Sunday, 17 November 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 45

ایمزٹی وی(اسپورٹس) بھارتی کرکٹ بورڈ نے کرپشن کا الزام ثابت ہونے پر پاکستانی امپائر اسد رؤف پر 5 برس کی پابندی عائد کردی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بی سی سی آئی کی ڈسپلنری کمیٹی نے پاکستانی امپائر اسد رؤف پر آئی پی ایل کے 2013 کے ایڈیشن کے دوران میچ فکسنگ کا الزام ثابت ہونے پر 5 برس کی پابندی عائد کر دی۔ واضح رہے کہ اسد رؤف پر انڈین پریمیئر لیگ کے دوران بکیز سے مہنگے تحفے لینے اور آئی پی ایل کے 2013 کے ایڈیشن میں میچ فکسنگ اور جوا لگانے کا الزام تھا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھی اسد رؤف کو اپنے ایلیٹ پینل سے علیحدٰہ کردیا تھا۔

ایمز ٹی وی(شوبز)بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور کی نئی آنے والی فلم’’نیرجا‘‘ کو پاکستان میں نمائش سے روک دیا گیا ہے جس کے بعد اب ان کی فلم پاکستانی سنیما گھروں میں نہیں دکھائی جاسکے گی پاکستان سینٹرل سنسر بورڈ کے مطابق فلم میں مذہب اور پاکستان مخالف مواد شامل کیا گیا ہے جس کے ذریعے مسلمانوں اور پاکستان کے بارے میں غلط تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے اسی لیے فلم کو کسی صورت پاکستان میں نمائش کی اجازت نہیں دی جاسکتی واضح رہے کہ بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور کی نئی آنے والی فلم’’نیرجا‘‘نے ایئر ہوسٹس کا کردار اد اکیا ہے جب کہ فلم 19 فروری کو ریلیز کی جائے گی۔

ایمز ٹی وی(صحت اور ٹیکنا لوجی)کمپنی کے مطابق گوشت لوگوں کی مرغوب غذا ہے لیکن گوشت کی روایتی پیداوار سے دور رہنا چاہتے ہیں جن میں جراثیم اور امراض شامل ہیں لیکن تجربہ گاہوں کے گوشت میں ایسی کوئی مضر شے موجود نہیں ہوگی اورانتہائی صاف طریقے سے گوشت بنانا ممکن ہوگا اسی لیے گوشت کو جانوروں سے پیدا کرنے کی بجائے اسے براہِ راست لیبارٹری میں تیار کرنے کا طریقہ استعمال کیا گیا ہے، اس میں جانوروں کے گوشت کے خلیات کی افزائش کی جاتی ہے اور گوشت جمع ہوتا جاتا ہے۔ اسے گوشت کی تیاری کا مستقبل قرار دیا جاسکتا ہے جس کے بعد کارخانوں میں گوشت ایسے ہی بنایا جاسکے گا جس طرح کاریں اور سامان بنایا جاتا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ایک وقت آئے گا جب لوگ گوشت کے لیے جانوروں کو پالنا اور کاٹنا چھوڑدیں گے۔کمپنی نے مرغی اور گائے کے گوشت کی افزائش کے چند تجربات کیے ہیں جس سے ایک کوفتہ بنایا گیا ہے اور وہ ماہر باورچی کو پکاکر کھلایا گیا جب کہ اس کا ذائقہ بالکل گوشت جیسا ہی تھا اوراس کی بو بھی گوشت جیسی تھی۔ کمپنی کے مطابق اس عمل میں ماحول دشمن گرین ہاؤس گیسوں کی 90 فیصد کم مقدار پیدا ہوئی اور ان میں کیلوریز بھی کم تھی۔ کمپنی کے مطابق اس کے لیے جانوروں کے خاص خلیات کو لے کر انہیں غذائی اجزا دے کر لیب میں اگایا گیا ہے۔

 
ایمز ٹی وی (لاہور) صوبائی وزیرقانون راناثنا اللہ کا کہنا ہے کہ داعش کا منظم وجود نہیں جب کہ پنجاب میں رینجرز کے آپریشن کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
صوبائی وزیرقانون رانا ثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان قومی لیڈر ہیں وہ الزامات کی سیاست سے باہر نکل آئیں، پرویزالہٰی کی سیاست ختم ہوگئی ہے انہیں صرف الزامات لگانےکی عادت ہے، پنجاب کےتعلیمی اداروں میں فورتھ شیڈول والےافراد پرپابندی لگائی جب کہ پنجاب میں رینجرزکے آپریشن کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
رانا ثنااللہ نے داعش کی موجودگی کے حوالے سے کہا کہ داعش کیلئےجولوگ لڑنے گئے ہیں وہ واپس آئیں گےتوپہلے ہمارے پاس ہوں گے جب کہ داعش کا منظم وجود نہیں تاہم ڈی جی آئی بی کی داعش کےحوالےسے بات کوتوڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔

ایمز ٹی وی(صحت)سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”اخروٹ کھانے سے نہ صرف انسان کو موٹاپے سے نجات ملتی ہے بلکہ اس کا کولیسٹرول بھی قابو میں رہتا ہے۔ اخروٹ میں ایسی چکنائی پائی جاتی ہے جو دل کی صحت اور کولیسٹرول کم کرنے کے لیے انتہائی مفید ہے۔ “ ماہرین کا کہنا ہے کہ ”ایک مٹھی اخروٹ روزانہ کھانے سے انسان موٹاپے، کولیسٹرول اور دل کی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔“اگرچہ اخروٹ میں چکنائی اور توانائی کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے لیکن ان سے بھی انسان کے موٹاپے میں اتنی ہی کمی آتی ہے جتنی دوسری وزن میں کمی کرنے والی غذاﺅں سے آتی ہے۔ یہ نہ صرف موٹاپا ختم کرتا ہے، بلکہ اخروٹ انسان کے دل کی صحت کو بھی برقرار رکھنے میں انتہائی معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس لیے ہم اس نتیجے پر پہنچنے کہ لوگوں کو ایک مٹھی اخروٹ روزانہ لازمی کھانے چاہئیں۔“

ایمز ٹی وی(صحت)ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ٹھنڈا پانی یا برف ڈال کر پانی پینے سے نظام انہضام برے طریقے سے متاثر ہوتا ہے اور ساتھ ہی خون کی شریانیں بھی سکڑ جاتی ہیں جس کی وجہ سے دل کے امراض لاحق ہونے کا خدشہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ہمارے جسم کو کام کرنے کے لئے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے اور جب ہم ٹھنڈا پانی پیتے ہیں تو معدے میں توانائی کم ہوتی ہے اور ہمیں کمزوری لاحق ہوجاتی ہے۔اسی طرح جب آپ کھانے کے ساتھ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں تو ہمارا جسم زیادہ بلغم بناتا ہے اور ہمارا مدافعتی نظام کمزور ہونے لگتا ہے۔ٹھنڈے پانی اور سافٹ ڈرنک کو کھانے پر استعمال کرنے سے وزن بھی تیزی سے بڑھتا ہے۔چونکہ ہمارے جسم کا درجہ حرارت زیادہ ہوتا ہے اور جب کم درجہ حرارت والا پانی اس میں داخل ہوتا ہے تو کئی طرح کی بیماریاں جیسے نزلہ وزکام لاحق ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔لہذا اگر آپ ٹھنڈا پانی پینے کی عادت میں مبتلا ہیں تو ایسا کرنا فوری طور پر چھوڑ دیں۔

ایمز ٹی وی(صحت)ہچکی کو ہم معمولی مرض سمجھ کر نظرانداز کردیتے ہیں۔لیکن 35سالہ ایک شخص کو5 دن سے مسلسل ہچکی لگی ہوئی تھی۔ مسلسل ہچکی کے باعث وہ ہسپتال گیا لیکن ڈاکٹروں نے دو بار اسے ہچکی کی دوائی دے کر رخصت کر دیا۔ جب ایک ماہ گزر گیا اور اس کی ہچکی نہ رکی تو وہ تیسری بار ہسپتال گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کے ٹیسٹ کیے اور وہ شخص اس وقت حیران رہ گیا جب ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ اس کی گردن میں کینسر ہو چکا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق گردن کے اس ٹیومر کو ہیمنجیوبلاسٹوما(Haemangioblastoma) کہتے ہیں۔ اگر بروقت اس کی تشخیص نہ ہوتی تو یہ ریڑھ کی ہڈی میں موجود عصبی خلیوں کی جڑوں کو ناکارہ کر دیتا جس کے نتیجے میں مریض کا جسم مفلوج ہو جاتا۔ “ ڈاکٹر مارک کا کہنا تھا کہ ”ہچکی عموماً کوئی سنجیدہ مرض نہیں ہوتا لیکن اگر یہ 48گھنٹوں سے زیادہ عرصے تک مسلسل لگی ہوئی ہو تو متاثرہ شخص کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور طبی امداد لینی چاہیے کیونکہ اگر ہچکی طویل عرصے تک قائم رہے تو اس کا صاف مطلب یہ ہوتا ہے کہ متاثرہ شخص کسی مہلک اندرونی مرض میں مبتلا ہے۔“

ایمز ٹی وی(ٹیکنالوجی)روبوٹس پر کام کرنے والی  سوئس خاتون سائمن چاہتی ہیں کہ لوگ بھی اپنے کام ہاتھ سے انجام دینے کی بجائے مشینوں سے ہی کیوں نہ انجام دیں۔

