اتوار, 19 جنوری 2025

 

ایمز ٹی وی (تعلیم) سندھ کے وزیر تعلیم جام مہتاب حسین ڈاہر نے کہا ہے کہ آئندہ سال کے لیے اس تجویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ موسم سرما میں اسکولوں کے تدریسی اوقات کو تھوڑا آگے بڑھا دیا جائے اور اسکولوں میں تدریسی عمل تھوڑی دیر سے شروع کیا جائے۔
اسکولوں کی تعطیلات کا کلینڈر جنوری میں بنتا ہے ۔ آئندہ حکومت سندھ کی یہ کوشش ہو گی کہ سردیوں کی تعطیلات کے لیے کوئی مخصوص تاریخ مقرر نہ کی جائے اور یہ چھٹیاں موسمی صورت حال کو دیکھتے ہوئے اس وقت دی جائیں ، جب سردی کی شدت زیادہ ہو ۔
انہوں نے یہ بات گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اس وقت کہی جب قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے اپنے ایک پوائنٹ آف آرڈر پر اس امر کی نشاندہی کی کہ کراچی میں اس وقت درجہ حرارت بہت گرا ہوا ہے ۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ ہفتے پھر بارش کی پیشگوئی کی ہے ۔ اس صورت حال میں اسکول جانے والے معصوم بچوں اور ان کے والدین کو پریشانی سے بچانے کے لیے اسکولوں کی ایک ہفتے کی تعطیلات میں اضافہ کیا جائے ۔ وزیر تعلیم جام مہتاب حسین کا کہنا تھا کہ سال کے 365دنوں میں 122دن اسکولوں میں چھٹیاں ہوتی ہیں ۔ اس صورت حال میں ہم مزید چھٹیوں میں اضافہ کریں گے تو بچوں کا تعلیمی نقصان ہو گا ۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ میں بعض ایسے علاقے بھی ہیں جہاں موسم گرما درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ تک چلا جاتا ہے اگر اسی طرح شدید سردی اور گرمی کے زمانے میں تعلیمی اداروں کی چھٹیوں کو بڑھایا جاتا رہا تو گرمی کے زمانے میں شدید گرم علاقوں کے رہنے والوں کی جانب سے یہ بھی کہا جائے گا کہ بہت زیادہ گرمی ہے ۔ چھٹیوں میں اضافہ کیا جائے ۔ جام مہتاب نے کہاکہ کراچی میں اس وقت درجہ حرارت 12 سینٹی گریڈ سے کم نہیں ہے ۔ اس لیے مزید چھٹیوں کا کوئی جواز نہیں ۔
پنجاب اور شمالی علاقہ جات میں جہاں درجہ حرارت منفی سے بھی نیچے ہے اور کچھ علاقوں میں برف باری ہو رہی ۔ وہاں بھی تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں جاری ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ سال کے لیے اس تجویز کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ موسم سرما میں اسکولوں کے تدریسی اوقات کو تھوڑا آگے بڑھا دیا جائے ۔

 

 

ایمز ٹی وی(نئی دہلی) محبوبہ کے دوپٹے نے 21سالہ نوجوان کی جان لے لی جبکہ لڑکی کا کہناتھاکہ یہ صرف مذاق تھا لیکن الٹا پڑگیا۔
منیجمنٹ سٹوڈنٹ سنمت رانے اپنی سہیلی سے مذاق کررہاتھا کہ وہ اپنی جان بھی لے سکتاہے اور اپنی 17سالہ سہیلی کی موجودگی میں ایسا ہی ڈرامہ کرنے کی کوشش کی لیکن کچھ غلط ہوگیا اور اس کی موت ہوگئی ۔ دونوں ایک ہی کالونی میں رہتے تھے اور فیملیز دونوں کے تعلقات سے آگاہ تھیں ۔
پولیس کو دیئے گئے بیان میں رانے کی سہیلی نے بتایاکہ وہ بتارہاتھاکہ اگر تم مجھے چھوڑگئیں تو میں اپنی زندگی کا خاتمہ کرلوں گا، وہ بیڈروم میں گیا ، ایک سٹول کھینچا اور دوپٹہ پنکھے پر ڈالناشروع کردیااور جلد ہی دوپٹے سے بنا پھندا اپنے گلے میں ڈال دیا جس کے بعد اس کاتوازن بگڑ گیااور لکڑی کا سٹول گرگیا۔ سٹول گرنے کے بعد وہ دوپٹے کی مدد سے پنکھے کیساتھ لٹکارہ گیا۔
لڑکی نے گھبراہٹ کی حالت میں ایک فیملی فرینڈ کو بلایا جس نے ایک اور شخص کیساتھ مل کر رانے کی لاش کو نیچے اتارا، اور چھری کیساتھ دوپٹہ کاٹ کر قریبی ہسپتال لے جایاگیاجہاں ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کردی۔
مقتول کے والد نے خودکشی کے عنصرکو مسترد کردیا جبکہ پولیس نے حادثاتی موت کی رپورٹ درج کرلی اور پوسٹمارٹم رپورٹ کا انتظار ہے

