اتوار, 05 مئی 2024

ایمزٹی وی (آزادکشمیر)وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے 30مئی کو چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے انتہائی کامیاب جلسہ پر انتظامی کمیٹی’ میڈیا کوریج کمیٹی’ پولیس’ انتظامیہ ، میر پور کے عوم اور پیپلزپارٹی ’پی ایس ایف ’ پی وائی او ’ خواتین ونگ سمیت ذیلی تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پارٹی کیلئے ان کی کاوشوں کو سراہا ہے۔ گزشتہ روز وزیر اعظم ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ کامیاب جلسہ سے مخالفین کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں ، انتخابی عمل میں پیپلز پارٹی کا مقابلہ کرنا کسی کے بس کی بات نہیں ۔ آزادکشمیر میں پیپلز پارٹی ہمالیہ سے بلند قوت بن چکی ہے ۔ پیپلز پارٹی پوری طرح متحد و منظم ہے اس سے ٹکرانے والے پاش پاش ہوں گے ۔پیپلز پارٹی سے بے وفائی کرنے والے اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں ان کی دم توڑ تی سیاست آخری ہچکولے کھا رہی ہے ، عوام نے منفی سیاست کو مسترد کردیا ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ آزادکشمیر میں بلاول بھٹو کے جلسوں کے بعد وفاقی وزراء کے انتخابات کو ہائی جیک کرنے کے تمام منصوبے ادھورے رہیں گے اور وفاقی وزراء اپنے ایجنڈے کو عملی جامہ نہیں پہنا سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اہل کشمیر سے کمٹمنٹ کے تسلسل کو جاری رکھا جس پر اہل کشمیر ان کے شکر گزار ہیں ۔

ایمزٹی وی(مظفرآباد) چہلہ بانڈی میں راجہ محمدر شید خان کی زیر صدارت جلسہ عام ہوا۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ممبر اسمبلی بیرسٹر افتخارگیلانی نے کہا ہے کہ مظفرآباد کے عوام اس مرتبہ وزارت عظمٰی کے حصول کو یقینی بنائیں گے ہمارا ہدف مظفرآباد کی محرومیوں کا ازالہ کرنا ہے سات بار پارٹیاں بدلنے والے سازشی حربے استعمال کر کے اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر ت مند عوام نے ڈانس کلچر کو مسترد کر دیا ہے مظفرآباد کی تعمیر وترقی کے دشمن عناصر کوا ب کی بار عبرتناک انجام سے دوچار کر ینگے۔ اس موقع پر بیسیوں افراد نے دوسری جماعتوں سے مستعفی ہو کر مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کا اعلان کیا ۔

ایمزٹی وی(آزاد کشمیر) میر پور میں پاکستان پیپلزپارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے اوفا ڈکلیئریشن میں کشمیر کا ذکر تک نہیں تاہم آپ کی دوستی آپ کو مبارک ہولیکن ہم کشمیر کےمؤقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں، کشمیر کو اپنا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے یہی ہمارا اور کارکنوں کا نعرہ ہے۔ چیئر مین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پانامالیکس کا زورجلسوں پر ہے اور جلسےکرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ بہت مقبول ہیں جب کہ جلسوں میں اربوں روپے کے فنڈز کااعلان ایسے کررہے ہیں جیسے اتفاق فاؤنڈری اورپاناما کا پیسہ خرچ کررہے ہیں لیکن میاں صاحب شیرڈیزل پرنہیں چلتا جبکہ وزیراعظم نوازشریف کو نام لیے بغیر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کے احتساب کی بات ہوتی ہے تو آپ کی پارٹی شورمچانا شروع کردیتی ہے لہٰذا جمہوریت کواحتساب سے خطرہ نہیں ہے اگرخطرہ ہے تو تخت رائیونڈ کوہے کیونکہ آپ جمہوریت نہیں تخت رائیونڈ کا راج چاہتے ہو۔ میرپور آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے استعفیٰ کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی خارجہ پالیسی ناکام ہے، بلوچستان میں ڈرون حملے اور ایف سولہ کی خریداری میں بھی ناکامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کہ آج ہماری ریاست دنیا میں تنہا کھڑی ہے، بھارت ہمارا مخالف ہے جب کہ افغانستان اور ایران بھی ناراض ہیں اور سی پیک کے منصوبے کو بھی متنازع بنایا جارہا ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مضبوط پاکستان ہی اپنے مخالف سے برابری کی بات کرسکتا ہے کیونکہ امن اس صورت میں ممکن ہے جب طاقتوں کے درمیان توازن ہو جب کہ میں جب بھی مودی کا ذکرکرتا ہوں تو میری نظرمیں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی کا منظرہوتا ہے۔

