اتوار, 05 مئی 2024
 
ایمز ٹی وی (لاہور) سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کو افغانستان سے بازیاب کرا لیا گیا ہے ۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ علی حیدر گیلانی کو انتخابی مہم کے دوران 9 مئی 2013 ء کو اغوا کیا گیا تھا اور اس کے بعد ان کی بازیابی اور تلاش کیلئے کوششیں جاری رہیں ۔ علی حیدر گیلانی کو تین سال بعد افغانستان سے بازیاب کرا لیا گیا ہے ۔ افغانستان کے سفیر نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو اس حوالے سے ٹیلی فون کیا اور انہیں ان کے بیٹے کی بازیابی کی خوشخبری دی ۔ اس سے قبل سابق گورنر سلمان تاثیر کے بیٹے کو بھی افغانستان سے ہی بازیاب کرایا گیا تھا ۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر پیغام جاری کیا ہے کہ علی حیدر گیلانی کو بازیاب کرا لیا گیا ہے -

ایمزٹی وی (باغ) پاکستان پیپلز پارٹی آج باغ میں سیاسی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کرے گی ۔ اس حوالے سے پارٹی کارکنوں نے جلسے کی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے ۔ پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت کی جانب سے جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے کوششیں جاری ہیں ۔ پارٹی کارکنوں کی جانب سے بھرپور مطالبے کے بعد اس بات کا قوی امکان ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی جلسے سے خطاب کریں گے ۔

ایمزٹی وی (کشمیر) بلاول بھٹوکی پونچھ کی دھرتی باغ آمدکی خبر سن کر کشمیری عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔اس حوالے سے وزیر اطلاعات سردار عابد حسین عابدنےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی وفاق کی علامت اور بلاول بھٹو کراچی سے لیکر کشمیر تک عوام کے دلوں کی دھڑکن ہیں ۔ باغ میں بلاول بھٹو کا تاریخی استقبال کیا جائے گا ۔ ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی 2016 کے انتخابات میں بھی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر حکومت بنائے گی.

