جمعرات, 28 نومبر 2024
Reporter SS

Reporter SS

 


ایمزٹی وی(کوئٹہ) سانحہ سول اسپتال کوئٹہ کے حوالے سے قائم انکوائری کمیشن کی کارروائی سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں ہوئی۔
کوئٹہ میں سانحہ سول اسپتال کیس پر قائم تحقیقاتی کمیشن کی کارروائی کے دوران سانحہ کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری سے متعلق وزیر اعلیٰ کے بیان سے متعلق جواب نہ ملنے پر کمیشن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ،ان کے ترجمان اور آئی جی پولیس سب علیحدہ علیحدہ باتیں کررہے ہیں۔


کمیشن نے سانحہ کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری سے متعلق وزیر اعلیٰ کے بیان سے متعلق جواب نہ ملنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ،ان کا ترجمان اور آئی جی پولیس سب علیحدہ علیحدہ باتیں کررہے ہیں، بیان ،تردید اور پھر بیان سب کنفیوژن پھیلارہے ہیں، محسوس ہو رہا ہے کہ کمیشن کی کارروائی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کمیشن پر سیاست نہیں چلنے دیں گے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ وزیر اعلیٰ کہاں ہیں، جب تک وہ خود نہیں بتائیں گے یہ کنفیوژن دور نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ آئی جی پولیس سے پوچھا جائے وزیر اعلیٰ کہاں ہیں، انہیں سی ایم کے موومنٹ کا پتا ہوتا ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ 20 منٹ میں واضح جواب نہ آیا تو وزیر اعلیٰ کو کمیشن طلب کریں گے

 

 

ایمزٹی وی(حیدرآبادتعلیم) جامعہ سندھ جام شورو کے طلبا کی مالی معاونت کے شعبے کی جانب سے جامعہ کے 11 طلبا ءکو ان کی متعلقہ ضلع حکومت کی طرف سے اسکالر شپ کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب منعقد ہوئی۔ مالی معاونت کے شعبے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حاکم علی مہیسر کی جانب سے دی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق مذکورہ طلباءکا تعلق ضلع سجاول کے مختلف تعلقوں ، شہروں اور دیہات سے تھا اور ان میں سے ہر ایک کو 18ہزار روپے اسکالر شپ کے طور پر سجاول کے ضلع حکومت کی طرف سے دیئے گئے ہیں تاکہ وہ ملی ہوئی رقم سے اپنی پڑھائی کے اخراجات پورے کرسکیں۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو تھے جبکہ نامور قانوندان اور جامعہ سندھ کی فیکلٹی آف لاءکے ڈین ایڈووکیٹ جھمٹ مل جیٹھا ننداعزازی مہمان تھے

 

 


ایمزٹی وی(چترال)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا امیر حیدر ہوتی نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں خیبر پختونخوا ہ کوبھی اُتنا ہی حصہ ملنا چاہیے جتنی پنجاب اور دیگر صوبوں کو مل رہا ہے ۔ پاکستان کے چار صوبے چار بھائیوں کی طرح ہیں ۔ اس لئے انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ سب کو برابر حصہ ملے ۔ ہماری جدو جہد ملک کو کمزور کرنے اور نفرتیں بانٹنے کیلئے نہیں ۔ بلکہ مضبوط وفاق کیلئے ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال کے اپنے تین روزہ دورے کے پہلے روز چترال پریڈ گراؤنڈ میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر سابق وزیر تعلیم سردار حسین بابک ،ارم فاطمہ جوائنٹ سیکرٹری اور دیگر موجود تھے ۔ انہوں نے کہا  کہ آج پاکستان کی سیاست صرف پنجاب تک محدود ہے ۔ اور بعض سیاستدان یہ سوچ رہے ہیں ۔ کہ پنجاب میں اکثریت کے بغیر ملک کا وزیر اعظم نہیں بن سکتا ۔ اور آج نواز شریف اور عمران کا باہمی جھگڑا تخت لاہور کیلئے ہے ملک کی ترقی کیلئے نہیں ۔ انہوں نے کہا  کہ نواز شریف ایک نرم مزاج جبکہ عمران خان ترش لب ولہجے کے حامل شخص ہیں۔