روبوٹک الارم: یہ روبوٹ الارم  مقررہ وقت پر اٹھانے کے لیے سوتے ہوئے شخص کے منہ پر تھپڑوں کی بارش کرکے اسے جگاتا ہے، اس انوکھے الارم میں گھڑی سے ایک روبوٹک بازو جڑا ہے جو گھومتا رہتا ہے اور اسے ’’جگانےوالی مشین‘‘ ( ویک اپ مشین) کا نام دیا گیا ہے۔

ٹوتھ برش مشین:سست افراد جو برش کرنے میں کاہلی کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کے لیے ایسا ٹوتھ برش بنا ڈالا ہے۔جس کے سامنے کھڑے ہوجائیں وہ خود ہی برش کرے گا اور دانتوں کو 

چمکا دے گا۔

ناشتے کی مشین: اب تیاری کرلیں ناشتے کی لیکن اسے بنانے میں وقت کیوں ضائع کریں بس میز پر بیٹھ جائیں ناشتہ خود بخود تیار ہوجائےگا۔ سائمن کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک روبوٹ آرم کو اس طرح پروگرام کیا ہے جو نہ صرف اس کا ناشتہ تیار کرتا بلکہ اسے کھلاتا بھی ہے۔

سبزی کاٹنے کی مشین: سبزیاں کاٹنا ایک فن ہے اور مشکل کام بھی جب کہ خواتین کے لیے یہ سخت محنت کا کام ہے لیکن اس کا حل آگیا ہے جو تیز بھی ہے اور محفوظ بھی۔ سائمن نے اس کے لیے المونیم ایکٹو بوٹک فریم، دو چاقواور ایک کٹنگ بورڈ کا استعمال کیا تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ اسے اس کے علاوہ شاید ہی کوئی اور خریدے۔

کمرپر لدا فریج: سائمن کا کہنا ہے کہ وہ سوچ رہی ہیں کہ ایک ایسا فریج بنائیں جسے کمر پر لادا جاسکے جو صرف پانی ٹھنڈا نہ کرے بلکہ ایک مکمل فریج ہو جس میں بیٹری لگی ہو اور جب بھی آپ سفر کے دوران ٹھنڈی کولڈ ڈرنک پینا چاہیں تو بس ایک ہاتھ کے فاصلے پر حاصل کر سکیں۔

کشتی یا آبدوز میں بنے گھر: سائمن کا کہنا ہے کہ اسٹاک ہوم میں گھر بنانا ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس کا حل ان کے پاس یہ ہے کہ کشتی پر گھر بنایا جائے اور اسی میں رہا جائے لیکن اس مسئلہ کا ایک طویل المدتی حل بھی ہے ایک سب میرین خریدی جائے اور اسے ری ماڈلنگ کرکے رہائش میں بدل دیا جائے۔ ان کا کہنا ہے سمندر اور پانی کے نیچے رہنے سے انسانوں کی آبادی سمندر میں بھی رہنے اور یہاں کی زندگی سے آشنا ہونے کا موقع ملے گا۔

ساؤنڈ پروف ٹوائلٹ: بہت سے چیزیں انسان ایک دوسرے سے شیئر کرنا پسند کرتا ہے لیکن کچھ چیزیں وہ شیئر نہیں کرتا جیسے ٹوائیلٹ۔ اسی لیے سائمن کا کہنا ہے کہ وہ ایسا ٹوائلٹ بنانا چاہتی ہیں جس کی گڑگڑانے کی آواز نہ آئے۔

ایمزٹی وی(تعلیم) اقرأ یونیورسٹی میں جاب فیئر کا انعقاد کیا گیا جس میں140؍ سے زائد مشہور و معروف اداروں نے شرکت کی۔مختلف اداروں کی اس اسمبلی نے اقرأ یونیورسٹی کے پرجوش اور پرعزم نوجوان گریجویٹس کو اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کیا۔ان اداروں نے اقرأ یونیورسٹی کے گریجویٹس کے لیے کئی پوزیشنز فراہم کیں جس سے انہیں ان مشہور و معروف اداروں میں آئی ٹی، انجینئرنگ، میڈیا سائنسز اور بزنس ایڈمنسٹریشن کے شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کے مواقع میسر آئیں گے، لگ بھگ 500؍گریجویٹس کو پہلے مرحلے میں ملازمتوں کی پیشکش کی گئی۔ واضح ریے 2000ء میں اپنے آغاز سے ہی اقرأ یونیورسٹی نے خود میں استحکام لاتے ہوئے ایسی کئی مثالیں قائم کی ہیں کہ توقعات سے بڑھ کر کس طرح کام کیا جاتا ہے، وقتاً فوقتاً درپیش چیلنجز کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے ملک میں ایک پریمیئر یونیورسٹی کے طور پر اُبھر کر سامنے آئی اور دیگر جامعات کے لیے مثال قائم کی.