Reporter SS
ایمزٹی وی(گوادر)حب کے قریب صوفی بزرگ بلال شاہ نورانی کی درگاہ پر گزشتہ شب ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری کالعدم داعش نے قبول کر لی ۔ حملے میں 52افرا دشہید اور 100سے زائد زخمی ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے ۔دھماکے کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے 30 لاشوں کو شناخت کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا ہے ۔زخمیوں میں بیشتر کی حالت تشویشناک ہے اور شہادتوں مٰیں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
داعش نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ درگاہ شاہ نورانی پر ہونے والا خودکش حملہ ہمارے کارکنوں نے کیا ۔ دہشت گرد تنظیم کی جانب سے دھماکے کے چند گھنٹے بعد ہی ویب سائٹ پر اعترافی بیان جاری کر دیا گیا ہے تاہم بیان میں یہ نہیں بتایا گیا ہے خودکش حملے کرنے والا مرد تھا یا خاتون ۔
دہشتگردوں کی جانب سے گزشتہ شب نماز مغرب سے زرا پہلے درگاہ کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب دربار کے احاطے میں دھمال ڈالی جا رہی تھی او ر اس موقع پر احاطے میں 6سو سے زائد زائرین موجود تھے جن میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اس سے پوری عمارت لرز اٹھی اور دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور ہر طرف چیخ و پکار شروع ہو گئی ۔دھماکے کے بعد جائے حادثہ پر درجنوں افراد کی لاشیں اور عضاءبکھر گئے ۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ درگاہ شاہ نورانی کراچی سے 200کلو میٹر دور اور پہاڑوں کے سنگم میں موجود ہے جس وجہ سے امدادی ٹیموں کو یہاں تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگ گئے اور بہت سے زخمی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے
عینی شاہدین نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ دھماکے سے چند منٹ پہلے ایک مشتبہ خاتون نے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ” دیکھنا ابھی کیا ہونے والا ہے “ جس کے بعد درگاہ زور دار دھماکے سے گونج اٹھی ۔مشتبہ خاتون مردوں کے احاطے میں داخل ہوئی اور پھر دھماکا ہوگیا ۔
ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمان بلوچ نے واقعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ جائے حادثہ سے مبینہ خود کش حملہ آور کا سر مل گیا ہے جس کی عمر 17سے 18سال کے قریب ہے تاہم دھماکے کی تحقیقات کا عمل جاری ہے اور درگاہ کو زائرین کے لئے بند کر دیا گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 7 سے 8 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تاہم دھماکے کے بعد مزار پر سیکیورٹی فورسز کی نفری تعینات کر دی گئی ہے ۔
ایمزٹی وی(تعلیم/ راولپنڈی) راولپنڈی بورڈ نے میٹرک کے ضمنی امتحان 2016ء کے نتائج کا اعلان کردیا ۔چیئرمین بورڈ ڈاکٹر ظریف کے مطابق15983 امیدواروں نے داخلہ بھجوایا جن میں سے 15450 امیدواروں نے امتحان دیا ان میں سے5541امیدوار کامیاب،9888فیل ہوئے۔
کامیابی کا تناسب 35.87رہا، 472امیدوار غیر حاضر رہے ۔
نتائج بورڈ کی دونوں ویب سائٹس پر ملاحظہ کئے جاسکتے ہیں۔ طلبا و طالبات اپنانتیجہ 800296پر sms کے ذریعہ بھی معلوم کرسکتے ہیں ۔
ایمزٹی وی(راولپنڈی)آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے شاہ نورانی دھماکے کے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایات دی ہیں۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہےکہ زخمیوں کو نکالنے کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جائیں اور معمولی زخمیوں کو موقع پر ہی طبی امداد یقینی بنائی جائے۔
ادھر آئی ایس پی آر کے مطابق کراچی میں پاک آرمی کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، 50 فوجی اور 2 میڈیکل ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں، آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے سے جہاز کےذریعے زخمیوں کا انخلا ممکن نہیں تاہم ہیلی کے ذریعے امدادی کاموں کی کوشش کی جائے گی۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کا مذمتی بیان میں کہنا تھا کہ دھماکے کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔
سابق صدرآصف زرداری نے اپنے مذمت بیان میں کہا کہ واقعہ ناقابل معافی اور ناقابل برداشت ہے، وحشی درندوں نے معصوم انسانوں، خواتین اور بچوں كا قتل كركے ناقابل معافی جرم كیا ہے، ایسے درندوں ، منصوبہ سازوں اور سہولت كاروں كو نشانہ عبرت بنایا جائے۔
پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد درگاہوں پر معصوم لوگوں كو نشانہ بنا رہے ہیں اور انہیں قتل كررہے ہیں، شاہ نورانی درگاہ پر دھماكے سے ظاہر ہوتا ہے كہ پوری قوم كو دہشت گردی كے كینسر كے خلاف متحد ہوكر لڑنا پڑے گا
ایمزٹی وی(حب) بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ میں درگاہ شاہ نورانی میں خودکش دھماکا مغرب کے وقت درگاہ کے مرکزی دروازے پر اس وقت دھماکا ہوا جب مزار کے احاطے میں دھمال ڈالی جا رہی تھی۔ زور دار دھماکے سے بھگدڑ مچ گئی۔ جائے وقوعہ پر قیامت صغریٰ کے مناظر تھے اور ہر طرف لاشیں بکھر گئیں۔
