اتوار, 19 مئی 2024

کراچی:سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود فیسوں میں اضافے پر نجی اسکولوں کی من مانیاں تاحال جاری ہیں

allied schools
 
کراچی کے نجی اسکولوں الائیڈ اسکول، فہمیز اور دی فاؤنڈیشن اسکولوں نے عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سات ماہ قبل ہی موسم گرما کی تعطیلات کی فیسوں کی مانگ کرتے ہوئے فیس واؤچر جاری کردیا ہے ۔
 
the foundation
 
جس کے بعد والدین شدید مشکلات سے دوچار والدین کا کہنا ہے کہ فیسوں میں اضافہ عدالت کی توہین ہے

 

 اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ اورنج لائن منصوبہ مکمل ہونے کی مدت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

میڈیا ذرائع  کے مطابق  چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے اسلام آباد میں اورنج لائن منصوبہ کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ سبطین حلیم کی بطور پروجیکٹ انچارج مدت ملازمت میں توسیع ہوگئی، نجی کمپنی کے وکیل نے کہا کہ کام مکمل کرلیا ہے لیکن 7 ماہ سے ادائیگی نہیں ہوئی، ایل ڈی اے چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کا انتظارکررہا ہے۔

ڈی جی ایل ڈی اے نے کہا کہ نیسپاک کی منظوری کے بعد ادائیگی کریں گے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ نیسپاک اور تعمیراتی کمپنی اپنا موقف پروجیکٹ انچارج کو دیں، پروجیکٹ انچارج سبطین فضل حلیم تنازع حل کریں، جس کام پر تنازع نہیں اس کے پیسے ادا کریں۔

سماعت کے دوران وکیل نجی کمپنی نے کہا کہ کام مکمل کرنے کے بعد طے شدہ ریٹ کم کردیئے گئے، عدالت ادائیگیوں کے معاملے پرثالث مقررکرے، بہترہوگا کسی ریٹائرڈ جج کو ثالث مقرر کیا جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایک ریٹائرڈ جج سے پوچھا بطور ثالث کردارادا کرنے کی کتنی فیس ملی، جج صاحب نے بتایا اتنی فیس ملی ہے کہ آپ کا دل بھی للچا جائے گا، کچھ دن انتظار کریں میں خود ثالث بن جاؤں گا اوراورنج لائن منصوبہ مکمل ہونے کی مدت پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

اسلام آباد: آئی جی اسلام آباد جان محمد کی تبدیلی سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم پر تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کو ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں آئی جی اسلام آباد جان محمد تبادلہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں 5 جلدوں پر مشتمل جے آئی ٹی رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا موقف مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ اعظم سواتی نے غلط بیانی کی، ان کے لئے خصوصی رویہ اپنایا گیا ہے اور انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ جب کہ پولیس نے وقوعہ کے بعد آغاز سے ہی درست انداز میں تحقیقات نہیں کیں، پولیس نے نیاز محمد کے ساتھ لڑائی کے دوران وفاقی وزیر کو خصوصی ترجیح دی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا متاثرہ فیملی کے نیاز محمد نے بتایا کہ جرگہ کے دباؤ پر راضی نامہ کیا گیا، بطور پشتون وہ جرگے کو انکار نہیں کرسکتا تھا، راضی نامے کے بعد اعظم سواتی کی اہلیہ متاثرہ فیملی کی خواتین کے لئے کپڑے لے کر آئی، اعظم سواتی کی اہلیہ نے بیٹے کو اسکول داخل کروانے کی بھی پیشکش کی جب کہ عثمان سواتی کے ایک ملازم نے معاملہ رفع دفع کرنے کے لئے رقم کی بھی پیشکش کی، تاہم متاثرہ فیملی نے رقم لینے سے انکار کردیا، اعظم سواتی کی فیملی نے راضی نامہ سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے بعد کیا
واضح رہے کہ اعظم سواتی کے گھر میں گائے گھسنے پر ان کے بیٹے اور گارڈز نے مبینہ طور پر کچی آبادی کے ایک گھر پر دھاوا بولا تھا۔ بعدازاں اس خاندان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرادیا گیا جب کہ اعظم سواتی کا فون نہ اٹھانے پر آئی جی اسلام آباد جان محمد کو بھی عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔ چیف جسٹس نے معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی بنائی تھی۔

 

 