ایمز ٹی وی (کراچی) اہم شخصیات اورپولیس افسران کے نام نکالنے کے بعدایس ایس پی سٹی فداحسین جانوری نے منگل کی شب لیاری گینگ وار کے گرفتارملزم عذیر بلوچ کی جوائنٹ انٹیروگیشن رپورٹ فائنل کرکے دستخط کردیے جس کے فوری بعدرینجرزکے اختیارات میں اضافے کانوٹیفکیشن بھی جاری کردیاگیا۔
جے آئی ٹی رپورٹ میں اہم سیاسی شخصیات اورپولیس افسران کے نام شامل تھے جبکہ رپورٹ میں ایک حساس ادارے کے افسر کا نام بھی شامل تھا۔ذرائع نے بتایا کہ عذیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ میں شامل کچھ اہم شخصیات کے ناموں پرخدشات کے باعث سندھ حکومت رینجرز کے اختیارات میں اضافے کے نوٹیفکیشن میں دیر کر رہی تھی تاہم گزشتہ روزایک وفاقی وزیر کی مداخلت پر رپورٹ میں سے مبینہ طورپراہم شخصیات و پولیس افسران کے نام نکال دیے گئے جبکہ سیاسی شخصیات اورپولیس افسران کے نام نکالنے پرحساس ادارے کے افسرکانام بھی رپورٹ میں سے نکال دیاگیا۔
جس کے بعد منگل کی ایس ایس پی فدا حسین جانوری نے جوائنٹ انٹروگیشن رپورٹ پر اپنے دستخط کردیے جبکہ اسی وقت رینجرزکے اختیارات میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔پولیس کے تفتیشی افسرنے بتایا کہ عذیر بلوچ سے تفتیش کے لیے ڈی ایس پی علی انور شاہ رینجرزکے آفس گئے تھے تاہم رینجرز نے ڈی ایس پی کوعذیر بلوچ کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی اور دور سے ہی دکھا دیا۔ابھی ڈی ایس پی عذیرسے ملاقات کرنے کے لیے بات چیت کر رہے تھے کہ انھیں مبینہ طور پر ایس پی سٹی فدا حسین جانوری کا فون آیا اور ان سے فوری طور پر سخت لہجے میں واپس آنے کی ہدایت کی گئی جس پر وہ خاموشی سے واپس آگئے۔تفتیشی افسر نے بتایا کہ عذیربلوچ کو11 مئی کو پہلی پیشی پرہی جوڈیشنل ریمانڈ پرجیل کسٹڈی کردیاجائے گا۔
تفتیشی افسر نے مزیدبتایاکہ سال2011 سے 2014 کے دوران لیاری ٹاؤن کے تھانوں میں تعینات ایس ایچ اوز کو عذیر بلوچ 35 لاکھ روپے ماہانہ دیا کرتا تھاجبکہ ان ایس ایچ اوز کو اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ ان کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا اوروہ جتنی چاہیں رشوت وصول کرسکتے ہیں،ان تمام مراعات کے بدلے عذیربلوچ کے کمانڈر اور دیگر کارندے رات کی تاریکی پھیلتے ہی پولیس کی وردیاں پہن کرپولیس کی موبائلوں میں سوار ہو کرعلاقے کا گشت کرتے تھے جبکہ پولیس تھانوں تک محدودہوجاتی تھی۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ ٹی او آرز وزیراعظم نواز شریف کو بھجوا دیئے۔ زرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈ کی جانب سے وزیراعظم کو بھیجے گئے خط میں لکھا گیا کہ ٹی او آرز تمام اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ طور پر تیار کئے ہیں لہذا حکومت ان ٹی او آرز پر عمل درآمد کے لئے ضروری اقدامات یقینی بنائے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی سمیت پارلیمنٹ میں موجود دیگر اپوزیشن جماعتوں نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز میں سب سے پہلے وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد) پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے ٹی او آرز پر مشاورت اور آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کی رہائشگاہ پر ہونے والے اجلاس میں پیپلزپارٹی، تحریک انصاف، ایم کیوایم، مسلم لیگ (ق) ، اے این پی، جماعت اسلامی اوردیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنما شرکت کریں گے۔ تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور دیگرجماعتیں اپنے مرتب کردہ ٹی اوآرز پیش کریں گی۔ تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کمیشن کے متفقہ ضابطہ کار لانے کے لیے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے اورجوڈیشل کمیشن کی تحقیقات کا آغاز وزیراعظم سے کرنے کامطالبہ اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ بھی کیاجائے گا۔

ایمز ٹی وی (سکھر) قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے ہم نے وزیراعظم نوازشریف کے خاندان کی بات کی ہے کہ ان کے اہلخانہ کا احتساب ہونا چاہیے۔ سکھرمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سمجھ ميں نہیں آرہا کہ میاں صاحب کو جلسوں کے لئے کیوں آنا پڑا، ہم نے تحقیقات کے لیے نوازشریف کے خاندان کی بات کی ہے کہ ان کے اہلخانہ کااحتساب ہونا چاہیے جب کہ 2012 میں حاجیوں کو موبائل فراہم کرنے سے متعلق کرپشن کی باتیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس نیا معاملہ ہے اور موبائل خریداری 2012 میں ہوئی تو، اگر احتساب کرنا ہے تو عوام کے پیسے سے کروڑوں روپے کے اشتہارات دیئے گئے اس کا بھی احتساب ہونا چاہیئے۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ میری نیت خراب نہيں، حاجیوں کے لئے موبائل فونزکی خریداری جائز طریقے سے کی گئی تھی جو کہ گزشتہ برس بھی لانچ کی جاسکتی تھی، حاجیوں کو موبائل فونزفراہم کرنا اچھا پروجیکٹ تھا تاکہ حاجیوں کی گمشدگی روکی جاسکے، نجی سیلولرکمپنی کے پاس تمام ریکارڈ موجود ہوگا اوراگر اس پراجیکٹ میں کوئی کرپشن ہوئی ہے تو نیب یا ایف آئی اے سے تحقیقات کروائی جائے

ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی اسمبلی سے ملاقات کی۔اس موقع پر ان کا کہنا ہے کہ مخالفین ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ سے ہٹانا چاہتے ہیں جب کہ میں نہ مانوں کی رٹ لگانے والے مثبت اقدام پربھی منفی رویئے کا اظہار کررہے ہیں۔ جبکہ پاناما لیکس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کی رائے کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی زیرنگرانی کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا جب کہ قوم کو اپنے اثاثوں سے متعلق پہلے ہی اعتماد میں لے چکے ہیں لیکن اس کے باوجود میں نہ مانوں کی رٹ لگانے والے ہمارے مثبت اقدام پر بھی منفی رویئے کا اظہار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین نے اپنا پینترا پھرسے بدل لیا اور وہ ایشوز کے بجائے کھوکھلے نعروں کی سیاست کررہے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے تین سالوں میں ریکارڈ منصوبوں کا افتتاح کیا اور یہ رسمی افتتاح نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) نے ملک بھر میں ترقیاتی منصوبے مکمل بھی کرائے، ایبٹ آباد، اوگی، شنکیاری اور مانسہرہ میں گیس فراہم کی جائے گی، ارکان پارلیمنٹ صدق دل سے عوام کی خدمت کریں۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد)وزریراعظم نواز شریف کی مسلم لیگ(ن) کے ارکان قومی اسمبلی بابرنواز خان، ثقلین بخاری اورسلطان محمود ہانجرا سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی۔ ملاقاتوں کے دوران ملک کے سیاسی امور، علاقائی مسائل اور ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پروزیراعظم نے کہا کہ کچھ لوگ حکومت پرناجائز تنقید کرکے ہمیں ترقی کے سفرسے ہٹانا چاہتے ہیں لیکن رکاوٹیں ڈالنے والے عناصر مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہو ں گے، ہمارا اصل مقصد عوام کی خدمت ہے، جس کے لئے ہم کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے، پاکستان جلد اندھیروں سے نکل کر ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہو جائے گا اور پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ملک میں معاشی انقلاب کا زینہ بنے گا جبکہ ارکان اسمبلی نے کہا عوام حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

ایمزٹی وی (اسلام آباد) اپوزیشن جماعت پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے 2 مئی کو مشترکہ اجلاس طلب کرلیا ۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے ملاقات کی جس میں پاناما لیکس سے متعلق حکومت کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھے گئے خط کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ پریس بریفنگ کے دوران اپوزیشن لیڈر خورشید کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ ملک میں سب کا احتساب ہونا چاہیئے۔ اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھا گیا خط بے مقصد ہے، جوڈیشل کمیشن کے لئے ہماری مشاورت کے بغیر ٹی او آرز بھیجے جنہیں دیکھ کر شکوک و شبہات میں اضافہ ہوا ہمیں حکومتی ٹی او آرز قبول نہیں ، پانامالیکس کا فرانزک آڈٹ ہونا چاہیئے اور سب سے پہلے وزیراعظم اور ان کے خاندان کا احتساب ہونا چاہیئے۔
تفصیلات کے مطابق پوزیشن جماعتوں کا اجلاس 2 مئی کو اعتزاز احسن کے گھر پر طلب کرلیا گیا ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا اور سپریم کورٹ بار کے ممبران اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت بااختیار کمیشن بنانا چاہتی ہے تو تمام جماعتوں کو ایک ساتھ بٹھا کر ٹی او آرز طے کرے، اپوزیشن کی بیشتر جماعتوں نے حکومتی ٹی او آرز کو مسترد کردیا۔
اس حوالے سے ایم کیو ایم کے سینئررہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بلا امتیاز احتساب ایم کیوایم کی بنیادی پالیسی ہے اس لیے ملک میں سب کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہیے، ایم کیوایم نے سب سے زیادہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور پاناما لیکس کے انکشافات انتہائی اہم ہیں اس حوالے سے کمیشن کا معاملہ ٹی او آرز پر رکا ہوا ہے لہٰذا اس معاملے پر قومی مشاورت سے راستہ نہ نکالا گیا تو عدم استحکام بڑھنے کا خدشہ ہے جس سے ملک کو نقصان ہوگا۔