ھفتہ, 18 مئی 2024

ایمزٹی وی(اسلام آباد) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سائبر کرائم بل کے مسودے کی منظوری دے دی جس کے تحت اب نفرت انگیز تقریر سمیت فرقہ واریت پھیلانے اور مذہبی منافرت پر 7 سال سزا ہوگی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر شاہی سید کی زیر صدارت ہوا جس میں سائبر کرائم بل کے مسودے کی منظوری دی گئی جس کے بعد اب بل کو سینیٹ کے رواں اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

 

بل کے مسودے کے مطابق اب دہشت گردی سے متعلق سائبر جرائم میں ملوث افراد پر 14سال قید اور 5 کروڑ روپے جرمانہ ہوگا جب کہ نفرت انگیز تقریر، فرقہ واریت پھیلانے اور مذہبی منافرت پر7 سال سزا ہوگی، انٹرنیٹ کے ذریعے دہشت گردوں کی فنڈنگ کرنے پر بھی 7 سال سزا ہوگی۔ بل کے تحت بچوں کی غیر اخلاقی تصاویر شائع کرنے یا اپ لوڈ کرنے پر 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ انٹرنیٹ ڈیٹا کے غلط استعمال پر 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ جب کہ موبائل فون کی ٹیمپرنگ پر 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

 

بل کے مسودے کے مطابق انٹرنیٹ صارفین کا ڈیٹا عدالتی حکم کے بغیر شیئر نہیں کیا جائے گا۔ اس بل کے مسودے میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ سائبرکرائم قانون کا اطلاق صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ ملک سے باہر کسی بھی دوسرے ملک میں بیٹھ کر ریاستی سالمیت کے خلاف کام کرنے والے افراد پر بھی ہوگا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ ریاستی سالمیت کے خلاف کام کرنے والے افراد کی گرفتاری کے لیے متعقلہ ممالک سے رجوع کیا جائے گا۔ واضح رہےکہ سائبر کرائم بل کو رواں سال اپریل میں قومی اسمبلی میں منظور کیا گیا تھا تاہم پیپلزپارٹی اور دیگر جماعتوں نے بل پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد بل کو قائمہ کمیٹی بھجوایا گیا اوراس میں کچھ ترامیم کی گئی ہیں۔

ایمزٹی وی(مظفرآباد)مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس صدرآزاد کشمیرفاروق حیدر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے نومنتخب اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔

پارلیمانی پارٹی کے ارکان نے راجا فاروق حیدر پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم کے طور پر نامزد کرلیا ہے تاہم اس کی حتمی توثیق پارٹی کے صدر وزیراعظم نواز شریف کریں گے۔

ایمزٹی وی(مظفرآباد) پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی کمیٹی کے اراکین کا اجلاس سابق وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کی صدارت میں ہوا۔

 

اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی کے اراکین نے بدترین شکست کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے چوہدری عبدالمجید کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جس پرچوہدری عبدالمجید نے کہا کہ اگراراکین سمجھتے ہیں کہ انتخابات میں شکست کی ذمہ داری میری ہے تو میں پارٹی صدارت کا عہدہ چھوڑنے کو تیار ہوں۔

واضح ریے آزادکشمیر میں ہونے والے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن نے واضح طور پر پاکستان پیپلزپارٹی کوبدترین شکست دی تھی۔

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم نوازشریف نے آزاد کشمیر میں کامیاب انتخابات کے انعقاد پرمنتخب نمائندوں اور کشمیری عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن انتخابات جمہوریت پرعوام کے اعتماد کاعکاس ہیں جب کہ متحرک جمہوریت، جمہوری عمل کا تسلسل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہارجیت انتخابات کا حصہ ہے لیکن آزاد کشمیر میں پر امن انتخابات کا انعقاد جمہوری قوتوں کی فتح ہے جب کہ حکومت اور عوام آزاد کشمیرکی نومنتخب حکومت کی ہرممکن مدد کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا امید ہے کہ نو منتخب نمائندے آزاد کشمیر کے عوام کی فلاح کے لیے کام کریں گے اور ساتھ ہی آزادی کی جدوجہد کو مستحکم کریں گے کیونکہ مقبوضہ کشمیرمیں تحریک آزادی کی حمایت سیاسی تفریق سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کشمیری بھائیوں کی آزادی کی حمایت کے لیے متحد ہے۔