اُن کو اس بات کا علم نہیں ہے ۔ کہ کرخت زبان سے مسائل حل نہیں کئے جا سکتے ۔ انہوں نے موجودہ صوبائی حکومت کی طرف سے اپنے شروع کردہ منصوبوں کیلئے فنڈ فراہم نہ کرنے پر کڑی تنقید کی اور کہا ۔ کہ ہم نے لاوی ہائیڈل پاور پراجیکٹ ، چترال ماربل سٹی اور تعلیمی اداروں خصوصاً چترال یونیورسٹی اور دیگر منصوبوں پر سرخ جھنڈی نہیں لگائی ۔ یہ چترال کی ترقی کے منصوبے تھے ۔ اگر اللہ نے موقع دیا ۔ تو 2018کے الیکشن کے بعد یہ منصوبے پورے کرکے رہوں گا ۔ لیکن اس کیلئے چترال کے لوگوں کو ایک مرتبہ اپنا ووٹ اے این پی کے امیدوار کو دینا پڑے گا ۔

حیدر ہوتی نے کہا ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس صوبے کی ترقی کیلئے چترال سے لے کر ڈی آئی خان تک اتفاق و اتحاد کا ایک مضبو ط بندھن قائم کریں تاکہ اپنی ترقی کے کام احسن طریقے سے انجام دے سکیں ۔ ہم نے گذشتہ حکومت میں جو کام چترال کیلئے کیا تھا ۔ وہ چترال کے لوگوں پر کوئی احسان نہیں بلکہ یہ چترال کے لوگوں کا حق تھا ۔ اگر گذشتہ حکومتیں اپنے دور اقتدار میں اپنے حصے کے اتنے کام کر جاتے ۔ تو آج چترال کے کئی مسائل حل ہو چکے ہوتے ۔ لیکن بد قسمی سے گذشتہ حکومتوں نے اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی ۔ جس کی وجہ سے چترال میں اب بھی غربت اور بے روزگاری کا دور دورہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چترال کو مسائل سے نکالنے کیلئے آپ کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ آپ احسان فراموش لوگ نہیں ہیں ۔ چترال کے لوگوں نے پرویز مشرف کو اُس وقت سپورٹ کیا ۔ جب اقتدار کے دوران اُس کے ارد گرد منڈلانے والوں نے اپنے راستے جُدا کردیے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے چترال کیلئے بہت کچھ کرنے کا دعوی نہیں کیا ۔ لیکن میں یہ جذبہ ضرور رکھتا ہوں ۔ کہ میں اقتدار میں آکر چترال کو وہ سب کچھ دوں گا۔ جو اس ضلع کو ضرورت ہوں ۔اور چترال کے لوگوں کا کوئی گلہ نہ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ مردان کے بعد چترال میرا دوسرا گھر ہے ۔ اور میں چترال سے دلی محبت رکھتا ہوں ۔ اس صوبے کیلئے اتحادو اتفاق کی انتہائی ضرورت ہے ۔ اور ہمیں اپنے مسائل حل کرنے کیلئے ایک پلیٹ فارم میں جمع ہو جائیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ میں نے چترال کو مستقل بنیادوں پر رائیلٹی دینے کی غرض سے ہائیڈل پاور سٹیشن شروع کی ۔ اس سے صوبے کو اربوں اور چترال کو ڈیڑھ ارب روپے رائیلٹی مل سکتی تھی ۔

