ایمز ٹی وی (اسپورٹس) فٹبال کے عالمی نگراں ادارے فیفا کی رولنگ کونسل ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی ٹیموں کی تعداد 32 سے بڑھا کر 48 کرنے کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔
اگر یہ فیصلہ ہو جاتا ہے تو ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والے نئی 16 ٹیموں میں افریقی اور ایشیائی ٹیموں کی شمولیت کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔پہلے مرحلے میں تین ٹیموں پر مشتمل 16 گروپس ہوں گے جس کے بعد ناک آؤٹ کا مرحلہ کھیلا جائے گا
یورپی ممالک کے اہم فٹبال کلبز نے ان تبدیلیوں کی مخالفت کی ہے اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کھلاڑیوں کو ایک سیزن کے دوران بہت زیادہ میچز کھیلنے پڑیں گے۔
لیکن بی بی سی کی دیکھی ہوئی فیفا کی ایک خفیہ رپورٹ کے مطابق نئے فارمیٹ کے مطابق ورلڈ کپ 32 دنوں پر محیط ہوگا اور فائنل میں پہنچنے والی دونوں ٹیمیں سات میچز کھیلیں گی۔ موجودہ فارمیٹ میں بھی فائنل میں پہنچنے والی ٹیمیں سات میچز ہی کھیلتی ہیں۔
ایمز ٹی وی(شکاگو) امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے اور امریکہ اب پہلے سے زیادہ محفوظ جگہ ہے ۔
شکاگو میں بطور امریکی صدرعوام سے الوداعی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو ہلکا نہیں لینا چاہئیے ۔” اقتدار کی پرامن منتقلی امریکی جمہوریت کی علامت ہے“۔امریکا میں مسلمانوں کے خلاف تعصب کو مستردکرتا ہوں ۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ تعصب سے بے چینی اور نفرت بڑھے گی ۔”روس اور چین دنیا میں امریکی اثر و رسوخ کا مقابلہ نہیں کرسکتے “۔ باہر سے آنے والے بچوں کو بھی امیروں جیسی تعلیم ملنی چاہئیے اور اس کیلئے قانون ہی نہیں بلکہ دل بھی بدلنا ہونگے ۔ایک دوسرے کے نقط نظر کو سمجھنے کی کوشش کریں کیونکہ ہمیں اوروں کو توجہ دینی اور سننا ہے۔
براک اوباما نے کہا کہ وہ وائٹ ہاو¿س سے خطاب کرنے کی بجائے وہیں جانا چاہتے تھے جہاں سے ان کے اور خاتون اول مشیل اوباما کے لیے یہ سب شروع ہوا تھا۔”آٹھ سال پہلے کی نسبت اس وقت امریکہ ہر لحاظ سے بہتر اور مضبوط جگہ ہے“۔الوداعی تقریب میں امریکی خاتونِ اول مشیل اوباما، نائب صدر جو بائڈن اور ان کی اہلیہ جل بائڈن موجود تھے۔یاد رہے امریکی صدر نے 2008 ءمیں منتخب ہونے کے بعد پہلا خطاب بھی شکاگو میں ہی کیا تھا
ایمز ٹی وی(انٹرٹینمینٹ) نیشنل کونسل آف کلچرل اینڈ آرٹس کی جانب سے 46 ویں سالانہ پاکستان میں خوش لباس شخصیات کے ناموں کا اعلان کردیا گیا ہے۔
ایوارڈ جیوری کے فیصلے کے مطابق جن خوش نصیب شخصیات جنھیں بہترین خوش لباسی پر ایوارڈ کا مستحق قرار دیا گیا ہیان میں احسن اقبال وفاقی وزیر اسلام آباد ، سکندر حیات خان بوسن وفاقی وزیر اسلام آباد،سید نوید قمررکن قومی اسمبلی،سینیٹرچوہدری اعتزاز احسن ،اداکار ندیم،اداکارجاوید شیخ ،اداکار فیصل قریشی، ڈاکٹر حفیظ پاشا سابق وفاقی وزیر ، قاضی اسد عابد صحافی، اسکالرڈاکٹر عامر لیاقت ،حامد میر ٹی وی اینکر، میاں محمد منشا بینکر، ڈاکٹر پیر زادہ قاسم صدیقی ماہر تعلیم،ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ ماہر معاشیات ،میاں یوسف صلاح الدین۔خوش لباس خواتین برائے 2016میں جن کو منتخب کیا گیا ہے۔