درگاہ شاہ نورانی کی دشوار گزار پہاڑی علاقے میں موجودگی اور ایمبولینس بروقت نہ پہنچنے کے باعث میتوں اور زخمیوں کو پولیس اور پرائیویٹ گاڑیوں میں اسپتال روانہ کیا گیا۔ کراچی کے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق دھمال کے وقت مزار کے احاطے میں ساڑھے چار سو سے زائد زائرین موجود تھے۔ حب میں موبائل فون سگنل نہ ہونے کیوجہ سے بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا زخمیوں کو خضدار، لسبیلہ اور کراچی منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ اندھیرا ہونے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا اس وقت ہماری توجہ ریسکیو آپریشن پر ہے ہلاکتوں کی صیح تعداد نہیں بتا سکتے جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے ساتھ ڈاکٹروں کو بھی پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔ محکمہ داخلہ بلوچستان میں عوام کو معلومات کی فراہمی کے لئے کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ کوئی بھی اطلاع دینے یا معلومات کے لئے ان نمبروں پر رابطہ کیا جائے۔ 0819202110، 0819201002 فیکس نمبر 0819201835 پر بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ خضدار کمشنر آفس اور حب میں بھی معلومات کے لیے کنٹرول روم بنا دیئے گئے ہیں۔ دوسری طرف ایف سی نے حب میں ریسکیو کنٹرول سینٹر قائم کر دیا ہے۔ کمانڈنٹ آواران سے ایف سی کے اہلکار دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئے ہیں۔
وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے درگاہ شاہ نورانی میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیر صحت اور کمشنر کراچی کو درگاہ شاہ نورانی پر فوری ایمبیولینسز روانہ کرنے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات و علاج معالجہ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے کہا یہ لوگ مسلمان کہلانے کے مستحق نہیں یہ ہمارے خون کے پیاسے ہیں ہمیں دہشت گردوں کے خلاف متحد ہو کر لڑنا ہے۔ گورنر سندھ سعید الزماں صدیقی نے حب میں درگاہ شاہ نورانی کے دھماکے پر قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے بھی حب میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا معصوم زائرین کو نشانہ بنانا ظلم اور بزدلی ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پوری قوم متحد ہے۔ سابق صدر آصف زرداری، عمران خان اور پرویز الہی سمیت سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار افسوس کیا۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی نے سول اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم ڈرنے والے نہیں ہے۔
ایمزٹی وی(جب)شاہ نورانی کے دربار پر زور دار دھماکے کے نتیجے میں20 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حب کے قریب موجود شاہ نورانی کے دربار پر کثیر تعداد میں زائرین آئے ہوئے تھے کہ اسی دوران زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور متعدد شدید زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں اور زخمیوں کو سول ہسپتال حب منتقل کردیا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دربار پر دھمال کے دوران دھماکہ ہوا ہے جس میں بڑی تعداد میں لوگوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے کیونکہ مزار کے احاطے میں لاشیں ہی لاشیں بکھری پڑی ہیں۔
دوسری جانب یہ دربار کراچی شہر سے 200 کلومیٹر دور پہاڑی علاقے میں واقع ہے جہاں قریب قریب کوئی اچھا ہسپتال موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے زخمیوں کو کراچی لایا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایدھی فاؤنڈیشن کے چیئرمین فیصل ایدھی ایمبولنسوں کا بڑا قافلہ لے کر کراچی سے روانہ ہوچکے ہیں۔
ایمزٹی وی(گوادر)گوادر میں اکنامک فورم کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ پر ایک وقت میں کئی مدر شپ لنگر انداز ہوں گے۔ گوادر کے مقامی لوگوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کی جائے۔
قوم کے دشمن گوادر کی ترقی روکنے کی قیمت وصول کر رہے ہیں اور ڈگڈگی بجانے والے سی پیک میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔ اس موقع پر تقریب میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے بھی شرکت کی۔
ایمزٹی وی(تعلیم/ سندھ) مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشوروکے 35 افسران کا ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے ”لیڈر شپ“ کے عنوان پر پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لئے جاری تین روزہ تربیتی کورس اختتام پذیر ہوگیا۔
مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے تربیتی کورس کے کامیاب افسران میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کے باصلاحیت اور محنتی افسران اس وقت نہ صرف بینظیر میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ‘ داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کراچی‘ قائد عوام انجینئرنگ یونیورسٹی نوابشاہ بلکہ سندھ حکومت کے مختلف شعبوں اور ترقیاتی کاموں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہران یونیورسٹی ذہین‘ باصلاحیت اور محنتی اساتذہ اور افسران کی ٹیم کا ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکھنے کا عمل رکنا نہیں چاہیے اور جلد ہی یونیورسٹی کے دیگر افسران کے لئے ایک اور تربیتی کورس کا بھی انتظام کیا جائیگا۔
ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک)مزار قائد کی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔ مزار قائد کے انتظامی بورڈ کے سربراہ محمد عارف کے مطابق پاکستان کے دوست ملک چین نے مزار قائد کے لیے فانوس تحفے میں دیا ہے جسے نصب کرنے کا کام بھی چینی انجینئرز انجام دیں گے۔
چین کی جانب سے مزار قائد کے لئے بطور تحفہ دیا گیا فانوس کراچی پہنچا دیا گیا ہے۔ فانوس پر 22 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔ محمد عارف نے بتایا کہ فانوس میں 8.3 کلو گرام سونا استعمال کیا گیا ہے۔
فانوس 30 نومبر تک مزار قائد میں نصب کر دیا جائے گا۔ 1970 میں بھی چین کی جانب سے مزار قائد کے لئے فانوس کا تحفہ دیا گیا تھا۔
ایمزٹی وی(تعلیم/لاہور)لاہور ہائیکورٹ نے میڈیکل کالجز سے متعلق پی ایم ڈی سی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے 27 نومبر کو پی ایم ڈی سی سے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے تمام میڈیکل کالجز میں طالبعلموں کے داخلے کی اجازت دے دی۔
نوٹیفکیشن کے تحت پرائیویٹ میڈیکل کالجز کو داخلوں سے روک دیا گیا تھا۔