ایمزٹی وی (آزاد کشمیر)پیپلز پا رٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری آج میرپور میں جلسہ عام سے خطاب کرینگے ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلالول بھٹو کے دورہ کیلئے سکیورٹی سمیت تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں جبکہ شہرمیں پی پی کے جھنڈوں،دیو ہیکل پینا فلیکسوں کی بھرمار ہے جلسہ عام کیلئے میڈیا کمیٹی کے چیئر مین ظفر مغل نے بتایاکہ بلاول بھٹو زرداری آج اپنے پہلے دو روزہ دورہ میرپور کیلئے زرداری ہائوس اسلام آباد سے 10بجے دن اپنے قافلہ کے ہمراہ میرپور کیلئے روانہ ہوں گے اور سب سے پہلے لیاقت باغ روالپنڈی میں اپنی والدہ شہیدبے نظیر بھٹو کی جائے شہادت پر حاضری دیں گے جہاں سے وہ ایئر پورٹ چوک راولپنڈی پہنچیں گے بلاول بھٹو کی آمد پر روات ٹول پلازہ،گوجر خان سوہاوہ،دینہ ،منگلا پل پر شاندار استقبال کیا جائیگا ، انہیں بڑے جلوس کی شکل میں5بجے میرپور کرکٹ اسٹیڈیم لایا جائے گا۔ خالق آباد ، چترپڑی اورایف ٹو میں جلسہ کے بارے میں اجلاسو ں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیرچوہدری عبدالمجیدنے کہا کہ عوام سے غداری کرنے والے اپنے انجام سے بچ نہیں سکتے ، انتخابات میں عوام ان کا حساب برابر کردیں گے ،پیپلزپارٹی سے بے وفائی کرنے والے ساری زندگی اقتدار کے لئے ترستے رہیں گے ،عوام کااستحصال کرنے والے اقتدار پرستوں کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں، ان کی ہچکولے کھاتی سیاسی کشتی کوکوئی نہیں بچاسکتا۔

ایمزٹی وی(اسلام آباد)پاكستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم اور ان كے خاندان كے خلاف نااہلی كے حوالے سے ریفرنس تیار كر لیا جو جمعرات کے روز الیکشن کمیشن میں دائر کیا جائے گا جب کہ الیكشن كمیشن نے وزیر اعظم اور ان كے خاندان كے اثاثوں كی تفصیلات پیپلز پارٹی كو فراہم كرنے كی منظوری دے دی۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی كے رہنما نیئر بخاری اور لطیف كھوسہ كی جانب سے چیف الیكشن كمشنر كو درخواست دی گئی تھی جس میں وزیر اعظم ،ان كے خاندان اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار كے اثاثوں كی تفصیلات مانگی گئی تھیں جب کہ درخواست میں 1990سے 2013 كے دوران جمع كروائے گئے تصدیق شدہ كاغذات نامزدگی اور سالانہ گوشواروں كی تفصیلات مانگی گئی تھیں۔ ذرائع كے مطابق الیكشن كمیشن نے پیپلزپارٹی كی جانب سے مانگی گئی تفصیلات انہیں مہیا كر نے كا فیصلہ كیا ہے اور جلد الیكشن كمیشن مطلوبہ معلومات پیپلزپارٹی كو دے دے گا۔ پیپلزپارٹی كے سیكرٹری جنرل لطیف كھوسہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا كہ پیپلزپارٹی نے وزیراعظم وزیراعلیٰ پنجاب ، ركن قومی اسمبلی حمزہ شہباز اور كیپٹن صفدر كے خلاف ریفرنس تیار كر لیا ہے جس كی حتمی منظوری بدھ كو ہونے والے پارٹی كی قانونی كمیٹی كے اجلاس میں دے دی جائے گی۔ قانونی كمیٹی میں سابق چیرمین سینٹ فاروق ایچ نائیك اور نئیر حسین بخاری، سینٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن اور لطیف كھوسہ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا كہ ریفرنس كے ہمراہ ٹھوس شواہد بھی دیئے جائیں گے جس میں شریف خاندان كے اثاثوں كی تفصیلات، ان كے بیانات اور سی ڈیز سمیت دیگر مواد شامل ہے۔ انہوں نے بتایا كہ جس طرح ہمارے سامنے اعلیٰ حكمران ہیں اسی طرح ہم نے سنجیدگی كے ساتھ ریفرنس تیار كیا ہے۔

