برمنگھم : برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز میں ریسلنگ کی 65 کلوگرام کیٹیگری میں پاکستان کےعنایت اللہ نے کانسی کا تمغہ جیت لیا۔
عنایت اللہ نے اسکاٹ لینڈ کے روس کونیلی کو ہراکر برانز میڈل جیتا۔ انہوں نے اپنے حریف کو دوسرے راؤنڈ میں چت کیا۔کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے مجموعی میڈلز کی تعداد تین ہوگئی،پاکستان اب تک ایک گولڈ اور دو برانز میڈل جیت چکا ہے۔
اس سے قبل نوح بٹ نے ویٹ لفٹنگ میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتا جبکہ شاہ حسین نے جوڈو کے مقابلے میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔
کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نےجامعہ کراچی شیخ الجامعہ پروفیسرڈاکٹرخالدمحمودعراقی سے ملاقات کی۔
تفصیلات کے مطابق قو می کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے آج بروز جمعہ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی،دوران ملاقات جامعہ کراچی میں غیر نصابی سرگرمیوں اور بالخصوص کرکٹ کے فروغ کے حوالے سے سیر حاصل گفتگوہوئی۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ کھیل کود میں حصہ لینا ذہنی وجسمانی نشوونما کے لئے ناگزیرہے کیونکہ اس سے طلبہ میں مسابقت کا جذبہ فروغ پاتا ہے جو نہ صرف صحت انسانی پر مثبت اثر پذیرہوتا ہے بلکہ ذہنی،فکر ی نشوونما کے ساتھ ساتھ شخصی کردارکو فعال کرنے میں مدد گاراور ہمیں نظم وضبط سکھاتی ہے۔آخر میں شیخ الجامعہ ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے سرفرازاحمد کو جامعہ کراچی کا نشان بھی پیش کیا۔
کامن ویلتھ گیمز 200 میٹر دوڑ میں پاکستان کے نوجوان اسپرنٹر شجرعباس نےفائنل کیلئےکوالیفائی کرلیا ہے۔
برمنگھم کامن ویلتھ گیمز میں سیمی فائنل کی پہلی ریس میں شجر عباس 20.89 کی ٹائمنگ کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے، ہیٹ سے براہ راست کوالیفائی نہ کرپانے کے بعد شجر عباس کی کوالی فیکشن کا انحصار دیگر ایتھلیٹس کی ٹائمنگ پر تھا ۔
ہیٹ ٹو میں دو ٹاپ پوزیشن کے علاوہ کوئی بھی پلیئر شجر سے بہتر ٹائمنگ نہ دے سکا جبکہ تیسری سیمی فائنل ریس میں ایسواٹینی کا ایک ایتھلیٹ ہی شجر سے بہتر ٹائم میں ریس مکمل کرسکا ۔
یوں پاکستانی ایتھلیٹ ٹاپ 8 میں رہنے میں کامیاب رہے اور آٹھویں پوزیشن کے ساتھ فائنل میں پہنچ گئے ۔
شجر عباس 200 میٹر کے فائنل میں جگہ بنانے والے واحد اییشن ایتھلیٹ ہیں۔ فائنل ریس ہفتے کی شب ڈیڑھ بجے ہوگی۔
برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز کے ریسلنگ مقابلےمیں سلور میڈل جیتنےوالےقومی پہلوان انعام بٹ کا کہنا ہے کہ سلور میڈل ملا، یہ بھی کم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیمی فائنل میں گھٹنے میں تکلیف تھی، فائنل میں کافی اچھا مقابلہ ہوا۔
انعام بٹ کا کہنا تھا ہمیں عالمی معیار کی ٹریننگ نہیں کرائی جاتی، عالمی معیار کی ٹریننگ اور دورے ہوں توکھلاڑی بہتر پرفارم کرتے ہیں۔
برانز میڈلسٹ عنایت اللہ نےمیڈیا سے گفتگو میں کہاکہ ہماری سہولیات کم ہیں، ٹریننگ پارٹنر بھی اس معیار کے نہیں ہوتے۔
عنایت اللہ کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کے پاس اتنا بجٹ نہیں ہوتا کہ ہمیں باہر بھیجے، اگر حکومت سپورٹ کرے تو ہم قومی پرچم دنیا میں بلند کر سکتے ہیں۔