پی پی پی کے سابق صدر عیدالحسین نے اپنے خاندان ،رفقا کی بڑی تعداد میں اور ڈاکٹر سردار نے عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا جس پر امیر حیدرہوتی نے پارٹی میں شامل ہونے والے سابق صدر پی پی پی عیدالحسین ،اُن کے ساتھیوں اور ڈاکٹر سردار محمد کو مبارکباد دی اور اُنہیں ٹوپی پہنا یا ۔ اس موقع پر شمولیتی عید الحسین ، سید توفیق جان ،سینئرنائب صدر اے این پی شیر آغا ،قاری نظام الدین اور سید عابد جان نے خطاب کیا ۔

درین اثنا سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے شاہی مسجد میں تعمیراتی کام کا جائزہ لیاجس کی تعمیر کے لئے اُنہوں نے اے این پی کے صوبائی حکومت کی طرف سے3کروڑ 38لاکھ کاخطیر رقم دیا تھابعد میں اُنہوں نے خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزامان ،امام شاہی مسجد قاری شبیر احمد اور دیگر علماء کرام سے بھی ملاقات کی۔خطیب شاہی مسجد خلیق الزمان نے حیدر خان ہوتی کو چترالی چغہ جبکہ قاری شبیر احمد نے اُنہیں چترال ٹوپی پہنایا۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 17 نومبر کو پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ متنازع وزیراعظم کے ہوتے ہوئے پارلیمینٹ نہیں جا سکتے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں 17 نومبر کو پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنا ہے تاہم تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ متنازع وزیراعظم کے ہوتے ہوئے پارلیمینٹ میں جا سکتے اور ترک صدر سے الگ ملاقات کر کے انہیں یہ بتانے کی کوشش کی جائے گی کہ پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ ان کی وجہ سے نہیں ہے۔

پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق ترک سفیر سے مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اگر رابطہ ہو گیا تو ان کے ذریعے پی ٹی آئی کا وفد ترک صدر سے ملاقات کرے گا اور انہیں تمام تر صورتحال سے آگاہ کرے گا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک متعدد رہنماﺅں نے پارلیمینٹ کے اجلاس میں شرکت کی تجویز بھی دی تاہم عمران خان نے اس تجویز کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں پانامہ لیکس پر توجہ دینے کی ہدایت کی۔

 

 

ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں پانامہ لیکس اور نیوز گیٹ کا معاملہ منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بنی گالہ میں ہونے والے اجلاس میں پی ٹی آئی کی سینئرقیادت سمیت قانونی ماہرین نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر قانونی ماہرین نے 15نومبر کو سپریم کورٹ میں کیس کے متعلق بریفنگ دی۔

اجلاس میں عمران خان نے کہا کہ قومی دولت سے شریف خاندان کے ذاتی کاروبار چل رہے ہیں، سزا کے خوف سے دونوں بھائیوں کی دوڑیں لگی ہیں، مزید جھوٹ سامنے آنے پر جھوٹ بے نقاب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواشریف نے خفیہ سلطنت قائم کر رکھی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ عمران خان جلد پانامہ لیکس کے حوالے سے پریس کانفرنس کریں گے۔عمران خان نے سینئر قیادت سے مشاور ت کے بعد ترک وزیر اعظم اردوان سے بھی ملاقات کافیصلہ کیا ۔

 

 

ایمزٹی وی(تعلیم/اسلام آباد) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی انتظامیہ نے سمسٹر بہار 2016ء کے جاری ا متحانات میں میٹرک کے انگریزی پیپر میں نامناسب سوال پر سینئر پروفیسر کی سربراہی میں تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی
تفصیلات کے مطابق اوپن یونیورسٹی کی انتظامیہ نے سمسٹر بہار 2016ء کے جاری ا متحانات میں میٹرک کے انگریزی پیپر میں نامناسب سوال پر سینئر پروفیسر کی سربراہی میں تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی جو ذمہ داروں کا تعین کرکے ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ میٹرک کے انگریزی کے پرچہ میں سوال نمبر پانچ میں امیدوارو ں سے پوچھا گیا ہے کہ ان کی بڑی بہن کی عمر کتنی ہے ، جسمانی سائز کیا ہے ، قد کتنا ہے ، دیکھنے میں کیسی ہے ۔
۔