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) ایئرچیف سہیل امان نے کہاہے کہ پاک فضائیہ کو دنیا کی بہترین قوت بنائیں گے ۔
پی اے ایف بیس کورنگی کریک میں پاسنگ آوٹ پریڈکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سہیل امان کا کہناتھا کہ پاک فضائیہ کوجدید آلات سے لیس کیا ہے۔
جدیدآلات پرمہارت حاصل کرنے کیلئے بھرپورمحنت کرناہوگی، فضائیہ کودنیا کی بہترین قوت بنائیں گے۔

 

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر قائد میں قیام امن کے لئے کام کرتے رہیں گے اور کراچی آپریشن جاری رہے گا۔
ذرائع کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے کراچی کے تاجروں اور صنعت کاروں پر مشتمل 40 رکنی وفد نے ملاقات کی۔ 2
گھنٹے جاری رہنے والی ملاقات میں کراچی کے مسائل اور موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران تاجر رہنماؤں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے شکایت کی کہ شہر کے حالات تاجروں کے لئے سازگار نہیں، کراچی کو کچرے کا ڈھیر بنادیا گیا ہے جبکہ
صوبائی حکومت بھی اپنی ذمہ داریاں پورے طریقے سے نہیں نبھا رہی۔
 
 
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ خطے کے تمام ممالک سے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں، تاجر اور صنعت کار ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، قیادت کی تبدیلی سے پالیسی میں کوئی فرق نہیں آئے گا، سی پیک میں کراچی کی اہمیت واضح ہے، کوئی اس خیال میں نہ رہے کہ کراچی میں دہشت گردوں کو سراٹھانے کا موقع دیں گے۔ شہر میں قیام امن کے لئے قانون نافذ کرنے والے ادارے کام کررہے ہیں، کراچی آپریشن جاری ہے اور یہ شہر سے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا۔

 

 

 

 

