Monday, 18 November 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45

 

ایمزٹی وی(راولپنڈی)آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ایرانی صدر حسن روحانی کو بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی مداخلت سے متعلق آگاہ کیا۔
پاک آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ایران کے صدر حسن روحانی سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی جس میں سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جنرل راحیل شریف نے ایرانی صدر کے سامنے بلوچستان میں ’را‘ کی مداخلت کا معاملہ اٹھایا اور انھیں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ کی گرفتاری سے متعلق بھی آگاہ کیا۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے پاک آرمی کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کو سراہا۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدوں کی حفاظت کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی۔

 

ایمزٹی وی (تعلیم) اعلٰی تعلیمی کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد علی کے زیر صدارت کی علمی سرقہ سے متعلق قائمہ کمیٹی کا بائیسواں اجلاس منعقد ہوا جس میں دس جامعات کے فیکلٹی اراکین اور اسکالرز کے خلاف ادبی سرقہ کی شکایات زیربحث آئی۔
ماہرین تعلیم پر مشتمل اس کمیٹی نے ان شکایا ت پر غوروخوض کیاجن پر متعلقہ جامعات نے90دن سے زائد گزرنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی۔ کوالٹی اشورنس کے لئے ایچ ای سی کے مشیرانجینئر محمد اسماعیل نے کمیٹی اراکین کو ایچ ای سی کوالٹی اشورنس ڈویژن کی شکایات کے ازالے کے لئے اپنائے گئے طریق عمل سے آگاہ کیا اور ان جامعات کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جو ایچ ای سی کی علمی سرقہ سے متعلق پالیسی پر عمل پیرا نہیں ہیں۔
اجلاس میں کمیٹی نے بائیس (22)علمی سرقہ کی شکایات پربات چیت کی اور گیارہ کیسز میں ان جامعات جن میں ادبی سرقہ کے معاملات حل نہیں ہوئے کو یادداشت اور واضح انتباہ بھجوانے کی ہدایت کی ۔ کمیٹی نے دوعلمی سرقہ کیسز میں فیکلٹی اراکین پر ایچ ای سی کی ہدایات پرعمل نہ کرنے کی وجہ سے پابندی بھی لگائی جبکہ چھ کیسز کو پالیسی کے تحت بند کیا اور دو اور کیسز کو ماہرین کی کمیٹی کے سپرد کیا۔ اجلاس کے اختتام پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے شکایات کی جانچ پرکھ کے عمل میں میرٹ پر زور دیا۔

 

ایمزٹی وی(تعلیم) جامعہ کراچی کے کلیہ سماجی علوم اور اطالوی قونصلیٹ کراچی کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب وائس چانسلر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی ۔مفاہمتی یادداشت کے مطابق اطالوی سفارت خانے اسلام آباد کی سرپرستی میں کلیہ سماجی علوم جامعہ کراچی کے اشتراک اور تعاون سے اطالوی زبان اور ثقافتی مرکز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق کلیہ سماجی علوم جامعہ کراچی کے تحت اطالوی زبان میں دوسمسٹر پر محیط سرٹیفکیٹ کورس کا انعقاد کیا جائے گا جس کے لئے اطالوی قونصلیٹ اطالوی اساتذہ کا انتظام کرے گی جبکہ رئیس کلیہ سماجی علوم تمام تدریسی اور انتظامی امور کی نگرانی کرینگے ۔ مذکورہ سرٹیفکیٹ کورس کے تحت ہفتے میں 06 کریڈٹ آورزپر محیط دوکلاسز کلیہ سماجی علوم کے اطالوی سینٹر میں منعقد ہوں گی ۔
مفاہمتی یادداشت پر اطالوی قونصلیٹ کراچی کی جانب سے اطالوی قونصل جنرل ڈاکٹر گیان لوکا رُباگٹی جبکہ جامعہ کراچی کی جانب سے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر اور رئیس کلیہ سماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے۔اس موقع پررئیس کلیہ نظمیات وانصرام پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی اور رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر معظم علی خان بھی موجود تھے.

 

ایمزٹی وی (تعلیم) ڈاﺅ یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں عالمی یوم تپ دق کی مناسبت سے آگاہی واک اور سمینارکا انعقاد کیا گیا۔ آگاہی واک اور سیمینار کا مقصد لوگوں کو ٹی بی جیسے خطرناک مرض کے بارے میں آگاہی دینا تھا۔۔سیمینار میں اداکارہ ریما خان، ڈاکٹر طارق شہاب، ڈاﺅ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان اور پروفیسررعنا قمر مسعود نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق دنیا میں تقریباًایک تہائی آبادی تپ دق (ٹی بی) کی مرض میں مبتلا ہے۔ٹی بی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال پاکستان میں ٹی بی کے 0.5ملین نئے ٹی بی کے مریض رجسٹرڈ ہوتے ہیں جبکہ ہر سال 5000مریض ٹی بی کی بیماری سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔
اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹی بی ایک قابل علاج بیماری ہے، بروقت علاج سے اس مرض سے چھٹکارا پایاجاسکتا ہے۔ ٹی بی کا نامکمل علاج ٹی بی کو ایم ڈی آر ٹی بی میں تبدیل کردیتا ہے جسکا علاج مشکل اور بے حد پیچیدہ ہے۔ٹی بی ایک قابل علاج بیماری ہے بروقت علاج سے مریض صحت یاب ہوسکتا ہے۔ عوام میں ٹی بی سے بارے میں آگاہی کی اشد ضرورت ہے۔ ڈاﺅ یونیورسٹی کے ٹی بی ہسپتال میں ٹی بی اور ایم ڈی ار ٹی بی کا علاج مفت کیا جاتا ہے۔

 

ایمزٹی وی (تعلیم) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان نے ریسکیو 1122 ، گمشدہ افراد کی تلاش کی ھیلپ لائن اور اسکول کے بچوں کو فرسٹ ایڈ دینے کے پروگرام کا آغاز کرنے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ھلالِ احمر سندھ کی جانب سے اسکولوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے شروع کئے گئے اسکول سیفٹی پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کے لئے بھرپور اور جامع اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں تاکہ طالب علموں اور اساتذہ کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پروگرام کے تحت کراچی آپریشن سے بھی شہر قائد کو دہشت گردوں ، ٹارگٹ کلرز، بھتہ خوروں اور اغواء برائے تاوان میں ملوث مجرمان سے نجات ملی ہے اور کراچی اپنی سابقہ رونقوں کی جانب لوٹ رہا ہے۔
اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ نے اسکول سیفٹی پروگرام میں شرکت کرنے والے اسکولوں کی انتظامیہ کے کردار کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اس پروگرام کے تحت کراچی سمیت صوبہ کے زیادہ سے زیادہ اسکولوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔
اس موقع پر سینئر صوبائی وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر ، سیکریٹری جنرل پاکستان ریڈ کراس ڈاکٹر رضوان نصیر اور ھلال احمر سندھ کی چیئرپرسن فرزانہ نائیک بھی موجود تھیں۔