ہدف میں کامیاب نہیں ہو سکے

 

 

ایمزٹی وی (کراچی/ تعلیم)ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی کامیاب حکمت عملی کے باعث مالی سال2016-17ء کیلیے مختص ترقیاتی بجٹ کے 11 ارب روپے لیپس سے بچ گئے۔
حکومت کی سختی کے باعث جامعات میں ترقیاتی کاموں کیلیے پھونک پھونک کر قدم رکھنے جبکہ انفرسٹراکچر کیلیے ایک سال سے زائد عرصہ درکار ہونے کے باعث اعلان کردہ 20ارب مکمل خرچ نہ ہو سکے تاہم ایچ ای سی نے آخری دو سہہ ماہیوں کے فنڈز جو 11 ارب بنتے ہیں وصول نہ کرکے بجٹ لیپس ہونے سے بچالیاتاہم لیپ ٹاپ اسکیم کے 6 ارب اور فیس واپسی کے ایک ارب کے فنڈزسمیت تمام ترقیاتی بجٹ ترقیاتی کاموں پرخرچ کرلیاگیا۔

 

 

ایمزٹی وی (اسپورٹس)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان و ٹیسٹ کرکٹر یونس خان نے 10 ہزار رنز بنانے والے بیٹ نیلامی کیلئے دی سٹیزن فاؤنڈیشن کے حوالے کردیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا 10 ہزار بنانے کے پیچھے 17 سال کی محنت ہے حکومت سے درخواست ہے رقم پر ٹیکس نہ کاٹے کچھ پیسے ایدھی فاؤنڈیشن اور کچھ دوسرے فلاحی اداروں کودونگا،ان کا کہناتھا جس نے پاکستان کیلئے ایک رن بھی بنایا اسے بھی عزت دینے چاہئے 10 ہزار رنز کی عزت کی جاتی ہے تومیری بھی کی جائے۔
ایک سوال کے جواب میں یونس خان کا کہناتھا قومی ٹیم نے چیمپنز ٹرافی میں زبردست کم بیک کیاجس پر تعریف کے حقدار صرف سرفراز ٹیم اور مینجمنٹ ہے اس کے علاوہ کرکٹ کے شعبے میں مزید کام کی ضرورت ہے انہوں نے کہا ہر چیز پیسہ نہیں ہوتی ایک دوسرے کو بھی سپورٹ کرنی چاہئے ایک کروڑ روپے جانے کی پشیمانی نہیں حکومت سے جو پیسے بھی ملے فلاحی ادارے کو دے دوں گا۔
ان کا کہنا تھا خدمات کیلئے دیگر ممالک نے بھی رابطہ کیا ہے جو کوئی عزت اور مناسب طریقے سے بلائے تو ضرور جاؤں گااس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا پی سی بی تبدیل ہوتا ہے نہ میری سوچ تبدیل ہو گی لیکن ایک نہ ایک دن تبدیلی ضرور آئے گی،سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا ساری پارٹیاں اپنی ہے کسی میں شمولیت اختیار نہیں کر رہا ۔

 

 

ایمزٹی وی (بیجنگ)چین نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے تعاون کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ پاک بھارت تعلقات کی بہتری کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے پر تیار ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی برادری کی بہت زیادہ توجہ حاصل ہورہی ہے جبکہ پاکستان اور بھارت دونوں جنوبی ایشیا کے اہم ممالک ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان ایل او سی پر کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جینگ شوانگ نے کہا کہ کشمیر میں ایل او سی پر تنازع سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچے گا، ہم امید کرتے ہیں کہ دونوں فریق خطے میں امن و استحکام میں اضافے اور کشیدگی سے گریز کےلیے مزید اقدامات کرسکتے ہیں اور بیجنگ دونوں ممالک میں تعلقات کی بہتری کےلیے تعمیری کردار ادا کرنے پر تیار ہے

 

 

ایمزٹی وی (اسپورٹس)پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹرزکے لیئے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا ہے جس میں 35 کھلاڑیوں کے نام شامل ہیں اورانہیں 4 کیٹیگریزمیں رکھا گیا ہے جب کہ عمراکمل اورشاہ زیب حسن سمیت اسپاٹ فکسنگ کیس میں پابندی کی سزا بھگتنے والے فاسٹ بالرمحمد عرفان کا نام اس فہرست میں شامل نہیں،اس کےعلاوہ پی سی بی کی جانب سے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں مبینہ طورپرملوث کرکٹرزشرجیل خان اورخالد لطیف کو سینٹرل کنٹریکٹ سے فارغ کردیا گیا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے اس سال کرکٹرزکے سینٹرل کنٹریکٹ میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اے کیٹیگری میں جگہ پانے والے کھلاڑیوں میں قومی ٹیم کے کپتان سرفرازاحمد، یاسر شاہ، اظہرعلی، محمد عامر،شعیب ملک اورمحمد حفیظ شامل ہیں۔ بی کیٹیگری میں بابر اعظم ، عماد وسیم،اسد شفیق اورحسن علی شامل ہیں ،تجربہ کار فاسٹ بالروہاب ریاض، راحت علی، حارث سہیل ،سمیع اسلم، شان مسعود،سہیل خان، فخرزمان، جنید خان، احمد شہزاد اورشاداب خان کوسی کیٹیگری میں جگہ دی گئی ہے جب کہ محمد نواز، رومان رئیس ،عامر یامین، عثمان صلاح الدین، محمد رضوان اور عمرامین ڈی کیٹیگری میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