کراچی: محکمہ موسمیات نے کراچی میں موسلا دھار بارش کی پیش گوئی کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مون سون سسٹم کے تحت کراچی کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش ریکارڈ کی گئی۔
شہر قائد میں صدر ، آئی آئی چندریگر روڈ اور اطراف کے علاقوں میں ہلکی بارش کے بعد موسم خوشگوار ہو گیا۔
موسمیاتی تجزیہ کار کے مطابق مون سون سسٹم سندھ اور گجرات کی سرحد کے قریب موجود ہے، سسٹم کا 40 فیصد حصہ سندھ اور 60 فیصد حصہ بھارتی گجرات پر موجود ہے۔
سان فرانسسکو:انسٹاگرام نے کرپٹوکرنسی اورنان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) کودنیا کے 100 ممالک اور خطوں تک وسیع کرنےکااعلان کردیا۔
دنیا بھر میں کرپٹوکرنسی اور نان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) کی گرتی ہوئی ساکھ کے باوجود انسٹاگرام نے پہلے این ایف ٹی ڈسپلے کی سہولت پیش کی تھی اور اب اسے دنیا کے 100 ممالک اور خطوں تک وسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی مرکزی کمپنی میٹا کی اس سہولت کے تحت ان تمام ممالک کے انسٹاگرامر اب اپنی ڈجیٹل تخلیق کو اپنے پروفائل پیج پررکھ سکیں گے اور کوئی خریدار ہوتو اسے فروخت بھی کرسکیں گے۔
اس ضمن میں سب سے پہلے میٹا کے بانی مارک زکربرگ نے لڑکپن میں اپنے بیس بال کا کارڈ اپنے دستخط کے ساتھ بطور این ایف ٹی پیش کیا ہے۔ اسی سال مئی میں انسٹاگرام نے امریکا میں یہ سہولت پیش کی تھی اور اب یہ 100 ممالک تک وسیع کردی گئی ہے۔ اس کے تحت انسٹاگرامر اپنی فیڈ، اسٹوریز اور براہِ راست پیغامات میں بھی این ایف ٹی شامل کرسکیں گے۔
آپشن کے تحت انسٹاگرام پر ’ڈجیٹل کلیکٹبلز‘ کے ٹیگ کے تحت این ایف ٹی دکھائی دے گا۔ اسے چھوکر کوئی بھی اس کی تفصیلات اور اصل مالک کے متعلق جان سکے گا۔ ایک نئی این ایف ٹی ٹیب کا اضافہ کیا گیا ہے جس ہر ہشت پہلو (ہیگزاگون) نشان بھی نمایاں ہوگا۔
اب این ایف ٹی کی خریدوفروخت کےلیے کوئن بیس، ڈیپر، ایتھریئم اور فلو وغیرہ جیسی کرپٹوکرنسیوں کی سہولت بھی پیش کی گئ ہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انسٹاگرامر این ایف ٹی کو والٹ سے بھی منسلک کرسکیں گے۔
کراچی: جامعہ این ای ڈی کےشعبہ کنٹرولر اسٹوڈنٹ افئیرزکے زیرِ اہتمام مرکزی آڈیٹوریم میں یومِ امامِ حسین کا انعقاد کیا گیا۔
جس سے معروف عالم دین نصرت عباس بخاری اور مفتی نوید عباسی نے خطاب کیا. تلاوت ِ کلام الہی سے باقاعدہ اس محفل کی ابتدا کی گئی جب کہ نعت رسول خدا (ص)سے سماعتوں کو معطر کیا گیا۔
جامعہ این ای ڈی کے زیرِ اہتمام ”یومِ امامِ حسین“ ؑمیں مقررین کا خطاب سید الشہدااور اُن کے انصار کی قربانی تاقیامت فتح کا استعارہ ہے، امام عالی مقام کی شہادت نے مقتل کو مکتب میں تبدیل کردیا اورمکتب بھی وہ جو عالمگیر ہے جس کی کوئی حد کوئی سرحد نہیں،امام حسین رضی اللہ عنہ کی اپنے گھرانے اور رفقاکے ساتھ قربانی ایسی ہے کہ جس کی کوئی مِثل قرار نہیں دی جاسکتی،بلکہ مثل تو کیا اس سے قریب تر بھی کوئی قربانی نہیں ہے۔