 

 


ایمزٹی وی(کوئٹہ) پاک چین اقتصادی راہدری منصوبے کے تحت چین کا پہلا تجارتی قافلہ گوادر پہنچ گیا۔

ذرائع کے مطابق 50 ٹرکوں پر مشتمل چین کا پہلا تجارتی قافلہ سی پیک روٹ کے ذریعے گوادر پہنچ گیا ہے۔

چین کے تجارتی قافلے کو پاک فوج کی سخت سیکیورٹی میں خنجراب سے گوادر پہنچایا گیا۔

 

 

ایمزٹی وی(آزاد کشمیر) مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ سیز فائر لائن توڑنے کیلئے لانگ مارچ کے قافلے کی قیادت کروں گا میرے ہاتھ میں کشمیر کا جھنڈا ہو گا مجھے اس کی پرواہ نہیں کہ سامنے سے دشمن بھارت کی گولی لگتی ہے یا پیچھے سے دوستوں کی گولی لگتی ہے سیز فائر لائن کشمیریوں کیلئے کوئی اہمیت نہیں رکھتی اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق دیتی ہے کہ وہ آر پار آجا سکیں صرف پاکستان اور ہندو ستان کے لوگوں کو بغیر ویزے کے آر پار جانے کا حق نہیں ہے ۔

دنیا کے لیے یہ کنٹرول لائن ہے لیکن کشمیریوں کے لیے یہ کنٹرول لائن نہیں سیز فائر لائن ہے اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ مسلم کانفرنس نے سب سے پہلے سیز فائر لائن توڑنے کی کال دی پھر 90کی د ہائی میں جے کے این ایس ایف کے لوگوں نے سیز فائر لائن توڑنے کے لیے مارچ کیا بعد میں امان اﷲ خان نے بھی لبریشن فرنٹ کے لوگوں کو لے کر اسی طرح کی کوششیں کی، ہمارے نزدیک تو پڑوسی چین جیسا دوست ہے ہندوستان سیدھا دشمن ہے گلگت بلتستان ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہے اسے کسی صورت الگ نہیں ہونے دینگے قائمہ کمیٹی کی طرف سے گلگت بلتستان کے متعلق فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں۔

 

 

ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)ز کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے صدرآزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعودخان نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے ایٹمی ڈھال، جغرافیائی سرحدوں کے دفاع اور روایتی جنگ کیلئے مضبوط جنگی مشینیں موجود ہیں ۔ لیکن ہم ابلاغی محاذ پر قومی تشخص کے دفاع، ملکی مفادات کے تحفظ اور کشمیر کے حوالے سے اپنا مقدمہ عالمی برادری کے سامنے پیش کرنے میں کمزور ہیں۔

ہمیں اس سلسلے میں اپنی یونیورسٹیوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تلوار سے لیس نوجوانوں کی فوج تیار کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان ہی نہیں پورے خطے کی قسمت بدلے گی۔

 

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) ترکی کے صدر رجب طیب اردوان پاکستان کے دوروزہ سرکاری دورہ پر بدھ کواسلام آباد پہنچ رہے ہیں، ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترک صدر کا پاکستان کا یہ پہلادورہ ہے جس میں وہ پاکستان کی سول اورفوجی قیادت کیساتھ اہم دوطرفہ امور پر ملاقاتیں کریں گے۔

سفارتی ذرائع نے میڈیا کوبتایاہے کہ اردوان دورہ کے دوران پاکستان کی سول اورفوجی قیادت کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کم کرنے کی بھی کوشش کریں گے۔

ان سفارتی ذرائع کا خیال ہے کہ ترک صدرکے پاکستان کی فوجی اورسول قیادت دونوں کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں اور وہ دونوں اطراف کوقائل کرنیکی کوشش کریں گے کہ باہمی عدم اعتماد سے پاکستان کواقتصادی استحکام کے حصول کی کوششوں میں مدد نہیںملے گی۔