 

 

ایمزٹی وی (راولپنڈی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ کا کہنا ہے کہ کسی کو سی پیک کے معاہدے اور اس حوالے سے ہماری صلاحیتوں پر شک وشبہ نہیں ہونا چاہیے جب کہ کوئی بھی رکاوٹ آئے انشااللہ سی پیک کو کامیاب بنائیں گے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے سی پیک لاجسٹکس انٹرنیشنل فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات پر فخر ہے اور چین کی سرمایہ کاری سے پاکستان میں ترقی آئے گی جب کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبہ خطے میں بڑے پیمانے پر بہتری لائے گا لیکن سی پیک کے لیے خطے میں امن واستحکام نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا ون بیلٹ ون روڈ وژن پوری دنیا کے لیے ہے اور منصویہ پاکستان اور مغربی چین کیلئے گیم چینجر ہے۔
پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ فوج اور تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے چاک و چوبند ہیں لیکن سی پیک کی کامیابی کے لیے تمام اداروں کو بھرپور تعاون کرنا ہوگا جب کہ بطور قوم ہم اسی موقع سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی سی پیک کے معاہدے اور اس حوالے سے ہماری صلاحیتوں پر شکوک و شبہات نہیں ہونے چائیے جب کہ عوام کے تعاون سے پاکستان کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے محفوظ ملک بنا رہے ہیں اور کوئی بھی رکاوٹ آئے انشااللہ سی پیک کو کامیاب بنائیں گے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے موجود قوانین اور قواعد بہتر بنانے ہوں گے اور 2030 تک اقتصادی شراکت داری کامیاب کرنا میراخواب ہے جب کہ این ایل سی کوسی پیک سےمتعلق ایسے فورم کا انعقاد کرتے رہنا چاہیے۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نوازشریف کی جانب سے جے آئی ٹی کو دیئے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ کبھی کسی کاروبارسے انتظامی طور پرمنسلک نہیں رہی، میری کوئی آف شورکمپنی نہیں، میرا پاکستان سے باہر کوئی اکاؤنٹ نہیں جب کہ والد کے تحائف سے زرعی اراضی خریدی۔ مریم نوازکا کہنا تھا کہ والد وزیراعظم نوازشریف کے زیرکفالت نہیں ہوں جب کہ والدین کی محبت اوران کی قربت کے لئے ان کے ساتھ رہتی ہوں۔
مریم نوازنے جے آئی ٹی کواپنے بیان میں کہا کہ 2006 سے پہلے لندن فلیٹ میں قیام کیا، قیام کے وقت یہی معلوم تھا کہ یہ فلیٹ ہمارے نہیں، کیپٹن صفدرنے کبھی حسین نوازکی کسی فرم کے لئے کام نہیں کیا، 2011 کا میرا انٹرویو سیاق وسباق سے ہٹ کرچلایا گیا ، پروگرام میں میری بہن اسماء اوروالدہ پر25 سے 30 جائیدادوں سے تعلق کا کہا گیا جب کہ میں نے پروگرام میں پاکستان میں کسی بھی جائیداد کے نہ ہونے کی وضاحت دی۔
بیان میں کہا گیا کہ اپنے ہمراہ نیلسن، نیسکول اورکومبرکمپنی کے دوٹرسٹ ڈیڈ لے کرآئی ہوں، 2005 میں بھائی حسین نوازکی دوسری شادی کاعلم ہوا، ٹرسٹ ڈیڈ حسین نوازنے دونوں بیگمات میں جائیداد کی شریعت مطابق تقسیم کے لئے تیارکروائی، 2 فروری 2006 کو بطورٹرسٹی دستخط کئے جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرنے بھی ٹرسٹ ڈیڈ پر بطور گواہ دستخط کئے۔
مریم نوازکی جانب سے بیان میں مزید کہا گیا کہ حسن نوازکی جانب سے مجھے رقم بھیجنے کایاد نہیں، نیلسن ،نیسکول کے دستاویزات پر لندن میں دستخط نہیں کئے جب کہ حسین نوا زکے کہنے پرٹرسٹ ڈیڈ پردستخط کئے لیکن یہ یاد نہیں نیلسن اورنیسکول کے دستاویزات پر آخری مرتبہ دستخط کب کئے، نیلسن نیسکول کے بیرئیرسرٹیفکیٹ آخری بار کب دیکھے یاد نہیں اورمنروہ کمپنی سے کبھی رابطہ کیا اورنہ ہدایات دیں۔

 

 

ایمز ٹی وی (کراچی) وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے رینجرز کو خصوصی اختیارات کی مدت میں اضافے کی منظوری دے دی ، جس کے بعد رینجرز کو 15 جولائی سے 12 اکتوبر تک خصوصی اختیارات حاصل ہوں گے۔

ترجمان وزیرِ اعلیٰ ہاﺅس کے مطابق رینجرز کے خصوصی اختیارات کی مدت 14 جولائی کو ختم ہورہے ہیں اور محکمہ داخلہ سندھ نے اختیارات میں توسیع سے متعلق سمری بھجوائی تھی جس کی منظوری دے دی گئی