فلسفہ حیات جاوداں پر روشنی ڈالتے ہوئے کلیدی مقرر آغا نصرت عباس بخاری نے کہا کہ کائنات میں دو قوتیں ہمیشہ رہی ہیں، ایک وہ قوت جو امرِالہی پر عمل پیرا ہے دوسری وہ جو امرِ الہی کو کاٹ کر اپنا امر دکھاتی ہے۔ امرِ الہیہ کی اطاعت کے لیے پروردگار عالم نے اہل بیتِ اطہار کو چُنا۔دراصل امرِ الہی کی اطاعت ہی ”حیات“ ہے۔اسی لیے حیات ِ جاوداں کے مالک رسول اللہ(ص) کے اہل بیتؑ ہیں. نوجوانوں کو پیغامِ وحدت دیتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ کربلا کے واقعے سے سیکھیں کہ وحدت کیا ہے، جہاں ایک حسینی پلیٹ فارم پربلا تفرق سب نظر آرہے ہیں۔پیغام وحدت دیتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ حسینؑ ایک فرد نہیں نظریہ ہیں، انہوں نے کہا کہ امام عالی مقام کی شہادت نے مقتل کو مکتب میں تبدیل کردیا اورمکتب بھی وہ جو عالمگیر ہے جس کی کوئی حد کوئی سرحد نہیں۔جو چاہے اور جب چاہے اس حسینی مکتب میں شامل ہوجائے۔اُنہوں نے نوجوانوں کی فکری تربیت کرتے ہوئے اس جانب توجہ مبذول کروائی کہ ظاہر ی معاملات کے پیچھے نہ دوڑیں، خود کو سوشل میڈیا کی دنیا کے خول میں قید نہ کریں بلکہ امام زمانہ(ع)کے ناصران میں شامل ہوں.
اُن کا کہنا تھا کہ امام حسین(ع)، اُن کے انصار و اعزا کی قربانی رہتی دنیا تک فتح کا استعارہ ہے. نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ امام عالی مقام استقامت کا مظہر ہیں، یاد رکھیے ہر وہ قوم کامیاب ہوتی ہے جس میں استقامت ہو۔امام حسین رضی اللہ عنہ نے راہِ خدا میں سارے گھر کی شہادت دے کر استقامت کی ایسی مثال قایم کی جس سے کربلا آج بھی زندہ ہے۔ اُن کاکہنا تھا کہ زندگی کا معیار اُسوہ رسولؐ اور آلِ رسول ؑپر عمل ہونا چاہیے۔اس یومِ حسینؑ کے موقعے پر اہلِ سنت کے معروف مفتی نوید عباسی کا کہنا تھا کہ امام عالی مقام کا سفر، ان کاقیام سب بقائے دین کے لیے تھا۔ امام حسین رضی اللہ عنہ کی اپنے گھرانے اور رفقاکے ساتھ قربانی ایسی ہے کہ جس کوئی مِثل قرار نہیں دی جاسکتی،بلکہ مثل تو کیا اس سے قریب تر بھی کوئی قربانی نہیں ہے۔
اُن کہنا کہ میں سمجھتا ہوں کہ واقعہ کربلا نے ہر تقسیم کومٹا دیا ہے،اب دنیا میں دو قسم کے افرادحسینی یا یزیدی ہی موجود ہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ جب تک نماز پڑھی جاتی رہے گی تب تک حسین رضی اللہ عنہ زندہ ہیں۔ پرنسپل تھر انسٹی ٹیوٹ آف انجینیرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر رضا مہدی، ڈائریکٹر سروسز وصی الدین، اسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر الیاس خاکی نے بھی شرکت کی۔رجسٹرار سید غضنفر حسین نقوی نے مہمانانِ گرامی، اساتذہ، اسٹاف، طالبِ علموں سمیت یومِ حسین ؑکمیٹی کی رضاکارانہ کاوشوں کو سراہا۔ نوجوان نوحہ خواں احمد رضا ناصری نے خدمتِ امامِ عالی مقامؑ میں نوحہ " میرا مظلوم حسین" جب کہ معروف سوز خواں مظہر عباس نے سلامِ آخر "سلام خاک نشینوں پہ سوگواروں کا" اپنے مخصوص انداز میں پیش کیا۔
کراچی: سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں ڈاکٹرابراہیم ملا ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ لیب کاافتتاح کردیا۔
سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی نے کہا ہے کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے جب اپنی مادر علمی ایس ایم آئی یو اسکول کو کالج کا درجہ دلایا تو انہوں نے اس وقت یعنی21جون کو اس ادارے کو 5000/- روپے کا عطیہ دیا تھا۔ اس کے علاوہ قائداعظم نے اپنی بقایا جائیداد کا ایک تہائی حصہ اپنی آخری وصیت کے ذریعے اس ادارے کو دیا تھا۔ اسی طرح ڈاکٹر ابراہیم ملا جوکہ امریکہ میں رہتے ہیں آگے آئے اور ایک جدید ترین کمپیوٹنگ لیب کے قیام کے لیے اپنی مادر علمی کی مالی مدد کی اور یہ لیب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
اکٹر مجیب صحرائی نے کہا کہ قیادت ہمیشہ قوم کی رہنمائی کرتی ہے تاکہ وقت کی ضروریات کے مطابق اداروں کی ترقی ہو۔ ڈاکٹر مجیب صحرائی نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح سے لے کر ڈاکٹر ابراہیم ملا تک ایس ایم آئی یو کے سابق طلباء نے ہمیشہ ترقی کرنے کیلٗے اپنے الما میٹر کا ساتھ دیا ہے۔
ایس ایم آئی یو کے ہزاروں سابق طلباء پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں اور وہ ایس ایم آئی یو کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے ایس ایم آئی یو کے المنائی چیپٹر کو از سر نو ترتیب دینا چاہیے۔ وائس چانسلر نے مزید کہا کہ ڈاکٹر ابراہیم ملا کے دادا نے بھی اپنی تعلیم ایس ایم آئی یو سے حاصل کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یونیورسٹیزمیں تحقیق کی ضرورت ہے اور نئی قائم ہونے والی کمپیوٹر لیب ایس ایم آئی یو کے فیکلٹی اور پوسٹ گریجویٹ طلباء کو اس سے فائدہ اٹھانے میں مدد دے گی جو کہ جدید ترین کمپیوٹرز اور دیگر آئی ٹی سہولیات سے آراستہ ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر ابراہیم ملا انکی شریک حیات مسز مہناز ملا اور ملا خاندان کے دیگر افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس نیک مقصد کے لیے دل کھول کر تعاون کیا۔
ڈاکٹر مجیب صحرائی نےڈائریکٹراورک ڈاکٹر عامر اقبال عمرانی، ڈین فیکلٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر آفتاب احمد شیخ، چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف سافٹ ویئر انجینئرنگ اور وائس چانسلر ٰ کے مشیر برائے تعلیمی امورڈاکٹر عبد الحفیظ خان اور آصف علی وگن ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز اینڈ کونسلنگ کی کاوشوں کو بھی سراہا جنہوں نے اس لیب کو قائم کرنے کیلئےبہت کوشش کی۔
ڈاکٹر ابراہیم ملا نے اپنی تقریر میں کہا کہ وہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کو آکسفورڈ یونیورسٹی کی طرح دیکھنا چاہتے ہیں، کیونکہ یہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور دیگر عظیم شخصیات کی مادر علمی ہے۔ سندھ مدرسہ میرا المامیٹر ہے اور میں نے ہمیشہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں اس کے لیے کچھ کرنے کا سوچا تھا،“ ڈاکٹر ابراہیم ملا نے کہا کہ ملک اور ایس ایم آئی یو میں تحقیقی کام کی ضرورت ہے۔ اسے اس کے لیے کچھ کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔ انہوں نے لیب کے قیام کے کام کو انجام دینے پر وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی اور ڈاکٹر عامر اقبال عمرانی، ڈائریکٹر اورک کے کردار کی تعریف کی۔
ڈاکٹر آفتاب احمد شیخ، ڈین فیکلٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اپنے خطاب میں لیبارٹری کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سال 2026 تک ڈیٹا سائنس میں 11.5 ملین ملازمتیں متوقع ہیں جن کے لیے اعلیٰ کمپیوٹنگ لیبز کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدید ترین لیب ایس ایم آئی یو کے ریسرچ اسکالرز کے لیے ایک عظیم اثاثہ ثابت ہوگی۔