ایمز ٹی وی(کراچی) متحدہ عرب امارات کے تجارتی گروپ کے سربراہ اور الزرعونی فاؤنڈیشن کے چیئرمین سہیل محمد الزرعونی نے پاکستان کے صف اول کے تعمیراتی ادارے ڈی ایم ریئل اسٹیٹ گروپ کی شراکت داری سے دبئی اور پاکستان میں بیک وقت دنیا کے پہلے’’ گولڈ پلیٹڈ ہاؤسنگ پروجیکٹ‘‘ کی تعمیر کااعلان کیا ہے۔
جس کے تحت پہلے مرحلے میں دبئی میں ہاؤسنگ منصوبہ شروع کیا جائے گادوسرے مرحلے میں پاکستان میں اپنی نوعیت کے اس منفرد منصوبے کا آغاز کیاجائے گا۔ سہیل محمد الزرعونی کو ڈی ایم ریئل اسٹیٹ گروپ کا چیئرمین جبکہ ڈی ایم ریئل اسٹیٹ گروپ کے روح رواں دانش مشتاق کو الزرعونی فاؤنڈیشن کا پاکستان کے لیے میں وائس چیئرمین نامزد کیا گیاہے۔
سہیل الزرعونی نے میڈیا کو جاری تفصیلات میں بتایا کہ الرزعونی فاؤنڈیشن ڈی ایم ریئل اسٹیٹ گروپ کے اشتراک سے ایک ایسا منفرد منصوبہ شروع کرنے جارہی ہے جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں۔اس شاہکار منصوبے کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ ہاؤسنگ پروجیکٹ مکمل طور پر گولڈ پلیٹڈ ہو گا جس کی وجہ سے اس کی افادیت بڑھ گئی ہے۔پاکستان میں اس منصوبے کی تکمیل کے بعد دیگر ایشیائی ممالک میں بھی اس قسم کے تعمیراتی منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ ملٹی ملین ڈالر کے اس منصوبے سے جدید طرز تعمیر کے علاوہ لگژری سہولیات فراہم کی جائیں گی جس میں منصوبے کی اپنی بجلی کی پیداوار کے لیے 5مختلف ذرائع سے بجلی حاصل کی جائے گی جن میں سولر انرجی، ونڈ ٹربائن، ایچ آر وی سی اور جیوتھرمل سے بجلی پیدا کی جائے گی جبکہ رہائشی یونٹ میں دنیا کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی جو اس منصوبے کا حصہ بننے والوں کے لیے انمول تحفہ ہوں گی نیز مٹھے پانی کے پلانٹ کے علاوہ سیکیورٹی کے انتہائی معیاری انتظامات کیے جائیں گے۔
سہیل محمد الزرعونی نے پاکستان میں ملٹی ملین ڈالر مالیت کے اس ’’ گولڈ پلیٹڈ ہاؤسنگ پروجیکٹ‘‘ سے ہونے والی تمام آمدنی کو پاکستان کے عوام کا معیارِ زندگی بلندکرنے کے لیے مختص کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ منصوبے کی تمام آمدنی پاکستان کے مختلف شہروں میں الزرعونی فاؤنڈیشن کے تحت جاری فلاحی منصوبوں پر خرچ کی جائے گی جس میں غریب طبقے کو طبی سہولیات کی فراہمی،پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت تعلیمی اداروں کی تعمیر شامل ہے جس سے یقینی طور پر پاکستان کے سماجی طور پر پسماندہ اور غریب لوگوں کی زندگیوں میں خوشیاں لانے میں مدد ملے گی

 

 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ) پاکستان کے سب سے پرانے فلم ایوارڈز 'نگار' 12 سال کے طویل وقفے کے بعد رواں برس 16 مارچ کو کراچی میں منعقد ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق اس خبر کا اعلان کراچی کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا، جہاں میڈیا نمائندوں کے ساتھ ساتھ شوبز شخصیات بھی موجود تھیں۔
اس پریس کانفرنس کی میزبانی شہناز رمزی نے کی، جو نگار ایوارڈ کمیٹی کی رکن بھی ہیں، انہوں نے اس دوران پریس کانفرنس میں شریک افراد سے نگار ایوارڈز سے اپنی فیملی کے تعلق پر بھی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف جہاں پاکستان کی فلم انڈسٹری دوبارہ سے بہتری کی جانب بڑھ رہی ہے، وہیں نگار ایوارڈز کو دوبارہ شروع کرنے کی بھی کوشش کی گئی ہے، ان ایوارڈز کو دوبارہ منعقد کرنے کا سارا کریڈٹ اسلم الیاس راشدی کو جاتا ہے جن کے والد الیاس راشدی نے اس کا آغاز کیا تھا۔
اس موقع پر نگار ایوارڈز کی ماضی کی جھلکیاں بھی دکھائی گئیں، جسے ناظرین نے بے حد پسند کیا۔
اسلم الیاس راشدی نے بتایا کہ وہ 12 سال سے نگار ایوارڈز کے لیے اسپانسرز تلاش کررہے ہیں، تاکہ یہ تقریب منعقد کی جاسکے اور پھر انہوں نے خود ہی اس ایوارڈ کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا مقصد نوجوان ٹیلنٹ کو سب کے سامنے پیش کرنا ہے۔
اسلم الیاس راشدی کی ٹیم میں کاشف وارثی، فہد شیروانی اور علی رضوی شامل ہیں۔
کاشف وارثی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اس ایوارڈ تقریب کو 12 سال بعد منعقد کروانا ان کے لیے ایک چیلنج تھا، انہوں نے کہا 'پاکستان نگار ہے اور نگار پاکستان'۔
فہد شیروانی نے کہا کہ 'نگار ایوارڈز کو منعقد کرانے کا سارا کریڈٹ راشدی صاحب کو جاتا ہے، وہ ایک بہتر ٹیم کو جمع کرپائے اور اب پہلا مقصد یہی ہے کہ یہ ایوارڈ ملک کے صحیح ٹیلنٹ کو دیا جائے نہ کہ جان پہچان پر اس کی تقسیم ہو'۔
اس پریس کانفرنس میں ہدایت کار عاصم رضا اور اداکار مصطفیٰ قریشی بھی موجود تھے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی(لاہور) ایڈیشنل سیشن جج غلام عباس سیال نے قتل کے مقدمہ میں ملوث ایک مجرم محمد اصغر کو سزائے موت اور 2لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنا دیا ہے،واضح رہے کہ مذکورہ مقدمہ میں شریک مقتول کی بیوی ملزمہ شاہدہ پروین تاحال اشتہاری ہے ۔
ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں تھانہ کوٹ لکھپت پولیس نے محمد اجمل کے قتل کے جرم میں ملزم محمد اصغر اور مقتول کی بیوی شاہدہ پروین کے خلاف چالان پیش کررکھا تھا ملزم پر الزام تھا کہ اس نے مقتول کی بیوی شاہدہ پروین کے ساتھ مل کر خاوند اجمل کو قتل کرادیا تھا۔مقدمہ درج ہونے کے بعد شاہدہ پروین مفرور ہو گئی جو ابھی تک پولیس کو دستیاب نہیں ہوسکی ہے۔ عدالت میں صرف ملزم اصغر کے خلاف سماعت ہوئی ،عدالت میں ملزم کے خلاف ثبوت پیش کئے گے جس پر عدالت نے گزشتہ روز وکلاءکے دلائل سننے کے بعد جرم ثابت ہونے پر محمد اصغر کوسزائے موت اور 2لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنا دیا ہے

