ایمز ٹی وی (صحت)صحرائے تھر میں موت کے ڈیرے،غذائی قلت سے مزید2بچے جاں بحق ہوگئے ہیں ۔گھریلو پریشانیوں کے باعث ماں نے بچے سمیت کنویں میں کود کر خودکشی کر لی ہے۔اسپتالوں میں سہولتوں کا فقدان بھی سر اٹھائے کھڑا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تھر میں گرمیاں شروع ہوتی ہی بچوں پر موت نے ڈیرے ڈال دیئے ہیں ۔گزشتہ روز سول اسپتال مٹھی میں صدر الدین شاھ کی نومولود بچی،اجمل میگھواڑ کا 4 دن کا بچہ دم توڑ گیا ۔
تحصیل ڈیپلو کے نواحی گاؤں لسیو میں گھریلو معاملات سے تنگ آکر 35 سالہ خاتون لیلاں نے دلبرداشتہ ہو کر 8 سالہ بچے کیلاش سمیت کنویں میں کود کر خودکشی کر لی ہے۔
تھر میں موت کاراج by aimstv_tv
ان کی لاشیں تعلقہ اسپتال ڈیپلو لائی گئیں، جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کی گئیں ،تاہم ڈیپلو پولیس نے کوئی رپورٹ درج نہیں کی اور ورثاء کے بیانات کے بعد معاملے کو رفع دفع کر دیا ہے ۔ اسی طرح سے رواں ماہ غذائی قلت و بیماریوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 27 ہو گئی ،جب کہ جنوری سے اب تک کل 76 ماؤں کی گودیں اجڑ گئی ہیں ۔مگر اب گرمیوں کی شدت سے کم وزن بچوں کی اموات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
ایمز ٹی وی(سوات )جنگلات کی بےدریغ کٹائی جاری ہے، جس سے وادی کا حسن ماند پڑنے لگا ہے، دلکش وادی سوات میں خوبصورتی کے دشمن درخت کاٹ رہے ہیں قدرتی ماحول برباد کررہے ہیں۔ سوات میں تحصیل کبل کے علاقے توتانوبانڈئی میں بیس ہزار ایکڑ پر جنگلات پھیلے تھے مگر اب چھ ہزارایکڑکا صفایاہوچکا ہے یہ خالی خالی پہاڑ صوبائی حکومت کے بلین ٹری دعووں کا پول کھول رہے ہیں ۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ وادی سوات کی خوب صورتی تو جنگل سے ہے اگر جنگل نہیں تو کچھ بھی نہیں ہے پھر۔حکومت کی جانب سے بڑے دعوے تو کئے جارہے ہیں لیکن جنگلات کی حفاظت کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا جارہا ہے،درختوں کی کٹائی ہورہی ہے اور سمگلنگ کا سلسلہ جاری ہے حکومت نے ابھی تک یہاں پر سونامی بلین ٹری کے تحت یہاں ایک پودا بھی نہیں لگایا ہے ۔
وادی سوات کے حسن کو نظر لگ گئی by aimstv_tv
محکمہ جنگلات کےافسران تسلیم کرتے ہیں کہ درختوں کی کٹائی نہیں روک سکے اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔ ماہرین کے مطابق جنگلات کی کٹائی نہ روکی گئی توماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہوگا، سونامی بلین ٹری کے دعوے تو اپنی جگہ لیکن سوات میں صورت حال بالکل برعکس ہے، درختوں کی بے دریغ کٹائی سے جنگلات بتدریج ختم ہورہے ہیں