ان میں حنا ربانی کھر سابق وفاقی وزیر، سینیٹر خوش بخت شجاعت، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سابق اسپیکر ،بیگم ثاقبہ رحیم الدین سوشل ورکر، بیگم زیبا محمد علی،اداکارہ زیبا بختیار، گلوکارہ طاہر ہ سید ، ڈاکٹر ہما بقائی ماہر طب ، مہرین الہی آرٹ گیلری،مس طلعت مصباح بیوٹیشن ، بیرسٹر شاہدہ جمیل،پروین شاہ وائس چانسلر صوفی ماڈرن سائنس یونیورسٹی بھٹ شاہ، ڈاکٹر ہما میرثقافتی شخصیت، اداکار ماہرہ خان، عظمی الکریم نیوز کاسٹر،ماڈل نادیہ حسین شامل ہیں۔a
ایمز ٹی ویہ(کابل ) گزشتہ روز افغانستان میں یکے بعد دیگرے ہونیوالے دھماکوں کے نتیجے میں 50افراد ہلاک ہوگئے تھے ، مرنیوالوں میں متحدہ عرب امارات کے پانچ سفارتکاروں کے بھی شامل ہونے کا انکشاف ہواہے ، ان دھماکوں میں 100سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے ۔
گورنر قندھار کے گیسٹ ہاو¿س میں ہونیوالے خودکش حملے میں متحدہ عرب امارات کے پانچ سفارتی اہلکاروں سمیت 9افراد مارے گئے ، دھماکے وقت متحدہ عرب امارات کے سفیرجمعہ محمد عبداللہ الکابی اپنے ساتھیوں سمیت افغان حکام کے ساتھ میٹنگ میں مصروف تھے ، زخمیوں میں اماراتی سفیربھی شامل ہے ۔
دبئی کے امیر شیخ محمد بن راشد المکتوم نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ’ایسے لوگوں کی قتل وغارت گری کی کوئی انسانی ، اخلاقی یا مذہبی دلیل نہیں جو لوگوں کی مدد کرنے کی کوشش کررہے تھے ‘۔
دوسری طرف کابل میں پارلیمان کے مرکزی دروازے پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے فوری بعد سڑک پر کھڑی ایک گاڑی میں بھی دھماکہ ہوگیا اور مجموعی طور پر 30 افراد ہلاک اور80 سے زائد زخمی ہوئے جبکہ ہلاک افراد میں پارلیمان کے عملے کے ارکان سمیت عام شہری شامل ہیں
یوں تو سرد موسم میں ٹھنڈے پانی سے نہانے کا سوچنا بھی کچھ لوگوں پر کپکپی طاری کردیتا ہے لیکن جب بات ہو عالمی ریکارڈ قائم کرنے کی توکچھ خطروں کے کھلاڑی فوراًتیار ہوجاتے ہیں۔
چین کے وسطی صوبے ہنان کے علاقے ڑہانگ جیاجی میں واقع دنیا کے بلند اور طویل گلاس برج پر ایک خون جماد ینے والے مقابلے کا انعقاد کیا گیا۔ اس مقابلے میں58 اور60سال کے دو مقامی باشندوں شین کیسائی اور جن سونگہاو¾نے حصہ لیا۔خون جما دینے والے اس مقابلے میں دونوں شرکا کو برف سے بھرے ایک ڈبے میں سب سے طویل وقت تک بیٹھے رہنا تھا۔
مقابلے کے 123ویں منٹ میں جن سونگہاو¾ہمت ہار کر ا¾ٹھ کھڑے ہوئے جبکہ شین کیسائی نے129منٹ تک ڈبے میں بیٹھنے کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔
ایمز ٹی وی( صحت) عالمی ادارہ صحت اور امریکہ کے قومی کینسر انسٹیٹیوٹ نے گزشتہ روز شائع کردہ اپنی تازہ مطالعاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ تمباکو نوشی عالمی اقتصادیات پر سالانہ ایک کھرب ڈالر سے زائد کے بوجھ کا باعث بن رہی ہے اور اس سے ہونے والی بیماروں سے اموات کی شرح میں 2030ء تک ایک تہائی اضافہ ہو جائے گا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے اندازوں کے مطابق عالمی سطح پر سال 2013، 2014 میں تمباکو پر عائد ٹیکسز کی مد میں 296 ارب ڈالر حاصل ہوئے تھے لیکن اس کے منفی اثرات کا تخمینہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ "تمباکو سے ہونے والی بیماریوں سے اموات 60 لاکھ سالانہ سے 2030ء تک 80 لاکھ سالانہ ہونے کا اندازہ ہے اور ان میں سے 80 فیصد کا تعلق کم اور متوسط آمدن والے ممالک سے ہے۔"
مطالعے کے مطابق دنیا بھر میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی عالمی سطح پر قابل علاج بیماریوں سے ہونے والی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
اس مطالعے میں 70 سے زائد سائنسی ماہرین سے بھی مشورہ کیا گیا اور اس کے مندرجات کا ان سے تبادلہ کیا گیا۔ اس میں مزید بتایا گیا کہ "ہر سال تمباکو نوشی کے باعث ہونے والی بیماریوں کے علاج پر تقریباً ایک کھرب ڈالر کے اخراجات آتے ہیں۔"
c"حکومتوں کو خدشہ ہے کہ تمباکو نوشی کو ضابطے میں لانے سے اقتصادیات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے لیکن یہ وضاحت کسی طور بھی درست نہیں۔ سائنس بالکل واضح ہے، یہ عمل کرنے کا وقت ہے۔
تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لیے اس صنعت پر بھاری ٹیکسز اور اس کی قیمتوں میں اضافے کے علاوہ اس کی ممانعت سے متعلق مہم چلانے پر زور دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ تمباکو پر عائد ٹیکسز سے حاصل ہونے والی رقم کو انسداد تمباکو نوشی کی بھرپور مہم پر خرچ کرنے کے ساتھ ساتھ طبی سہولتوں میں تعاون کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے اندازوں کے مطابق سال 2013، 2014 میں حکومتوں نے انسداد تمباکو نوشی پر ایک ارب ڈالر سے بھی کم رقم خرچ کی۔
ایمز ٹی وی(اسپورٹس) ہیڈکوچ مکی آرتھر نے شکستوں کی ذمہ داری بولرز پر ڈال دی، اپنی رپورٹ میں بیٹنگ میں غیر مستقل مزاجی اور ناقص فیلڈنگ کی نشاندہی بھی کردی۔
چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بھی بولرز کوشکست کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وسیم اور وقار جیسے مہلک پیسرز میسر نہیں، نیا ٹیلنٹ تلاش کرنے کی ضرورت ہے، پی ایس ایل کے دوران مہم شروع کرینگے، جولائی، اگست میں تربیتی کیمپ لگاکر صلاحیتیں نکھارنے کیلیے کام کیا جائے گا۔
چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے کہا کہ آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی رپورٹ موصول ہوچکی جس میں انھوں نے کہا ہے کہ اگرچہ بیٹنگ زیادہ خراب نہیں تھی لیکن کارکردگی میں تسلسل کا فقدان رہا، اظہر علی کے سوا کسی نے مستقل مزاجی کا مظاہرہ نہیں کیا، شکستوں کی سب سے بڑی وجہ بولرز تھے جو توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے، فیلڈنگ اور کیچنگ بھی معیار کے مطابق نہ رہی۔ شہریار خان نے کہا کہ ایک زمانہ تھا کہ ہمیں وسیم اکرم، وقاریونس اور شعیب اختر جیسے مہلک بولرز کی خدمات میسر تھیں، اب وہ بات نظر نہیں آتی،اب ہمیں نوجوان ٹیلنٹ تلاش کرنے کی ضرورت ہے،محمد عامر کم بیک کے بعد شاید پہلے جیسی فارم میں نہیں لیکن پیسر بدقسمت بھی رہے ہیں کہ ان کی گیندوں پر کئی کیچ ڈراپ ہوئے مکی آرتھر کا خیال ہے کہ عامر اچھی بولنگ کررہے اور بیٹسمین ان کو سنبھل کرکھیلتے ہیں۔