کراچی: قائم مقام چیف جسٹس پاکستان نے شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن بلاتعطل جاری رکھنے کے ساتھ شہر میں پرانی جھیلیں اور پارکس بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہر سے تجاوزات ہٹانے کے معاملے پر قائم مقام چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں ڈی جی کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی سمیع صدیقی اور میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمان سمیت دیگر نے شرکت کی۔ دورانِ اجلاس کے ڈی اے نے تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق رپورٹ جمع کرائی جب کہ قائم مقام چیف جسٹس کو شہر کے پرانے نقشے اور تصاویر بھی پیش کی گئیں، اس موقع پر قائم مقام چیف جسٹس کی جانب سے جھیلوں اور پارکس پر تجاوزات کی نشاندہی کی گئی۔ اجلاس میں قائم مقام چیف جسٹس نے تجاوزات کے خلاف کارروائی بلا تعطل جاری رکھنے اور شہر میں پرانی جھیلیں، پارک بحال کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ شہر کو اس کی اصل حالت میں بحال کیا جائے جو 30 سال پہلے تھی، تجاوزات کے خاتمے کی مہم میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں جائے گی۔قائم مقام چیف جسٹس نے شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا صرف یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ ان قبضہ مافیا کے خلاف کیا کاروائی کی گئی، ہم کراچی کو کلین اینڈ گرین دیکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے پی ای سی ایچ ایس میں چیل کوٹی پر قبضے کی نشاندہی کی اور اسے ختم کرانے کا حکم دیا۔ قائم مقام چیف جسٹس نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ ذمہ داری ادا کرتے تو کراچی کی یہ حالت نہ ہوتی، شہر میں قبضے کرانے میں آپ نے سہولت کاروں کا کام کیا ہے۔ واضح رہےکہ کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے جس میں صدر ایمپریس مارکیٹ اور اس کے اطراف تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا ہے جب کہ لائٹ ہاؤس اور جامع کلاتھ پر بھی غیر قانونی تعمیرات گرادی گئی ہیں۔

 

کراچی: سندھ میں فرانزک لیب کے قیام سے متعلق قائم مقام چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری صحت، سیمی جمالی اور جامعہ کراچی کے نمائندے شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران قائم مقام چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزاراحمد نے سندھ میں فرانزک لیب نہ بننے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ایک سال کی مدت تھی، ڈیڑھ سال گزر گیا لیب کیوں نہیں بنائی؟ لیب نہ بننے سے کیا مسائل ہیں کسی کو احساس نہیں، آپ لوگوں کے پاس تاخیر کا کیا جواز ہے؟ اس موقع پر سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ لیب کے لیے 27 لاکھ روپے جاری کر دیے گئے ہیں، بجٹ میں لیب کی تعمیر کے لیے رقم مختص کی گئی تھی، رقم دیر سے ملنے پر لیب کی تعمیر میں تاخیر ہوئی۔ سپریم کورٹ نے دو ہفتوں میں فرانزک لیب بنانے کا حکم دیا جب کہ قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ لیب کے قیام میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔

خیبرپختونخواہ: سپریم کورٹ نے دو کالجز میں داخلوں پر پابندی لگاتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں میڈیکل تعلیم کا حال سب سے برا ہے۔

جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ایبٹ آباد کے نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے کیوجہ سے فرنٹیئر اور ایبٹ آباد میڈیکل کالجز میں داخلوں پر پابندی لگا دی۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ پاکستانی میڈیکل کالجز کی ڈگریوں کی بیرون ملک اہمیت کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ نہیں، ان سے آبادی ویسے تو کنٹرول ہوتی نہیں، بندے مارنے کیلئے اس طرح کے ڈاکٹرز بنائے جاتے ہیں۔
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے مطلوبہ معیار پر پورا نہ اترنے کیوجہ سے ان دونوں کالجز میں داخلوں پر پابندی عائد کی تھی۔ تاہم نجی میڈیکل کالجز نے پی ایم ڈی سی کے احکامات کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تو ہائی کورٹ نے پابندی اٹھانے کا حکم جاری کیا۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں میڈیکل تعلیم کا حال سب سے برا ہے، آج کے بعد ان دونوں کالجز میں کوئی داخلہ نہیں ہوگا۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ میڈیکل کالج کے پاس 250 بیڈز کا اسپتال ہونا چاہیے جو ان کالجز کے پاس نہیں۔ کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی۔

 

 