ان کا خیال تھا کہ یہ نئی قائم کردہ لیب پوسٹ گریجویٹ پروگراموں کی تشخیص کی بنیادی ضروریات میں سے ایک کو بھی پورا کرتی ہے۔قبل ازیں اورک کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عامر اقبال عمرانی نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ لیب ایس ایم آئی یو میں ایک شاندار اضافہ ہے جو ایس ایم آئی یو میں ریسرچ کلچر کو فروغ دے گی۔
ڈاکٹر ابراہیم ملا کی شریک حیات مسز مہناز ملا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور لیب کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔1988اس سے قبل ڈاکٹر مجیب صحرائی، ڈاکٹر ابراہیم ملا، مسز مہناز ملا اور ڈاکٹر عامر اقبال عمرانی نے ربن کاٹنے کی تقریب میں شرکت کی، جو یونیورسٹی کے تالپور ہاؤس میں منعقد ہوئی جہاں پر یہ لیب قائم کی گئی ہے۔افتتاحی تقریب میں ڈینز، مختلف تعلیمی شعبوں کے چیئرپرسنز اور انتظامی شعبوں کے سربراہان اور فیکلٹی ممبران نے شرکت کی۔
دبئی: ایشین کرکٹ کونسل نےایشیاکپ 2022 کے شیڈول کا اعلان کردیا
، پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں 28 اگست اتوار کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی۔
ایشین کرکٹ کونسل کے صدر جے شاہ نے تصدیق کی ہے کہ ٹورنامنٹ کے مکمل شیڈول کا اعلان کردیا گیا ہے،میگا ایونٹ کا افتتاحی میچ 27 اگست کو سری لنکا اور افغانستان ہوگا۔
ایشین ٹائٹل پر حکمرانی کی جنگ 27 سے شروع ہوگی جبکہ ایونٹ کا فائنل دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں 11 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔
روایتی حریف پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ 2021 کے بعد پہلی بار ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی، ایونٹ میں قومی ٹیم نے بھارتی سورماؤں کو بابراعظم کی قیادت میں 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ کا انعقاد ہر 2 سال بعد کیا جاتا ہے تاہم 2020 میں ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے کوروناکے باعث ٹورنامنٹ منسوخ کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ سال 2023 میں ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کرے گا۔
اسلام آباد: ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونےوالےفوجی افسران کی نماز جنازہ آج شام راولپنڈی میں ادا کی جائے گی۔
بلوچستان میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہونے والے فوجی افسران کی نماز جنازہ آج شام راولپنڈی میں ادا کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، میجر جنرل امجدحنیف ستی، بریگیڈیئر محمد خالد اور میجر محمد طلحہ کی نماز جنازہ شام ساڑھے 5 بجے آرمی قبرستان میں ادا کی جائے گی۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں حادثے کا شکار ہونے والے پاک فوج کے لاپتا ہیلی کاپٹر کا ملبہ گزشتہ روز مل گیا تھا، جس میں سوار کور کمانڈر کوئٹہ سمیت تمام 6 افسران و جوانوں کی شہادت کی تصدیق کی گئی تھی۔ ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا۔