 

 

ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) بی بی سی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رپورٹر اطہر کاظمی یا پارک لین میں واقع فلیٹس کے بارے میں شائع ہونیوالی خبر پر کسی قسم کی کوئی تحقیقات نہیں ہو رہی، ادارہ اپنی صحافتی اقدار پر قائم ہے اور مطمئن ہے کہ یہ خبر درستی اور غیر جانبداری سمیت ہمارے ادارتی معیار پر پوری اترتی ہے۔
بی بی سی نے گزشتہ روز سوشل میڈیا سمیت پاکستانی ذرائعِ ابلاغ میں شائع ہونیوالی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ ’’پارک لین فلیٹس، کب خریدے گئے، کب بِکے‘‘ کی سرخی کے تحت شائع ہونیوالی خبر یا رپورٹر کے خلاف کسی قسم کی کوئی اندرونی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
بی بی سی کے مطابق اس خبر کی وضاحت کے لیے کسی نے ادارے سے کوئی رابطہ نہیں کیا البتہ سوشل میڈیا اور پاکستان کے ذرائع ابلاغ میں اس خبر پر تحقیقات کے حوالے سے شائع ہونیوالی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
واضح رہے کہ بی بی سی نے اس خبر کو اپنی صحافتی اقدار اور ادارتی معیار پر پورا اترنے کے بعد شائع کیا تھا۔

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) برطانیہ اور چین کے طبی ماہرین نے کہا ہے کہ ذیابیطس (شوگر) میں مبتلا افراد کی اوسط شرح زندگی 9 سال کم ہو سکتی ہے۔ حالیہ شائع شدہ طبی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے مطالعاتی تحقیق اور جائزہ سے اخذ کیا ہے کہ ذیابیطس میں مبتلا افراد دیگر صحت مند افراد کے مقابلہ میں اوسطاً 9 سال قبل ہی ہلاک ہو جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چین میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوا ہے اور اس وقت چین میں 10 کروڑ افراد ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔ برطانیہ کی یونیورسٹی آف آکسفورڈ اور چین کی پیکنگ یو نیورسٹی نے 30 سے 79 سال کی عمر کے 5 لاکھ افراد کا مطالعاتی جائزہ لیا اور 2004 سے لے کر 2008 تک کے دورانیہ کے لئے 5دیہی اور 5 شہری علاقوں کے افراد کو زیر مطالعہ رکھنے کے لئے ان کی خدمات حاصل کیں، ان افراد کی 2014 تک اموات کا جائزہ لیا گیا ۔
اس تحقیق کی روشنی میں ماہرین نے اخذ کیا کہ ذیابیطس میں مبتلا افراد کی اوسط شرح زندگی 9 سال کم ہو جاتی ہے اور ذیابیطس میں مبتلا افراد دیگر صحت مند افراد کے مقابلہ میں اوسطا9 سال قبل ہی ہلاک ہو جاتے ہیں جس کی وجہ ذیابیطس کے مرض سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں بھی ہوتی ہے۔
 