ایمز ٹی وی (انٹرٹینمینٹ) پاکستان میں بہترین اداکاری کے بعد بالی ووڈ میں فلم ڈیبیو کرنے والی اداکارہ ماہرہ خان پاک بھارت حالات میں کشیدگی کے باعث بھارت میں اپنی نئی فلم “رئیس” کی پروموشن نہیں کرسکتی ہیں لیکن انہوں نے خود ہی فلم کی پروموشن شروع کردی ہے۔
بالی ووڈ میں ہدایتکارراہول ڈھولکیا کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم “رئیس” کی پروموشن تیزی سے جاری ہے، فلم کی پروموشن پوری ٹیم کے ساتھ ساتھ مرکزی کردارادا کرنے والے کنگ شا ہ رخ خان بھی کررہے ہیں لیکن بھارت میں پاکستانی فنکاروں پرپابندی کے باعث ماہرہ خان اپنی نئی آنے والی فلم “رئیس” کی پروموشن کے لیے بھارت نہیں جاسکی ہیں۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ نے طیبہ کیس کا از خود نوٹس لے لیا۔
طیبہ تشدد ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران بچی کے والد اعظم نے کہا کہ وہ اردو نہیں بول سکتے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے ساتھ پنجابی میں بات کروں گا ۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ بچی بازیاب ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق طیبہ تشدد کیس کی سماعت سپریم کورٹ کا دورکنی بنچ کررہا ہے ۔بنچ میں چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس عمر عطا بندیال کیس کی سماعت کررہے ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیسے پتہ چلا کہ بچی پر تشدد ہوا ہے؟بچی اسلام آباد کیسے پہنچی؟بچی کے والد اعظم نے جواب دیا کہ ٹی وی چینلز پر دیکھ کر پتہ چلا کہ بچی پر تشدد ہوا ہے۔ نادرہ بی بی بچی کو کام دلوانے کا کہہ کر لے گئی تھی۔ نادرہ نے کہا تھا کہ بچی فیصل آباد سے باہر نہیں جائے گی ،بچی کی ذمہ داری گھر میں بچوں کو کھلانا ہوگی۔اعظم نے سپریم کورٹ میں بتایا کہ وہ جڑانوالہ کے رہنے والے ہیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جب بچی ملی تو اس کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے تو بچی کے والد نے جواب دیا کہ جی بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے۔اعظم نے کہا کہ پڑوسن نادرہ بی بی سے 3 ہزار تنخواہ طے ہوئی تھی اور 18 ہزار روپے ایڈوانس بھی دیئے گئے تھے۔
طیبہ کیس سپریم کورٹ حرکت میں آگئی
چیف جسٹس نے کہا کہ لگتا ہے کہ بچی گھبرائی ہوئی ہے۔طیبہ کو ملازمت کیلئے کب بھیجا گیا۔اعظم نے جواب دیا کہ 14 اگست 2016 ءکو نادرہ بی بی بچی کو لیکر گئی تھی۔نادرہ نے اس دوران دو مرتبہ طیبہ سے ہماری بات کرائی اور کہا کہ فکر نہ کریں جلد ہی طیبہ سے بھی ملاقات کرادے گی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سوال کیا کہ گھر میں ٹی وی ہے تو اعظم نے جواب دیا کہ گھر میں ٹی وی نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں بچی کے والد نے جواب دیا یہ میرے5 بچے ہیں،طیبہ سب سے بڑی ہے اور اس کی عمر 10 سال ہے۔