ایمزٹی وی(آزادکشمیر) پاکستان پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے انتخابی نتائج مسترد کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) پر دھاندلی کا الزام عائد کردیا۔ ذرائع کے مطابق ترجمان پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے سائنٹفک طریقے سے پری پول دھاندلی کی، ہم ان انتخابی نتائج کو تسلیم نہیں کرتے اور پیپلز پارٹی کے تمام امیدوار اپنے اپنے حلقوں میں احتجاجی پریس کانفرنس کریں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما برجیس طاہر کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں کرپشن، دھاندلی اور بدعنوانی کو شکست ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) 26 نشستیں لے کر پہلے نمبر پر رہی جب کہ تحریک انصاف اور مسلم کانفرنس کو 2، 2 اور سابق حکمراں جماعت پیپلز پارٹی کو صرف ایک نشست پر کامیابی ملی۔

ایمزٹی وی(آزادکشمیر) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے گذشتہ روز ہونے والے انتخابات کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرکے میدان مار لیا۔ قیاس آرائیاں تھیں کہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں مینڈیٹ تقسیم ہوگا ، لیکن مسلم لیگ (ن) نے اپنی بڑی حریف جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو زیادہ تر اضلاع میں شکست سے دوچار کیا۔ تفصیلات کے ممطابق غیر سرکاری نتائج کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود کے بہنوئی چوہدری اشرف بھی مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سے ہار گئے۔ ضلع بھمبر میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر چوہدری طارق فاروق اور پارٹی کے نامزد امیدوار کرنل وقار نون بالترتیب بھمبر سٹی اور برنالہ سے کامیاب ہوئے۔ ضلع پونچھ کی 10 سیٹوں میں سے 9 پر مسلم لیگ (ن) یا ان کے اتحادی جے کے پی پی کو کامیابی حاصل ہوئی۔ ضلع کوٹلی کے 5 میں سے 3 حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کی برتری رہی۔ جبکہ غیر سرکاری نتائج کے مطابق مظفرآباد ڈویژن کی 7 نشستیں حکمران جماعت نے حاصل کرلیں جبکہ بقیہ 2 نشستوں کے نتائج رات گئے تک موصول نہیں ہوئے تھے۔ پاکستان میں کشمیری پناہ گزینوں کے 12 حلقوں میں سے 9 پر مسلم لیگ (ن)، 2 پر پی ٹی آئی اور ایک پر پیپلز پارٹی کو کامیابی حاصل ہوئی۔ دوسری جانب سندھ سے 2 نشستیں حاصل کرنے والی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) کو بھی اتنخابات میں بڑا جھٹکا لگا۔

ایمزٹی وی(خیبرپختونخواہ) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے حلقہ ایل اے 41 وادی چھ اور LA35 جموں چھ کےانتخابات کے لئے پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے نو اضلاع میں پولنگ جاری ہے۔ پشاور میں مردوں کے ساتھ خواتین ووٹرز بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کررہی ہیں۔ دو سو سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے خیبرپختونخوا میں مقیم کشمیری مہاجرین کےحلقہ ایل اے اکتالیس وادی چھ کے لئے خیبرپختونخوا کے نو اضلاع میں پولنگ جاری ہے۔ پشاور میں ایک ہزار تین سو ووٹرز کےلئے دو پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ گورنمنٹ ہائرسیکنڈری اسکول سٹی نمبر1 اورسٹی نمبردومیں مرد اور خواتین ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کررہی ہیں۔ پشاور میں پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کے لئے دو سو اکیس پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ پولنگ کے موقع پرآزاد کشمیر اسمبلی کے امیدواروں کو سپورٹ کرنے پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنماء بھی پولنگ اسٹیشنز کے قریب موجود ہیں۔ پشاور کے گورنمنٹ ہائراسکینڈری اسکول سٹی نمبر3 میں حلقہ ایل اے پینتیس جموں 6 کےلئے بھی پولنگ کا عمل جاری ہے۔۔ اس حلقہ میں تیرہ امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے

ایمزٹی وی (کراچی) نامزد میئر کراچی وسیم اختر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے25 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر ملیر پولیس کے حوالے کردیا۔

تفصیلات کے مطابق نامزد مئیر کراچی کو آج سخت سیکورٹی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہتھکڑیاں پہنا کر پیش کیا گیا جہاں فاضل جج نے انہیں 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےکردیا۔

اس موقع پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملزم وسیم اختر کے خلاف ملیر سٹی ، سچل تھانے میں اشتعال انگیز تقریر اور سہولت کار کے مقدمات درج ہیں، پولیس نے وسیم اختر سے تحقیقات کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جسے منظور کر کے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر دیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ملزم کے خلاف عوام کو بغاوت پر اکسانے اور خواتین کی موجودگی میں فحش تقاریر کے الزامات عائد ہیں جن پر تحقیقات کی جائیں گی, ملزم کو ڈسٹرکٹ ملیر منتقل کردیا گیا ہے جہاں اُن سے تفتیشی ٹیم آج سے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کرے گی‘‘۔