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) امریکہ میں قائم ہونے والی ایک نئی کمپنی ’’ایمبروشیا‘‘ کا کہنا ہے کہ وہ عمررسیدہ لوگوں کی رگوں میں جوان خون منتقل کرکے انہیں دوبارہ جوان کردے گی۔
کمپنی قائم کرنے کے لئے ایف ڈی اے سے اجازت بھی حاصل کرلی گئی ہے اوریہ کمپنی جلد ہی کام شروع کردے گی۔ البتہ اس کی خدمات حاصل کرنے والے ادھیڑ عمر اور بوڑھے افراد کو آٹھ ہزار ڈالر (8 لاکھ روپے) فی کس ادا کرنے ہوں گے جس کے بعد ان کے جسموں میں سے بوڑھا خون نکال کر اس کی جگہ جوان خون داخل کردیا جائے گا۔
ایمبروشیا کے بانی جیسی کرمیزین کہتے ہیں کہ خون صرف آکسیجن ہی نہیں پہنچاتا بلکہ یہ اپنے آپ میں بہت سی بیماریوں کا علاج بھی ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے چند سال میں مختلف جانوروں پر کئے گئے مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ اگر بڑھاپے یا ادھیڑ عمری کے دوران جسم میں جوان خون داخل کردیا جائے تو کسی دوا کے بغیر ہی صحت بہتر ہوجاتی ہے اور عمر کے اس حصے میں بھی جوانی کی علامات واپس نمودار ہونے لگتی ہیں۔ تاہم اس کےلئے سارا پرانا خون نکال کر اس کی جگہ رگوں میں جوان خون داخل کرنا ہوتا ہے۔
طبی نقطہ نگاہ سے انسان کے لئے جوانی کا زمانہ 18 سال سے شروع ہوکر 25 سال کی عمر تک رہتا ہے جس کے بعد جسم آہستہ آہستہ ڈھلتا چلا جاتا ہے۔ 40 سال کی عمر تک انسانی جسم میں یہ صلاحیت رہتی ہے کہ وہ عمر رسیدگی کے اثرات سے لڑتا رہے لیکن اس کے بعد یہ صلاحیت بھی بتدریج کمزور پڑتی چلی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 50 سے 60 سال کی عمر میں بڑھاپا اپنی درجنوں بیماریوں سمیت بڑی تیزی سے حملہ آور ہوتا ہے۔
کرمیزین کے مطابق 40 سال یا اس سے زیادہ عمر والے لوگوں کےلئے جوان خون کا عطیہ اور پرانے خون کی مکمل تبدیلی انہیں ایک بار پھر جوان کردیں گی۔
یوں تو اس کمپنی کو کئی چیلنجوں کا سامنا ہوسکتا ہے لیکن سب سے بڑا چیلنج وہ اعتراضات ہیں جو مختلف ماہرین کی جانب سے اٹھائے جارہے ہیں۔ امریکہ کے طبی حلقے حیران ہیں کہ ایف ڈی اے نے صرف جانوروں پر کئے گئے تجربات کی بنیاد پر کیسے یہ کمپنی قائم کرنے کی اجازت دے دی؛ کیونکہ یہ بالکل بھی ضروری نہیں کہ بوڑھے خون کی جگہ جوان خون منتقل کرنے کے جو نتائج چوہوں میں حاصل کئے گئے وہی انسانوں میں بھی حاصل کئے جاسکیں۔
ان تمام اعتراضات کے جواب میں ایک طبقے کا کہنا ہے کہ خون کی تبدیلی معمول کی بات ہے اور یہ کمپنی بوڑھے لوگوں میں خاصی چھان پھٹک کے بعد ہی صحت مند جوان خون منتقل کرے گی جس سے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔
نتائج کچھ بھی ہوں لیکن ’’ایمبروشیا‘‘ کی بدولت اتنا ضرور معلوم ہوجائے گا کہ ادھیڑ عمر اور بوڑھے انسانوں میں بھی جوان خون سے ویسے ہی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جیسے چوہوں میں دیکھے گئے ہیں یا پھر یہ خیال ہماری اپنی غلط فہمی ثابت ہوتا ہے۔