ایمز ٹی وی(ایٹرٹینمنٹ)2017 میں بولی وڈ باکس آفس کے لیے وہ وقت اہم ہوگا، جب دو بڑی فلمیں 'قابل' اور 'رئیس' رواں ماہ 25 جنوری کو ایک ساتھ ریلیز ہوں گی۔ اب 'رئیس' کے شاہ رخ خان کا تو علم نہیں لیکن 'قابل' کے ہریتھک روشن اس معاملے کو لے کر کافی پریشان ہیں اور ان کا خیال ہے کہ اس تنازع سے بچا جاسکتا تھا، اگر شاہ رخ خان کی فلم 'رئیس' کے پروڈیوسرز نے معاملات کی بہتر طریقے سے منصوبہ بندی کی ہوتی۔ ہریتھک روشن کا کہنا تھا کہ ان کے والد پروڈیوسر راکیش روشن ان تمام معاملات کو لے کر نہایت 'دلبرداشتہ' ہیں۔43 سالہ ہریتھک نے کہا، 'میرے والد نے اپنی زندگی کی منصوبہ بندی نہایت بہترین انداز میں کی ہے، 'قابل' گذشتہ برس اکتوبر میں مکمل ہوئی تھی لیکن وہ اسے نومبر یا دسمبر میں ریلیز نہیں کرنا چاہتے تھے کیونکہ یہ تاریخیں پہلے سے ہی بُک ہوچکی تھیں اور ایسا کرنا مناسب نہیں ہوتا، یہی وجہ ہے کہ انھوں نے جنوری میں اس فلم کی ریلیز کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ کسی اور پروڈیوسر کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتے تھے'۔ ان کا مزید کہنا تھا، 'میرے والد بہت محتاط انسان ہیں اور دوسروں کے لیے فکرمند رہتے ہیں، لہذا وہ دوسروں سے بھی ایسے ہی رویئے کی توقع رکھتے ہیں، وہ کچھ دلبرداشتہ اور پریشان ہیں، لیکن وہ اس بارے میں پرعزم ہیں کہ آپ صرف اپنے عمل کو کنٹرول کرسکتے ہیں، پوری دنیا کو کنٹرول کرنا آپ کے بس کی بات نہیں، لہذا اب دیکھتے ہیں کہ آگے کیا ہوتا ہے'۔ تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ 'رئیس' کی ٹیم کے حوالے سے کسی قسم کے منفی خیالات نہیں رکھتے کیونکہ وہ لوگ جان بوجھ کر ایسا نہیں کر رہے، ہریتھک کے مطابق 'رئیس سے منسلک لوگ قصداً یہ سب نہیں کر رہے، یہاں انتقام جیسی کوئی بات نہیں، لیکن اگر انھوں نے بہتر منصوبہ بندی کی ہوئی تو (دونوں فلموں) کا ٹکراؤ کبھی نہ ہوتا'۔ ہریتھک کا خیال ہے کہ 'رئیس' پہلے ہی تاخیر کا شکار ہوچکی ہے لہذا فلمساز اسے جلد از جلد ریلیز کرنا چاہتے تھے، 'میرا خیال ہے کہ 'رئیس' کے پاس بھی اور کوئی آپشن نہیں تھا، یہ فلم کب سے ریلیز کا انتطار کر رہی ہے، اسے 'سلطان' کے ساتھ ریلیز ہونا تھا لیکن ایسا نہ ہوسکا، وہ بھی مشکل میں ہیں اور میں یہ سب سمجھتا ہوں، مجھے صرف اس بات پر اداسی ہے کہ اگر دوسرے فریق نے بہتر منصوبہ بندی کی ہوتی تو یہ ٹکراؤ کی صورتحال پیش نہ آتی'۔ واضح رہے کہ فلمساز 2 بڑی فلموں کی ایک ساتھ ریلیز سے گریز کرتے ہیں کیونکہ اس سے دونوں کے بزنس پر فرق پڑتا ہے، ہریتھک کی گذشتہ فلم 'موئن جو دڑو' بھی اکشے کمار کی 'رستم' کے ساتھ ریلیز ہوئی تھی، جس کے باعث یہ فلم باکس آفس پر کچھ اچھا بزنس نہیں کرسکی تھی۔ فلم 'قابل' کی ہدایات سنجے گپتا نے دی ہیں، اس فلم میں ہریتھیک روشن نے ایک نابینا شخص کا کردار ادا کیا ہے جو اپنی زندگی نہایت ہنسی خوشی گزار رہا تھا، تاہم ایک سانحہ ہونے کے بعد اس کی زندگی مکمل طور پر تبدیل ہوگئی، فلم میں اداکارہ یامی گوتمی بھی موجود ہیں، جو ہریتھیک کی اہلیہ بنیں گی۔ دوسری جانب فلم 'رئیس' میں شاہ رخ خان نے ایک گجراتی گینگسٹر کا کردار ادا کیا ہے، فلم میں ماہرہ خان اور نوازالدین صدیقی بھی اہم کردار کرتے نظر آئیں گے۔واضح رہے کہ بولی وڈ کی تاریخ میں زیادہ تر حب بھی شاہ رخ خان کی فلم کے مدمقابل کوئی فلم ریلیز ہوئی، وہ باکس آفس پر بری طرح فلاپ ثابت ہوگئی، پھر چاہے وہ سنجے لیلا بھنسالی کی فلم 'سانوریا' ہو یا اجے دیوگن کی فلم 'سن آف سردار'۔اب دیکھنا یہ ہے کہ 25 جنوری کو ان دونوں فلموں میں سے کون سی فلم باکس آفس پر کامیابی کے ساتھ ساتھ مداحوں کے دل میں گھر کرے گی۔
ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ)سال 2016 کے آغاز میں خبر آئی تھی کہ فلم ’وار‘ کے ہدایتکار بلال لاشاری پاکستانی سینما کے لیے کلاسک کا درجہ رکھنے والی فلم ’مولا جٹ‘ کا سیکوئل بنانے جارہے ہیں۔فلم کے لیے اداکار فواد خان کو مرکزی کردار میں لیے جانے کی اطلاعات تھیں جبکہ نوری نتھ کا کردار حمزہ علی عباسی کو دیا جانا تھا۔ اس فلم کی شوٹنگ جاری ہے اور کرداروں کو مار دھاڑ اور ایکشن سے بھرپور مناظر کی تربیت دینے کے لیے لاس اینجلس سے ایک کوریو گرافر کو بلوایا گیا ہے۔اس فلم کے لیے فواد خان نے بھی اپنے آپ کو کردار کے مطابق ڈھال لیا ہے اور کچھ عرصہ قبل منظر عام پر آنے والی تصاویر میں وہ اس فواد خان سے کچھ مختلف نظر آرہے ہیں جس نے بھارتیوں کو اپنا دیوانہ بنا رکھا ہے۔ فلم کے لیے فواد خان نے خاصا وزن بڑھا لیا ہے اور اپنے آپ کو پروفیشنل اداکار ثابت کردیا ہے جو کردار کے مطابق کسی بھی روپ میں ڈھل سکتا ہے۔