قبل ازیں ایم کیو ایم کے وکلاء کی جانب سے وسیم اختر اور رؤف صدیقی کی ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی ، جس پر عدالت نے اعتراضات لگا کر واپس کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کے احکامات جاری کردیئے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جے آئی ٹی کے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے مگر پھر بھی عدالت نے ہمارے موکلوں کے خلاف فیصلہ دیا۔

اس موقع پر ایم کیو ایم کے وکیل اور رکن رابطہ کمیٹی محفوظ یار خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم قانون کا احترام کرتے ہیں اور اس سلسلہ میں قانونی راستہ ہی اپنایا جائے گا، رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے سپریم کورٹ تک رسائی کا اختیار ہے ہم انصاف کے حصول کے لیے ہر در پر دستک دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وسیم اختر اور رؤف صدیقی کی گزشتہ روز ہونے والی گرفتاری کا فیصلہ غیر متوقع تھا، ہم نے ضمانت کے لیے پہلے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ہی رجوع کیا تھا مگر وہاں درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

محفوظ یار خان نے مزید کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ایک بار پھر انسداد دہشت گردی کی عدالت سے رجوع کیا جائے گا اور اگر انصاف نہ ملا تو ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔

دوسری جانب پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ انیس قائم خانی کے وکلاء کی جانب سے ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے اے ٹی سی سے رجوع کرنے کے احکامات جاری کردئیے، عدالتی احکامات کی روشنی میں‌ انیس قائم خانی کے وکلا نے ضمانت میں‌ توثیق حاصل کرنے کے لیے درخواست انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کروادی۔

یاد رہے دہشت گردوں کے علاج و معالجے اور انہیں سہولیات فراہم کرنے کے الزام میں عدالت نے گزشتہ روز نامزد میئر وسیم اختر، رکن صوبائی اسمبلی روف صدیقی، رہنماء پاک سرزمین انیس قائم خانی اور قادر پٹیل کو گرفتار کرکے جیل بھیجنے کے احکامات جاری کیے تھے ، تاہم پی پی سندھ کے سابق صدر عبدالقادر پٹیل نے عدالت سے فرار ہونے کے بعد رات کو پولیس کو از خود گرفتاری دی تھی۔

ایمزٹی وی(آزادکشمیر)ڈپٹی اپوزیشن لیڈر چوہدری طارق فاروق نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ انشا اللہ آزاد کشمیر میں مسلم لیگ نون کی حکومت بنے گی پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں جس طرح قومی خزانہ کو لوٹا گیا اس کا حساب لیں گے تمام بھرتیاں میرٹ پر ہوا کریں گی ہمارے کارکنوں نے 15سال اپوزیشن میں گزارے اگلے پندرہ سال ان کی باری ہے ان کی محرومیوں کا ازالہ کریں گے تعلیم یافتہ بچوں اور بچیوں کو میرٹ پر داخلے اور ملازمتیں ملیں گی اوپن میرٹ سسٹم کو لائیں گے تا کہ ریاست کا اصلی ٹیلنٹ سامنے آ سکے ہم نے یک طرفہ طور پر بھمبر کا امن برقرار رکھا ہے ہمارا مخالف فریق مفروروں کے ہمراہ تقریریں کرتا رہا ۔

ایمزٹی وی(آزادکشمیر)آزاد کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے ارکان کے چناؤ کے لیے پولنگ شروع ہو گئی ۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے دسویں عام انتخابات میں کل 49 نشستیں ہیں جن میں سے 41 جنرل نشستوں پر الیکشن ہورہا ہے۔ مسلم لیگ(ن)، پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ، 10 اضلاع پر مشتمل آزاد کشمیر کے انتخابی معرکے میں 42 سیاسی جماعتوں کے 423 امیدوار میدان میں ہیں ۔ تفصیلات کےمطابق 41 حلقوں کے چھبیس لاکھ سے زائد ووٹر اپنے نمائندے چنیں گے جن میں 11 لاکھ 90 ہزار 839 خواتین بھی شامل ہیں ۔ انتخابات کے لئے 5429 پولنگ اسٹیشنز اور 8048 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں جب کہ الیکشن کمیشن کا مرکزی کنٹرول روم مظفر آباد قائم کیا گیا ہے۔ پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہے گا ۔ امن و امان کی بہتر صورتحال کے لیے پاک فوج کے سترہ ہزار جوان بھی فرائض انجام دیں گے ، ایف سی اور پنجاب کانسٹیبلری بھی تعینات رہے گی ۔