ایمزتی وی (اسلام آباد)قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل متحدہ اپوزیشن کا اجلاس جاری ہے جس میں ایوان کی کارروائی سے متعلق حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے چیمبر میں متحدہ اپوزیشن کا اجلاس جاری ہے جس میں تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی، مسلم لیگ (ق)، مسلم لیگ عوامی اور دیگر جماعتوں کے رہنما اور ارکان شریک ہیں۔ اجلاس میں قومی اسمبلی میں آج کی کارروائی سے متعلق حکمت عملی تیار کی جارہی ہے اور اس موقع پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ اپوزیشن رہنما اور ارکان اکٹھے اسممبلی میں جائیں گے۔ متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے ارکان ایک مرتبہ پھر شریک نہیں ہوئے جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے کے رہنماؤں کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں منایا جائے گا۔

ایمزٹی وی (آزاد کشمیر)وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ 30 مئی کو چیئرمین بلاول بھٹو زردا ری کی میرپور آمد کے سلسلہ میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں بڑا جوش وخروش پایا جا رہا ہے ،بلاول بھٹو زرداری کے جلسوں نے بھارت کے ایوانوں کو ہلا کررکھ دیا ہے ،اقتدار پرستوں کو بلاول فوبیا ہوگیاہے ،خوفزدہ عناصر کی جگہ جگہ چیخیں سنائی دے رہی ہیں، بیساکھیوں کے سہارے اقتدار کے خواب دیکھنے والوں کی آرزوئیں اور امیدیں خاک میں مل جائیں گی ،وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے جلسہ کے انتظامات کے حوالے سے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پاکستان کے مستقبل کے وزیراعظم ہیں پیپلز پارٹی کا 30 مئی کا جلسہ پاکستان اور آزاد کشمیر کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا،اجلاس میں پیپلز پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنان نے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کو یقین دہانی کروائی کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے میرپور جلسہ کو پاکستان اورآزاد کشمیر کی تاریخ کا کامیاب ترین جلسہ بنائیں گے ، کارکنان اپنے ہردل عزیز اور محسن لیڈر کا والہانہ تاریخی استقبال کرکے ثابت کریں گے کہ پیپلز پارٹی ہی عوامی قوت اورکشمیریوں کی اصل ترجمان جماعت ہے اوراس جماعت کو ہی عوام کا اصل مینڈیٹ حاصل ہے۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد) متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم کی جانب سے 7 سوالات کے جواب نہ ملنے کے بعد مزید 70 سوالات تیار کرلئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی زیرصدارت متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا جس میں آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم سے پوچھنے کے لئے مزید 70 سوالات تیار کرلئے جس کے حوالے سے اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اب وزیراعظم سے 70 سوالات کے جوابات مانگے جائیں گے۔ متحدہ اپوزیشن کے ترتیب دیئے گئے 70 سوالات میں چیدہ چیدہ یہ ہیں کہ نوازشریف حکومت وضاحت کرے کہ ان کے خاندان نے بیرون ملک پیسہ کیسے بھجوایا، کیایہ درست نہیں کہ وزیراعظم کےعہدے پر ہوتے ہوئے لندن میں اربوں کی جائیدادخریدی اور کیا وزیراعظم نے اپنے نابالغ بچوں کے ٹیکس گوشوارے جمع کروائے جب کہ 1993 میں جس وقت شریف خاندان نے پارک لین میں اپارٹمنٹ خریدا اس وقت حسن نواز کی عمر محض 17 برس تھی۔ متحدہ اپوزیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کوئی شریک نہیں ہوا جب کہ متحدہ ارکان نے شکوہ کیا ہے کہ پاناما لیکس کے معاملے پر متحدہ اپوزیشن کا اسٹیرنگ پیپلزپارٹی نے سنبھال لیا ہے اور ہمیں پوچھا نہیں جارہا۔ مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن متحد ہے کہ کل کے اجلاس میں جو ہوا وہ تمام جماعتوں کی حکمت عملی کاحصہ تھا اور متحدہ اپوزیشن آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی مشترکہ موقف اپنائیں گے اور 70 سوالات حکومت کی پریشانی میں مزید اضافہ کریں گے۔

