ایمز ٹی وی (کراچی)وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کے مشیر مولابخش چانڈیو نے گوجرہ ریلوےحادثےمیں جانوں کے ضیاع پرافسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریلوےکراسنگ پرپھاٹک نہ ہونےکی وجہ سےاتنابڑاحادثہ ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مشیر مولابخش چانڈیو نے گوجرہ ریلوے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ ریلوےکراسنگ پرایک سال میں80معصوم شہریوں کی جانیں گئی ہیں۔ مولابخش چانڈیو نےکہا کہ گوجرہ حادثےکی ذمہ داری وفاقی وزارت کوقبول کرنی چاہیے،انہوں نے کہاکہ پنجاب میں بہترحکمرانی کادعویٰ جھوٹ ثابت ہوچکاہے۔وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر کا کہناتھاکہ پنجاب میں معصوم بچےوخواتین احتجاج کررہےہیں،ینگ ڈاکٹرز مظاہرےکررہےہیں،کسان بھی سراپااحتجاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی زندگیاں اجیرن ہوچکی،اقلیتیں غیر محفوظ ہیں،جبکہ حکومت پنجاب کے خوشحالی کے سارے نام نہاد منصوبے ناکام ہوچکے۔یاد رہےکہ گزشتہ روزوفاقی وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاتھاکہ ریلوے کراسنگ کےباعث حادثات میں نظام کی غلطی نہیں ملی ریلوےکراسنگ پر ریفلیکٹر لگانے کےمنصوبے پرکام کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز صوبہ پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل گوجرہ میں کار شالیمار ایکسپریس کی زد میں آگئی تھی،جس کے نتیجے میں 6افراد جاں بحق ہوگئےتھے۔
ایمز ٹی وی(حیدر آباد) عالمی شہرت یافتہ اسلامی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف مودی حکومت کی انتقامی کارروائیاں ہیں کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہیں ،ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسی نے اب بی جے پی لیڈر کے قتل کی مبینہ سازش کے بے بنیاد الزام میں گرفتارمسلمان سید ذاکر رحیم کا تعلق ڈاکٹر ذاکر نائیک سے جوڑ دیا ہے ،سید ذاکر رحیم کو گذشتہ سال مئی میں سعودی عرب نے گرفتار کیا تھا ،آج سعودی عرب سے دہلی پہنچتے ساتھ ہی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) سید ذاکر رحیم کوائیر پورٹ سے حراست میں لے کر حیدر آباد روانہ ہو گئی ۔ ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے سعودی عرب میں گذشتہ سال مئی میں گرفتار ہونے والے مسلمان نوجوان سید ذاکر رحیم کو دہلی ائیر پورٹ سے گرفتار کر لیا ہے اور اس کا تعلق مشہور اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک سے جوڑ دیا ہے ،اس سے قبل بھارتی ایجنسیاں سید ذاکر رحیم پرلشکر طیبہ اور حرکۃ الجہاد الاسلامی کے ساتھ مل کر بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے اہم رہنما ؤں کے قتل کی سازش کرنے کا الزام عائد کر چکی ہیں،بھارتی خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ سید ذاکر رحیم بھارت میں ہیڈ منی مقرر کئے جانے والے معروف دہشت گردفرحت اللہ غوری کا برادر نسبتی(سالا) ہے ۔ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کا الزام لگاتے ہوئے کہنا ہے کہ ذاکررحیم سعودی عرب میں لوگوں کی ڈاکٹر ذاکر نائیک سے ملاقاتوں کا اہتمام کرتا تھا اورپھر بعد میں انہیں لوگوں کی برین واشنگ کرتے ہوئے لوگوں کو دہشت گردی کے لئے استعمال کرتا تھا ۔