لاہور:لاہور ہائیکورٹ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مذہبی تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت دیگر کےخلاف غداری کی کارروائی کیلئے درخواست ناقابل سماعت قرار دےکر مسترد کر دی اور واضح کیا کہ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لے لیا اس صورت میں درخواست قابل سماعت نہیں ہے.
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاطر محمود نے شہری شبیر اللہ کی درخواست پر سماعت کی اس دوران ہائیکورٹ نے درخواست گزار کو باور کرایا کہ احتجاج اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کےخلاف حکومت کارروائی کر رہی ہے جسٹس عاطر محمود نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس طرح کی درخواستیں دائر کرنے سے عدالتوں پر کیسز کا بوجھ بڑھتا ہے لیکن اس کے باوجود اس طر ح کی درخواستیں دائر کی جاتی ہیں
ہائیکورٹ کے جسٹس عاطر محمود نے نشاندہی کی کہ غداری کی کارروائی کرنا وفاقی حکومت کا اختیار ہے عدالت کا نہیں درخواست گزار کے مطابق مولانا فضل الرحمان اورخادم حسین رضوی نے ملکی اداروں کیخلاف بیان دیئے ہیں اس لیے ان کیخلاف غداری کے الزام میں کارروائی کی جائے۔

 

 

اسلام آباد: ہالینڈ کا سفارت خانہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظرعارضی طورپربند کردیا گیا۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہالینڈ کے ویزا کے لئے طے شدہ انٹرویوز اور نئی ویزا درخواستوں کی وصولی بھی روک دی گئی۔
ذرائع کے مطابق ہالینڈ کا سفارتخانہ بند کرنے کا فیصلہ آسیہ بی بی کی رہائی کے بعد کیا گیا ہے۔ اس متعلق خبریں زیرگردش تھیں کہ آسیہ کو رہائی کے بعد ہالینڈ بھیج دیا جائے گا جب کہ اس سے قبل آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک جان کو لاحق خطرات کی وجہ سے بیرون ملک روانہ ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ آسیہ بی بی کوتوہین رسالت کے الزام میں 2010 میں لاہورکی ماتحت عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، لاہورہائی کورٹ نے بھی آسیہ بی بی کی سزائے موت کے خلاف اپیل خارج کردی تھی جس کے بعد ملزمہ نے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی تھی۔ گزشتہ ماہ 31 اکتوبرکوسپریم کورٹ نے سزا کالعدم قراردے کرآسیہ بی بی کورہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

 

 

کراچی: شہرقائد میں سپریم کورٹ کے احکامات پر صدر ایمپریس مارکیٹ کے اطراف میں تجاوزات کے خلاف آپریشن ساتویں روز بھی جاری ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران بھاری مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے اور محکمہ انسداد تجاوزات کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کو گرایا جارہا ہے جب کہ ایمپریس مارکیٹ سمیت دیگر بازاروں میں کارروائی کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی طلب کی گئی ہے۔
دوسری جانب سینئر ڈائریکٹر انسداد تجاوزات بشیر احمد صدیقی نے کہا ہے کہ 15 روز میں ایمپریس مارکیٹ کو اصل شکل میں بحال کردیں گے، ایمپریس مارکیٹ کے اطراف 1044 غیر قانونی دکانیں گرائی جائیں گی جب کہ صدر میں تجاوزات کو روکنے کے لئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے جو کے ایم سی، اینٹی انکروچمنٹ اور پولیس پر مشتمل ہوگی۔ میئر کراچی وسیم اختر نے بھی اینٹی انکروچمنٹ آپریشن کا جائزہ لیا۔
واضح رہے کراچی میں سپریم کورٹ کے احکامات پر جاری آپریشن میں گزشتہ روز متعدد دکانیں اور پتھارے مسمار کیے جاچکے ہیں۔
 

 

 

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے نجی ٹی وی چینل کی جرمانہ ختم کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پیمرا کا دس لاکھ جرمانے کا فیصلہ برقرار رکھا ۔جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نجی ٹی وی کی جرمانہ ختم کرنے کی درخواست کی سماعت کی جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ نے دھماکے سے متعلق جھوٹی خبر چلائی دھماکہ گلبرگ میں ہوا آپ نے ڈیفنس میں کرا دیا تھا ۔
جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے آپ نے لوگوں کو پریشان کیا آپ کو درست رپورٹنگ کرنا چاہئے تھی آپ کو ثابت کرنا چاہئے تھا کہ آپکی رپورٹ درست ہے۔سچ ٹی وی کے وکیل نے بتایا کہ ہم نے اپنے طور پر خبر نہیں چلائی بلکہ پی ٹی وی سے خبر لی تھی جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ہم پی ٹی وی سے جرمانہ لیں۔
وکیل نے کہا کہ ہمیں دس لاکھ روپے کا جرمانہ کیا گیا جرمانہ ہی کم کر دیں میڈیا انڈسٹری کے حالات پہلے بہت خراب ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ آپ نے دس سیکنڈ کا اشتہار چلانا ہے اور پیسے پورے ہوجائیں گے۔عدالت نے جرمانہ کم کرنے کی درخواست خارج کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔

 

Page 6 of 46