اسلام آباد پولیس نے طیبہ کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی ہے۔ پولیس کے مطابق طیبہ کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا بلکہ بچی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ طیبہ کی پہلی تصویر کا فرانزک جائزہ لیا جارہا ہے۔چیف جسٹس نے اسسٹنٹ کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا بچی ملنے کے بعد نادرہ سے رابطہ کیاگیا،کیا وجہ تھی کہ بچی کا بیان نہیں لیاگیا۔اسسٹنٹ کمشنر نے جواب دیا کہ پولیس نے بازیابی کے بعد بچی کو میرے پاس بھیجا۔بچی کی میڈیکل رپورٹ آگئی ہے اور بچی کی مدعیت میں مقدمہ درج ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ بچی ہی اصل حقائق بتا سکتی ہے اور بچی کو اپنے والدین کے پاس نہیں رہنا چاہیے تاکہ بچی بغیر کسی خوف کے اپنا بیان ریکارڈ کرائے۔پاکستان سویٹ ہوم نے بچی کو لینے کی استدعا کی اور چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سب مشاورت کر لیں کہ بچی کو کس کے حوالے کرنا ہے۔جبکہ ڈی آئی جی اسلام آباد نے تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ سے دو ہفتوں کی مہلت مانگی جس کو سپریم کورٹ نے مسترد کردیا اور حکم جاری کیا کہ ڈی آئی جی اسلام آباد شفاف تحقیقات کرکہ حقائق کو سامنے لائیں۔ عدالت نے کہا کہ ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد اسی روز سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے۔
ایمز ٹی وی (جکارتہ) جکارتہ شہر کا دنیا کے ان خطرناک شہروں میں شمار ہونے لگا ہے جو تیزی سے ڈوب رہے ہیں ماہرین کے مطابق شہر کا چالیس فیصد حصہ سطح سمندر سے نیچے جاچکا ہے اور حکومت نے اس شہر کو بچانے کی کوششیں شروع کردی ہیں
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کو اس وقت ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے حکومت نے اسے بچانے کے لئے ساحل کے قریب ایک بڑی دیوار کی تعمیر شروع کردی ہے جس کا مقصد بندرگاہ سے پانی کا اخراج اور ساحلی علاقے کو سمندر کے مد و جزر سے بچانا ہے۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ جکارتہ ہرسال سات اعشاریہ چھ سینٹی میٹر دھنس رہا ہے جس کا بڑا سبب سمندر کی بلند ہوتی سطح ہے اس کے ساتھ ساتھ زیر زمین پانی کا بڑھنا بھی ہے زیر زمین پانی بڑھنے سے کنووں کی حالت خراب ہوگئی اور جکارتہ کے شہری خراب پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں ۔
جکارتہ کو ڈوبنے سے بچانے کے لیے شروع کیے جانے والے مربوط منصوبے کو انڈونیشیا کے مقدس تصوراتي پرندے گاروڈا کے نام سے منسوب کیا گیا ہے اس منصوبے کے تحت سمندر کے کنارے 24 کلومیٹر لمبی دیوار اور جکارتہ کے شمالی ساحلی علاقے کے گرد 17 مصنوعی جزیرے تعمیر کیے جائیں گے۔
جکارتہ کے سمندری أمور اور ماہی گیری سے متعلق وزارت کے 2015 کے ایک مطالعاتی جائزے میں بتایا گیا تھا کہ دیوار کی تعمیر ماحول پر منفی اثرات ڈال سکتی ہے، تاریخی جزائر غرق اور زیر آب چٹانیں تباہ ہو سکتی ہیں