ایمز ٹی وی (تعلیم)شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کے پروفیسرز ڈاکٹر غلام سرور، پروفیسر میر منصف ٹالپر، نثار احمدکانہر ودیگر نے سکھر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ شاہ لطیف یونیورسٹی میں بھرتیوں کے لئے 20جنوری کو پاکستان ٹیسٹنگ سروسز کی جانب سے ہونے والے ٹیسٹ میں جو غلطیاں ہے ان میں کئی سوالات غلط پوچھے گئے اور پیپرز میں کئی سوالات ایک جیسے تھے جو باربار پوچھے گئے اور سبجیکٹ سے باہر کے سوالات پوچھے گئے جبکہ پیپرز میں اسپیلنگ کی غلطیاں بھی تھیں ،امیدواروں کی سلپ اور شناختی کارڈ بھی چیک نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ زولوجی کا پیپر ایک ہی کتاب سے تیار کیا گیا، کئی امیدواروں کے نام، والد کا نام ، ذات تبدیل تھی، جوابی کاپیوں میں نوجوانوں کی جگہ لڑکیوں کی تصاویر دی گئیں
ایمز ٹی وی (صحت نوڈیرو) کراچی سے آئے ہوئی ڈاکٹروں کی ٹیم نے نوڈیرو اسپتال کا دورہ کیااسپتال کے ایم ،ایس نے ٹیم کو اسپتال کے اندر جاری ترقیاتی کاموں اور اسپتال کے مسائل کے بارے میں بریفنگ دی ۔ تفصیلات کے مطابق نوڈیرو اسپتال کو سہولیات فراہم کرنے کے لیئے ایم این اے فریال تالپر کی کو ششوں کے بعد انکی ہی ہدایات پر کراچی سے کارڈیولوجسٹ ڈاکٹر شعیب ، اور ڈاکٹر مشتاق عباسی نوڈیرو اسپتال پہنچ گئے۔ جہاں پر انہوں نے اسپتال کے مختلف شعبوں اور او پی ڈی جس میں گائنی ،ڈینٹل، آپہتھل مولاجی (آئی)ریڈیالوجی،اور دیگر شعبوں کے دورہ کرنے کے بعداسپتال میں جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ بھی لیا اس موقع پر اسپتال کے ایم ایس ارشاد علی موریو نے اسپتال کی ضرورت اور اسپتال کے دیگر مسائل کے بارے میں ٹیم کو آگاہ کیا ۔ انہوں نے ٹیم کو بتایا کہ نوڈیرو اسپتال 100بیڈز پر مشتمل ہے یہاں موجودہ پیرا میڈیکل اسٹاف کی تعداد 40ہے جبکہ ہمیں اس کام کو کرنے کے لیئے 80 سے زائد اسٹاف کی ضرورت ہے۔ ہمارے یہاں 9میڈیکل آفیسز ہیں اور 9اور میڈیکل آفیسرز کی ضرورت ہے گائنی کے شعبہ میں 3لیڈی ڈاکٹزدن رات ڈیوٹی سر انجام دے رہی ہیں۔ جبکہ ہمیں 3اور لیڈی ڈاکٹرزاورتین میڈیکولیگل آفیسرز کی بھی ضرورت ہے انہوں نے مذید بتایا کہ ہمارے یہاں میڈیسن کی بہت کمی ہے جہاں پر ہم 3000پیراسٹامول کی ڈیمانڈ دیتے ہیں تو ہمیں اس کی جگہ پر 500ٹیبلٹس مل رہی ہیں جو کہ بہت کم ہیں انہوں نے ٹیم کے آگے مطالبہ کیا کہ ہمیں دوائیاں او، پی ،ڈی کو مندے نظر رکھتے ہوئے میڈیسن کی فراہمی کی جائے ۔
ایمز ٹی وی (تجارت)گوادر پورٹ پر چینی مشینری اور آلات کے ڈسپلے سینٹر کی تعمیر شروع کردی گئی ہے۔ڈسپلے سینٹر گوادر پورٹ سے متصل60 ایکڑ رقبے پر تعمیر کیا جارہا ہے جس کے لیے تمام تر تعمیراتی سازوسامان بھی چین سے درآمد کیا گیا ہے جبکہ 100کے لگ بھگ چینی مزدور اور ماہرین اس منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ ڈسپلے سینٹر چین کی کمپنی چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی) تعمیر کررہی ہے۔ ڈسپلے سینٹر کی تعمیر گوادر میں2281 ایکڑ رقبے پر فری زون کی تعمیر کا حصہ ہے۔ اس ڈسپلے سینٹر میں فری اکنامک زون میں تیار کی جانے والی مصنوعات رکھی جائیں گی تاہم پہلے مرحلے میں تعمیراتی صنعت سے متعلق چینی سازوسامان، مشینری اور آلات کو ڈسپلے سینٹر میں جگہ دی جائیگی تاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے لیے چین کی تعمیراتی مشینری کی فروخت اور دستیابی کو آسان بنایا جاسکے۔ واضح رہے کہ گوادر پورٹ کے آپریشنز پورٹ آف سنگاپور اتھارٹی سے لے کر چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ لمیٹڈ کو مئی 2013میں اسائمنٹ اینڈ ٹرانسفر ایگری منٹ کے تحت منتقل کیے گئے جس کی مدت 40سال ہے تاہم چینی کمپنی گوادر فری اکنامک زون میں صنعتوں اور کمرشل سہولتوں کی تعمیر کے لیے اراضی 99سال کی سب لیز پر فروخت کررہی ہے جبکہ معاہدے کے تحت پورٹ آف سنگاپورٹ اتھارٹی کے ساتھ 2007میں کیے گئے معاہدے کے تحت 2013میں چینی کمپنی کو ٹرانسفر ایگری منٹ کے وقت 6سال کا عرصہ گزر چکا تھا اس لحاظ سے قانونی طور پر چینی کمپنی کے پاس 34سال کی لیز کی مہلت موجود ہے۔ پاکستان اور چین کے دیرینہ تعلقات کے پیش نظر سرمایہ کاروں کو ایک طویل مدت کی لیز کی فراہمی کا مقصد گوادر کے فری اکنامک زون میں مستحکم اور طویل مدتی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے۔ لیز کی پہلی مدت 2047میں مکمل ہوگی جس کے بعد پاکستان اور چین کے مابین فری اکنامک زون کی لیز کی تجدید یا موجودہ معاہدے پر نظر ثانی کی جائیگی جس میں لیز کی مدت بڑھائی جاسکتی ہے۔ چینی کمپنی کے ساتھ طے کیے گئے معاہدے میں پورٹ سے حاصل ہونے والے ریونیو میں گوادر پورٹ اتھارٹی 9فیصد ریونیو کی حق دار ہے جبکہ فری اکنامک زون سے ہونے والی آمدن میں پورٹ اتھارٹی کو 15فیصد کا ریونیو حاصل ہوگا۔ چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت پہلے مرحلے میں ایسٹ بے ایکسپریس وے، فری اکنامک زون فیز ون، پاک چین ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، ملابند کے علاقے میں پورٹ سے متعلق انفرااسٹرکچر کی تعمیر، جی پی اے ہاؤسنگ کمپلیکس کی اپ گریڈیشن اور ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر شامل ہے دوسرے مرحلے میں ایسٹ بے ایکسپریس وے کا دوسرا حصہ تعمیر ہوگا جبکہ ملٹی پرپز ٹرمینل کی توسیع اور فری اکنامک زون کے دوسرے فیز کی تعمیربھی پورٹ کے ترقیاتی منصوبے کے دوسرے مرحلے کا حصہ ہے۔ واضح رہے کہ گوادر فری اکنامک زون میں سرمایہ کاروں کو ٹیکس کی خصوصی چھوٹ اور ترغیبات دی گئی ہیں جن میں 23سال کے لیے کارپوریٹ انکم ٹیکس کی چھوٹ، فری اکنامک زون کے لیے حاصل کردہ قرضوں کی انکم انٹرسٹ پر انکم ٹیکس اور اسٹامپ ڈیوٹیز کی چھوٹ، تمام وفاقی، صوبائی، مقامی ٹیکسوں، چارجز اور لیویز کی چھوٹ حاصل ہے۔ اس کے علاقہ بندرگاہ کی تعمیر و ترقی کے لیے درآمد کی جانے والی تمام تعمیراتی مشینری، آلات اور سازوسامان کو بھی امپورٹ ڈیوٹی اور سیلزٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے اس کے ساتھ ہی شپ بنکرز آئل کو بھی ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