ایمزٹی وی(اسلام آباد) پاناما لیکس کے معاملے پراسپیکرسردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس آج شام 5 بجے ہورہا ہے جس میں وزیراعظم نوازشریف اس سلسلے میں وضاحت کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق پاناما ليكس كے معاملے پر ہونے والے اسمبلی كے اجلاس ميں شركت کے لئے حكومت اور اپوزيشن نے اپنی اپنی حكمت عملی تيار كرلی ہے، حكومت كی طرف سے اپنائی گئی حكمت عملی کے مطابق وزيراعظم نواز شريف قومی اسمبلی ميں آمد پر اپوزيشن كی طرف سے پوچھے گئے سوالات سے پہلے پاليسی بيان ديں گے جس ميں وہ ایوان کو بتائيں گے كہ ان كا كسی بھی آف شور كمپنی ميں نام نہيں ہے اور ان كے بچوں پر پاكستان كے قوانين كا اطلاق نہيں ہوتا اس ليے انہيں اپنا بزنس كا مكمل حق حاصل ہے، پاليسی بيان كے بعد وزيراعظم اپوزيشن كی جانب سے پوچھے گئے ضمنی سوالات كے جوابات بھی ديں گے۔جبکہ دوسری جانب اپوزیشن پاناما لیکس کے معاملے پرسب سے پہلے وزیراعظم کے خاندان کے احتساب کا مطالبہ کرے گی۔ اس موقع پر اپوزيشن نے وزيراعظم كی اسمبلی آمد پراحتجاج نہ كرنے كا فيصلہ كيا ہے،اجلاس ميں اپوزيشن كی جانب سے سب سے پہلے اپوزيشن ليڈرخورشید شاہ تقريركريں گے،تحریک انصاف کے رہنما رہنما شاہ محمود قريشی كا كہنا ہے كہ وزير اعظم كی آمد پر تحریک انصاف احتجاج نہیں کرے گی لیکن ان سے جوابات کا مطالبہ ضرور کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے قبل ایوان میں اپوزیشن اراکین اظہار خیال کریں گے جس کے بعد وزیراعظم پاناما لیکس کے معاملے پراپوزیشن کے تحفظات پر بات کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متفقہ ٹی اوآرز کے لئے حکومت مذاکراتی کمیٹی کا اعلان کرسکتی ہے یا اسپیکر کو بھی کہا جا سکتا ہے کہ وہ متفقہ ٹی اوآرز کے لئے حکومتی اور اپوزیشن ارکان پر مشتمل کمیٹی بنا دیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم اجلاس میں اعلان کریں گے کہ ان کے بچے جوڈیشل کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے اور حکومت جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لئے اپوزیشن کو بات چیت کی آفر بھی دے گی۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ وزیراعظم پاناما لیکس پرایوان کواعتماد میں لینے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کے سوالوں سے متعلق کچھ حقائق بھی سامنے لائیں گے۔